Peshawar Jirga

وزیرِ اعظم اور فیلڈ مارشل کی پشاور آمد، پختونخوا کے لیے خصوصی فنڈ جاری رکھنے کا اعلان

پشاور: وزیرِ اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پشاور میں ایک اہم قبائلی جرگے میں شرکت کی، جس میں خیبر پختونخوا کی سیاسی، عسکری اور قبائلی قیادت بڑی تعداد میں موجود تھی۔ اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیرِ اعلیٰ علی امین خان گنڈاپور، کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری، وفاقی وزراء، سینیٹرز، قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان اور قبائلی عمائدین شریک ہوئے۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے خیبر پختونخوا کو پاکستان کا “عظیم اور خوبصورت ترین صوبہ” قرار دیا اور کہا کہ یہاں کے عوام نے 1947 کے ریفرنڈم میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ انہوں نے خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ “یہ قوم ہمیشہ وطن کے لیے سینہ سپر رہی ہے، اور تاریخ ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکے گی۔”

انہوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “اس واقعے کے بعد پوری قوم نے دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ فیصلہ کن کارروائی کا عزم کیا، اور اسی تناظر میں 2010 کے این ایف سی ایوارڈ میں خیبر پختونخوا کے لیے دہشت گردی کے خلاف ایک فیصد فنڈ مختص کیا گیا۔”

وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ جب تک دہشتگردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، ان فنڈز کی فراہمی جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک خیبر پختونخوا کو اس مد میں 700 ارب روپے سے زیادہ فراہم کیے جا چکے ہیں، جن سے پولیس کی استعداد کار میں اضافہ، آلات کی فراہمی اور تربیت کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ پر نظرِ ثانی کی تجویز کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کہا کہ “پندرہ سال بعد اس پر نظر ثانی ضروری ہو چکی ہے، چنانچہ اگست میں این ایف سی سے متعلق پہلی باقاعدہ میٹنگ بلائی جائے گی۔”

شہباز شریف نے اعلان کیا کہ خیبر پختونخوا کے دیگر مالی اور انتظامی مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جو گورنر، وزیرِ اعلیٰ، کور کمانڈر اور قبائلی عمائدین کے ساتھ مل کر غور و فکر کرے گی، اور ضروری ہوا تو ان امور کو پارلیمان میں بھی لے جایا جائے گا۔

ہندوستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ “اگر دشمن نے دوبارہ کوئی جارحیت کی کوشش کی تو اسے ویسا ہی سبق سکھایا جائے گا جیسا حالیہ واقعات میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواجِ پاکستان نے سکھایا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ “اتحاد ہی پاکستان کی اصل طاقت ہے، جس طرح دشمن کو ناکام بنایا گیا، اُسی اتحاد سے ہم پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر بھی گامزن کریں گے۔”

سندھ طاس معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “پانی کے ایک ایک قطرے پر پاکستان کے عوام کا حق ہے، اور بھارت کی آبی جارحیت کے مقابلے کے لیے ہمیں ہوشیاری اور دانشمندی سے فیصلے کرنے ہوں گے۔”

جرگے کے اختتام پر شرکاء نے شہداء کے لیے دعا کی اور پاکستان کے دفاع میں جانوں کا نذرانہ دینے والے سویلین اور عسکری اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