Khyber: “Peace Football Tournament” begins

خیبر: “امن فٹبال ٹورنامنٹ” کا آغاز

قبائلی ضلع خیبر میں سکیورٹی فورسز کی قیامِ امن کی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں، اور نوجوان انتہا پسندی کو ترک کر کے کھیل کے میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہے ہیں۔ تحصیل جمرود کے علاقے غنڈی میں سکیورٹی فورسز اور غنڈی یوتھ کمیٹی کے باہمی اشتراک سے “امن فٹبال ٹورنامنٹ” کا آغاز ہو گیا ہے۔ جس میں تحصیل لنڈی کوتل، جمرود اور باڑہ کی 16 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ افتتاحی تقریب میں سکیورٹی فورسز کے افسران، علاقہ مشران اور شائقینِ فٹبال کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ افتتاحی میچ لنڈی کوتل اسٹارز اور ینگ بوائز باڑہ کے درمیان کھیلا گیا۔ جس میں کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ مقامی عمائدین کا کہنا تھا کہ یہ ایونٹ علاقے میں امن و امان کے قیام اور سکیورٹی کی بہتری کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مثبت کھیلوں کے مقابلے نوجوانوں کو تعمیری سرگرمیوں کی جانب راغب کرنے اور ان میں اتحاد، نظم و ضبط اور بھائی چارے کا جذبہ فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

Rally held in Abbottabad to mark Kashmir Black Day

یومِ سیاہ کشمیر کے حوالے سے ایبٹ آباد میں ریلی کا انعقاد

کمشنر ہزارہ ڈویژن فیاض علی شاہ کی زیرِ صدارت ایبٹ آباد میں یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ایک پروقار اور پُرجوش تقریب اورریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد سرمد سلیم اکرم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر گوہر علی، ضلعی افسران، تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر مختلف سرگرمیاں پیش کی گئیں، جن میں طلبہ کے ٹیبلو، ملی نغمے، تقاریر اور کشمیری ترانے شامل تھے۔ شرکاء نے اپنے کلمات اور فنکارانہ انداز میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن کی صدارت میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی تاکہ شہدائے کشمیر کو یاد کیا جا سکے۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”27 اکتوبر 1947 کا دن تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جب بھارتی افواج نے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا۔ آج کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے آج بھی قربانیاں دے رہے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ”پاکستانی عوام نے ہمیشہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہر فورم پر یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اور جب تک کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حقِ خودارادیت نہیں مل جاتا، ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ”ہندوستان کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ظلم و جبر کے باوجود کشمیری عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ یہ عزم و استقلال پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے۔” کمشنر ہزارہ ڈویژن نے کہا کہ ”حالیہ پاک بھارت تنازعات نے ثابت کیا ہے کہ پاکستانی قوم متحد ہے اور کسی بھی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہمیں دنیا کو باور کرانا ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔” ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے اپنے خطاب میں کہا کہ یومِ سیاہ ہمیں اس دن کی یاد دلاتا ہے جب کشمیری عوام کی آزادی سلب کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمیں بطور قوم اپنی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری کے طور پر کشمیری عوام کی آواز بننا چاہیے اور ہر ممکن پلیٹ فارم پر ان کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔”تقریب کے اختتام پر کشمیر یکجہتی واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں کمشنر ہزارہ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد، ضلعی افسران، طلبہ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر کی آزادی اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ واک کے شرکاء کی جانب سے” کشمیر بنے گا پاکستان ” کے نعروں سے فضا  گونج اٹھی

Chairman Joint Chiefs of Staff Committee General Sahir Shamshad Mirza visits Bangladesh

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا بنگلادیش کا دورہ

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بنگلا دیش کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے چیف ایڈوائزر محمد یونس، چیف آف نیول اسٹاف، ائیر چیف مارشل حسن محمود خان اور پرنسپل اسٹاف آفیسر، آرمڈ فورسز ڈویژن لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن سے ملاقاتیں کی۔ شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ملاقاتوں میں علاقائی و عالمی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دفاعی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاکستان اور بنگلا دیش کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو سراہا اور کہا دونوں ممالک خود مختاری، مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر ان تعلقات کومزید مضبوط کریں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فریقین نے دفاعی و سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور فوجی سطح پر روابط کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

Islamabad: Prime Minister Shehbaz Sharif has left for Saudi Arabia on an official visit.

