Jirga between Khyber District security forces and regional elders

ضلع خیبر سیکورٹی فورسز اور علاقائی مشران کے درمیان جرگہ

قبائلی ضلع خیبر میں موجود غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کو ان کے وطن افغانستان واپس بھیجنے کیلئے سیکیورٹی فورسز کے عہدے داران اور علاقائی مشران کے درمیان ایک جرگہ منعقد ہوا. سیکیورٹی فورسز کے افسران نے مقامی مشران کے ساتھ افغان باشندوں کی افغانستان واپسی کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور و فکر کیا۔ علاقائی مشران نے خیبر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کو افغانستان ڈیپورٹ کرنے کے لیے ایک مہینے کا وقت مانگ لیا جس پر سیکیورٹی فورسز کے افسران نے آمادگی کا اظہار کیا۔ علاقائی مشران کا کہنا تھا کہ وہ متعلقہ علاقوں کی مساجد میں اعلانات کروائیں گے علاوہ ازیں مختلف واٹس ایپ چینلز اور واٹس ایپ گروپس کے ذریعے بھی اپنا پیغام غیر قانونی طور پر مقیم افغانی باشندوں تک پہنچائیں گے کہ وہ ایک مہینے کے اندر اپنے وطن افغانستان لوٹ جائیں بصورت دیگر انہیں حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا۔

Forces operations in Khyber Pakhtunkhwa, 2 terrorists of Indian proxy Fitna al-Khawarij killed

خیبر پختونخوا میں فورسز کی کارروائیاں، بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 2 دہشتگرد ہلاک

ہندوستانی پراکسی سے تعلق رکھنے والے بیس خوارج، خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ مصروفیات میں فتنہ الخورج کو ہلاک کردیا گیا۔ خوارج کی موجودگی پر، شمالی وزیر ریاست، ضلع کے جنرل ایریا شاول میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ انٹلیجنس پر مبنی آپریشن کیا گیا۔ آپریشن کے انعقاد کے دوران، خود ہی فوجیوں نے خواریج کے مقام کو مؤثر طریقے سے مشغول کیا ، آٹھ ہندوستانی اسپانسر شدہ خوارج کو جہنم میں بھیج دیا گیا۔ دارا ایڈم خیل ضلع میں ایک اور انٹلیجنس پر مبنی آپریشن کیا گیا اور شدید آگ کے تبادلے کے بعد ، بارہ مزید خوارج کو مؤثر طریقے سے غیر جانبدار کردیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ایجنسیوں کی طرف سے غیر ملکی اسپینسر اور سپورٹ کے ایجنسیوں کے ذریعہ ، ملک میں برژن “ایزم ای استھکم” (جیسا کہ فیڈرل اپیکس کمیٹی برائے قومی ایکشن پلان سے منظور شدہ ہے) کے تحت اس علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے ہندوستانی اسپانسرڈ کھرجی کو ختم کرنے کے لئے حفظان صحت کی کاروائیاں کی جارہی ہیں۔

North Waziristan: Negotiations between Atmanzai tribe and administration begin

شمالی وزیرستان: قوم اتمانزئی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات شروع

قوم اتمانزئی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات شروع چیف آف وزیرستان ملک نصراللہ خان کی زیرِ نگرانی میں مذاکرات جاری۔ قوم کی جانب سے مشران اور تاجر برادری کے نمائندے شریک۔ انتظامیہ کی نمائندگی کمشنر بنوں ڈویژن کیپٹن (ر) خالد محمود اور شمالی وزیرستان ڈپٹی کمشنرز یوسف کریم نے کی۔ متاثرین مادہ خیل و سدگی قبائل کا بکا خیل میں دھرنا چوتھے روز میں داخل۔ مظاہرین کا مطالبہ — بند امداد فوری بحال کی جائے۔ متاثرین کی حکومت سے باعزت واپسی یقینی بنانے کی اپیل بھی کی۔ دس ماہ سے امداد بند، متاثرین شدید مشکلات کا شکار۔ حکومت سے وعدوں کی پاسداری اور بحالی عمل تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔

fazal ur rehman JUI

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان بنگلہ دیش کے دورے پر روانہ

جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان بنگلہ دیش کے دورے پر روانہ ہو گئے۔  مولانا فضل الرحمان مختلف مذہبی ،اصلاحی اور روحانی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان عالمی تحفظ ختم نبوت کانفرنس کے مہمان خصوصی ہونگے ۔ترجمان جےیوآئی کیمطابق مولانا فضل الرحمان مدارس کے سالانہ اجتماعات میں شرکت کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں ڈھاکہ اور سلہٹ سمیت دیگر شہروں میں بھی تقریبات ہوں گی۔ مولانا عبدالغفور حیدری ، مولانا اسعد محمود ، مولانا سعید یوسف ،مفتی ابرار احمد اور دیگر بھی ہمراہ ہیں۔

Lower Chitral Football tournament

چترال: “جشن خزاں فٹبال ٹورنامنٹ”، بتریک ٹیم کی فتح

خیبر پختونخواہ کے تحصیل اور ضلع لوئر چترال میں سکیورٹی فورسز کے تعاون سے جاری “جشن خزاں فٹبال ٹورنامنٹ” کا فائنل میچ ایون اور بتریک کی ٹیموں کے درمیان بمبوریت کے بتریک فٹسال گراونڈ میں کھیلا گیا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ بتریک ٹیم نے ایک کے مقابلے میں پانچ گول سے اپنے نام کر لیا۔ سکیورٹی فورسز کی جانب سے جیتنے والی اور رنر اپ ٹیموں کے درمیان انعامات اور ٹرافیز تقسیم کی گئی۔ سکیورٹی فورسز نے مقامی نوجوانوں کو کھیل کود اور دیگر مثبت سرگرمیوں میں مصروف ہونے کی تلقین کی۔ مقامی عمائدین نے سیکیورٹی فورسز کے علاقے میں مثبت کردار کو سراہا اور نوجوانوں میں مثبت سرگرمیوں میں شرکت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر سیکیورٹی فورسز کا شکریہ ادا کیا۔

The Khyber Pakhtunkhwa provincial government recently launched the Clean Khyber Pakhtunkhwa campaign.

حکومت صوبہ خیبرپختونخوا نے حال ہی میں صاف ستھرا خیبرپختونخوا کا آغاز

حکومت صوبہ خیبرپختونخوا نے حال ہی میں صاف ستھرا خیبرپختونخوا کا آغاز کیا ہے جو کہ ماحولیاتی الودگی کے روک تھام کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ جس سے نہ صرف لوکل سطح پر گھریلو کچھروں کا خاتمہ ہوگا بلکہ اس مد میں کئی بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملے ہیں ۔ اس پروگرام کا مقصد خیبرپختونخوا کو ایک صاف شفاف صوبہ بناکر ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو نہ صرف کم کرنا بلکہ گھر گھر سطح پر ماحول کو صاف ستھرا رکھنا ہے ۔ اگر اس طرح کے اقدامات پہلے ہی سے اٹھائے جاتے تو آج ہم ماحولیاتی تبدیلیوں سے اتنی بری طرح متاثر نہیں ہوتے ۔ ہم خیبرپختونخوا حکومت کے اس قدم پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
مگر!
اصل بات یہ ہے کہ کسی بھی علاقے یا محلے کے صفائی کے بعد ان کوڑا کرکٹ کو ختم کے لیے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں ارہے ہیں ۔ اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے جن میں سٹاف کو ماحولیات کے متعلق تربیت دینا تاکہ ان کو معلوم ہو کہ کن کچھروں کو جلایا،دفنایا یا Recycle کیا جاسکتا ہے ۔ کچھروں کو دفنانے کے لیے معقول جگہ کا انتخاب کیا جائے تاکہ ان سے انسانی آبادی سمیت جنگلی حیات اور آبی حیات کو کسی بھی قسم کی نقصانی سے بچایا جاسکے ۔ ڈمپرز کی مرمت اور بحالی کو یقینی بنانے کے لیے عوام کے ضروریات کو پوری کرکے معقول معاوضہ حاصل کرکے کیا جاسکتا ہے ۔
اگر اس پروگرام کو صرف ڈمپرز کی فراہمی اور چند لوگوں کے روزگار کی حد تک محدود رکھا جائے تو ماحولیاتی نقصانات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ سکتے ہیں۔ یہ نہ ہو کہ محلہ صاف ہو اور ہمارے دریا اور پہاڑ ان الودگیوں کا مرکز بنیں۔

