Abbottabad: DG ISPR holds special meeting with university teachers and students

ایبٹ آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر کی جامعات کے اساتذہ و طلبہ سے خصوصی نشست

ایبٹ آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ سے تین گھنٹے طویل خصوصی نشست میں مکالمہ کیا، جس میں نوجوانوں اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نشست کے دوران طلبہ و اساتذہ نے ملکی، سماجی اور معلوماتی سیکیورٹی سے متعلق مختلف سوالات کیے جن کے ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلی جوابات دیے۔ اس موقع پر وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے کا کہنا تھا کہ “ہمیں اپنی پاک فوج سے سیکھنا چاہیے کہ وطن سے محبت کس طرح کی جاتی ہے، وہ ہمیشہ محاذِ اول پر ہوتے ہیں اور ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔”

ایک ٹیچر نے کہا کہ: “ہمارے بچوں کے ذہنوں کو گمراہ کرنے کے لیے دشمن عناصر کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو درست اور مصدقہ معلومات فراہم کریں۔” طلبہ نے بھی نشست کو نہایت معلوماتی اور حوصلہ افزا قرار دیا۔ “ہمیں فخر ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں جہاں افواجِ پاکستان جیسے ادارے نوجوانوں کو رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔”

“آج ہمیں سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط افواہوں کے بارے میں درست معلومات حاصل ہوئیں۔” شرکاء نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملکی و صوبائی حالات اور دفاعِ وطن میں افواجِ پاکستان کے کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی، جس سے نوجوانوں میں آگہی اور اعتماد میں اضافہ ہوا۔ یہ نشست طلبہ و اساتذہ میں قوم پرستی، فکری وضاحت اور مثبت سوچ کے فروغ کی ایک مؤثر کاوش قرار دی گئی۔

Important security-related meeting convened in Khyber Pakhtunkhwa Assembly on November 3

خیبرپختونخوا اسمبلی میں سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس 3 نومبر کو طلب

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اور اسپیشل کمیٹی برائے سیکیورٹی کے چیئرمین بابر سلیم سواتی نے کمیٹی کا دوسرا اجلاس سوموار، 3 نومبر 2025 کو دوپہر 12 بجے اسمبلی سیکریٹریٹ پشاور کے کانفرنس روم میں طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں پولیس ڈیپارٹمنٹ، محکمہ داخلہ اور چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کے نمائندے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔ کمیٹی اجلاس میں انسدادِ دہشتگردی کے اقدامات، امن کے قیام اور اداروں کے درمیان مؤثر کوآرڈینیشن سے متعلق سفارشات مرتب کی جائیں گی، تاکہ صوبے میں سیکیورٹی حکمتِ عملی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔ واضح رہے کہ اسپیکر بابر سلیم سواتی کی زیرِ نگرانی قائم یہ کمیٹی اعلیٰ سطح پر سیکیورٹی امور کا جائزہ لینے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے اور سول سوسائٹی کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔

Six-day talks between Pakistan and Afghan Taliban result in interim mutual agreement

استنبول مذاکرات؛ عبوری رضامندی اور خطے میں امن کی جانب اہم پیش رفت

استنبول: پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان چھ روزہ مذاکرات کے نتیجے میں عبوری باہمی رضامندی طے پا گئی، جسے خطے میں امن و استحکام کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ مذاکرات ترکیہ اور قطر کی میزبانی میں استنبول میں منعقد ہوئے، جن کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکا جائے اور بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں، بالخصوص فتنہ الخوارج (ٹی ٹی پی) اور فتنہ الہندوستان (بی ایل اے) کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے۔ مذاکرات کئی مواقع پر تعطل کا شکار رہے، تاہم ترکیہ اور قطر کی مداخلت اور افغان وفد کی درخواست پر پاکستان نے امن کو ایک اور موقع دینے پر آمادگی ظاہر کی۔

آج کے اجلاس میں طے پانے والی عبوری رضامندی کے اہم نکات یہ ہیں:

