Security arrangements on Eid and activities of the top state leadership

عید پر سیکیورٹی کے انتظامات اور اعلیٰ ریاستی قیادت کی سرگرمیاں

عقیل یوسفزئی
تمام تر خدشات کے باوجود خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں عید قربان کا پہلا دن پرامن طریقے سے گزر گیا جس کا کریڈٹ بلاشبہ ہماری سیکیورٹی فورسز کی بہتر حکمت عملی کو دیا جاسکتا ہے جنہوں نے جنگ زدہ علاقوں کی سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دی اور تمام سیاسی قائدین اور شخصیات کو خصوصی اقدامات کے تحت تحفظ بھی فراہم کیا۔ عید کے پہلے روز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ لاین آف کنٹرول کا دورہ کیا جہاں انہوں نے افسران کے ساتھ نہ صرف اگلے مورچوں کا دورہ کرتے ہوئے سرحدی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا بلکہ عید بھی افسروں اور جوانوں کے ساتھ منائی۔ سال 2024 کی عید انہوں نے خیبر پختونخوا کے علاقے وزیرستان میں منائی تھی۔ لاین آف کنٹرول پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ہر قسم کی بیرونی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اندرونی بدامنی میں ملوث عناصر کے ساتھ بھی سختی سے نمٹتا چلا آرہا ہے ۔ فیلڈ مارشل نے مزید کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کے دوران شہید ہونے والوں کا بدلہ لے لیا ہے اور کسی کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

عین اسی روز وزیر داخلہ محسن نقوی جنوبی وزیرستان گئے جہاں انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر وانا میں متعلقہ حکام اور جوانوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور وزیرستان کی سیکیورٹی صورتحال پر حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

ان دو اہم ریاستی عہدے داروں کی جانب سے لاین آف کنٹرول اور وزیرستان کا دورہ کرنے سے ریاستی ترجیحات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ عید عموماً اپنے گھروں میں فیملی اور دوستوں کے ساتھ منائی جاتی ہے۔

عید سے ایک دو روز قبل پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور متعدد اہم وزراء عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گئے جہاں عمرہ کی ادائیگی کے علاوہ انہوں نے محمد بن سلمان کی جانب سے دیئے گئے خصوصی ظہرانے میں بھی شرکت کی اور فریقین نے خطے کے معاملات پر مختلف تجاویز پر گفتگو کی۔

دوسری جانب سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی قیادت میں اہم ممالک کا دورہ کرنے والے پاکستان کے سفارتی وفد نے امریکہ کا مصروف اور کامیاب دورہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت متعدد اہم ممالک کے عہدے داروں اور نمایندوں سے ملاقاتیں کیں اور ان کو پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی پر پاکستان کے موقف اور تشویش سے آگاہ کیا۔ بھارتی وفد کے مقابلے میں پاکستانی مشن کی کارکردگی بہت بہتر رہی اور اس مشن نے نہ صرف بھرپور توجہ حاصل کی بلکہ عالمی میڈیا نے بھی ریکارڈ تعداد میں بلاول بھٹو کے انٹرویو کرتے ہوئے پورے دورے کو غیر معمولی کوریج سے نوازا۔

یہ وفد اب برطانیہ پہنچ گیا ہے اور اس کے بعد بعض دیگر اہم ممالک کا سفر بھی کرے گا۔

یہ تمام اقدامات پاکستان کی ری انگیجمنٹ کے نئے مجوزہ پلان کے تحت بہت کامیابی کے ساتھ آگے بڑھتے دکھائی دیتے ہیں اس لیے ماہرین توقع کررہے ہیں کہ پاکستان خطے میں لیڈنگ پوزیشن میں آگیا ہے اور اگر یہ سرگرمیاں اسی طرح جاری رہیں تو اس کے بہترین نتائج برآمد ہوں گے۔

رواں مہینے پاکستان ، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ایک اہم ملاقات اور مذاکراتی عمل بھی شیڈول میں ہیں جس کے نتیجے میں اہم فیصلے متوقع ہیں اس لیے بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ خطے میں اہم تبدیلیاں رونما ہونی والی ہیں۔

Pakistan Hockey Team

پاکستان ہاکی ٹیم نیشنز کپ 2025 میں شرکت کے لیے ملائیشیا میں

پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم ایف آئی ایچ نیشنز کپ 2025 میں شرکت کے لیے ملائیشیا پہنچ گئی ہے۔ یہ بین الاقوامی ایونٹ ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں 15 جون سے 21 جون تک منعقد ہوگا۔

