IGP Khyber Pakhtunkhwa visits CMH Peshawar to visit injured DPO Hangu

آئی جی پی خیبر پختونخوا کا زخمی ڈی پی او ہنگو کی عیادت کیلئے سی ایم ایچ پشاور کادورہ

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے آج کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (CMH)پشاور کا دورہ کیا جہاں انہوں نے گزشتہ روز ہنگو میں فتنہ الخوراج کے خلاف آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے ڈی پی او ہنگو محمد خالد خان کی عیادت کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع ہنگو کے حساس علاقوں زرگری، شناوڑی سمیت دیگر علاقوں میں فتنہ الخوراج کی موجودگی کی اطلاعات پر مبنی ایک مربوط انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن عمل میں لایا گیا۔ اس دوران ڈی پی او ہنگو نے خود میدان میں موجود رہ کر آپریشن کی قیادت کی اور فرنٹ لائن سے انتہائی جرات و بہادری کے ساتھ دشمن کا سامنا کیا۔ اسی جرات مندانہ مقابلے میں وہ شدید زخمی ہوئے تھے۔ آئی جی پی نے سی ایم ایچ پشاور میں زیر علاج ڈی پی او محمد خالد خان کی خیریت دریافت کرتے ہوئے ان کا حوصلہ بڑھایا اور ان کی فرض شناسی، بہادری اور غیر معمولی جرات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او محمد خالد خان نے جس بصیرت اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپریشن کو فرنٹ سے لیڈ کیا وہ خیبر پختونخوا پولیس کی جرات مندانہ روایتوں کا مظہر ہے۔ وہ نہ صرف ایک فرض شناس افسر ہیں بلکہ فورس کے ہر افسر و جوان کے لیے رول ماڈل بھی ہیں۔ ڈی پی او ہنگو کی جانب سے فرنٹ لائن پر قیادت کرنا اور جان کی پرواہ کئے بغیر دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہونا بہادری، اعلیٰ قیادت اور فرض کی ادائیگی کی روشن مثال ہے۔ محمد خالد خان کا جرات و شجاعت پر مبنی کردار پولیس کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائیگا۔آئی جی پی نے ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود سینئر ڈاکٹروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ زخمی ڈی پی او پولیس فورس کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کے بہترین علاج معالجے میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور ان کے لیے تمام ممکنہ طبی سہولیات اور جدید علاج معالجے کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پرآئی جی پی زخمی افسر کے ہسپتال میں موجود خاندان کے افرادسے بھی ملے اور انہیں یقین دلایا کہ خیبر پختونخوا پولیس دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ برابر کی شریک ہے۔ آئی جی پی ذوالفقار حمید نے زخمی افسر کی جلد صحت یابی کے لیے خصوصی دعا بھی کی۔ آئی جی پی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا پولیس دہشت گردی کے خلاف اپنی جدوجہد آخری حد تک جاری رکھے گی اورعوام کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

Islamabad: Organizing a two-day workshop to control the problem of obesity

اسلام آباد :موٹاپے کے مسئلے پر قابو کیلئے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد

54 لاکھ بچے موٹاپے کے خطرے میں، ماہرین نے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دے دیا۔ پاکستان میں بڑھتے ہوئے موٹاپے کے مسئلے پر قابو پانے اور اس کے سنگین اثرات سے آگاہی کے لیے اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ کا اہتمام میکٹر انٹرنیشنل لمیٹڈ نے کیا، جس کا مقصد صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینا اور موٹاپے کے علاج سے متعلق آگاہی عام کرنا تھا۔ ورکشاپ کے دوران ماہرین صحت نے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو پاکستان میں 2030 تک 54 لاکھ اسکول جانے والے بچے موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں زائد الوزن اور موٹاپے کے شکار افراد کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور ملک کی نصف آبادی اس مسئلے کی لپیٹ میں آ چکی ہے۔ورکشاپ کے پہلے دن ذیابیطس اور اینڈوکرائنولوجی کے شعبے میں ہونے والی ترقی اور موٹاپے کے سائنسی پہلوؤں پر سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔

پروفیسر بلال بن یونس نے کہا کہ”موٹاپے کی روک تھام اور علاج ایک صحت مند معاشرے کی بنیاد ہے۔ پاکستان میں ذیابیطس سے پہلے کی حالت (Pre-diabetes) میں مبتلا افراد کی اکثریت موٹاپے کا شکار ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ لوگ جلد ہی ذیابیطس جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔”

