Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Tuesday, December 2, 2025

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

این اے18ہری پورکے ضمنی الیکشن میں حکمران جماعت کوشکست، دھاندلی کے الزامات

گزشتہ ہفتے سابق اپوزیشن لیڈرعمرایوب کی نااہلی سے خالی ہونیوالی این اے 18ہری پورکی نشست پرضمنی انتخاب ہوا۔جس میں ن لیگ کے امیدواربابرنوازخان نے کامیابی حاصل کی۔عمرایوب کوانسداددہشت گردی عدالت سے سزاہونے پریہ نشست خالی قرارپائی تھی جس پرعمرایوب نے اپنی اہلیہ شہرنازعمرکومیدان میں اتاراجواس سیاسی امتحان میں ناکام ہوگئی۔بابرنوازخان پہلے بھی اس حلقے سے منتخب ہوچکے ہیں۔عمر ا یو ب اسی حلقے سے چار مرتبہ2002ء میں ق لیگ،2013ء میں ن لیگ جبکہ2018ء اور2024ء میں پی ٹی آئی کے ٹکٹس پرکامیاب ہوچکے ہیں۔تحریک انصاف نے حسب سابق اپنی شکست کودھاندلی کانتیجہ قراردیاہے اورصوبائی حکومت نے اسکی تحقیقات کا اعلان بھی کردیاہے۔ معاون خصو صی برائے اطلاعات شفیع جان کے مطابق”ہم عوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوئے ہیں مگرآر۔او آفس سے ہمارے مینڈیٹ پرڈاکہ ڈالاگیا، ہمارے بائیکاٹ کے سبب ٹرن آؤٹ 5سے10فیصدرہا،ضمنی الیکشن میں تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن مہم کی اجازت تھی،کیپٹن صفدر، اختیار ولی اورمرتضیٰ جاویدعباسی نے کھل کرالیکشن مہم میں حصہ لیامگرہمیں یہ سہولت حاصل نہیں تھی ہم 35 ہزارووٹوں سے جیت چکے ہیں مگرفارم47میں نتائج تبدیل کئے گئے۔ دھاندلی الیکشن کمیشن نے کی ہے ہمارے کارکنوں کوآراو آفس سے باہرنکالاگیاوزیراعلیٰ نے تحقیقات کی ہدایت کردی ہے کلاس فورسے ڈپٹی کمشنرتک سب کی تفتیش کرینگے“۔انہوں نے اختیارولی کی جانب سے وزیراعلیٰ کیخلاف منشیات میں ملوث ہونے کے الزامات پرانہیں قانونی نوٹس دینے کابھی اعلان کیایادرہے

