Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Wednesday, December 31, 2025

الوداع2025ء، خوش آمدید 2026ء

2025ء کے اہم قومی اوربین الاقوامی معاملات کاسرسری جائزہ

سال 2025بوڑھااورضعیف ہوچکاہے۔ہماری اوراسکے بیچ ابدی جدائی کاوقت آپہنچاہے۔ہم رہیں یانہ رہیں مگریہ بات طے ہے کہ سال 2025ء کی دنیاسے رخصتی یقینی ہے۔جس طرح گزراوقت واپس نہیں آتاٹھیک اسی طرح 2025بھی واپس نہیں آئیگا۔ہاں اس نے اپنی دورِحکومت میں ہم انسانوں کیساتھ جوکیاوہ اب تاریخ کاناقابل تنسیخ باب بن چکاہے۔ہماری زندگیوں پراس نے وہ انمٹ نقوش چھوڑ ے ہیں جورہتی دنیاتک مٹ نہ پائیں گے۔آئیے ہمیشہ کیلئے جداہونیوالے اس سال 2025ء کی جھولی کھول کردیکھتے ہیں کہ وہ اس فانی دنیا سے کیاکچھ سمیٹ کرلے جارہاہے۔اوہو۔۔اس کی جھولی کھلتے ہی اس میں اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہوکی منحوس شکل نظرآرہی ہے جس نے الاکھوں بے گناہ فلسطینی مسلمانوں کاخون بہایا،بچوں اورخواتین کوآگ وخون میں نہلایااورسفاکیت وسنگدلی کی نئی تاریخ رقم کی۔

2025ء کی جھولی میں تویہ بخت انسان دندناتاپھررہاہے اوراسکے منہ سے لاکھوں فلسطینیوں کاخون رِس رہاہے۔یہ آدم خوربھیڑیا انسا نیت کا دشمن ہے اسکے شرسے پاس پڑوس کاکوئی بھی ملک محفوظ نہیں اس نے لبنان،شام،ایران اورقطرپرتمام بین الاقوامی قوانین اور اخلاقیا ت کوبالائے طاق رکھتے ہوئے حملے کئے۔ایران کے منہ توڑجواب پرہمیشہ کی طرح اس کاسرپرست امریکہ بیچ میں کودپڑااوراسکی رہی سہی ساکھ بچالی۔ معمولی ساٹکرکاملک ملاتواس کی باں باں ساری دنیانے دیکھ لی۔ یہ مسخرہ ٹائپ شخص کون ہے جومضحکہ خیزسانظرآرہاہے؟اوہ۔۔ یہ توبھارتی وزیراعظم نریندرمودی ہے جسے پاکستان نے منہ توڑجواب دیکراس کاحلیہ ہی بگاڑدیاہے۔یہ احمق آدمی پاکستان کوفتح کرنے کا خواب آنکھو ں میں سجائے بیٹھاتھا مگراسے شائدمعلوم نہیں تھاکہ پاکستان غازیوں کی سرزمین ہے،یہ نعمت خداوندی ہے،اس کاوجودمیں آنامعجزہ ہے، یہ اسلام کاقلعہ ہے۔مودی کی مہم جوئی اسے الٹی پڑگئی اوراسے وہ عبرتناک شکست ہوئی جسے ساری دنیانے دیکھ لیااوراسے ہرطرف سے لعنت ملامت کاسامناہے اتنی ندامت کے باوجودیہ احمق شخص اپنی شرانگیزیوں سے بازنہیں آرہااوراب اس نے افغان طالبان رجیم کیساتھ سازبازکرکے پاکستان میں دہشتگردی کابازارگرم کرنیکی مذموم کوشش شروع کی ہے مگراس محاذپربھی اسے منہ کی کھانی پڑیگی۔یہ کون لوگ ہیں جولمبی داڑھی رکھے اورپگڑی باندھے مسلمانوں والی صورتیں بناکرہمسایوں کے گھرپتھر ماررہے ہیں؟

