Editorial

کور کمانڈرز کانفرنس کے اہم نکات

عقیل یوسفزئی
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس کے اعلامیے کو دہشت گردی اور سیاسی شرپسندی میں ملوث عناصر کو ریاست کی جانب سے وارننگ قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس اعلامیے میں واضح طور پر ان عناصر کو بھارتی پراکسیز کا نام دیا گیا ہے ۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ سیاسی مقاصد کے لیے قومی سلامتی ، یک جہتی اور استحکام کے خلاف کام کرنے والے عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی ۔ اس ” وارننگ” کو تجزیہ کار پی ٹی آئی اور اس کی صوبائی حکومت کی جانب اشارہ قرار دیتے ہیں اس لیے بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ نہ تو ملٹری اسٹبلشمنٹ بعض حلقوں کے تبصروں کے برعکس پی ٹی آئی کے ساتھ کسی مفاہمت یا مذاکرات کے موڈ میں نظر آتی ہے اور نا ہی بدامنی میں ملوث عناصر کے ساتھ کوئی نرمی کی جائے گی ۔
کانفرنس میں بلوچستان حکومت کے انسداد دہشتگردی اقدامات کی تعریف کی گئی ہے جو خیبرپختونخوا حکومت کی ” کارکردگی” پر عدم اعتماد کا اشارہ سمجھا گیا ہے ۔ اب کے بار پڑوسی ملک افغانستان کے بارے میں کوئی سخت بات نہیں کی گئی جس کو پرامن حلقے ایک مثبت اقدام قرار دے رہے ہیں تاہم بھارت کو بلاواسط کسی بھی جارحیت کی صورت میں سخت ردعمل کی ” دھمکی” دی گئی ہے ۔
بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ آئندہ چند ہفتے شر پسند عناصر کے لئے تکلیف دہ ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ ماضی کے مقابلے میں اج کی پاکستانی ریاست اور ملٹری اسٹبلشمنٹ بہت طاقتور ہیں ۔