Editorial

سہولت کاری

عقیل یوسفزئی
خود کو ” مزاحمتی سیاست” کا ماہر اور داعی کہلانے والے پی ٹی آئی کے نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے خلاف توقع بہت ڈرامائی انداز میں گورنر فیصل کنڈی سے ہزاروں کارکنوں کی بھیڑ میں اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے ۔ اس کام میں جن لوگوں اور اداروں نے ان کو زبردست ” سہولت کاری” فراہم کی ان میں پشاور ہائی کورٹ ، کالعدم ٹی ٹی پی ، بلاول بھٹو زرداری اور بعض “دیگر ” سرفہرست ہیں ۔ پشاور ہائی کورٹ نے حسب معمول نہ صرف یہ کہ حلف اٹھوانے کے لیے دو مختلف آپشنز دیے بلکہ جے یو آئی کی ایک رٹ کو کسی بحث کے بغیر اڑاکر رکھ دیا ۔ بلاول بھٹو نے اس ممکنہ آپشن کو ایکسرسائز ہونے نہیں دیا جس کے ذریعے آئینی طور پر موجودہ وزیر اعلیٰ کا راستہ روکا جاسکتا تھا اور مسلم لیگ ن ، جے یو آئی ، اسٹیبلشمنٹ نے جس کی پلاننگ کی تھی ۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے باقاعدہ طور پر سہیل آفریدی اور پی ٹی آئی کے لیے پروپیگنڈا مہم چلائی تو بعض دیگر” سہولتیں ” بھی فراہم کی ۔ اس تمام” مس منیجمنٹ ” کے نتیجے میں ایک ایسے ناتجربہ کار بندے کےملک کے حساس ترین صوبے کے وزیر اعلیٰ بننے کا راستہ ہموار کیا جو کہ اسمبلی فلور پر ریاست ، اداروں اور مخالفین کو گالیاں دینے تک کی شہرت رکھتا ہے ۔ آگے جاکر کیا ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہے تاہم موصوف نے حلف اٹھانے کے بعد پہلے اقدام کے طور پر ” صنم جاوید” کیس کے معاملے پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس کو طلب کرکے نہ صرف اپنی ترجیحات سے متعلق عجیب وغریب پیغام دے ڈالا بلکہ اپنے اور اپنے بانی کے ” اعلیٰ وژن” کی زبردست عکاسی بھی کر ڈالی ۔ بعض حلقوں کے مطابق یہاں تک بات کی گئی کہ چیف منسٹر ہاؤس پر پاکستان کے پرچم کے ساتھ پی ٹی آئی کا جھنڈا بھی لگایا جائے ۔ یہ سب ایسے وقت میں کیا جارہا تھا جب اسی صوبے کے شمالی وزیرستان اور مہمند میں فورسز اور دہشتگردوں کی جھڑپیں جاری تھیں جبکہ دوسری جانب افغانستان ایک بار پھر پاکستان پر حملہ آور ہوگیا تھا جس کے ردعمل میں پاکستان نے کابل اور قندھار میں ایئر اسٹرایکس کیں ۔ اس قسم کی صورت حال میں بجائے اس کے کہ چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس سے آمن و امان کے حالات پر بریفنگ لی جاتی موصوف نے ” صنم جاوید” کی مبینہ گرفتاری کو صوبے اور اپنی حکومت کا سب سے اہم ایشو اور مسئلہ بناکر اپنی ” ترجیحات” کی شاندار شروعات کی بنیاد رکھی اور شاید اسی ” وژن” کے پیشِ نظر ان کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