اے 2025ء تیری جھولی کایہ نظارہ مایوس کن ہے یہ توافغان طالبان ہیں جواپنے محسنوں (خیبرپختونخوااورپاکستان) پر حملوں کیلئے فتنۃ الخوارج کی پشت پناہی کر رہے ہیں انہوں نے تواپنے ملک کودہشتگردوں کی آماجگاہ بنالیاہے یہ نہ توسفارتکاری کے اسرار و رموزسے آشناہیں اورنہ ہی انہیں متمدن دنیامیں رہنے کے طورطریقے آتے ہیں یہ وحشت اورخونریزی کے سوداگرہیں یہ بزعم خوددین اسلام کے ٹھیکیداربنے ہوئے ہیں مگرانکی پشت پر مسلما نوں کاقاتل نمبر2گجرات کاقصائی نریندرمودی اورمودی کی پشت پرقاتل نمبر1 نتن یاہو ہے جس نے کرائے کے ان قاتلوں سے پاکستا ن سمیت خطے کے دیگرممالک میں خونریزی کابازارگرم کروارکھاہے۔لگتاہے خون کے ان بیوپاریوں کاانت بھی نریندر مودی کی طرح پاکستان کے ہاتھوں ہی ہوگاکیونکہ پاکستان میں انسانیت کے ان مجرموں کی سرگرمیاں بہت بڑھ گئی ہیں۔

2025کی بوسیدہ جھولی کھلتے ہی نتن یاہوکی منحوس شکل سامنے ہے،صدرٹرمپ کی جنگ بندیاں

2025ء کی بوسیدہ جھولی میں یہ کون ہے جو بڑے طمطراق سے چل رہے ہیں؟ارے یہ تومریکی صدرٹرمپ ہیں جودنیامیں امن کے داعی ہیں اوراپنے موجودہ اقتدارمیں آٹھ جنگیں رکوانے کادعویٰ کرتے ہیں اوراسی سبب نوبل کاامن پرائزلیناچاہتے ہیں۔صدرٹرمپ مجموعی طورپرروایتی امریکی صدورسے مختلف ہیں اانہو ں نے واقعی پاک بھارت جنگ سمیت کئی جنگیں رکوانے میں اہم کرداراداکیامگریہ ہمیشہ طاقتورکاساتھ دیتے ہیں اوراسکے ہاتھوں کمزور کوبربادکروانے کے بعدجنگ رکواتے ہیں واضح الفاظ میں یہ ”ہے جرم ضعیقی کی سزامرگ مفاجات“ کے اصول پرعمل پیراہیں انہوں نے غزہ میں جنگ تورکوائی مگراس سے پہلے غزہ کوکھنڈربنانے پرخاموشی اختیارکئے رکھی اسی طرح ایران اسرائیل جنگ بندکروانے میں کردارادا کیا مگراس وقت جب انہیں معلوم ہواکہ اسرائیل ایران کی پوری فوجی قیادت اورایٹمی سائنسدان مارنے کے باوجود پٹ رہا ہے اگرچہ صدرٹرمپ روایتی امریکی صدورسے مختلف ہیں مگر اسرائیل یعنی امریکی بغل بچہ کوکسی کے ہاتھوں بربادہوتاہوایہ بھی نہیں دیکھ سکتے اسلئے توانہوں نے تمام بین الاقوامی قوانین کوبالائے طاق رکھتے ہوئے ایران کے ایٹمی تنصیبات پرخوفناک حملہ کیااورایسامہلک بارو استعما ل کیااگراس کا دس فیصدبھی اسرائیل کیخلاف استعمال ہو تویہ صفحہء ہستی سے مٹ جائے۔ بہرحال مجموعی طورپرصدرٹرمپ مسلمانوں کیخلاف وہ بغض اورسفاکانہ سلوک روانہیں رکھتے جوسابقہ صدور اپناتے تھے۔

