سانحہ نو مئی منظم منصوبہ تھا

گزشتہ برس نو مئی کو ایک سیاسی جماعت نے اپنے کارکنوں کے ذریعے ریاستی اداروں اورفوجی تنصیبات پرحملہ آور ہوکر دہشت گردی کی ایک نئی تاریخ رقم کردی ۔ یہ دہشت گردی اس نام نہاد سیاسی جماعت تحریک انصاف نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کروائی۔ جس میں اسکے کارکن اورراہنمادونوں برابرکے شریک رہے ۔ کارکن بے چارے تو اس بات سے یقینا بے خبرہونگے کہ وہ قومی اورفوجی تنصیبات پرحملہ کرکے اسے تباہ کرکے اورقانون کی دھجیاں اڑاکر ناقابل معافی جرم کیاہے مگرانکی کوتاہ فہمی اور سمجھ بوجھ کی کمی سے پارٹی راہنماوں نے ناجائز فائدہ اٹھایا ۔ اورانہیں قربانی کابکرابنایا گیا اور یہ سب سیاسی مفادکیلئے کیاگیا۔ایک سیاسی راہنما یعنی عمران خان نے اپنی دورحکومت میں کرپشن ۔اقرباپروری اور نااہلی کی انتہاکردی مگر حکومت کے خاتمے پراسکے خلاف مقدمات قائم ہوئے اور ان سے حکومت کے دوران کی گئی لوٹ مار کاحساب مانگاگیاتو صفائی نہ ہونے اور کرپشن ونااہلیوں کاجواب نہ ہونے کے باعث اس نے ادھرادھر کی ہانکنی شروع کردی اورخود کوپاکبازثابت کرنے کیلئے پیڈ سوشل میڈیا کارکنوں کے ذریعے فوج اوردیگرقومی اداروں کے خلاف ناجائز کمپین چلائی ۔ جس سے کوتاہ فہم کارکنوں نے اسے مسیحاسمجھ کر اس کی ہربات پرآمنا وصدقناکی روش اپنائی ۔اور اسکی منظم منصوبہ بندی میں استعمال ہوئے ۔ جوکچھ تحریک انصاف کے کارکنوں نے گزشتہ برس نو مئی کوکیااسے سیاسی دہشت گردی بھی قراردیاجارہاہے ۔ اوریہ سیاسی دہشت گردی ایک سیاسی راہنما عمران خان کے اکسانے پر عمل میں آئی ۔ جس کی مثال پاکستانی تاریخ میں ملنامشکل ہے ۔ اس سے قبل ان گنت سیاسی راہنماگرفتارہوئے اورانہیں سزائیں بھی ہوئیں اگرچہ ان میں کئی بے گناہوں کوبھی سزاہوئی مگر انکے سیاسی کارکنوں نے قانون کوہاتھ میں لیکر دہشت گردی کی روش نہیں اپنائی کیونکہ ان کارکنوں اورسیاسی راہنماوں کومعلوم تھاکہ اوروہ دل سے سمجھتے تھے کہ یہ ملک اوراسکی تنصیبات انہی کی ملکیت ہے اوراپنی ملکیت کوکوئی عقل سے عاری شخص ہی توڑ پھوڑ سکتاہے ۔ مگرتحریک انصاف کے خودساختہ راہنما عمران خان چونکہ دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور ان کامطمح نظر اس ملک کی تباہی وبربادی ہے اسلئے اس نے ایک منظم بلکہ مکروہ منصوبہ بندی کے تحت اپنے کارکنوں کوقومی ۔فوجی اورنجی تنصیبات اوراملاک پرحملوں کیلئے اکسایا ۔ جس کے نتیجے میں ان املاک کوجونقصان ہوا وہ پاکستان کاہی نقصان ہے ۔ کوئی محب وطن پاکستانی کیونکراپنے ملک کے املاک کونقصان سے دوچارکرسکتاہے ۔ اوراگرکوئی شخص یہ عمل دہراتاہے تویقینایاتو وہ اس ملک کاباسی نہ ہوگا یاپھردشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہاہوگا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں اور خودساختہ راہنماوں نے نو مئی کو نارواطرز عمل اپنایا اسے صاف اورواضح الفاظ میں دہشت گردی ہی کہاجاسکتاہے ۔ اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی بطورریاست زیروٹالرنس کی پالیسی ہے ۔ اب ان سیاسی دہشت گردوں کے خلاف بھی وہی پالیسی لاگو ہونی چاہئے ۔ نو مئی کے دہشت گردانہ اورمتشددانہ کارروائیوں میں ملوث عناصر کے خلاف ریاست کووہی پالیسی اپنانی چاہئے جو اس نے دہشت گردی کے خلاف بنائی ہے ۔ نومئی کے واقعات دہشت گردی ہے دہشت گرد ملک وقوم کی جان ومال کے دشمن ہیں اوریہ کسی صورت قابل معافی نہیں ۔ لہذا ریاست کے ستونوں خصوصاعدلیہ کو اپنے فرائض منصبی بطریق احسن اداکرناچاہئے ۔ اورجو دہشت گردی ریاست کے خلاف کی گئی ہے اسکے ذمہ داروں کوقرارواقعی سزا دینی چاہئے تاکہ آئندہ کسی سیاسی جوکرکوسیاسی دہشت گردی کی روش اپنانے سے روکاجاسکے ۔ یہی پوری قوم۔کامطالبہ ہے ۔ یہی نعرہ ہے اوریہی ڈیمانڈہے کہ دہشت گردی ناقابل معافی ہے اور نومئی کی دہشت گرد کرداروں کیساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹاجائے.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket