خیبر, پولیس ٹریننگ اسکول کی 19ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ
ضلع خیبر میں واقع پولیس ٹریننگ اسکول میں 19ویں بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس کے مہمانِ خصوصی انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا جناب ذوالفقار حمید تھے۔ ان کا استقبال روایتی فن فائر اور بگل کی صدا کے ساتھ کیا گیا، جس کے بعد چاک و چوبند پولیس دستے نے انہیں جنرل سلامی پیش کی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جبکہ نظامت کے فرائض ڈائریکٹر پولیس ٹریننگ اسکول جناب حکم خان نے انجام دیے۔ تقریب میں پولیس و سول افسران، معززینِ علاقہ، میڈیا نمائندگان، اساتذہ، ریکروٹس کے اہلِ خانہ اور دیگر مہمانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ میں رواں سال 490 مرد اور 50 خواتین ریکروٹس نے تربیت مکمل کی۔ تقریب کے دوران مہمانِ خصوصی نے تربیت مکمل کرنے والے جوانوں کی اعلیٰ نظم و ضبط، پیشہ ورانہ جذبے اور مہارت کی تعریف کی۔ انہوں نے پولیس ٹریننگ اسکول کے نئے خواتین ہاسٹل اور سوئمنگ پول کا بھی افتتاح کیا۔
ڈائریکٹر ٹریننگ اسکول حکم خان نے سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی، درپیش چیلنجز اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ٹریننگ کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید نے خطاب کرتے ہوئے کامیاب ریکروٹس کو مبارکباد دی اور کہا کہ اصل امتحان فیلڈ میں عوام کی خدمت کرتے ہوئے ہوگا۔ انہوں نے اہلکاروں کو تلقین کی کہ وہ خلوص، ایمانداری اور جرات کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں اور عوام کی جان، مال اور عزت کے تحفظ کو اپنی اولین ذمہ داری سمجھیں۔
آئی جی نے پولیس کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے اور سہولیات میں بہتری کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ٹریننگ اسکول میں جلد لوئر اور انٹر کورسز کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
تقریب کے اختتام پر روایتی قبائلی رسم کے تحت مہمانِ خصوصی کو عزت و احترام کی علامت کے طور پر مقامی مشران کی جانب سے پگڑی پہنائی گئی۔ تقریب میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریکروٹس میں انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں۔
چیف ڈرل انسٹرکٹر انسپکٹر ریاض خان کی قیادت میں ریکروٹس نے منظم مارچ پاسٹ کے ذریعے مہمانِ خصوصی کو سلامی دی۔ بعد ازاں خاموش پریڈ اور فائرنگ کے عملی مظاہرے پیش کیے گئے، جنہیں شرکاء نے سراہا۔ اختتامی لمحات میں ATS اسکواڈ کی نگرانی میں فائرنگ کا مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے ریکروٹس اور ATS چیف کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا۔