13 people died due to rains and flash flood in Khyber Pakhtunkhwa, PDMA alert issued

خیبرپختونخوا میں 27 سے 31 جولائی تک بارشیں

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق اس دوران مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی اور شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔

پی ڈی ایم اے کے جاری کردہ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ بارشوں کا یہ سلسلہ دیر، سوات، چترال، کوہستان، مالاکنڈ، شانگلہ، بٹگرام، بونیر، کوہاٹ، کرک، بنوں، ٹانک، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، باجوڑ، مہمند، خیبر، وزیرستان، اورکزئی، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، صوابی، ہنگو اور کرم اضلاع میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث گلیات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، بونیر، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، نوشہرہ، صوابی اور مردان کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ جبکہ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور تمام امدادی اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ندی نالوں اور ڈرینج سسٹمز کی فوری صفائی، حساس مقامات پر ٹریفک کنٹرول اور متبادل راستوں کے لیے پیشگی اقدامات کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ کسانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ فصلوں کی بروقت کٹائی کریں اور محفوظ جگہوں پر ذخیرہ کریں، جبکہ مویشی پال حضرات کو بھی حفاظتی اقدامات کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ آندھی، ژالہ باری اور گرج چمک کے دوران محفوظ مقامات پر پناہ لیں، جبکہ مسافروں کو قومی و صوبائی شاہراہوں پر احتیاط اور متبادل راستے اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی آپریشن سنٹر سے 1700 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے، جو مکمل طور پر فعال ہے۔

Wisal Muhammad Khan

شدید بارشوں سے تباہی، مدرسے میں طالبعلم کا قتل، سینیٹ انتخابات

وصال محمدخان

مون سون بارشوں سے 60 اموات، وزیراعلیٰ کا پی ڈی ایم اے کا دورہ

خیبرپختونخوامیں مون سون کاسیزن اپنے عروج پرہے۔گزشتہ ہفتے طوفانی بارشوں،دریاؤں میں سیلابی صورتحال اورندی نالوں میں طغیانی سے متعددجان لیواحادثات رونماہوئے۔پی ڈی ایم اے کے مطابق اس سال مون سون سیزن کے دوران 60افرادجاں بحق جبکہ درجنو ں زخمی ہوگئے ہیں۔35مکانات مکمل تباہ ہوئے جبکہ 212 کوجزوی نقصان پہنچاہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوانے پی ڈی ایم اے کے ایمرجنسی آپریشن سینٹرکادورہ کیاجہاں انہیں پی ڈی ایم اے حکام کی جانب سے صوبہ بھرکے دریاؤں کی تازہ صورتحال،مون سون بارشوں سے ہونیوا لے نقصانات،ارلی وارننگ سسٹم،سیلاب اورکسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات پربریفنگ دی گئی اوربتایاگیاکہ ہنگامی صورتحا ل میں بروقت رسپانس کیلئے پی ڈی ایم اے ہیلپ لائن ہمہ وقت کام کررہاہے،اضلاع کی سطح پرتمام محکموں کے درمیان کو آرڈ ینیشن کا مربوط نظام فعال ہے،دریاؤں میں پانی کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے اورسیلابی صورتحال میں ارلی وارننگ سسٹم کے ذریعے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کوبروقت اطلاعات فراہم کی جاتی ہیں۔وزیراعلیٰ نے اداروں کی کارکردگی پراطمینان کااظہارکرتے ہوئے دریاؤں اورنہروں کے بہاؤمیں حائل رکاو ٹیں ہٹانے، دورافتادہ علاقوں میں ریسکیوسب سٹیشنزکے قیام اورمحکمہ آبپاشی ارلی وار ننگ سسٹم کومزیدبہتر بنانیکی ہدایت کی اورکہاکہ عوام کے جان مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے اوراس سلسلے میں کسی کوتاہی کی گنجائش نہیں۔