نریندرمودی کی ذمت آمیزشکستیں،ٹرمپ کے خصوصی نشانے پر

2025ء کی جھولی میں بنگلہ دیش بھی نظرآرہاہے جہاں حسینہ واجد کے ڈیڑھ عشرے پرمشتمل ظالمانہ دورِ اقتدارکاسورج غروب ہوااوراسے بے سروسامانی کے عالم میں اپنے اصل ملک بھارت فرارہوناپڑا۔اس طرح بنگلہ دیش پر ہندو ستان نوازوں کااقتدارختم ہوااوربنگالیوں کویہ جاننے کاموقع ملاکہ مکتی باہنی اورشیخ مجیب کے سنائے گئے قصے جھوٹ کاپلندہ اور ہندو ستان سپانسرڈ تھے۔بنگلہ دیش کے دامن پرحسینہ واجدحکومت کی رخصتی میں اہم کرداراداکرنیوالے سٹوڈنٹس راہنماعثمان ہادی کے المناک قتل کاداغ بھی ہے انکے جنازے میں لاکھوں افرادکی شرکت بھی 2025 ء کے یادگارلمحات ہیں۔

پیوٹن یوکرائن کوتباہ کرنے پرکمربستہ،آذربائیجان اورآرمینیاکے درمیان طویل جنگ کاخاتمہ

2025ء کی جھولی میں روسی صدرپیوٹن بھی جلوہ افروز ہیں جو یوکرائن کوملیامیٹ کرنے میں تندہی سے مصروف ہیں اورپوری دنیامیں کوئی بھی اسے روکنے کی ہمت نہیں رکھتا۔یوکرائن کی جانب سے روس کے 40لڑاکاطیارے تباہ کرنے کا منظر بھی جاں بلب سال کے دامن میں چمک رہاہے۔جویہ ثابت کررہاہے کہ دوسروں پر برسائے گئے بم پلٹ کرآپکی جانب بھی آسکتے ہیں۔2025ء کی جھولی میں آذربائیجان اورآرمینیاکے درمیان نگورنوکاراباخ کا برسوں پرانا تنازعہ بھی حل ہوتاہوانظرآرہاہے جودونوں ہمسایہ ممالک اورخطے کیلئے نیک شگون ہے۔ دنیامیں دیگربھی بہت سے واقعات رونماہوئے جو 2025ء کی جھولی میں موجودہیں اورجواب تاریخ کاحصہ بن چکے ہیں۔

ہم اس جھولی میں پاکستان کانظارہ کرتے ہیں کہ یہاں سے یہ سال کیاکچھ سمیٹ کرجارہاہے۔پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوامیں توہمسائے سے دہشتگردآکرحملے کرتے ہیں،پولیس،سیکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کوآگ وخون میں نہلاتے ہیں۔فتنۃ الخوارج کیخلاف پاکستان کی جنگ جاری ہے جس میں روزانہ لاشیں گرتی ہیں،گودیں اور سہاگ اجڑتے ہیں مگرخون کے پیاسوں کی پیاس بجھنے میں نہیں آرہی۔ان سب میں ہمسائے کے وہ بزعم خوداسلام کے ٹھیکیدار ملوث ہیں جن پرپاکستانیوں کے ان گنت احسانات ہیں۔مگریہ محسن کش ہیں اوران کا علاج ایک ہی ہے کہ انہیں بزوربازو خونریزی سے روکاجائے۔

ٖفیلڈمارشل عاصم منیراوروزیراعظم شہبازشریف کے ستارے عروج پر

پاکستان کے اندرونی مناظرکاجائزہ لیاجائے توفیلڈ مارشل عاصم منیر کا ستارا چمک رہا ہے۔انکی قیادت میں پاک فوج نے شرانگیزیوں اور جارحیت کاایسامنہ توڑجواب دیاکہ بھارتی بنیاپوری دنیامیں منہ چھپائے پھر رہاہے اوراسے تاریخی ندامت کاسامنا کرنا پڑرہاہے۔بھارتی جارحیت پاکستان کیلئے خوشگوارجبکہ بھارت کیلئے سوہان روح ثابت ہوئی۔ اس جارحیت اوردندان شکن جواب سے گزشتہ نصف صدی کے دوران کسی مسلمان ملک نے پہلی بارجارحیت کاجواب دلیرانہ اندازمیں دیکر دشمن کوگھٹنے ٹیکنے پرمجبورکیاجس سے دنیامیں پاکستان کی دھاک بیٹھ چکی ہے اورہرملک پاکستان کی طرح دفاعی صلاحیت حاصل کرنے کا آرزومندہے۔فیلڈمارشل کیساتھ ساتھ وزیراعظم شہبازشریف کاستارہ بھی عروج پرہے اورانہیں ملک سمیت بیرون ملک بھی سراہاجارہا ہے۔

