پشاورشہر میں تجاوزات مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشنز کا آغاز
صوبائی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ پشاور نے شہر بھر میں تجاوزات مافیا کے خلاف بلا امتیاز اور بھرپور گرینڈ آپریشنز کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کارخانو مارکیٹ اور ورسک لفٹ کینال کے اطراف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی گئیں۔
کارخانو مارکیٹ میں پی ڈی اے، سول ڈیفنس اور مقامی پولیس کے ہمراہ کی گئی کارروائی کے دوران سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر زیر تعمیر پندرہ سے زائد دکانیں اور سرکاری راستے پر قائم دیگر پختہ تجاوزات مکمل طور پر مسمار کر دی گئیں۔ اس آپریشن کے نتیجے میں تقریباً پانچ کنال قیمتی کمرشل سرکاری اراضی، جس کی مارکیٹ ویلیو چھ کروڑ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے، واگزار کرا لی گئی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ پشاور کی نگرانی میں ورسک لفٹ کینال کے اطراف تجاوزات کے خلاف آپریشن محکمہ آبپاشی، سوئی نادرن گیس، پی ڈی اے، واپڈا، ٹی ایم اے پشتخرہ، سول ڈیفنس اور مقامی پولیس کی مشترکہ کاوشوں سے عمل میں لایا گیا۔ کارروائی کے دوران نہر کے دونوں اطراف سرکاری زمینوں پر قائم تمام غیر قانونی تعمیرات، دکانیں، پختہ تجاوزات اور دیگر رکاوٹیں مکمل طور پر مسمار کر دی گئیں۔
ضلعی انتظامیہ پشاور کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد سرکاری اراضی واگزار کرانا، عوامی راستوں کی بحالی، شہری سہولیات میں بہتری اور پشاور شہر کو تجاوزات سے پاک کرنا ہے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور سرمد سلیم اکرم نے کہا کہ تجاوزات اور قبضہ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کی گئی ہے اور آئندہ بھی ایسے آپریشنز تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر پشاور نے عوام الناس سے بھی اپیل کی کہ وہ تجاوزات اور قبضہ مافیا کی فوری نشاندہی کے لیے ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے اور شہر کی خوبصورتی اور عوامی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے یا غیر قانونی تعمیرات قائم کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھی جائے گی اور کسی کو بھی قانون شکنی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں کل سے تیز آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
صوبہ خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں کل سے تیز آندھی، جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان۔ پری مون سون بارشوں کا یہ سلسلہ پیر کے روز تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کی پیشگوئی۔ اس دوران چترال اپر و لوئر، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، مالاکنڈ، بونیر، کولائی پالس، تور غر، باجوڑ، مہمند، خیبر، اورکزئی، کرم، وزیرستان، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، بنوں، کرک کوہاٹ، ھنگو، لکی مروت، ڈی آئی خان، ٹانک، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں گرج چمک کے ساتھ تیز آندھی بارش/ژالہ باری کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام ضلعی انتظامیہ کو بارشوں باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کیلئے مراسلہ جاری۔ کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے پیشگی نمٹنے کے لئے ضلعی انتظامیہ کو چھوٹی بڑی مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی بھی ہدایت۔ بارش کے دوران عوام بجلی کی تاروں، بوسیدہ عمارتوں و تعمیرات، سایئن بورڈز اور بل بورڈز سے دور رہے۔ کسان حضرات موسمیاتی پیش گوئی کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں. ۔حساس بالائی علاقوں میں سیاحوں اور مقامی آبادی کو موسمی حالات سے باخبر رہنے کے لیے احتیاتی تدابیر اپنانے کی ہدایت۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سےحساس اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کو مقامی آبادی تک پیغامات مقامی زبانوں میں پہنچائے جائیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں تمام متعلقہ ادارے روڈ لنکس کی بحالی میں چوکس رہیں اور سڑک کی بندش کی صورت میں ٹریفک کیلئے متبادل راستے فراہم کئے جائیں۔ سیاح موسمی صورتحال اور سڑکوں کی بندش کے پیش نظر سیاحتی مقامات کا رخ کرنے سے پہلے پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر رابطہ کریں ۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سنٹر مکمل طور پر فعال ہے
گورنر خیبرپختونخوا کا سرحد یونیورسٹی کے 17ویں کانووکیشن میں شرکت
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا سرحد یونیورسٹی آف سایئنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 17ویں کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب۔ گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلبہ، والدین، فیکلٹی اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا روشن مستقبل ہیں۔ سرحد یونیورسٹی انتظامیہ کو گزشتہ 24 سال سے تعلیمی خدمات پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ طلبہ کو کہنا چاہوں گا کہ وہ اپنی تعلیم کا درست استعمال کرتے ہوئے صوبہ کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔ ہمارے صوبہ کے نوجوان تعلیم و قابلیت میں کسی سے کم نہیں۔ سرحد یونیورسٹی سمیت دیگر نجی تعلیمی اداروں کی تعلیمی شعبہ میں خدمات قابل تحسین ہیں۔ اعلی تعلیم سے نوجوانوں کا مستقبل جڑا ہے۔ عصر حاضر کے تقاضوں اور موجودہ دور کے چیلینجز کے مطابق اعلی تعلیم کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔ گورنر ہاؤس پشاور نوجوانوں کو تعلیم و کھیل کے میدان میں آگے لانے کیلئے مکمل سرپرستی کر رہا ہے.