Abbottabad: 17th National Convention concludes

ایبٹ آباد: 17واں قومی کنونشن اختتام پزیر

ایبٹ آباد ماڈرن ایج پبلک سکول اینڈ کالج گرلز کیمپس ایبٹ آباد میں 17واں قومی کنونشن نہایت شان و شوکت، علمی و ادبی فضا اور طلبہ کی شاندار شرکت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ اس عظیم علمی اجتماع میں ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ہریپور کے بیس سے زائد نجی تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات نے بھرپور شرکت کی اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیس اسٹڈی پریزنٹیشنز، پوسٹر میکنگ، تخلیقی سرگرمیوں اور علمی مقابلوں کے ذریعے کیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ممتاز دانشور، ماہرِ تعلیم اور مصنف جناب ادریس آزاد تھے جنہوں نے اپنے پرمغز خطاب میں طلبہ کو علم و فکر کی نئی جہتوں سے روشناس کرایا۔ انہوں نے کہا کہ انسان بنیادی طور پر سماجی وجود رکھتا ہے، جو سوسائٹی سے کٹ کر زندہ نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے ماڈرن ایج کے تعلیمی نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے طلبہ کی کارکردگی نہایت متاثرکن ہے اور ادارے کا تعلیمی و تربیتی ماڈل قابلِ تقلید ہے۔ادریس آزاد نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہماری معاشرتی بدقسمتی یہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو خودمختار بنانے کے بجائے دوسروں پر انحصار کرنے کا عادی بنا دیتے ہیں۔ والدین کو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کو شروع سے ہی خود اپنے کام کرنے کی عادت ڈالیں، تاکہ وہ عملی زندگی میں مضبوط اور خوددار بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں کمانے والے کم اور کھانے والے زیادہ ہیں۔ اگر ہم نے اپنے بچوں کو خود اپنی ذمہ داریاں نبھانا نہ سکھایا تو ہم ایک کمزور نسل تیار کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اجنبیت، تنہائی اور خود غرضی انسان کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے، اس لیے ہمیں اجتماعی شعور اور باہمی تعاون کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا۔تقریب سے پرنسپل ماڈرن ایج پبلک سکول اینڈ کالج جناب عبد الواحد میر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ادریس آزاد کی گفتگو طلبہ کے لیے فکری رہنمائی اور عملی زندگی کے اصولوں کی تعلیم تھی۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دوسروں پر انحصار کرنے کے بجائے خود اپنے راستے تلاش کریں، کامیابی ہمیشہ اُنہی کا مقدر بنتی ہے جو ہمت، علم اور تدبر سے کام لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انگریزوں سے لڑ کر آزادی حاصل کی، مگر اب وقت ہے کہ ہم اپنے دلوں سے شکست کا احساس نکالیں۔ ہم نے پرندے کو پنجرے سے تو آزاد کر دیا، لیکن اب ہمیں پنجرے کو پرندے کے دل سے بھی نکالنا ہوگا۔آخر میں مہمانان گرامی کو شیلڈز،تحائف اورشریک طلبہ کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں اور بہترین کارکردگی دکھانے والی ٹیموں کو انعامات سے نوازا گیا۔

Article

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

وصال محمدخان

خیبرپختونخوامیں موسم سرماکاآغاز،بارشیں برفباری،سوات میں ژالہ باری سے املوک کے باغات متاثر
خیبرپختونخواکے طول وعرض میں گزشتہ ہفتے سے موسم سرماکاآغازہوچکاہے۔عام طورپر15اکتوبرکے بعدپہاڑوں پربرفباری سے سردی شروع ہو جاتی ہے مگراس بارخلاف توقع نومبرکے پہلے ہفتے تک سردی کانام ونشان نہیں تھا۔گزشتہ ہفتے سوات، شا نگلہ اورچترال وغیرہ کے پہاڑوں پربرفباری جبکہ میدانی اضلاع میں ہلکی بارش ہوئی سوات میں ژالہ باری سے املوک (جاپانی پھل) کے باغات کوشدیدنقصان پہنچا ہے موسم بدلتے ہی شہریوں نے گرم کپڑے نکال لئے ہیں جبکہ لنڈابازاروں کی رونقیں بھی لوٹ آئی ہیں۔