ڈاکٹر عائلہ خان نے “موٹاپے کے علاج کے لیے مخصوص سیٹ اپس اور ان کے عالمی معیار” پر روشنی ڈالی، جبکہ عامر نوید، نائب صدر میکٹر انٹرنیشنل، نے ادارے کے وژن اور معاشرتی ذمہ داریوں پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹاپے کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات اور شراکت داریاں نہایت ضروری ہیں۔

ورکشاپ کے اختتام پر میکٹر انٹرنیشنل لمیٹڈ نے مختلف اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے، جن میں کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (CDA)، اولا ڈاک، مرہم، صحت کہانی اور لائنز کلب شامل ہیں۔ ان شراکت داریوں کے تحت ملک بھر میں موٹاپے سے متعلق آگاہی اور علاج کے منصوبے شروع کیے جائیں گے، جبکہ سی ڈی اے کی معاونت سے پمز، شفا اور دیگر سرکاری اسپتالوں میں باقاعدہ پروگرام متعارف کرائے جائیں گے۔”ماہرین نے حکومت اور معاشرتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ موٹاپے جیسے سنگین قومی مسئلے پر فوری توجہ دیں تاکہ ایک صحت مند، متحرک اور بیماریوں سے پاک نسل پروان چڑھ سکے۔

Peace Grand Jirga in Orakzai and Hangu, State and People Unite Against Terrorism

اورکزئی و ہنگو میں امن گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا گیا

ضلعی انتظامیہ اورکزئی و ہنگو اور ٹل سکاوٹس کے اشتراک سے ایک اہم امن گرینڈ جرگہ منعقد ہوا، جس میں ریاستی اداروں، منتخب نمائندوں اور قبائلی مشران نے بھرپور شرکت کی۔ جرگے میں حالیہ دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی گئی اور عوامی و ریاستی اتحاد پر زور دیا گیا۔ جی او سی نائن ڈویژن میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی نے واضح کیا کہ “آٹے میں نمک کے برابر فتنہ الخوارج” امن کو نقصان نہیں پہنچا سکتے اور ان کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔ شرکاء نے متفقہ طور پر دہشتگردوں کو پناہ نہ دینے کے عزم کا اظہار کیا

Monsoon planting campaign begins in North Waziristan

شمالی وزیرستان میں مون سون شجرکاری مہم کا آغاز

ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان محمد یوسف کریم نے “مون سون شجرکاری اور فروٹ ٹری پلانٹیشن ڈرائیو” کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے درخت لگا کر مہم کا آغاز کیا، اور عوام سے اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر ایک سرسبز، خوشحال اور ماحولیاتی طور پر محفوظ معاشرہ قائم کریں۔

DPO Mohmand meeting with police force

ڈی پی او مہمند کی پولیس فورس سے ملاقات

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مہمند اکرام اللہ (PSP) نے اپنے دفتر میں ضلع بھر کے مختلف تھانوں اور چوکیوں سے آئے ہوئے پولیس افسران و جوانوں سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد فورس کی کارکردگی، درپیش مسائل اور فلاحی امور پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس موقع پر پولیس افسران و اہلکاروں نے ڈی پی او کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے متعلق مختلف امور اور عملی چیلنجز سے آگاہ کیا۔ ڈی پی او مہمند نے تمام مسائل نہایت توجہ اور سنجیدگی سے سنے اور موقع پر ہی متعلقہ شعبہ جات و افسران کو ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ ڈی پی او مہمند کا کہنا تھا کہ پولیس فورس کی فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ سہولیات کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے، تاکہ اہلکار مزید دلجمعی، نظم و ضبط اور مؤثر انداز میں اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ انہوں نے افسران و اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری، فرض شناسی اور عوامی خدمت کے جذبے کے ساتھ انجام دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ضامن ہے اور اس اعتماد کو قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

The Senate unanimously approved the Amendment Bill for the Protection of Journalists

سینیٹ نے صحافیوں کے تحفظ کا ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا

چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا ۔ جس میں ’’جرنلسٹ پروٹیکشن ترمیمی بل 2025‘‘متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔ بل میں صحافیوں اور ان کے اہلخانہ کو قانونی تحفظ، ذرائع کی رازداری، اور پیشہ وارانہ آزادی کی ضمانت فراہم کی گئی ہے۔ بل کے تحت صحافی کو فرائض کی ادائیگی کے دوران تشدد یا دباؤ ڈالنے پر 7 سال قید اور 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ اسی طرح ذرائع ظاہر کرنے پر دباؤ ڈالنے کی صورت میں 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔ بل کے مطابق خصوصی عدالتوں کا قیام اور ایک آزاد کمیشن تشکیل دیا جائے گا جو صحافیوں کے تحفظ کے معاملات کی نگرانی کرے گا۔ اس اقدام کو صحافتی برادری کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