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب روانہ

وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی وفد کے ہمراہ ریاض روانہ ہوئے ہیں وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب گئے ہیں۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمداورنگزیب اور وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ بھی وزیراعظم کے ہمراہ روانہ ہوئے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کی نویں کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

Wisal Muhammad Khan

وزرائے اعلیٰ تبدیل کرنیکی مشق

وصال محمدخان
پی ٹی آئی کووزرائے اعلیٰ تبدیل کرنیکی مشق چھوڑکراپنی طرزسیاست پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔
وطن عزیزمیں ہرسیاسی جماعت کے پاس کوئی نہ کوئی سیاسی نعرہ موجودہے جویاتوانہوں نے خودتخلیق کیاہے یاپھرکہیں نہ کہیں سے مستعار لیا گیاہے۔پی ٹی آئی نامی سیاسی جماعت تبدیلی کے نعرے پرسیاست کررہی ہے اوراسی نعرے کی بدولت اسے ایک ایک بار پنجاب اوروفاق جبکہ تین بارخیبرپختونخواکی حکومت ملی اورہربارنیاوزیراعلیٰ سامنے لایاگیا۔پرویزخٹک واحد وزیراعلیٰ تھے جنہوں نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی پنجاب میں عثمان بزداراورپرویزالٰہی جبکہ خیبرپختونخوامیں محمودخان اورعلی امین گنڈاپورکووقت سے پہلے رخصت ہوناپڑا اوریہ رخصتی اپوزیشن کی عدم اعتمادیاکسی دوسرے طریقے سے عمل میں نہیں آئی بلکہ محمودخان کواپنے بانی چیئرمین کے حکم پر اسمبلی توڑنی پڑی جبکہ علی امین گنڈاپورکواسی حکم پرمستعفی ہوناپڑا۔علی امین گنڈاپورکی رخصتی چونکہ تازہ تازہ عمل میں آئی ہے اسلئے یہ موضوع بحث بھی ہے۔علی امین نے گزشتہ برس مارچ میں عہدہ سنبھالااورحلف سے مستعفی ہونے تک ان کاایک ہی نعرہ اورمنشورتھاکہ وہ بانی پی ٹی آئی کو رہائی دلوائیں گے۔ انہوں نے 20ماہ کی حکومت میں احتجاج کئے،جلسے جلوس نکالے،پنجا ب اوروفاق پرحملہ آورہوئے،اشتعال انگیزاوردھمکی آمیزبیانات جاری کئے،فوج اوروفاقی حکومت کے خلاف بے بنیادپراپیگنڈا کیا، پُر تشدد احتجاج کیااسلام آبادسے دوبارپراسراطورپرلاپتہ ہوئے اور پشاورمیں نمودارہوئے یہ سب توکیاگیامگرعوام کی کوئی خدمت نہیں کی گئی۔ پارٹی قائداوردیگراکابرین توقع کررہے تھے کہ وہ بانی کی رہائی میں کرداراداکرینگے اس کردارکیلئے دوراستے تھے یاتووہ اپنی حیثیت کو بروئے کارلاکر سٹیبلشمنٹ اوروفاق سے مذا کرات کرتے اورافہام وتفہیم کے ذریعے رہائی کیلئے راستہ ہموارکیاجاتا یاپھر احتجاج اور دباؤکاراستہ اختیارکیاجاتابڑے پیمانے پر کامیاب احتجاج ہوتا اور ریاست کومجبورکیاجاتاکہ وہ بانی پی ٹی آئی کورہاکردے۔گنڈاپورنے دونوں طریقے آزمائے انہوں نے احتجاج کیا،جس میں تشددکاعنصربھی شامل تھا،سٹیبلشمنٹ سے رابطے کئے مگر دونوں طریقے ناکا می سے دوچارہوئے اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ نہ ہی توکسی جتھہ بازی کے ذریعے ریا ست سے بات منواناممکن ہے اورنہ ہی عمران خان کی رہائی سٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہے اسلئے دونوں کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔ خان کو القادرٹرسٹ کیس میں سزاسنائی جاچکی ہے یہ کوئی سیاسی کیس نہیں بلکہ مضبوط بنیادوں اورشواہد پرقائم کیاگیامقدمہ ہے مذکورہ کیس میں واضح ہے کہ بانی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، کابینہ سے غلط بیانی کے ذریعے بندلفافے کی منظوری لی اور پاکستان سے باہر ناجائزطورپربھیجی گئی رقم جودوسرے ملک نے پکڑی اورپاکستان کوواپس کی اسے بھیجنے والے ملزم کے حوالے کیااوربدلے میں 4سوکنال اراضی لے لی۔ اس قدرمضبوط کیس میں رہائی کاراستہ عدالتوں سے ریلیف ہے مگرپی ٹی آئی اوراسکے بانی چیئرمین عدالتوں کوپرکاہ برابراہمیت دینے پرتیارنہیں اوران کاخیال بلکہ پختہ یقین ہے کہ وہ وفاقی حکومت یاسٹیبلشمنٹ پردباؤکے ذر یعے رہاہونگے۔اسی سلسلے میں گنڈاپور بیچارے کو20ماہ تک تختہء مشق بناکررکھاگیاکبھی وہ اسلام آباداورپنجاب پرحملہ آورہوتے توکبھی سٹیبلشمنٹ سے انکی رہائی کے طلبگارہوتے۔ تمام حربے ناکام ہو ئے توانہیں تبدیل کیاگیاممکنہ طورپروہ بھی اس صورتحال سے تنگ آچکے تھے اسلئے کسی پس وپیش کے بغیر فوری استعفیٰ دیااورگھرچلے گئے۔ انکی جگہ حسب سابق چونکادینے والے اندازمیں خیبرسے رکن اسمبلی سہیل آفریدی کووزیراعلیٰ جیسااہم عہدہ دیاگیا۔وہ پہلی باررکن اسمبلی بنے ہیں عمرمحض36برس ہے اور انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابق صدرہیں۔ وہ پارلیمان کاکوئی تجربہ رکھتے ہیں اورنہ ہی سیاسی میدان کے تجربہ کارکھلاڑی ہیں اس اہم عہدے کیلئے انکی اہلیت پرسوالیہ نشان ثبت ہیں مگراسکے باوجودوہ آج خیبرپختونخواجیسے حساس صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں۔یہ صوبہ گزشتہ 46 برس سے پڑوسی ملک میں جنگ وجدل کے سبب عدم استحکام کاشکار ہے۔پہلے سوویت یونین اوربعدازاں امریکہ افغا نستان پرحملہ آور ہوا اورخیبرپختونخواان جنگوں کیلئے فرنٹ لائن کاکرداراداکرتارہا۔جس سے یہاں امن وامان کامعاملہ سنگین صورت اختیارکرچکاہے آئے روزپولیس اوردیگر سیکورٹی فورسزپردہشتگرد حملے ہورہے ہیں افغانستان کیساتھ بارڈرپرصورتحال کشیدہ ہے، رواں ماہ دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑی جھڑپ بھی ہوچکی ہے۔ان حالات میں خیبرپختونخواکیلئے ایک سنجیدہ،مدبر،دانشور،محب وطن اور ملک وقوم سے مخلص وزیراعلیٰ کی ضرورت تھی جوان گنت مسائل سے دوچارصوبے کا مسیحابنتے امن وامان اورعوامی مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت کی بہتری کیلئے کام کرتے مگرجووزیراعلیٰ سامنے لائے گئے ہیں انکی ترجیحات یکسرمختلف ہیں۔اپنے انتخاب سے تادم تحریر وہ تین باراڈیالہ جیل جاچکے ہیں دیگرصوبوں کے وزرائے اعلیٰ عوام کی خدمت میں مصروف ہیں جبکہ اس بدقسمت صوبے کے وزیراعلیٰ اڈیالہ جیل کے باہر دھرنے دے رہے ہیں۔وفاقی حکومت کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں مزمل اسلم جن کاتعلق کراچی سے ہے کوصوبے کی نمائندگی کیلئے بھیج دیاگیاحالانکہ تحریک انصاف کے پاس صوبے میں 93ایم پی ایز،35ایم این ایزاور20کے قریب سینیٹرزموجودہیں اس کثیرتعدادمیں منتخب نمائندوں کی موجودگی کے باوجوددباہرکے غیرمنتخب فردکواہم اجلاس کیلئے بھیجاگیا۔وزیراعلیٰ نے اپنے انتخاب کے فوری بعدصنم جاوید کی بازیابی کاحکم دیا اورتین جلسوں سے خطاب کرنے کااعلان کیاچارسدہ جلسے میں اپوزیشن کے اہم راہنماکونامناسب القابات سے نوازا۔ابتدائی حرکات و سکنات سے ظاہرہورہاہے کہ ان سے کسی مثبت اقدام کی توقع عبث ہوگی۔بانی پی ٹی آئی کواپنی رہائی کیلئے خیبر پختونخواکی حکومت کا استعما ل بندکردیناچاہئے جوصوبہ گزشتہ46برس سے جنگوں کامیدان بناہواہے اسے انہوں نے اپنی رہائی کیلئے مزید تباہی سے دوچارکردیاہے۔ ناقص طرزحکومت سے کرپشن اورلوٹ مارکابازارگرم ہے اورصوبے میں حکومت نام کی کوئی چیزنظرنہیں آرہی۔ بانی کواپنی رہائی کیلئے دیگر چینلزبروئے کارلانے کی ضرورت ہے انکی رہائی کیلئے صوبہ ناقابل تلافی نقصان اٹھاچکاہے مگریہ کسی وزیراعلیٰ کے بس میں نہیں۔وزرائے اعلیٰ تبدیل کرنے کی مشق سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔انہیں سیاسی بصیرت اوربصارت کوبروئے کارلاکراپنی رہائی کابندوبست کرنا ہوگا۔