صوبائی حکومت کاامن جرگہ،سابق گورنرزاوروزرائے اعلیٰ کی شرکت متوقع
صوبائی حکو مت نے قیام امن کیلئے سیاسی جماعتوں سابق گورنرز، وزرا،وزرائے اعلیٰ،وکلااورسول سوسائٹی پرمشتمل امن جرگہ طلب کیاہے جو 12 نومبر کوصوبائی اسمبلی میں منعقدہوگا۔جرگہ سے قبل وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سابق وزرائے اعلیٰ اورگورنرزسمیت دیگراہم شخصیا ت سے ملاقاتیں کرکے انہیں امن جرگہ میں شرکت کی دعوت دینگے۔محمودخان اچکزئی کیساتھ ملاقات کے موقع پروزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ این ایف سی ایوارڈمیں ضم اضلاع کا حصہ نہیں دیا جارہا،27ویں ترمیم میں این ایف سی کیساتھ چھیڑچھاڑقومی وحدت کیلئے نقصان دہ ہوگی، محمود اچکزئی اورسہیل آفریدی کے درمیان صوبے کے آئینی اورمالی حقوق کے تحفظ پراتفاق پایاگیا۔ جرگہ بلانے کافیصلہ سپیشل پارلیما نی کمیٹی نے کیاہے یہ کمیٹی سپیکربابرسلیم سواتی نے وزیراعلیٰ کی مشاورت سے تشکیل دی ہے جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ صوبائی حکومت خیبرپختونخوا میں فوجی آپریشنز کے خلاف بیان بازی جاری رکھی ہوئی ہے۔ صوبائی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں بھی حکومتی ارکان فوجی آپریشنزکے خلاف شعلہ بیانی کرتے رہے حکومت خصوصاًوزیراعلیٰ امن جرگوں کو فوجی آپریشنزکامتبادل سمجھتے ہیں مگرجرگوں کاماضی قابل رشک نہیں اے این پی نے جرگوں کے ذریعے امن قائم کرنیکی کوششیں کیں جو ناکام رہیں دو ماہ قبل باجوڑمیں بھی یہی کوشش کی گئی مگرشدت پسندامن،جرگوں اور مذاکرات کے قائل نہیں اسلئے مجبوراًفوج کوکارروائیا ں کرنی پڑرہی ہیں۔صوبائی حکومت اگرجرگوں کوامن کاذریعہ سمجھتی ہے تووہ بھی کوشش کرکے دیکھ لے مگرجب تک حکومت جرگوں کے ذریعے امن قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوتی انٹیلی جنس بیسڈٹارگٹڈکارروائیاں تو جاری رہیں گی۔بعض مبصرین کاخیال ہے کہ حکومت امن کے قیام میں ناکامی سے دوچارہے اوراسے فوج کیخلاف بیانئے کی بھی ضرورت ہے۔ تاکہ بانی پی ٹی آئی کابیانیہ آگے بڑھایا جاسکے۔اکیلے پی ٹی آئی اس بیانئے کابوجھ اٹھانے سے قاصرہے اسلئے دیگرجماعتوں کوبھی اس میں شامل کرنے یاٹریپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اب دیکھیں دیگرجماعتیں کس حدتک اس جھانسے میں آتی ہیں۔حکومت کی جانب سے جرگے کی تیاریاں جاری ہیں دعوت نامے چھپ چکے ہیں جوسپیکرکی جانب سے ہونگے۔ذرائع کے مطابق مولانافضل الرحمان،ایمل ولی خان اورآفتاب شیرپاؤ سمیت دیگرقائدین کوبھی دعوت دی جائیگی۔جرگے میں 150کے قریب مہمانوں کی شرکت متوقع ہے۔

