خیبرپختونخوا میں ڈینگی کیسز، رواں سال اب تک1ہزار838 کیسز رپورٹ
ستمبر کے مہینے میں ڈینگی کے 828 نئے کیسز سامنے آئے۔ ضلع مردان، ہری پور اور پشاور سب سے زیادہ متاثر۔ مردان 178، ہری پور 162، اور پشاور میں 113 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے مختلف ہسپتالوں میں 25 ڈینگی کے مریض زیرِ علاج ہیں۔ چارسدہ کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں 17، پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں 5 اور کوہاٹ کے کیو ایچ اے ایم سی میں 3 مریض زیرعلاج ہیں۔ ڈینگی سے اب تک کسی کی موت نہیں ہوئی۔
تخت بھائی: کسان بورڈ خیبرپختونخوا وسطی کے صوبائی کونسل کا اجلاس
تخت بھائی میں کسان بورڈ خیبرپختونخوا وسطی کے صوبائی کونسل کا اجلاس ہوا۔ صوبائی کونسل کے اجلاس میں کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر جناب سردار ظفر حسین صاحب اور مرکزی نائب صدر رضوان اللہ خان شریک ہوئے ۔ کسان بورڈ خیبرپختونخوا وسطی کے صدر حاجی عبدالاکبر خان ، جنرل سیکرٹری عبدالصمد صافی ، صوابی سے خالد خان ، محمد علی ، مختیار محمد ، خان محمد ، مردان سے حاجی شیر علی خان ، پشاور سے انور خان باچا ، چارسدہ سے انور خان ، عمران خان ، نوشہرہ کسان بورڈ کے صدر بخت علی خان اور درگئی ملاکنڈ سے حسین احمد گیلانی صوبائی کونسل کا حصہ تھے ۔
صوبائی کونسل نے صوبے میں کسان بورڈ کی سرگرمیوں اور کام کا تفصیلی جائزہ لیا اور اگلے سال کے لئے منصوبہ بندی کی۔ کسان بورڈ پاکستان کے مرکزی صدر سردار ظفر حسین صاحب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ملک کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے لیکِن حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے زراعت کی زبوں حالی واضح ہے ۔ حالیہ سیزن میں مجموعی زرعی پیداوار میں 13 فی صد کمی ہوئی ہے جو زراعت کی تنزلی کی بد ترین علامت ہے ۔ زرعی ملک ہونے کے باوجود ہم 10 ارب ڈالر کی زرعی اجناس باہر سے منگواتے ہیں جس سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ہماری حکومت کی کوئی واضح ، مستقل اور کسان دوست زرعی پالیسی موجود نہیں ہے ۔
سردار ظفر حسین صاحب نے کہا کہ گندم کے کاشتکاروں کو حالیہ سیزن میں 222 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ۔ خیبرپختونخوا کے نقد اور فصل تمباکو کو بھی تباہ کرکے رکھ دیا ہے ۔ حکومت کو 250 ارب، صوبائی حکومت کو 2 ارب اور خریدار کمپنیوں کو ہزاروں ارب دینے والے کاشتکار نقصان سے دوچار ہیں ۔ ان کی معاشی حالت تباہ ہو چکی ہے ۔ کسان بورڈ کا مطالبہ ہے کہ کسانوں سے تمام تمباکو خریدا جائے اور مناسب قیمت دی جائے تاکہ کسان معاشی تباہی سے محفوظ رہ سکیں ۔
جناب ظفر اللہ خان نے مطالبہ کیا کہ زرعی مداخل کی قیمتیں کم کی جائیں ، زرعی ٹیوب ویلز کے لئے بجلی مفت کی جائے ۔ تمام فصلوں کی سپورٹ پرائس کا اعلان کاشت سے پہلے کیا جائے ، کاشتکاروں کو پیداوار کی مناسب قیمت دی جائے ، افغانستان اور وسطی ایشیا کی طرف گڑ کی ایکسپورٹ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں ، حکومت ایک مستقل اور کسان دوست زرعی پالیسی کا اعلان کرے ۔
سردار ظفر حسین خان نے کونسل کے ممبران پر زور دیا کہ ہر سطح پر کسانوں کو منظم و متحرک کیا جائے تاکہ کسانوں کے مفادات اور ملکی زراعت کا تحفظ ممکن ہو سکے ۔ اخر میں سردار ظفر حسین خان نے پشاور سے انور خان باچا اور یار حسین صوابی سے مختیار محمد کو خیبرپختونخوا وسطی کے نائب صدور مقرر کیا ۔ نئے مقرر کردہ نائب صدور کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کو منظم کرنے کے لئے دن رات محنت کریں تاکہ کاشتکاروں کا مظلوم طبقہ بد ترین استحصال کے اس جھال سے نکل سکے ۔
ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس
ایبٹ آبادڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کیپٹن (ر) سرمد سلیم اکرم کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا، جس میں صوبائی ایکشن پلان اور گذشتہ اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران مختلف محکموں کی جانب سے غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ غیر قانونی اسلحہ، بارودی مواد اور کرش پلانٹس میں ہونے والی بلاسٹنگ کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ اسی طرح غیر قانونی شہریوں، جعلی شناختی کارڈ ہولڈرز، انسانی اسمگلنگ اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کا حکم دیا گیا۔اجلاس میں سوشل میڈیا پر نفرت انگیز تقاریر اور جعلی خبروں کی روک تھام، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز، غیر رجسٹرڈ پراپرٹی ڈیلرز، اینٹی انکروچمنٹ مہم اور غیر قانونی اڈوں کے خلاف مؤثر اقدامات پر زور دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید ہدایت کی کہ غیر قانونی پٹرول پمپس کو سیل کیا جائے اور تمام گوداموں کی فوری رجسٹریشن یقینی بنائی جائے۔ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو خصوصی ہدایت دی گئی کہ این سی پی گاڑیوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس میں مدارس کی رجسٹریشن و نگرانی، این جی اوز اور این پی اوز کی جانچ پڑتال اور غیر قانونی اداروں کے خلاف سخت اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔مزید برآں، اجلاس میں گداگروں کی بحالی کے اقدامات، غیر ملکی طلبہ کی مانیٹرنگ و میپنگ، موبائل نیٹ ورکس کی بہتری، علمائے کرام کی مشاورت و رہنمائی کو شامل کرنے اور تعلیمی اداروں میں حب الوطنی کے پروگرامز کے انعقاد پر بھی زور دیا گیا۔ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ ضلعی سطح پر امن و امان، عوامی تحفظ اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے مشترکہ اور مربوط حکمتِ عملی کے تحت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