استاد کے مبینہ تشدد سے 12 سالہ طالبعلم جاں بحق، غیررجسٹرڈ مدرسہ سیل، 10 گرفتار
سوات تحصیل خوازہ خیلہ کے علاقے چالیارمیں ایک دینی مدرسے کابارہ سالہ طالبعلم فرحان آیازمبینہ طورپراستادکے تشددسے دم توڑگیا۔ جس پرعلاقے میں شدیدغم غصہ پھیل گیااورلوگوں نے رات گئے تک احتجاجی مظاہرہ کیا۔پولیس نے تشددکرنیوالے ایک استادکوگرفتار کرلیا ہے جبکہ دوکی تلاش جاری ہے۔ڈی پی اوسوات محمدعمرخان کے مطابق چالیارمیں قائم غیررجسٹرڈمدرسہ میں کمسن طالبعلم کے بہیمانہ قتل پر مدرسہ ناظم سمیت10افرادکوگرفتارکیاگیاہے،جبکہ دومرکزی ملزمان کوقانون کے شکنجے میں لانے کیلئے کارروائی جاری ہے، پو لیس نے مدرسہ سے تشددکیلئے استعمال ہونے والی لاٹھیاں،زنجیریں اورچمڑے کی بیلٹس بھی برآمدکرلی ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنرخوازہ خیلہ نے سرکاری طورپرمدرسہ کو سیل کردیاہے اوروہاں پرموجودبچوں کوانکے والدین یاسرپرستوں کے حوالے کردیاگیاہے۔ڈی پی اوکے مطابق 21جولائی کوخوازہ خیلہ ہسپتال میں 12سالہ فرحان کی تشددزدہ لاش لائی گئی جس پرفوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے مقتول کے چچا کی مدعیت میں مدرسہ مہتمم قاری محمدعمر،اسکے بیٹے قاری احسان اللہ،ناظم مدرسہ عبداللہ اوربعدازاں بخت امین کے خلاف قتل اورچائلڈپرو ٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ مذکورہ مدرسہ میں بچوں کیساتھ تشدداورمارپیٹ کے شواہدملے جس پر9اساتذہ کے خلاف الگ مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتارکرلیاگیاہے۔ مدرسہ میں زیرتعلیم160بچے والدین کے حوالے کئے گئے ہیں جبکہ مدرسہ کوغیررجسٹرڈاور غیرقانونی ہونے کے سبب سیل کردیاگیاہے۔ڈی پی اوکے مطابق گلکدہ میں ایک اورطالبعلم پرتشددمیں ملوث ملزمان کوچائلڈپروٹیکشن ایکٹ کے تحت گرفتارکرلیاگیاہے۔ قانون سے کوئی بالاترنہیں بچوں پرظلم وتشددکسی صورت قابل برداشت نہیں اس مکروہ فعل میں ملوث سماج دشمن عناصرکوکیفرکردارتک پہنچایاجائیگا۔اسسٹنٹ کمشنرخوازہ خیلہ کے مطابق مقتول طالبعلم فرحان آیازکی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ آگئی ہے جس میں بچے کی تشددسے موت واقع ہونیکی تصدیق ہوئی ہے لیکن جنسی تشددثابت نہیں ہوئی رپورٹ کے مطابق بچہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑگیاتھا۔ساتھی بچوں کے ویڈیوبیانات میں بتایاجارہاہے کہ فرحان کوغیرحاضری پربدترین تشددکانشانہ بنایاگیااوراس نے بچوں کے سامنے ہی دم توڑدیا۔ضرورت اس امرکی ہے کہ کوئی اندوہناک سانحہ رونماہونے سے قبل ہی حکومت اورمتعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں کوئی واقعہ رونماہونے پرپولیس اوردیگرادارے حرکت میں آجاتے ہیں مگر برسوں سے قائم غیررجسٹرڈمدرسہ حکومتی ادارو ں کی نظروں سے اوجھل رہتاہے۔بیشترمدرسے غیررجسٹرڈہیں جن کی چھان بین ضروری ہوچکی ہے عوام کوبھی آگاہی دینے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے بچوں سے غافل نہ ہوں۔اس سلسلے میں حکومتی ادارے کماحقہ اپنی ذمے داریاں پوری کرنے میں ناکام چلی آرہی ہیں کوئی اندوہناک واقعہ رونماہونے پرحرکت میں آنیوالے ادارے پہلے خواب خرگوش میں کیوں مدہوش رہتے ہیں؟ضرورت اس امرکی ہے کہ تمام مدارس کی رجسٹریشن اور ماہانہ بنیادوں پران کامعائنہ یقینی بنایاجائے۔