جنگلات کی غیرقانونی کٹائی کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے درختوں کی غیرقانونی کٹائی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنانے اورٹمبرمافیاکیخلاف سخت کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہاہے کہ جنگلات قوم کی امانت ہیں انکی لوٹ مارقابل برداشت نہیں،درختوں کی غیرقانونی کٹائی کرنیوالوں کے خلاف فوجدار ی مقدمات قائم کئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں محکمہ ماحولیاتی تبدیلی،جنگلات اورجنگلی حیات کی ایک اہم اجلاس کی صدار ت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے غیرقانونی شکارکے خلاف بھی کریک ڈاؤن کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ غیرقانونی شکاراورجنگلی حیات کی تجارت میں ملوث افرادکوگرفتارکرکے انکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے حکومت جنگلی حیات کے تحفظ کو بین الاقوامی معیارکے مطابق یقینی بنائے گی۔اجلاس میں جنگلات اورجنگلی حیات کے تحفظ کیلئے سخت ترین قانونی اصلاحات متعارف کروانے اورسزاؤں میں اضافے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیر اعلیٰ اگرواقعی جنگلات کی غیرقانونی کٹائی کی روک تھام چاہتے ہیں تواپنی ہی پارٹی کی گزشتہ ادوارمیں اس غیرقانونی امر میں ملوث اعلیٰ افسران اوروزراکامحاسبہ کرناہوگامحض دعوے گزشتہ حکومتیں بھی کرتی رہیں ایک جانب جنگلات اورجنگلی حیات کے تحفظ کے بیانات جاری ہوتے ہیں تودوسری جانب وہی کام کھلے بندوں،سرعام ہورہاہے۔

مضرصحت اورغیرمعیاری گندم خریداری سکینڈل کی ہائیکورٹ میں سماعت
جسٹس اعجازخان صابی اورجسٹس صلاح الدین پرمشتمل پشاورہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے غیرمعیاری اورمضرصحت گندم کی خریداری کے خلاف رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے قراردیاہے کہ اگلی سماعت پرفیصلہ کیاجائیگا۔ درخواست گزاروکیل کامؤقف ہے کہ مضرصحت اورغیرمعیاری گندم کی خریداری اورکروڑوں روپے کے غبن میں ملوث ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایاکہ کیس میں ایک ضمنی درخواست کے ذریعے عدالت سے استدعاکی گئی ہے کہ”علی امین گنڈاپورچونکہ اب وزیراعلیٰ نہیں رہے اسلئے ان کانام خارج کیا جائے عدالت میں تمام فریقین کی جانب سے رپورٹس جمع کروا ئی گئی ہیں“ درخواست گزاروکیل کامؤقف تھاکہ حکومتی رپورٹ فراڈہے تمام حقائق سامنے آنے چاہئیں۔ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ نیب پہلے ہی کیس کی تحقیقات کررہاے درخواست گزارمزیدکیاچاہتے ہیں؟گندم خریداری میں بے ضابطگیوں کا سکینڈل صوبے میں زبان زدعام ہے اس سلسلے میں نیب بھی متحرک ہے مگرچھ ماہ گزرجانے کے باوجودکوئی نتیجہ سامنے نہ آسکا۔امیدہے ہائیکورٹ اس کیس کافیصلہ میرٹ پرکر کے ذمہ داروں کوکیفرکردارتک پہنچائے گی۔

خیبرپختونخوابارکونسل کے انتخابات میں حکمران جماعت کی شکست
خیبرپختونخوابارکونسل کے انتخابات میں حکمران جماعت کے حامی وکلاکوشکست ہوئی ہے۔ صوبے کے28نشستوں میں سے 10 پراے این پی کے وکلاونگ ملگری وکیلان جبکہ3نشستوں پرانکے حمایت یافتہ وکلانے کامیابی حاصل کی ہے اس طرح 28 میں سے13 نشستو ں پرملگری وکیلان کامیاب رہے جبکہ پی ٹی آئی کے حامی وکلا5نشستیں حاصل کرسکے ہیں۔مبصرین ان نتائج کو صوبائی حکمران جماعت کی غیرمقبولیت سے جوڑرہے ہیں۔