Khyber Medical University releases MD CAT 2025 results

خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج جاری کر دیئے

خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) نے ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج جاری کر دیئے۔ کے ایم یو کے مطابق امتحان میں 39 ہزار 986 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی جبکہ 38 ہزار 447 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی، یوں حاضری کی شرح 96 فیصد رہی۔ یونیورسٹی حکام کے مطابق ایم ڈی کیٹ کے دوران ایک کیس یو ایف ایم (Unfair Means) کے تحت رپورٹ ہوا۔ نتائج کے مطابق 894 امیدواروں نے 170 سے 180 نمبروں کے درمیان اسکور کیا۔ مجموعی طور پر 53.26 فیصد امیدوار ایم بی بی ایس اور 58.43 فیصد امیدوار بی ڈی ایس میں داخلے کے لیے اہل قرار پائے۔ ترجمان کے ایم یو کے مطابق سرکاری و نجی میڈیکل کالجز میں داخلے کا عمل جلد شروع کیا جائے گا۔

Peace rally in Landi Kotal, participants demand opening of Torkham border

لنڈی کوتل میں امن ریلی، شرکاء کا طورخم بارڈر کھولنے کا مطالبہ

لنڈی کوتل بازار میں مزدوروں، مشران اور عوام نے طورخم بارڈر کی بندش کے خلاف اور امن کے حق میں ایک بڑی امن ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت فامید شینواری، زاکر عمر شینواری، قاری نظیم گل شینواری اور دیگر مقامی عمائدین نے کی۔ شرکاء نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، جنگ نہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے حکام کو چاہیے کہ طورخم بارڈر کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کریں۔ مقررین نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے دونوں جانب کے مزدور، تاجر، ٹرانسپورٹرز اور عام عوام شدید متاثر ہو رہے ہیں، اس لیے تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بارڈر فوری طور پر کھولا جائے۔ ریلی کے شرکاء نے “امن چاہیئے، جنگ نہیں” اور “بارڈر کھولو” کے نعرے لگائے۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر طورخم بارڈر کو فوری طور پر نہ کھولا گیا تو ٹرانسپورٹرز، ڈرائیورز، مزدور، تاجر اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس بڑی سطح پر احتجاجی امن ریلی نکالیں گے۔ شرکاء نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ عوامی مشکلات اور تجارتی نقصان کو مدِنظر رکھتے ہوئے بارڈر کے مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کریں تاکہ خطے میں امن و استحکام برقرار رہے۔