خرید و فروخت کے بغیر سینیٹ انتخابات، شفافیت پر حکومت کا اظہار اطمینان

سینیٹ انتخابات خیریت سے اختتام پذیرہوگئے یکطرفہ اورفکس میچ میں حسب توقع6 حکومتی جبکہ 5اپوزیشن امیدوارکامیاب قرارپائے ہیں۔ تحریک انصاف کے خرم ذیشان دستبرداری پرتیارنہیں تھے اسلئے الیکشن کمیشن کوانتخابات کروانے پڑے۔حکومتی امیدوارمرادسعیدنے سب سے زیادہ26،مرزاآفریدی نے22جبکہ نورالحق قادری اورفیصل جاویدنے21،21ووٹ حاصل کئے جومجموعی طورپر90ووٹ بنتے ہیں ایک ووٹ مستردہواجبکہ ایک رکن نے ووٹ کاسٹ نہیں کیاحکومتی ارکان کی مجموعی تعداد 93 سمجھی جارہی ہے۔ٹیکنوکریٹ نشست پراعظم سواتی کو89جبکہ جے یوآئی کے دلاورخان کو54ووٹ ملے اس کیٹگری میں دوحکومتی ووٹ دلاورخان کوملے ویمن سیٹوں پرحکومتی امید وا ر روبینہ نازکو89جبکہ پیپلزپارٹی کی روبینہ خالدکو52ووٹ ملے۔جنرل نشستوں پرجے یوآئی کے امیدوارمولاناعطاء الحق کو18،ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرامیرمقام کے صاحبزادے کوبھی 18جبکہ پیپلزپارٹی کے طلحہ محمودکو17ووٹ ملے۔ن لیگ کے امیدوار نیازاحمدکوایک اضافی ووٹ ملاجویقیناًحکومتی کیمپ سے تھاجبکہ پیپلزپارٹی کواے این پی اورپی ٹی آئی پی کے سات ووٹ ملے۔ گزشتہ دس برسوں کے دوران یہ چوتھے سینیٹ انتخابات تھے جبکہ اس دوران یہ واحد انتخابات ہیں جوکسی تنازعے کے بغیرانجام پائے۔ اس سے قبل ووٹوں کی خریدوفروخت اورپیسے کے استعمال سے سینیٹ انتخابات خاصے بدنام ہوچکے تھے۔ 2018کے سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کے22ایم پی ایزپرووٹ فروخت کے الزامات سامنے آئے تھے جنہیں بعدمیں پارٹی سے نکالاگیاتھا اس بارسینیٹ انتخابات میں خریدوفروخت کاراستہ روکنا علی امین گنڈا پور کی بڑی کامیابی ہے۔پی ٹی آئی کے بعض حلقوں میں ایک سیٹ اپوزیشن کودینے پرتنقیدہورہی ہے مگرحکومت کے پاس پانچویں نشست جیتنے کیلئے ووٹ موجودنہیں تھے۔جنرل نشستوں پرمحض ایک حکومتی ووٹ اپوزیشن کوملاجونہ بھی ملتاتو نیازاحمدکامیاب ہوجاتے۔