اختیارولی کی سہیل آفریدی پرمنشیات کے دھندے میں ملوث ہونے کے الزامات،حقیقت کیا؟

گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے کوارڈینیٹربرائے خیبرپختونخوا اختیار ولی نے وزیراعلیٰ پرمنشیات کے کاروباراورسمگلنگ میں ملوث ہونے کاالزام لگایاتھا۔شفیع جان کے مطابق وزیراعلیٰ سہیل آفریدی انہیں ہتک عزت کانوٹس دیں گے اورعدالت میں گھسیٹیں گے۔وادی تیراہ میں چرس کے دوہفتہ وار بازار لگتے ہیں جواس علاقے کی صدیو ں پرانی روایت ہے۔ یہ روایتی بازاردرس اورباغ نامی قصبوں میں لگتے ہیں جن میں چرس سمیت اسلحہ کی خریدوفروخت ہوتی ہے۔اختیار ولی کی جانب سے وزیراعلیٰ پرلگائے گئے الزامات کی صداقت توانہیں ہی معلوم ہوگی مگرنظربظاہریہ محض سیاسی بیان یا الزامات ہی معلوم ہورہے ہیں اورمنشیات کی تجارت یاسمگلنگ میں وزیراعلٰی کاکردارزیب داستاں کے لئے ہے۔اس علاقے کے باشندوں کایہی ذریعہ معاش ہے گزرے وقتوں میں چرس کے تاجروادی تیراہ کے دونوں بازاروں سے خریداری کرتے تھے اور خریداہوامال کرائے کے لوگوں کے حوالے کرتے تھے جواسے ملک کے دیگرحصوں میں پہنچاتے تھے۔مگرطالبانائزیشن کے بعدوہاں دیگر علاقوں سے تاجروں کی آمدورفت بندہوئی اب مقامی لوگ ہی جمعرات بازاروں سے خریداری کرکے اسے ملک کے دیگرحصوں سمیت بیرون ملک بھی پہنچاتے ہیں۔خیبرپختونخواکے دوعلاقے باجوڑ افیون،جبکہ وادی تیراہ بھنگ کی کاشت اور پیداوارکیلئے شہرت یافتہ ہیں۔ باجوڑمیں افیون کی کاشت ہوتی تھی جسکے خلاف حکومت کی بھرپور کارروائیوں کے بعدیہ اب تقریباًختم ہوچکی ہے جبکہ وادی تیراہ کے باشندو ں کودیگرذرائع معاش میسرنہیں انکی زمینیں مکئی اوربھنگ پیداکرتی ہیں۔اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے حالانکہ پہلے یہ علاقے وفاق کے زیر انتظام تھے مگروفاق وہاں سے بھنگ کی کاشت کاخاتمہ نہ کرسکا۔یہ خاصادورافتادہ اوردشوارگزارعلاقہ ہے اسلئے یہاں قانون کی عملداری نہ ہونے کے برابرہے۔ اختیارولی نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کوبھی منشیات کی تجارت میں ملوث قراردیاہے حالانکہ سہیل آفریدی عرصہ دراز سے باڑہ یاپھرپشاورمیں مقیم ہیں۔باجوڑسے پوست کی کاشت ختم کرکے حکومت کواس کاکوئی فائدہ نہیں ہوابلکہ ان دونوں مقامات کو ریگولرا ئزکرنیکی ضرورت ہے۔بھارت دنیاکواربوں ڈٖالرکابھنگ اورافیون برآمدکرتاہے جبکہ ہمارے ہاں جوعلاقے یہ اجناس پیداکرتی ہیں انہیں ختم کرنیکی کوشش کی جارہی ہے ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت ان کاشتکاروں کوسہولیات فراہم کرے اوران سے فصل خود خرید کربین الاقوامی منڈیوں میں بیچے تاکہ قیمتی ذرمبادلہ حاصل ہو۔بھنگ سے صرف چرس اورافیون سے ہیروئن نہیں بنتی بلکہ یہ اشیادوائیوں میں بھی استعمال ہوتی ہیں۔وزیراعلیٰ کے رشتے داراس امرمیں ملوث ہوسکتے ہیں مگروزیراعلیٰ کے بارے میں اس قسم کادعویٰ نامناسب ہے۔جہاں تک این اے 18ضمنی الیکشن میں دھاندلی اورفارم 45و 47کی گردان ہے تویہ بے وقت کی راگنی ہے۔ اس الیکشن کوملکی اوربین الاقوامی میڈیانے بھی کورکیااورکسی جانب سے اس قسم کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔پی ٹی آئی اورصوبائی حکومت کی جانب سے دھاندلی کاواویلا غیرضروری امراوراپنی خامیوں پرپردہ ڈالنے کی کوشش ہی قراردی جاسکتی ہے۔پارٹی قائدین کواپنی حکومتی کارکردگی اور سیاسی روئیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے گزشتہ تیرہ برسوں میں پی ٹی آئی عوامی مسائل پرتوجہ کی بجائے غیرفروعی امورمیں الجھی رہی جس کے نتیجے کے طورپر اسے ہری پورمیں شکست ہوئی۔اس الیکشن سے یہ تاثرابھررہاہے کہ خیبرپختونخوامیں پی ٹی آئی کی مقبولیت روبہ زوال ہے۔دھاندلی کا شور مچانے کی بجائے طرزحکمرانی پرنظرثانی کی ضرورت ہے۔

