Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Monday, June 23, 2025

فیلڈ مارشل کا دورۂ امریکہ

وصال محمد خان
آرمی چیف اورفیلڈمارشل جنرل عاصم منیرکے دورۂ امریکہ پراندرون اوربیرون ملک کے کچھ حلقے تلملاہٹ کااظہارکررہے ہیں ۔ایک جا نب اگرپاکستان کاایک سیاسی حلقہ خصوصی طورپرپی ٹی آئی جنرل عاصم منیرکے دورۂ امریکہ کوتنقیدکانشانہ بناتے رہے تودوسری جانب ہمسایہ ملک بھارت میں بھی آہ وبکاکامنظرتھا۔اس دورے کوبھارتی میڈیانے بہت زیادہ کوریج دیکر تنقیدکانشانہ بنایاگیا۔

پی ٹی آئی اوراسکے ہمنواؤ ں کو دورے کے نتائج سامنے آنے پرخاموش ہوناپڑامگربھارت کے پیٹ کامروڑابھی تک برقرارہے۔بھارتی میڈیاپربیٹھے عقل کے اند ھے دانشوروں اورسیاستدانوں نے ہرمعاملے میں پاکستان کوگھسیٹنے کانارواوطیرہ اپنارکھاہے جس سے محسوس ہورہاہے کہ بھار ت کو پاکستان کے سوادنیامیں کوئی کام ہی نہیں ہے شائدخدانے انکی زبانوں کوپاکستان کاراگ الاپنے پرہی مامورکردیاہے اورانکی کالی زبا نیں جتنا پاکستا ن کے خلاف زہراگلتی ہیں اتنا پاکستان کوخدامزیدعزت وتوقیرسے نوازرہاہے۔

فیلڈمارشل جنرل عاصم منیرکے حالیہ دورۂ امر یکہ سے بھارت کوکیاتکلیف ہوسکتی ہے ؟ہرملک کسی دوسرے کیساتھ بہتر تعلقات کارقائم کرنے اور جاری رکھنے میں آزادہے اگر پاکستا ن کے کسی ذمہ دارفردنے امریکہ کادورہ کیااورصدرسے ملاقات کی تواس میں حرج ہی کیاہے اوراس سے بھارت کو کیانقصان ہوسکتاہے ؟

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالتے ہی نریندرمودی نے امریکہ کادورہ کیا،صدرسے ملاقات کی اور بتیسی کی نمائش کرتے ہوئے واپس آئے مگر پاکستا ن نے نہ توکوئی اعتراض کیااورنہ ہی اس دورے کواہمیت دی بلکہ اسے بھارت اورامریکہ کامعاملہ سمجھتے ہوئے نظراندازکیا مگر پاکستانی آرمی چیف کے دورے اورصدرٹرمپ سے ملاقات پرپورابھارت تلملاہٹ کاشکارہوچکاہے۔

کبھی ایران کیخلاف تعاون کبھی پاکستانی ایئربیس ز امریکہ کے حوالے کرنے کے شوشے چھوڑے جارہے ہیں توکبھی آرمی چیف کے لنچ اوراس میں موجودحلال خوراک کو رشک بھری نظروں سے دیکھا جارہاہے اوراس پرتبصرے ہورہے ہیں۔

بھارت کی تلملاہٹ اور حسد

بھارت پاکستان کے حسداوربغض میں اس حدتک مبتلاہوچکاہے کہ وہ کسی پاکستا نی عہدیدارکے بیرون ملک دورے اوروہاں ہونیوالی ملاقاتوں کوبھی برداشت نہیں کرپارہااوراس جیلس پن کی شدت میں گزشتہ10مئی سے بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے دنیامیں شائدہی کوئی بھارت جتنابڑاملک ہوجوچھوٹے پن کامظاہرہ کرکے اول تواپنے سے کئی گناچھوٹے ہمسائے پر حملہ کردے اورجب دندان شکن جواب ملے تودنیامیں واویلامچائے کہ پاکستان کابائیکاٹ کیاجائے۔

بھارت کی جانب سے آئی ایم ایف کو پاکستان سے عدم تعاون پرآمادہ کرنے اورایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں دوبارہ ڈلوانے کی مذموم کوششیں ہوئیں اور جب تمام محاذوں پرمنہ کی کھانی پڑی توپورابھارت آرمی چیف کے دوۂ امریکہ کے پیچھے پڑگیا۔

پاکستان کی عالمی حیثیت

بھارت چاہے جتناجیلس پن یاتلملاہٹ کامظاہرہ کرے پاکستان اب ایک مضبوط ملک بن چکاہے اسکی معیشت بھی ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہے ،اس کادفاع بھی ناقابل تسخیرہے اورعالمی برادری بھی اسے قدرکی نگاہ دیکھتی ہے ۔یہ حیثیت پاکستان کورب کائنات کی کرم نوازی سے ملی ہے جس پربھارت کوتلملانے کی بجائے اسے کھلے دل سے تسلیم کرلینا چاہئے۔

