Local News

خیبر پختونخوا میں سردی اور دھند کے باعث اسکولوں کا نیا اوقات کار جاری

پشاور: خیبر پختونخوا میں سرد موسم اور دھند کی شدت کے پیش نظر صوبائی حکومت نے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے لیے نیا اوقات کار جاری کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق مردان، چارسدہ، نوشہرہ اور صوابی میں اسکول صبح 9 بجے کھلیں گے۔

جاری کردہ شیڈول میں بتایا گیا ہے کہ موسم کی شدت کے باعث کلاسوں کے دورانیے میں 5 منٹ کمی کی جا سکے گی تاکہ طلبہ کی سہولت اور حفاظت یقینی بنائی جائے۔

اعلامیہ کے مطابق دھند کے مکمل خاتمے تک نیا ٹائم ٹیبل نافذ العمل رہے گا، اور تمام سرکاری و نجی اسکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس کی سختی سے پابندی کریں۔

ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ نے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن متعلقہ اضلاع کو ارسال کر دیا ہے، جبکہ اسکولوں کے سربراہان کو ہدایت دی گئی ہے کہ نئے شیڈول پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طلبہ کے تحفظ اور محفوظ تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے پیش نظر کیا گیا ہے، تاکہ موسم کی خرابی کے باوجود تعلیمی سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکیں۔

Demining in KP

قبائلی اضلاع میں فوج کا بارودی سرنگوں کے خاتمے کا آپریشن جاری

پشاور: خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں پاک فوج کی جانب سے بارودی سرنگوں اور بارودی مواد کے مکمل خاتمے کے لیے جاری آپریشن میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق فوج کے بہادر جوان جانوں پر کھیل کر پہاڑی اور دشوار گزار علاقوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 114 مربع کلومیٹر علاقے میں بارودی مواد کی نشاندہی ہوئی، جس میں سے 82 مربع کلومیٹر مکمل طور پر کلیئر کر دیا گیا ہے۔

ڈی مائننگ آپریشن کے دوران پاک فوج کو بھاری جانی نقصانات بھی برداشت کرنا پڑے۔ 5 جوان شہید ہوئے جبکہ 115 جوان ہاتھ یا پاؤں سے محروم ہو کر عمر بھر کی معذوری کا شکار ہوئے۔

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بارودی سرنگیں اور پرانا بارودی مواد علاقے کے رہائشیوں کے لیے مسلسل خطرہ ہیں۔ افسوس ناک طور پر کئی بچے اور نوجوان نادانستگی میں بارودی مواد سے کھیلتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

26 نومبر کو باجوڑ کے گاؤں جنت شاہ میں بھی بارودی مواد پھٹنے سے دو نوجوان جاں بحق ہوئے۔ اس سے قبل بھی باجوڑ، لکی مروت اور دیگر علاقوں میں اس نوعیت کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔

سیکیورٹی اداروں نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ کلیئر نہ ہونے والے علاقوں میں غیر ضروری آمد و رفت سے گریز کیا جائے اور کسی بھی مشتبہ شے کی موجودگی کی فوری اطلاع مقامی انتظامیہ یا سیکیورٹی فورسز کو دی جائے۔

مزید کہا گیا ہے کہ بارودی مواد کے مکمل خاتمے تک احتیاطی تدابیر ہی انسانی جانوں کے تحفظ کا بنیادی ذریعہ ہیں۔

Local News

میرانشاہ میں پاک فوج کی زیرِ نگرانی ملک و مشران کا اہم جرگہ

میرانشاہ: شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی زیرِ انتظام ملک و مشران اور قبائلی عمائدین کا اہم جرگہ میرانشاہ میں منعقد ہوا، جس میں قبائلی رہنماؤں، عمائدین اور سیکیورٹی حکام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

جرگے میں آمد پر جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میرانشاہ نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور خطے میں قیامِ امن، استحکام اور ترقی کے لیے قبائلی روایات اور عمائدین کے مثبت کردار کو سراہا۔

اجلاس میں شمالی وزیرستان کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال، انسدادِ دہشتگردی کی کارروائیاں، عوامی فلاح و بہبود کے ongoing منصوبوں اور امن کے مستقل قیام کے لیے اقدامات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

جی او سی نے اس موقع پر کہا کہ عوام، سول انتظامیہ اور پاک فوج کے باہمی تعاون سے ہی دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ممکن ہے، اور قبائلی مشران کا تاریخی کردار آج بھی امن کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

قبائلی عمائدین نے علاقے میں امن و امان کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں اور ریاستی اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