پشاور،ایف سی ہیڈکورٹرپردہشتگردحملہ ناکام،افغان رجیم میں پاکستانی جواب کاخوف

گزشتہ ہفتے پشاورمیں ایف سی ہیڈاکوارٹرپردہشت گردی کاحملہ ناکام بنادیاگیا۔تین دہشتگردوں نے علی الصبح 8بجے مین گیٹ پرحملہ کیاجسے بہادرسپوتوں نے ناکام بناتے ہوئے تین افغان دہشتگردوں کوجہنم واصل کیاجبکہ تین ایف سی جوان جام شہادت نوش کرگئے۔اس واقعے کے دوسرے دن افغان طالبان رجیم نے الزام لگایاکہ پاکستان نے افغانستان میں حملے کئے ہیں۔مگرپاکستانی سیکورٹی ذرائع سے ان الزاما ت کی تردیدیاتصدیق سامنے نہیں آئی۔عین ممکن ہے کہ وہاں ہونیوالے حملے طالبان گروہوں کی آپسی کشمکش کانتیجہ ہو۔طالبان رجیم کے
ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے پاکستان پرافغانستان کی فضائی حدودکی خلاف ورزی اورحملوں کاالزام لگاتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ مناسب وقت پراس کابدلہ لیں گے۔ذبیح اللہ کے مطابق پاکستان نے صوبہ خوست کے ضلع گربزمیں ایک گھرکونشانہ بنایاجس میں ایک خاتون اور بچوں سمیت دس افرادجاں بحق ہوئے جبکہ کچھ ذرائع کایہ بھی دعویٰ ہے کہ افغان طالبان اوربھارت کے درمیان دوستی کی پینگیں بڑھ رہی ہیں ممکنہ طوپربھارتی پالیسی کے تحت یہ بھی کوئی فالس فلیگ آپریشن ہوسکتاہے۔ پاکستان میں استنبول مذاکرات کے بعدتین بڑے حملے ہو چکے ہیں اسلام آباد کچہری،واناکیڈٹ کالج اورایف سی ہیڈکوارٹرایسے حملے ہیں جس کاجواب پاکستان ہرصورت دیگااسی خوف سے افغان طالبان حملوں کا ڈھونگ رچارہے ہیں۔

پولیس سپیشل برانچ کوسپیشلائزڈفورس اورعلیٰحدہ کیڈر بنانے کی منظوری،خطیررقم فراہم کی جائیگی

خیبرپختونخواحکومت نے پولیس کے سپیشل برانچ کوباقاعدہ ایک سپیشلائزڈفورس اورعلیٰحدہ کیڈرکے طورپرقائم کرنیکی منظوری دیدی ہے۔اس مقصدکیلئے 1820ملین روپے انفراسٹرکچراورنئی عمارتوں کے قیام جبکہ904.7ملین روپے موٹروہیکلزکی خریداری کیلئے منظوری دیدی گئی ہے جس کے تحت سپیشل برانچ کو 98گاڑیاں اور404موٹرسائیکلزفراہم کی جائیں گی۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی زیرصدارت سپیشل برانچ پولیس سے متعلق ایک اہم اجلاس سی ایم سیکرٹریٹ میں منعقدہواجس میں سپیشل برانچ کوایک سپیشلائزڈفورس اورعلیٰحدہ کیڈرکے طورپرقائم کرنیکافیصلہ کیاگیا۔اس موقع پروزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ سپیشل برانچ کودرکارہیومن ریسورسز،ٹیکنیکل سازوسامان،انفراسٹرکچر اوردیگر سازو ساما ن ترجیحی بنیادوں پرفراہم کیا جائیگا تاکہ اسے صوبے میں انٹیلی جنس اورانسداددہشتگردی کے تقاضوں کے مطابق جدیدخطوط پر استوار کیاجا سکے۔ اجلاس میں سپیشل برانچ میں 1221نئی اسامیوں کی تخلیق کی منظوری بھی دی گئی۔اسی طرح جدیدٹیکنیکل آلات،ٹیکنالوجی،نگرانی اور انٹیلی جنس سسٹمزکی خریداری کیلئے2543.9ملین روپے فراہم کئے جائیں گے۔سپیشل برانچ کوسہولیات کی فراہمی کافیصلہ لایق تحسین ہے کیونکہ دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کی اپنی فورسزناکافی سہولیات کے سبب نقصان اٹھاتے ہیں۔

وائس آف کے پی اور اسکی پالیسی کا لکھاری کی رائے سے متفق ہوناضروری نہیں ہے۔

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

Shopping Basket