مون سون بارشوں اور سیلاب کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے اجلاس کا انعقاد
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے نقصانات سے بچنے کیلئے پیشگی اقدامات اور اس حوالے سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، ڈی جی پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں کمشنرز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ اجلاس میں جن علاقوں میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے وہاں ضروری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 2022 کے سیلاب کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ایک جامع مون سون پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ دریاؤں اور نالوں کے اطراف غیر قانونی تعمیرات اور ناجائز تجاوزات کیخلاف کاروائیاں جاری رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے بچاؤ کے لئے فنڈز کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جن اضلاع میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے وہاں پی ڈی ایم اے نے ریسکیو 1122 کو 50 ڈی واٹرنگ پمپس مہیا کئے ہیں ان اضلاع میں ڈی آئی خان، لکی مروت، کوہاٹ، پشاور، نوشہرہ، مردان، ملاکنڈ (بٹ خیلہ)، سوات (مینگورہ)، مانسہرہ اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پی ڈی ایم اے پشاور میں ڈی واٹرنگ یونٹ بھی قائم کررہی ہے۔ اجلاس میں کسی بھی ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پی ڈی ایم اے کو درکار وسائل کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ڈی ایم اے کنٹرول روم اور ہیلپ لائن 1700 کسی بھی ایمرجنسی مدد کے لئے ہمہ وقت فعال ہے۔
چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ جن اضلاع میں سیلاب کا خطرہ موجود ہے وہاں انتظامیہ پہلے سے اشیائے خوردونوش، پیٹرول اور ادویات وغیرہ کا وافر ذخیرہ یقینی بنائے۔ ممکنہ طوفانی بارشوں، آندھی اور سیلاب کے نتیجے میں نقصانات سے بچنے کیلئے تمام ادارے پیشگی اقدامات بروقت مکمل کریں اور ادارے آپس میں باہمی رابطہ برقرار رکھیں۔ محکمہ ایریگیشن دریاؤں اور نالوں کے اطراف سیلاب سے بچاؤ کے لئے حفاظتی بندوں کا معائنہ کرے اور حفاظتی انتظامات پر خصوصی توجہ دی جائے جبکہ محکمہ بلدیات سیوریج لائنز کی صفائی یقینی بنائے۔
سیاحتی اضلاع میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر بھی ضروری اقدامات کئے جائیں اور باقاعدگی سے ٹریول ایڈوائزری جاری کی جائے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ دفعہ 144 کے تحت پلاسٹک بیگز کے استعمال اور دریاؤں میں نہانے پر پابندی لگائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت بھی پانی کے ذریعے پھیلنے والی بیماریوں کے حوالے سے پیشگی اقدامات کے لئے انتظامات کررہی ہے۔
پشاور: دوروزہ پولیس انٹر سکولز سپورٹس گالااختتام پذیر
انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ پولیس جوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشونما کے لئے کھیلوں کی سرگرمیاں رگوں میں دوڑنے والے خون کے مترادف ہیں اور اسی لئے پولیس فورس میں جوانوں کی فٹنس کے لیے مختلف کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد جاری رکھا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سینٹرل پولیس آفس پشاور میں اپنی طرز کے پہلے دوروزہ پولیس انٹر سکولز سپورٹس گالااختتام پر بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں نقد انعامات اور توصیفی اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا پولیس کی تاریخ میں پہلی بار پولیس تربیتی سکولوں میں زیر تربیت ریکروٹس کے مابین مختلف سپورٹس کے مقابلے منعقد کئے گئے ۔دوروزہ سپورٹس گالا میں دوڑ، والی بال، بیڈمنٹن (لیڈیز ریکروٹس کے مابین ) اور فائرنگ (اسنائپر فائرنگ)کے مقابلے ہوئے۔ ان مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو آج سینٹرل پولیس آفس پشاور بلایا گیا جہاں انہیں ایک پُر وقار تقریب میں انعامات سے نوازا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی ذوالفقار حمید نے کہا کہ پولیس فورس کی ڈیوٹی انتہائی مشکل اور چیلنجز سے بھر پور ہے، پولیس جوانوں کو دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے ہر وقت سٹریس اور ٹینشن کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئی جی پی نے کہا کہ بالخصوص صوبہ خیبرپختونخوا کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے جوانوں کے لئے سپورٹس کی سرگرمیوں کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سپورٹس کی اہمیت اور افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے آئی جی پی نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں جوانوں میں محنت اور مقابلے کے جذبے کو پروان چڑھاتی ہیں اور انہیں جسمانی اور ذہنی طور پر صحتمند وتوانا بناتی ہیں، خصوصاً سپورٹس ٹریننگ کی وجہ سے وہ کسی بھی چیلنج سے بہتراندازمیں نمٹ سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ محکمہ پولیس میں مختلف کھیلوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ آئی جی پی نے انکشاف کیا کہ اضلاع کی سطح پر مختلف سپورٹس مقابلوں میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو سرکاری خرچ پر قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کےلئے بھجوائیں گے تاکہ وہ ملکی و عالمی سطح پر بھی پولیس فورس کا نام روشن کرسکیں ۔آئی جی پی نے سپورٹس گالا میں لیڈیز پولیس کی بھرپور شرکت اور وکٹری اسٹینڈ تک پہنچنے پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کیا اور لیڈیز پولیس کی حوصلہ افزائی اور عزت افزائی کے لئے محکمہ کی سطح پر بھرپور اقدامات اُٹھانے کا اعلان کیا ۔
آئی جی پی نے کہا کہ تربیت کے دوران نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شاندار کارکردگی دکھانے والوں کو مختلف توصیفی سرٹیفیکٹس سے نوازاجائیگا اور اس عزم کو دہرایا کہ محکمے کی نیک نامی کا سبب بننے والے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ہر فورم پر کی جائیگی ۔آئی جی پی نے انعام یافتہ گان پر زور دیا کہ وہ ہر میدان میں اسی طرح محنت سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواکر اپنے محکمے کا نام روشن کریں ۔آئی جی پی نے سپورٹس گالا کے مختلف مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی لیڈیز اور مرد پولیس ریکروٹس میں نقد انعامات اور توصیفی اسناد تقسیم کئے اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے انکی آئندہ کی کامیابیوں اور کامرانیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ایڈیشنل آئی جی پیز آپریشنز، ایلیٹ فورس، ٹریننگ، ڈی آئی جی اور ایس پی ٹریننگ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
پاک امریکہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز
عقیل یوسفزئی
امریکہ کے طاقتور صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 18 جون 2025 کے روز ایک ایسے وقت میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں تاریخ میں پہلی بار اپنی نوعیت کا ایک ظہرانہ دیا جبکہ ایران اور اسرائیل کی 13 جون کے بعد شروع ہونے والی جنگ کا دایرہ امریکہ ، روس ، چین ، شمالی کوریا اور ترکی سمیت بہت سے اہم ممالک اور پوری مڈل ایسٹ تک پھیلتا جارہا تھا اور دنیا تیسری جنگ عظیم کا خدشہ ظاہر کررہی تھی۔
اس سے قبل 10 مئی کو خطے کے دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان نہ صرف مختصر مگر فیصلہ کن جنگ ہوئی تھی جس کے خاتمے کے لئے امریکہ کو براہ راست رابطہ کاری اور ثالثی کرنا پڑی بلکہ ایٹمی ٹکراؤ کی صورتحال بھی پیدا ہوئی ۔ اس ثالثی کے بعد جہاں ایک طرف خطے میں پاکستان کی عسکری قوت اور بالادستی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا وہاں امریکہ دنوں کے اندر پاکستان کی طرف بھارت اور دیگر کے مقابلے میں پاکستان کو غیر معمولی اہمیت دینے لگا اور ری انجگیجمٹ کی ایک بڑی پراسیس شروع ہوئی۔
اس کے فوراً بعد ایران پر اسرائیل نے حملہ کردیا تو پاکستان کھل کر اس کے باوجود ایران کے ساتھ کھڑا ہوگیا کہ امریکہ اس جنگ میں اسرائیل کا ساتھی اور پارٹنر تھا۔
اسی دوران عسکری قیادت کے تناظر میں ایک فاتح کے طور پر مانے جانے والے پاکستانی افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکہ کے دورے پر گئے تو پوری دنیا کے کان کھڑے ہوگئے اور بھارت سمیت متعدد پاکستان مخالف ممالک نے اس دورے کی کوریج شروع کردی ۔ پہلے کہا گیا کہ یہ محض ایک نجی اور عام دورہ ہے ، پھر پروپیگنڈا کیا گیا کہ امریکہ پاکستان کو ایران کے خلاف استعمال کرنے کے مشن پر ہے تاہم ” سرپرایزنگ سیچویشن” اس وقت پیدا ہوئی جب عالمی میڈیا نے اچانک یہ خبر دی کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے طاقتور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر سے مڈل ایسٹ کرائسس کے باوجود نہ صرف اہم ملاقات کرنے والے ہیں بلکہ وہ ان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دے رہے ہیں جو کہ اس سے قبل کسی بھی آرمی چیف کو نہیں دیا گیا تھا۔
