یومِ تشکر: خیبرپختونخوا بھر میں افواجِ پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ریلیاں، تقاریب، دعائیں اور پرچم کشائی کی تقاریب
16 مئی کو صوبائی دار الحکومت پشاور سمیت خیبرپختونخوا بھر میں “یومِ تشکر” انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا۔ یہ دن “معرکۂ حق” یعنی آپریشن بنیان مرصوص میں پاکستان کی تاریخی کامیابی اور بھارت کی اشتعال انگیزی کا مؤثر جواب دینے کے طور پر منایا گیا، جس میں قوم نے افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
یوم کا آغاز پشاور کینٹ میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے “اللہ اکبر” کے نعروں سے سلامی کا آغاز کیا۔ نعرۂ تکبیر، پاکستان زندہ باد، اور افواج پاکستان پائندہ باد کے نعروں سے فضائیں گونج اٹھیں۔ ضلع خیبر میں یومِ تشکر کے موقع پر مختلف اسکولوں جیسے جی پی ایس سلطان خیل، ہاشم آباد ہائی اسکول، ال Furqan ہائی اسکول، اور سپین قبر اسکول میں پرچم کشائی کی گئی، تقریری مقابلے اور دعائیہ اجتماعات کا انعقاد ہوا۔ لنڈی کوتل میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی، جس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس، مقامی عمائدین اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر مسجد میں قرآن خوانی اور شہداء کے لیے دعائیں کی گئیں۔

چارسدہ میں ڈپٹی کمشنر قیصر خان اور افواج و پولیس کے افسران نے دفتر میں پرچم کشائی کی۔ قومی سلامتی اور افواج کی کامیابی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ جنوبی وزیرستان میں تعینات فوجی افسران اور جوانوں نے دن کا آغاز نمازِ تشکر اور قرآن خوانی سے کیا۔ شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیں کی گئیں۔ ٹانک میں یومِ تشکر کی تقریب ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوئی، جہاں عوام، طلباء، اساتذہ اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ملی نغموں کی گونج اور فلک شگاف نعروں سے فضا گونج اٹھی۔
مہمند میں پرچم کشائی اور ایک شاندار ریلی کا انعقاد کیا گیا جو ڈی سی آفس سے مہمند پریس کلب تک پہنچی۔ شرکاء نے پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے اور ملکی سلامتی کے لیے دعائیں کیں۔ کوہاٹ میں ٹی ایم اے دفتر میں پرچم کشائی اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ شہریوں نے جذبہ حب الوطنی سے بھرپور انداز میں افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ بنوں، ایبٹ آباد، لکی مروت اور میرعلی میں بھی اسکولوں اور ضلعی دفاتر میں تقاریب منعقد ہوئیں جن میں پرچم کشائی، قومی ترانے، تقاریر اور دعاؤں کے ذریعے افواج پاکستان کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر شہداء کے اہل خانہ کے پیغامات نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ کیپٹن روح اللہ شہید کے والد نے کہا: “معرکہ حق، پاکستان کی تاریخ کا وہ روشن باب ہے جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ میرے بیٹے کی قربانی میرے لیے فخر ہے، اور اگر وطن کو ضرورت پڑی تو ہم سب قربانی کے لیے تیار ہیں۔” سپاہی جبران شہید کے والدین نے بھی اپنے بیٹے کی قربانی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ مٹی کا ہر فرد سپاہی ہے، جو شہادت کا متلاشی ہے۔ دہشت گرد ہمارا حوصلہ کبھی پست نہیں کر سکتے۔” یومِ تشکر کے ان تمام اقدامات کا مقصد افواجِ پاکستان کے حوصلے کو سلام پیش کرنا، شہداء کو یاد کرنا اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا تھا۔
پاکستان زندہ باد، افواجِ پاکستان پائندہ باد!