فریقین نے دوحہ میں طے شدہ فائربندی کو پختہ کرنے پر اتفاق کیا۔ سیزفائر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، تاہم یہ مشروط ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی نہ ہو۔ اگلا اجلاس 6 نومبر کو استنبول میں منعقد ہوگا تاکہ مزید تفصیلات اور عملدرآمد کے امور طے کیے جا سکیں۔ ایک مشترکہ مانیٹرنگ و ویریفیکیشن میکانزم تشکیل دیا جائے گا جو امن کی نگرانی اور خلاف ورزی پر کارروائی کا اختیار رکھے گا۔ ترکیہ اور قطر نے دونوں فریقوں کی سنجیدہ شمولیت کو سراہا اور تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ پاکستانی وفد نے مذاکرات کے دوران مضبوط دلائل، شواہد اور اصولی مؤقف کے ساتھ استقامت اور پیشہ ورانہ بصیرت کا مظاہرہ کیا۔ بالآخر عوامی مفاد اور قومی سلامتی کے تقاضوں کے تحت افغان وفد نے عبوری مفاہمت پر آمادگی ظاہر کی۔ یہ پیش رفت پاکستان، افغانستان اور پورے خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک مثبت سنگِ میل ہے۔ پاکستان کی سنجیدگی، تدبر اور قومی وقار نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ امن کے لیے مخلص ہے، مگر ملکی خودمختاری اور عوامی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ملک کے دفاع، داخلی امن اور علاقائی استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام بروئے کار لایا جائے گا۔

Saudi Ministry of Hajj and Umrah announces new Umrah policy

عمرہ زائرین کیلیے بڑی خبر، ویزا پالیسی میں اہم تبدیلی

سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے عمرہ ویزہ ملنےکے ایک ماہ کے اندر  سفر لازمی قرار دیا ہے۔ ویزا اجراء کے 30 دن کے اندر  سعودی عرب میں داخل نہ ہونے کی صورت میں ویزاخود بخود منسوخ ہو جائے گا۔  نئے قانون کے تحت ویزا ملنے کے بعد  سعودی عرب میں داخلے سے قبل کی مدت 3 ماہ سے گھٹا کر ایک ماہ کی گئی ہے تاہم سعودی عرب میں داخل ہونے کے بعد عازمین کو قیام کیلئے پہلے کی طرح 3 ماہ کا وقت ہی ملے گا۔ سعودی عرب کی قومی کمیٹی برائےعمرہ کے مشیر احمد با جیفر کے مطابق نئے ضوابط آئندہ ہفتےسے نافذ ہوں گے، انہوں نے بتایا کہ یہ اقدام وزارت حج و عمرہ کی جانب سے عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق رواں سال جون سے اب تک 40 لاکھ سے زائد بین الاقوامی زائرین کیلئے عمرہ ویزے جاری کیے جا چکے ہیں جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہے۔

Death toll from Hurricane Melissa rises to 50

سمندری طوفان ‘ملیسا’ سے ہلاکتیں 50 ہوگئیں

سمندری طوفان ملیسا سے کیریبین کے مختلف جزائر میں ہلاکتوں کی تعداد 50 تک ہوگئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملیسا طوفان نے جمیکا، کیوبا اور ہیٹی میں شدید تباہی مچائی جس کے نتیجے میں اب تک 50 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کا بتانا ہےکہ طوفان کے باعث جمیکا میں 19 اور ہیٹی میں 30 افراد ہلاک ہوچکے جب کہ 20 لوگ زخمی اور 20 لاپتا ہوگئے۔ طوفان کے باعث مکانات، سڑکوں اور بجلی کے نظام کو شدید نقصان پہنچا جب کہ اب تک تقریباً 8 لاکھ افراد کو متاثرہ علاقوں سے منتقل کردیا گیا ہے۔ امریکی نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق کیوبا، جمیکا، ہیٹی اور ڈومینکن ریپبلک میں تباہی کے بعد طوفان اب برمودا کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں طوفان کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