معاشی،دفاعی اورسفارتکاری کے میدانوں میں کامیابی کی نئی تاریخ رقم

انکی قیادت میں ملکی معیشت بھی روزافزوں ترقی کررہی ہے اورسٹاک ایکسچینج نے بھی بہتری کے سابقہ ریکارڈزپاش پاش کئے ہیں۔ فیلڈمارشل اوروزیراعظم کی جوڑی نے پاکستان کوسفارتی تنہائی اوردیوالیہ پن سے نکال کرترقی کی شاہراہ پرگامزن کردیاہے۔سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ عمل میں آیاہے جس سے بیت اللہ اورمسجد نبویﷺ کی سیکیورٹی پاک فوج کی ذمے داری بن چکی ہے جوکسی مسلمان کیلئے سعادت سے کم نہیں۔بھارت پاکستان کیخلاف جارحیت کاارتکاب کر کے نہ صرف دنیامیں رسواہواہے بلکہ اسکی سفارتکاری کوبھی بہت بڑادھچکاپہنچاہے۔آپریشن سندور تندوربن چکاہے اورمودی کامہابھارت اپنی ذلت پرنوحہ کناں ہے۔ مودی پاکستان کی جانب سے زناٹے دارتھپڑکے فوری بعدہمیشہ کی طرح صدرٹرمپ کے درپرسجدہ ریزہوئے اورجنگ بندی کروانے کی درخواست کی۔ پاکستان نے جنگ بندی کیلئے کچھ شرائط رکھیں جسے مودی نے صدرٹرمپ کے سامنے قبول کیامگربعدمیں اس سے مکرگئے جس سے سیخ پاہو کر ٹرمپ مودی کوزِچ کرنے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے وہ ان طیارو ں کاذکرخیربھی نہیں بھولتے جوپاکستان نے10مئی کو گرائے اوربھارت پرٹیرف کی شرح بھی اتنی بڑھادی کہ اسکی چیخیں نکل گئیں۔پاکستان بھارت کومنہ توڑجواب دینے کے بعدبالخصوص امت مسلمہ اوربالعموم پوری دنیاکے آنکھوں کاتارابن چکاہے۔ 2025ء اگرچہ کئی حوالوں سے پاکستان کیلئے برارہامگران گنت حوالوں سے یادگاربھی رہا۔

2026 ء پاکستان کیلئے امیدافزا

پاکستان نے اس سال معاشی اوردفاعی میدان میں جوکامیابیاں سمیٹی ہیں وہ2025ء کے ماتھے کاجھومرہیں۔بھارت دنیامیں جس کی لاٹھی اسکی بھینس والاقانون رائج کرنیکاخواہاں تھامگر پاکستانی جواب سے اسکے چودہ طبق روشن ہوگئے ہیں۔اس ایک فاش غلطی سے بھارت کے نصیب میں ذلت جبکہ پاکستان کی قسمت میں عزت لکھ دی گئی۔2026ء ہمارے دروازے پردستک دے رہاہے۔ آؤآؤخوش آمدید۔ ہم نئے سال کوخوش آمدیدکہتے ہیں اس امیدکیساتھ کہ یہ ہمارے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے کاباعث بنے گا،پاکستان 2026ء میں ترقی کی نئی منازل طے کریگااورہم دفاع کیساتھ ساتھ معاشی میدان میں بھی مضبوط ومستحکم قوم بن کرابھریں گے۔ الوداع 2025ء۔خوش آمدید2026ء۔

وائس آف کے پی اور اسکی پالیسی کا لکھاری کی رائے سے متفق ہوناضروری نہیں ہے۔

الوداع2025ء، خوش آمدید 2026ء

Shopping Basket