وصال محمد خان
سانحہ9 مئی
قوموں کی زندگی میں عروج وزوال اورسانحات کارونماہونااچھنبے کی بات نہیں۔ دنیاکی تقریباًہرقوم پرکوئی نہ کوئی سانحہ ایساآیاہے جسے وہ یاد کرکے آنسوبہاتی ہے یااسکی مذمت کیلئے کوئی نہ کوئی دن مختص کیاجاتاہے۔ دیگراقوام کی زندگی میں جوسانحات آتے ہیں وہ یقیناًیاتوکوئی قدرتی آفت ہوتی ہے یاپھرکسی دشمن ملک کی جانب سے اسے کسی سانحے سے دوچارکروایاجاتاہے مگرپاکستانی قوم اس حوالے سے بدقسمت رہی ہے کہ اسکی زندگی میں دیگران گنت حادثات وسانحات کے علاوہ ایک ایساسانحہ بھی گزرا ہے جس کی ذمہ داری بلاترددایک خودسا ختہ طورپر جمہوریت کی چیمپئن سیاسی ٹولے پر عائدہوتی ہے اوریہ سانحہ کسی حادثے کا نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش اورمنصوبہ سازی کانتیجہ ہے۔ ایک سیاسی ٹولے نے ملکی اداروں پرحملہ آورہوکردشمن ملک کے آرمان پورے کرلئے۔ اس سے زیادہ باعث ندامت اورکیاہوسکتا ہے کہ اس سانحے کے بعد دشمن ملک بھارت کے ریٹائرڈجرنیل ٹی وی پربیٹھ کر اس بات کابرملااظہار کررہے تھے کہ پاکستان کیساتھ جوکچھ ہم نہ کرسکے، اسکے ایک اناڑی سیاستدان نے کردکھایا۔9مئی کو تحریک انصاف نامی جماعت کے راہنماکوایک مقدمے میں گرفتارکیاگیا جس کے ردعمل میں اس جماعت کے کارکن ملکی اداروں پرحملہ آور ہوئے اوروہاں جلاؤگھیراؤاور توڑپھوڑکرکے ملک دشمنی کاکھلاثبوت دیا۔ اس سے قبل پارٹی لیڈریعنی عمران خان نے اس نعرے کا ٹرینڈبنادیاتھا۔کہ ‘‘عمران خان ہماراریڈلائن ہے اورانہیں ہاتھ لگانے پرپور ے ملک کوآگ لگادی جائے گی’’ ۔حالانکہ اس سے قبل بھی اس ملک میں ان گنت سیاسی لیڈرگرفتارہوئے ہیں ،اگروہ گناہگار تھے توسزاملی اور بے گناہ تھے تو رہائی ملی ،مگرکسی سیاسی جماعت نے اس طرح قانون ہاتھ میں لیکرملکی اداروں ،سرکاری عمارتوں اورفوجی تنصیبات پردھاوانہیں بولا۔تحر یک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان کی گرفتار ی پرگزشتہ برس آج ہی کے دن ملک دشمنی کی تمام حدودپھلانگ دیں ۔انہوں نے لاہورمیں کورکمانڈرہاؤس جوکسی زمانے میں بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناح کی رہائش گاہ تھی اوراسے تاریخی حیثیت حاصل تھی اس پرحملہ کرکے وہاں توڑپھوڑ اورہنگامہ آرائی کی اوراسے نذ رِآتش کیاگیاجس میں بابائے قوم کے زیراستعمال رہنے والی تاریخی اہمیت کی حامل اشیا کتابیں ،ڈائریاں اورپورٹریٹس جلادئے گئے اورپوری عمار ت کوکھنڈربناکررکھ دیاگیا کورکمانڈریاجناح ہاؤس لاہورکی تباہی وبربادی سے محسوس ہوتاہے جیسے اسے ہلاکوخان کی فوج نے لوٹاہو۔ہلاکوخان کی فوج بھی کسی بستی کوتاخت وتاراج کرنے کے بعد بلے ،شہتیر،دروازے اور اینٹیں تک اکھاڑکرلوٹ لیتی تھی ۔کچھ اسی قسم کی واردات تحریک انصاف کے نام نہادانقلابی کارکنوں نے بھی اپنے ہی ملک کی تاریخی عمار توں کیساتھ کی۔پشاورمیں ریڈیوپاکستان کی 100سالہ پرانی تاریخی عمارت کوآگ لگادی گئی اوروہاں توڑپھوڑ کی گئی جہاں صوبے کاسوسا لہ ثقافتی ورثہ محفوظ تھااسکی لائبریری میں نایاب کتابیں، کیسٹیں اورڈیسک موجودتھے جس میں نابغہء روزگار شخصیات کے انٹرویوز ،مرحوم گلوکار و ں کی آوازوں میں نعتوں ،حمدوں اوردیگرسمیت ملی نغموں کی نایاب ریکارڈنگزمحفوظ تھیں جنہیں جلاکرخاکسترکردیاگیااسی طر ح مردان کے پنجاب رجمنٹ سینٹرپرحملے میں ملک وقوم کی خاطرجانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء کی یادگاریں اورانکے مجسمے جلائے گئے، انہیں توڑاگیااوربیحرمتی کی گئی ۔ان تمام گھناؤنی حرکات کے ثبوت ویڈیوزکی صورت میں موجودہیں جس سے انکارممکن نہیں ۔مگراسکے باوجود انصافی ٹولے کے نام نہاد راہنماآئے روزٹی وی پرتشریف فرماہوکر بیان جاری کردیتے ہیں کہ سانحہ9مئی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے ۔حالانکہ جوڈیشل کمیشنزان واقعات یاسانحات کی تحقیقات کیلئے بنائے جاتے ہیں جن کے ملزم نامعلوم ہوں۔ ان وارداتوں کے ملزمان کی تصاویر، ویڈیوز اورآڈیوریکارڈنگزموجودہیں اس کیلئے کسی جوڈیشل کمیشن کی کیاضرورت ؟ریڈیوپاکستان عمارت کا مین گیٹ جس کی لاگت لاکھوں روپے تھی اسے کوڑیوں کے بھاؤ ایک کباڑی کے ہاتھ فروخت کرنے والاتحریک انصاف کا کارکن ہی تھا۔ جس کے ذریعے پشاورپولیس نے یہ گیٹ برآمدکروا یا۔اسی طرح9 مئی کوپشاورمیں دیگردکانوں کے علاوہ اسلحہ شاپس بھی لوٹی گئیں جس کااسلحہ اور ایمونیشن پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں سے برآمد کیا۔ان تمام ثبوتوں کی موجودگی میں جوڈیشل کمیشن کامطالبہ چہ معنی دارد؟اس پر مستزادیہ کہ تحریک انصاف المعروف سنی اتحادکونسل کی صوبا ئی حکومت نے سانحہ 9مئی ملزمان کی طرفداری شروع کردی ہے اورپولیس پر مقدمات ختم کرنے کیلئے دباؤڈالاجارہا ہے اس سلسلے میں بیان بازسیاسی ٹولے اوروزیراعلیٰ امین گنڈاپور کے بیانات ریکارڈپرہیں۔ حیرت انگیزامریہ ہے کہ عمران خان کوایک مقدمے میں رینجرز کی مددسے گرفتارکیاگیاتھامگران کی توپوں کارخ فوج کی جانب ہے آج بھی وہ فوج کے خلاف بیانات جاری کرتے رہتے ہیں حالانکہ پاک فوج ہی ملکی بقا اورسلامتی کی ضامن ہے۔ ملک کی حفاظت صرف فوج کرتی ہے یہی فوج ہے جس نے ہزاروں شہدادیکرملکی سرحدات کی حفاظت کی ،اسی فوج کے طفیل ہم پاؤں پھیلا کرسکون کی نیندسوتے ہیں اوراسی فوج کے ہوتے ہوئے کسی دشمن کوپاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں ہوتی۔ سیاستدانوں کاکیاہے انہوں نے توسیاست اورحکومت کامقصدکرپشن اورلوٹ مارسمجھ رکھاہے۔ خودساختہ انقلابی عمران خان ہی کودیکھ لیجئے، اسکی حکومت میں کرپشن کی نئی تاریخ رقم ہوئی توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچ دی گئیں اوراہم عہدوں پرتقرریوں کیلئے کروڑوں روپے کی رشوتیں لی گئیں صوبائی حکومت میں وزارتوں کے بدلے کروڑو ں روپے وصولی کے الزامات پارٹی کے اندرسے سامنے آئے ۔حکومت اور عدلیہ کافرض بنتاہے کہ سانحہ9مئی میں ملوث ملزمان کا شفاف ٹرائل کیاجائے اورجرم ثابت ہونے پرآئین وقانون کے مطابق کڑی سزادی جائے تاکہ آئندہ کسی خودساختہ انقلابی ٹولے کوملکی وقومی ادارو ں اورفوجی تنصیبات پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرات نہ ہو۔سانحہ9مئی کوئی حادثہ نہیں بلکہ یہ جان بوجھ کرمنظم منصوبہ سازی اورمکروہ حکمت عملی کا نتیجہ ہے جس کے خلاف ریاستی مشینری کاحرکت میں آناضروری ہے ۔تاکہ منصوبہ سازوں، اس پرعمل کرنے والوں اور چن چن کر اہداف کی نشاندہی کرنے والوں کامحاسبہ ہو۔