صوبے میں آل پارٹیزکانفرنسزاورجرگوں کاسیزن بھی عروج پرہے۔مولانافضل الرحمان کی قیادت میں قبائلی جرگہ نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں ضم اضلاع میں امن وامان تعلیم اورروزگارپرمشاورت ہوئی۔ اے این پی نے 26جولائی کواپنے مرکزی دفترباچاخان مرکز پشاورمیں پختون قومی جرگہ منعقدکیا جس میں تمام جماعتوں سمیت قبائلی راہنماؤں کوبھی دعوت دی گئی تھی جبکہ حکومت نے بھی اس سے دوروز قبل ایک آل پارٹیزکانفرنس منعقدکی جس میں جے یوآئی،پیپلزپارٹی اوراے این پی نے شرکت سے معذر ت کرلی جبکہ جماعت اسلامی شریک ہوئی۔شرکت سے انکارکرنیوالی جماعتوں کامؤقف تھاکہ وادی تیراہ میں آپریشن کافیصلہ ہو چکاہے۔ اے پی سی کے ذریعے اس پر مہرتصدیق ثبت کروانیکی کوشش میں ہم شامل نہیں ہونگے۔ سینیٹ انتخابات میں شیروشکرہونے سے یہ تاثر پیدا ہوگیاتھا کہ شائدتمام جماعتیں حکومتی اے پی سی میں شریک ہوں مگرانتخابات کے فوری بعدافہام وتفہیم کے غبارے سے ہوانکل چکی ہے۔

Aqeel Yousafzai editorial

امریکہ اور چین سے بیک وقت انگیجمنٹ

امریکہ اور چین سے بیک وقت انگیجمنٹ ۔۔۔۔


عقیل یوسفزئ
پاکستان کی کامیاب سفارت کاری کا سفر جاری ہے اور پہلی بار پاکستان کے اعلیٰ سطحی ریاستی وفود بیک وقت واشنگٹن اور بیجنگ کے دورے پر ہیں ۔ دوسری جانب ایران کے صدر اور ترکی ، افغانستان کے وزرائے خارجہ اپنے وفود کے ہمراہ آیندہ چند دنوں کے دوران پاکستان کے دورے پر آنے والے ہیں جن کے استقبال کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔
گزشتہ روز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اپنے وفد کے ہمراہ چین پہنچ گئے جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور پیپلز لبریشن آرمی کے سربراہ سمیت اہم عسکری حکام کے ساتھ ان کے مذاکرات ہوئے ۔ چینی میڈیا نے اس دورے کو اہم ترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دورے کی ٹائمنگ بہت اہم ہے اور اس سے پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید فروغ ملے گا ۔ اس دورے کے بارے کہا گیا کہ اس سے خطے کی ری الایمنت کی پراسیس میں مدد ملے گی اور 10 مئی کے بعد خطے میں پاکستان کی اہمیت میں جو اضافہ ہوا ہے اس کے اثرات ملنے کے امکانات کا عملی آغاز ہوگا ۔
عین اسی روز پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنی ٹیم کے ہمراہ واشنگٹن میں آمریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ اہم مذاکرات کیے جس کے دوران خطے میں جاری دہشت گردی اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ دونوں ممالک ” شراکت داری” کے فارمولے کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہ صرف جاری رکھیں گے بلکہ اس کو مزید فروغ بھی دیں گے ۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آن دی ریکارڈ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کردار اور قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے عسکری ، اقتصادی اور سیاسی تعاون کو جاری رکھے گا ۔ اس ملاقات سے متعلق جو بنیادی نکات سامنے آئے ہیں اس کے مطابق پاکستان اور امریکہ افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کے مختلف آپشنز پر مشترکہ کام کرکے آگے بڑھیں گے جبکہ امریکہ بھارت کے ساتھ پاکستان کے تنازعات کے حل میں بھی کراد ادا کرے گا ۔
یہ پہلی دفعہ مشاہدے میں آیا ہے کہ پاکستان نے نہ صرف یہ کہ امریکہ اور چین کے درمیان اپنے تعلقات کو متوازن رکھنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے بلکہ ایسا ہی ایک فارمولا ایران اور سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات متوازن رکھنے کا راستہ بھی اختیار کیا ہے ۔ اسی سلسلے میں ایران کے صدر آیندہ چند دنوں کے دوران پاکستان کا اہم دورہ کرنے آرہے ہیں جبکہ افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دورہ بھی شیڈولڈ ہے ۔ اس تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان اپنے سفارتی تعلقات کے عروج کے ایک دور سے گزر رہا ہے اور شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے گزشتہ روز ایک میڈیا ٹاک میں کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت عالمی اور علاقائی تنہائی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے ۔
( 26 جولائی 2025 )