Kashmir Black Day; Ceremonies and rallies held in Orakzai

یومِ سیاہ کشمیر؛ اورکزئی میں تقاریب اور ریلیوں کا انعقاد

یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ضلع ہنگو اور اورکزئی میں تقاریب اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں ڈپٹی کمشنر آفس ہنگو اور ہیڈ کوارٹر کلایہ (اورکزئی) میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلیوں میں امن کمیٹی کے ارکان سمیت مختلف طبقہ ہائے فکر کے افراد، سرکاری افسران، طلبہ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے بلند کیے اور کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔ ڈپٹی کمشنر ہنگو گوہر زمان وزیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے، جبکہ عالمی طاقتوں کو اب کشمیر کے معاملے پر مصلحت کی پالیسی ترک کرنی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ افواجِ پاکستان، ریاستی ادارے اور پاکستانی قوم ہمیشہ کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ گوہر زمان وزیر نے کہا کہ پاکستان کو کمزور کرنے کی بھارتی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یومِ سیاہ صرف ایک یاد دہانی نہیں بلکہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور ان کی آزادی کی جدوجہد کو سلام پیش کرنے کا دن ہے۔

Indian occupation is a violation of UN resolutions, says Khyber Pakhtunkhwa Governor

بھارتی قبضہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کیخلاف ورزی ہے، گورنر خیبر پختونخوا

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی افواج نے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن اس غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج اور کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے بھارتی ریاستی جبر کا سامنا کر رہے ہیں، مگر ان کے حوصلے آج بھی بلند ہیں۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حقِ خود ارادیت دلوانے کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اور ہمارا ایمان ہے کہ ظلم کبھی دیرپا نہیں رہتا۔ کشمیری عوام کی لازوال قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کریں گے۔

Mohmand: Frontier Corps organizes one-day free medical camp

مہمند: فرنٹیئر کور کےزیر اہتمام ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ منعقد

مہمند (نامہ نگار) ضلع مہمند کے علاقے غلنئی میں ایف سی ماڈل سکول میں مہمند رائفلز، فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا نارتھ کے زیر اہتمام ایک روزہ فری میڈیکل کیمپ منعقد ہوا۔ کیمپ کا مقصد مقامی آبادی کو معیاری علاج اور صحت کی سہولیات ان کی دہلیز پر فراہم کرنا تھا۔ کیمپ میں مختلف شعبہ جات کے ماہر ڈاکٹروں نے شرکت کی، جن میں نیورولوجسٹ، سرجن، گائناکالوجسٹ، ماہرِ امراضِ اطفال، ماہرِ نفسیات، ماہرِ امراضِ چشم، فزیوتھراپسٹ، فیملی فزیشن اور ڈینٹسٹ شامل تھے۔ ڈاکٹروں نے مریضوں کا معائنہ کیا، لیبارٹری ٹیسٹ کیے اور مفت ادویات فراہم کیں۔ کیمپ میں مجموعی طور پر 1,268 مریضوں کا علاج کیا گیا، جن میں 490 مرد، 452 خواتین اور 326 بچے شامل تھے۔ اس موقع پر عوام کو صحت و صفائی، احتیاطی تدابیر اور عام بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی بھی دی گئی۔ کیمپ کے انعقاد کا مقصد نہ صرف عام صحت کے مسائل میں کمی لانا تھا بلکہ مقامی سطح پر صفائی، احتیاطی علاج اور صحت مند طرزِ زندگی کے بارے میں شعور اجاگر کرنا بھی تھا۔ مقامی لوگوں نے پاک فوج اور ایف سی کے اس فلاحی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے میڈیکل کیمپس عوامی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ فوج اور عوام کے درمیان اعتماد و محبت کے رشتے کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