18 جون کو یہ ظہرانہ دیا گیا اور اس اہم ترین ایونٹ کے دوران دونوں قائدین اور ان کی ٹیموں کے اہم رہنما پاک امریکہ تعلقات کے علاؤہ مختلف ایشوز پر تقریباً ڈھائی گھنٹے تاک ظہرانے کے نام پر مذاکرات اور مشاورت کرتے رہے ۔ بھارتی حکومت اور میڈیا نے اس ایونٹ پر نہ صرف تنقید کی بلکہ اسے بھارت کی سفارتی ناکامی کا سیاہ دور قرار دیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ظہرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات کو اپنے لیے ” اعزاز سمجھتے ہیں اور یہ کہ انہوں نے ان کو اس لیے بطورِ خاص مدعو کیا تھا کہ وہ پاک بھارت جنگ روکنے کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے تھے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات ، تجارت کے علاوہ ایران کے معاملے پر بھی گفتگو کی کیونکہ جنرل عاصم منیر ایران کے بارے میں کسی سے بھی زیادہ بہتر جانتے ہیں ۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دوران اپنی ایک ٹویٹ میں جنرل عاصم منیر کو اہم شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور اس کی قیادت کو پسند کرتے ہوئے محبت کرتے ہیں۔
اس تمام ایونٹ سے ان تمام ممالک خصوصاً بھارت اور ان کے پاکستان مخالف حامیوں کو بہت تکلیف پہنچی جو کہ برسوں اور مہینوں سے یہ تاثر دیکر پروپیگنڈا کررہے تھے کہ چین کے ساتھ پاکستان کی قربت اور بھارت کے ساتھ امریکہ کی پارٹنر شپ جیسے عوامل سمیت بعض دیگر ایشوز پر امریکہ پاکستان کا مخالف ہوگیا ہے اور یہ اسی تناظر میں پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہوگیا ہے۔
عالمی میڈیا نے اس غیر معمولی پیشرفت اور پاکستان کے فوجی سربراہ کو دی جانے والی پروٹوکول کو غیر متوقع اور غیر معمولی قرار دیا اور یہ تبصرے شروع ہوگئے کہ مستقبل کے منظر نامے میں علاقائی اور عالمی فیصلوں اور اقدامات میں پاکستان کا ایک کلیدی کردار ہوگا اور خطے کی سیاست ، سفارت کاری اور ری الایمنت میں پاکستان ایک اہم کھلاڑی کے طور پر اپنا کردار ادا کرے گا۔
( 19 جون 2025 )
صدر ٹرمپ اور آرمی چیف کی وائٹ ہاؤس میں اہم ملاقات
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں اہم ملاقات اور ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، امریکی صدر کے ہمراہ سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو، اور مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندے سٹیو ویٹکوف بھی موجود تھے۔ پاکستان کی جانب سے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اور وزیر داخلہ نے آرمی چیف کے ہمراہ شرکت کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے صدر ٹرمپ کے مثبت کردار پر پاکستان کی عوام اور حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔
ذرائع کے مطابق، آرمی چیف نے صدر ٹرمپ کی عالمی چیلنجز کو سمجھنے اور اُن سے نمٹنے کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ صدر ٹرمپ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور خطے میں قیامِ امن کی کوششوں کو سراہا۔
دونوں جانب سے انسداد دہشتگردی میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی تجارتی معاہدوں کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات میں معاشی و تجارتی تعاون کے ساتھ ساتھ معدنیات، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، توانائی، اور کرپٹو کرنسی جیسے شعبوں میں اشتراک بڑھانے پر گفتگو ہوئی۔
ذرائع کے مطابق، صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل منیر کے درمیان ایران-اسرائیل تنازع پر تفصیلی بات چیت بھی ہوئی۔ صدر ٹرمپ نے آرمی چیف کی فیصلہ کن اور مؤثر قیادت کو سراہا، جبکہ فیلڈ مارشل منیر نے صدر ٹرمپ کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے دورۂ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
ذرائع کے مطابق، طے شدہ ایک گھنٹہ دورانیہ کی ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی، جس سے اس کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