6اور7مئی کی درمیانی رات اور10مئی کی صبح سے قبل بھارت پاکستان کوپرکاہ برابراہمیت دینے پر تیارنہیں تھااس کاخیال تھاکہ وہ حملے کرکے پاکستان کوغزہ جیسی صورتحال سے دوچارکردے گایہاں کے پچیس کروڑلوگوں کومارکرافغانستان اورچین کی جا نب دھکیل دے گا،اورملک کواکھنڈبھارت کاحصہ بناکررام نام کی مالا جپتارہیگا اورکوئی پوچھنے والانہیں ہوگامگرمنہ توڑجواب پانے کے بعد اسکے اوسان خطاہوچکے ہیں بلکہ میڈی اپرسنزاور سیاستدانوں کے بیانات سے نہیں لگ رہاکہ یہ کوئی نارمل لوگوں کاملک ہے یا اسکے باسی 2025ء کی دنیامیں رہ رہے ہیں۔

پاکستان کے بین الاقوامی تعلقات

بھارت کواب جان لیناچاہئے کہ پاکستان دنیاکاایک مضبوط اورمستحکم ملک ہے ۔بین الاقوامی تعلقات کے لحاظ سے اس اہم ملک کو سپرپاورزاورمسلم دنیامیں یکساں اہمیت حاصل ہے۔

چین کیساتھ اسکے پون صدی پرمبنی برادرانہ تعلقا ت ہیں جسے دونوں ممالک اہمیت دیتے ہیں ،روس پاکستان کیساتھ روابط کاخواہاں ہے اورحالیہ عرصے میں دونوں ممالک کے تعلقات نئی بلندیوں کی جانب گامزن نظرآرہے ہیں، امریکہ نہ صرف پاکستان کواہمیت دے رہاہے بلکہ اسکے ساتھ تعلقات بڑھارہاہے جبکہ ایرا نی پار لیمنٹ میں تشکرپاکستان کے نعرے لگ رہے ہیں ۔جس کاواضح مطلب یہی ہے کہ پاکستان ایران اسرائیل جنگ روکنے میں اہم کردار اداکرسکتاہے۔

بھارت، اسرائیل اور را کا گٹھ جوڑ

بھارت نے پاکستانی ایئربیس زامریکہ کے حوالے کرنے کاشوشہ چھوڑامگرکوئی بعیدنہیں کہ وہ اسرائیل کوایران کے خلاف اپنے بیس زاستعمال کرنیکی اجازت دے چکاہوکیونکہ پاک بھارت کشیدگی میں بھارت کاواحدمددگاراسرائیل ہی تھاآج اگروہ اسرائیل کیساتھ تعاون نہیں کریگاتواسے کون دوست مانے گااوراسکے ساتھ کون دوستی کرناچاہے گا؟

ایران کیساتھ اسکے اچھے تعلقات تھے مگرہندو انتہا پسند چونکہ مسلمانوں کی خونریزی چاہتے ہیں اسلئے ایران کودھوکہ دیکراس نے اسرائیل کاساتھ دیااوررا کے ایجنٹوں نے موساد کامخبربن کرایران کی پیٹھ میں چھراگھونپا جوایران کیلئے ناقابل تلافی نقصان کاباعث بنا ۔

پاکستان کی کامیابیاں اور دشمنوں کی ناکامیاں

راکے ایجنٹوں کی ایران میں گرفتاری سے بلوچستان میں بھی امن قائم ہونے جارہاہے جس سے پاکستان کے خلاف بھارت کی یہ پراکسی وار بھی آخری سانسیں لے رہاہے ۔اب یہ خداکی خاص کرم نوازی ہے کہ 2025ء غاصب اورظالم قوتوں کی ذلت کاسال بن چکاہے پہلے بھارت پاکستان کے ہاتھوں ذلیل ہوااوراب اس کے ساجھے دار اسرائیل کوایران رگیدرہاہے ۔

بھارت پاکستان کوحاصل اہمیت اور حیثیت سے جیلسی پن کاشکارہوسکتاہے ،تلملاہٹ کااظہار کر سکتاہے مگر اسکے پاس جلنے کڑھنے کے سواکوئی چارہ نہیں ۔اسے اب ہرمحاذپرپاکستان کے ہاتھوں ہزیمت کاسامناکرناپڑیگا۔

بغض اورحسد کی آگ میں جل کرراکھ ہونے سے بہترہے کہ بھارتی انتہاپسندقیادت حقائق کاسامناکرنیکی ہمت کرے ،پاکستان کی عداوت کوخیربادکہہ دے اوراسکے ساتھ اچھے ہمسایوں کی طرح پر امن بقائے باہمی کاراستہ اپنائے ،تجارت کرے اوردوطرفہ مسائل بات چیت کے ذریعے حل کرے خودبھی جئے اور پاکستا ن کوبھی اپنی مرضی سے جینے دے ۔

فیلڈمارشل سیدعاصم منیرکے دورۂ امریکہ پر بڑاملک چھوٹے پن اوراوچھی حرکتوں سے بازآجائے ورنہ اسے مزیدندامت اورشرمندگی کاسامناکرناپڑسکتاہے ۔

وائس آف کے پی اور اسکی پالیسی کا لکھاری کی رائے سے متفق ہوناضروری نہیں ہے۔

فیلڈ مارشل کا دورۂ امریکہ

Shopping Basket