طورخم بارڈرکی بندش سے تاجروں کااربوں روپے نقصان،بارڈرکھولنے کامطالبہ
پاک افغان طورخم بارڈرگزشتہ ایک ماہ سے بندہے۔کسٹم ذرائع کے مطابق دونوں جانب ہزاروں مال بردارگاڑیوں،ٹرکوں اورٹریلرزکی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔پاکستان سے افغانستان کوبرآمدہونیوالی اشیامیں سیمنٹ،ادویات،کپڑا،تازہ پھل اورسبزیاں جبکہ وہاں سے درآمدا ت میں کوئلہ،سوپ سٹون،خشک وتازہ پھل اور دیگر اشیا شامل ہیں۔ طورخم سرحدی گزرگاہ سے دونوں ممالک کے درمیان یومیہ85 کروڑ روپے کی تجارت ہوتی ہے۔جس میں 58کروڑ برآمدا ت جبکہ25کروڑکے درآمدات شامل ہیں اس تجارت سے قومی خزانے کو یومیہ 5کروڑروپے کاریونیو حاصل ہوتاہے۔تجارتی ماہرین کے مطابق سرحدی بندش کے سبب دونوں ممالک کے تاجروں کوبھاری مالی نقصان کاسامناہے تجارتی گزرگاہ فوری طورپرکھولنے کامطالبہ زورپکڑرہاہے۔جبکہ پاکستان دراندازی کے خاتمے تک سرحدنہ کھولنے کے فیصلے پرقائم ہے۔

Aqeel Editorial

ایران کی انٹری اور پاکستان کا موقف

عقیل یوسفزئی
پاکستان اور افغانستان کے غیر لچکدار رویے کے باعث استنبول مذاکرات کی ناکامی نے جہاں ایک طرف دونوں ممالک کی کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے وہاں ایران بھی ایک نئے فریق یا ثالث کے طور پر میدان میں اتر آیا ہے ۔ ایران کے وزیر خارجہ نے گزشتہ روز پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کرکے ان کو مذاکرات جاری رکھنے کا مشورہ دیا اور پیشکش کی کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے لیے نہ صرف یہ کہ تیار ہے بلکہ اس کی خواہش ہے کہ وہ اس ضمن میں کلیدی کردار ادا کرے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اس پیشرفت کے بعد ایک بار پھر یہ امید پیدا ہوگئی ہے کہ کشیدگی میں اگر مزید کمی نہیں ہوتی تو فی الحال متوقع جنگی صورتحال کی نوبت بھی نہیں آنے دی جائے گی ۔
ایران ثالثی کرنے والے باقی دو ممالک یعنی قطر اور ترکی کے مقابلے میں اس حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتا ہے وہ جاری علاقائی کشیدگی کا ایک متاثرہ فریق رہا ہے اور اس تمام تر پس منظر میں اس کا ایک ” کھلاڑی” کی حیثیت سے مرکزی کردار رہا ہے ۔
اس ضمن میں اسی روز پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کے باوجود کراس بارڈر ٹیررازم کے معاملے پر اپنی ذمہ داری قبول کرنے سے گریز کی پالیسی اختیار کی جس کے باعث نہ صرف یہ کہ مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے بلکہ افغانستان کے رویے پر قطر اور ترکی کی ناراضگی بھی نوٹ کی گئی ۔
اسی دوران افغان عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے وہی پرانی کہانی سناتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان سمیت کسی کے خلاف استعمال نہیں ہورہی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان ان قبائلی شہریوں کی میزبانی کررہا ہے جو کہ امارات اسلامیہ کی حکومت کے قیام سے قبل فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں افغانستان منتقل ہوگئے تھے ۔
ان کا یہ بیانیہ اس تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ کراس بارڈر ٹیررازم پر پاکستان کا موقف درست ہے ۔
اس صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے نامور اینکر پرسن ، صحافی حامد میر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کبھی مثالی نہیں رہے تاہم اب کے بار افغانستان کو یہ بات سمجھنے کی اشد ضرورت ہے کہ اس کشیدگی سے ” اکھنڈ بھارت” کی داعی بھارتی حکومت فایدہ اٹھانے کی کوشش کررہا ہے جس کے خود افغانستان کے لیے منفی نتائج برآمد ہوں گے ۔ ان کے بقول ماضی کی تلخیوں پر بحث کی بجائے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے ۔