پاکستان ہاکی ٹیم ٹورنامنٹ میں پول “بی” میں شامل ہے جہاں اس کا مقابلہ جاپان، ملائیشیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں سے ہوگا۔ قومی ٹیم اپنا پہلا میچ 15 جون کو میزبان ملائیشیا کے خلاف کھیلے گی، دوسرا میچ 16 جون کو جاپان جبکہ تیسرا میچ 18 جون کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہوگا۔

ایونٹ کے سیمی فائنلز 20 جون کو ہوں گے اور فائنل 21 جون کو کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم ایف آئی ایچ پرو لیگ میں شرکت کی حقدار بنے گی، جو ہاکی کی دنیا کا ایک اہم بین الاقوامی ایونٹ ہے۔

پول “اے” میں فرانس، کوریا، ویلز اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، جن کے درمیان بھی سخت مقابلے متوقع ہیں۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مطابق ٹیم نے بھرپور تیاری کے ساتھ ٹورنامنٹ میں شرکت کی ہے اور شائقین کو امید ہے کہ قومی ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتح حاصل کرے گی۔

سوات

سوات میں سیاحت عروج پر، ٹریفک نظام برقرار رکھنے کیلئے وارڈنز متحرک

عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز بھی سوات کے پُرفضا علاقوں میں سیاحوں کی آمد کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے۔ اس موقع پر ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے اور سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے ایس پی ٹریفک وارڈن حبیب اللہ خان نے ضلع بھر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

ترجمان ٹریفک وارڈن پولیس سوات کے مطابق، ایس پی ٹریفک نے مین جی ٹی روڈ، فضاگٹ، اور منگلور فیسلیٹیشن سنٹر کا جائزہ لیا۔ انہوں نے موقع پر موجود ٹریفک اہلکاروں سے ملاقات کی اور انہیں عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی۔

اس موقع پر انہوں نے سیاحوں کے نام پیغام دیتے ہوئے کہا کہ “سوات ایک پرامن اور مہمان نواز علاقہ ہے۔ سوات پولیس اور عوام سیاحوں کی خدمت کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔” انہوں نے سیاحوں سے اپیل کی کہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں اور ڈبل لائن بنانے سے گریز کریں تاکہ ٹریفک کی روانی میں خلل نہ پڑے۔

ایس پی حبیب اللہ خان نے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ بلا تعطل ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائیں اور سیاحوں کو ہر ممکن سفری سہولیات فراہم کریں۔

عید کے موقع پر سوات کا رخ کرنے والے سیاحوں نے ٹریفک وارڈن پولیس کے اقدامات کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ عید کے باقی ایام میں بھی یہی تعاون اور خدمت کا جذبہ برقرار رہے گا۔

سردریاب

عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن سردریاب میں سیاحوں کا زبردست رش

عید قربان کے تیسرے دن چارسدہ کا معروف مقام سردریاب سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ چارسدہ سمیت مختلف اضلاع سے بڑی تعداد میں شہری خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ سردریاب پہنچے، جس سے علاقے میں غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا۔

سردریاب کے خوبصورت مناظر، دریائے کابل کے کنارے کشتی رانی، اونٹ سواری اور بچوں کے لیے جھولے، ہر عمر کے افراد کے لیے پرکشش ثابت ہوئے۔ دریا کنارے بیٹھ کر کھانے پینے کا لطف اُٹھانے والوں کی بڑی تعداد موجود رہی، جب کہ سردریاب کی مشہور مچھلی کی دکانوں پر بھی خریداروں کا تانتا بندھا رہا۔

عید کے موقع پر عمومی طور پر پرفضا مقامات پر رش بڑھ جاتا ہے، تاہم اس بار سردریاب میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی۔ سیاحوں کی بڑی تعداد کی آمد سے علاقے کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی بڑھ گیا، تاہم گرمی کے باوجود شہری خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور خوشی کا بھرپور اظہار کرتے رہے۔

مقامی انتظامیہ نے سیاحوں کی حفاظت اور سہولت کے لیے سیکیورٹی سمیت صفائی کے بہتر انتظامات کیے، تاہم ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت محسوس کی گئی۔

اہل چارسدہ اور آنے والے سیاحوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت تفریحی مقامات کی مزید بہتری کے لیے اقدامات کرے تاکہ ایسے مواقع پر عوام کو بہتر سہولیات میسر آ سکیں۔