Khyber Pakhtunkhwa Department of Tourism has issued a notice of emergency measures at tourist places during rains

محکمہ سیاحت خیبرپختونخوا کا بارشوں کے دوران سیاحتی مقامات پر ہنگامی اقدامات کا مراسلہ جاری

محکمہ ثقافت سیاحت، آثار قدیمہ اور عجائب گھر خیبرپختونخوا نے بالائی علاقوں میں آندھی، گرج چمک اور بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر گلیات، کاغان، کمراٹ، کالاش اور اپر سوات کی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کو مراسلہ جاری کیا ہے۔ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ متعلقہ مقامات پر ریسکیو 1122 اور مقامی انتظامیہ سے مکمل ہم آہنگی قائم رکھی جائے اور سیاحتی مقامات پر موجود عملے کی تمام چھٹیاں منسوخ کر کے ہنگامی ڈیوٹی پر متعین کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیاحوں کی سہولت کیلئے ہیلپ لائن اور ٹورازم پولیس کی موجودگی بھی یقینی بنائی جائے۔محکمہ نے یہ اقدامات این ڈی ایم اے کی موسمی ایڈوائزری کے تناظر میں جاری کیے ہیں۔ جس کے مطابق 21 جولائی سے ایک نئی مغربی ہواؤں کی لہر خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں متحرک ہو رہی ہے۔

Bannu: Al-Kabeer Awan Aman Football Championship ceremony held

بنوں: الکبیر اعوان امن فٹبال چیمپئن شپ کی تقریب کا انعقاد

ڈپٹی کمشنر آفس بنوں میں آل پاکستان الکبیر اعوان امن فٹبال چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد پر ایک سادہ مگر پُراثر تقریب منعقد ہوئی ۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنر محمد فہیم خان اور اسسٹنٹ کمشنرسب ڈویژن وزیر اشتیاق احمد نے آل پاکستان الکبیر اعوان امن فٹ بال چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد پرسب ڈویژن وزیر کے سپورٹس آفیسر رضوان اللہ اعوان کو نقد انعام اورتعریفی سرٹیفیکیٹ سے نوازا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ریونیوشکیل خان بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنربنوں محمد فہیم خان نے آل پاکستان الکبیر اعوان امن فٹبال چیمپئن شپ کی صورت میں تاریخی اورشاندار چیمپئن شپ کے انعقاد پر وزیر سب ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر اور خاص طورپر رضوان اللہ خان اعوان سپورٹس آفیسر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہترین چیمپئن شپ کے انعقاد سے جہاں ہزاروں عوام کو صحت مندانہ تفریح کے مواقع فراہم کئے وہاں بنوں کے ثقافت کوبھی بہترین اندایں اجاگر کیا گیااور دنیا کو پیغام دیا گیا کہ بنوں کے عوام کھیل پسند اور امن پسند ہیں اور ضلعی انتظامیہ اور وزیر سب ڈویژن انتظامیہ آئندہ بھی دستاب وسائل کے اندر بنوں کے عوام کو تفریح جبکہ نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے آئندہ بھی مختلف کھیلوں کے مقابلوں کاانعقاد کریگی کیونکہ کھیل کے میدان آباد کرکے ہی ہسپتالوں اور جیلوں کو ویران کیا جاسکتا ہے اس موقع پر وزیر سب ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر اور سپورٹس آفیسر کو ہدایت کی کہ وہ 14اگست کے حوالے سے بھی سائیکل ریلی،والی بال اوردوسرے کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاف کریں ۔

Khyber Pakhtunkhwa: Forecast of monsoon rains from August 4 to 7, high alert issued

خیبر پختونخوا میں بارش سے متعلقہ حادثات میں جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری 

پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی شدید بارشوں اور فلش فلڈ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق مختلف حادثات میں مجموعی طور پر 10 افراد جان بحق اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 مرد، 2 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں ایک مرد اور ایک بچہ شامل ہے۔رپورٹ کے مطابق بارش اور سیلابی ریلوں کے باعث 10 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 8 جزوی جبکہ 2 مکمل طور پر منہدم ہو گئے۔ متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، بونیر، اپر کوہستان، اپر چترال اور شانگلہ شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت کی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے لیے ضلعی انتظامیہ پہلے ہی الرٹ ہے۔ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے اور شہریوں سے گزارش ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دیں۔