Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Sunday, June 1, 2025

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

وصال محمد خان

سیکیورٹی اور امن و امان

خیبرپختونخوامیں امن وامان کی خراب صورتحال اوردہشتگردی کے پیش نظراس بارمحاورتاًسنگینوں کے سائے میں نمازعیداداکی گئی ۔عیدکیلئے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے صوبے کے بیشتر اضلاع میں دفعہ 144نافذکی گئی تھی۔چھوٹے قصبوں اوردیہات میں جہاں سیکیورٹی دستیاب نہیں تھی وہاں عیدگاہوں کی بجائے مساجدمیں نمازعیداداکی گئی اس موقع پراہالیانِ محلہ کی جانب سے اپنی مددآپ کے تحت نمازیوں کی سیکیورٹی کااہتمام کیاگیا ۔سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے باعث عیدپرامن رہی اور دہشتگردی کا کوئی ناخوشگوارواقعہ رونما نہ ہوا۔جس پرعوام ،حکومت اورملکی سلامتی سے متعلق اداروں نے سکون کاسانس لیا۔

سیاسی شخصیات اور عید کی سرگرمیاں

روایتی طورپرسیاسی زعماء کے ڈیرو ں پردورانِ عید مبار کباددینے والوں کاتانتابندھارہتاہے مگراس باربیشترسیاستدانوں نے بھی اپنی سرگرمیاں محدودکرکے کارکنوں کو تکلیف نہ کرنے کی ہدایت کی ۔گورنرفیصل کریم کنڈی عیدکے دوسرے اورتیسرے روزاپنے آبائی علاقے ڈی آئی خان میں موجودرہے جہاں پیپلز پارٹی کے کارکن اوردیگرافرادان سے عید ملے ۔

وزیراعلیٰ خیبر پختو نخوا علی امین گنڈاپورنے نمازعید ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی رہائشگاہ پراداکی اور بعد میں لوگوں سے مبارکبادوصول کی ۔

حادثات، خلاف ورزیاں اور افواہیں

مجموعی طورپر عید پر سکون رہی اورکوئی ناخوشگوارواقعہ رونمانہیں ہوامگرٹریفک حادثات ، ہوائی فائرنگ اور دیگر خونی واقعات میں اٹھارہ افرادجان کی بازی ہارگئے جبکہ 5سوسے زائدزخمی ہوگئے ۔دفعہ 144کے تحت ہوائی فائرنگ اورآتش بازی ممنو ع قراردی گئی تھی ،نہروں،دریاؤں اورآبی ذخائرمیں نہانے ،ون وہیلنگ اورگاڑیوں کے کالے شیشوں پر پابندی عائدتھی اسکے باوجود عید اورچاندرات کے موقع پرکھل کر ہوائی فائرنگ اورآتش بازی کی گئی ،نوجوان ون وہیلنگ جیسے خطرناک کھیل سے بازنہ آئے جبکہ کالے شیشوں پرپابندی بھی ہوامیں اڑادی گئی شہریوں کی بڑی تعدادنے چاندرات اورعیدکے ایام میں بازاروں ،ہوٹلوں ،پارکوں ا ور سیا حتی مقامات کارخ کیا ۔جبکہ کئی عشروں بعدعیدکے پرمسرت موقع پربھی گیس اوربجلی کی لوڈشیڈ نگ کانارواسلسلہ جاری رہا۔عیدپربم دھماکو ں کی متعدد افواہیں اڑائی گئیں۔افواہوں کی ترویج میں حصہ لینے والے افرادکے خلاف پیکاایکٹ کے تحت کارروائی کرکے گرفتار کیا گیا۔


سیاسی صورتحال اور اندرونی اختلافات

جہاں تک سیاسی صورتحال کاتعلق ہے توعید سے قبل وزیراعلیٰ دس دن تک اسلام آبادمیں مقیم رہے جس سے چہ مہ گوئیوں نے جنم لیاکہ عمران خان انکی رخصتی کیلئے گرین سگنل دے چکے ہیں اوروہ خودکوبچانے کیلئے کے پی ہاؤس اسلام آبادمیں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں ۔عیدکے موقع پرانکی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں اڑھائی گھنٹے طویل ملاقات ہوئی جس میں سیاسی صورتحال اورحکومتی امورپرگفتگوکی گئی ۔ عمران خان نے کہاکہ اگرکرپشن الزامات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے فیصلہ کیاہے توسپیکربابرسلیم سواتی کواپنے عہدے سے مستعفی ہوجاناچاہئے۔

کچھ ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ یہ ملاقات اس سے ایک روزقبل اعظم سواتی اور عمران خان کی ہونے والی ملاقات کاتسلسل تھی جس میں بانی کی جانب سے سپیکرپختونخوااسمبلی کومستعفی ہونے کی ہدایت سمیت دیگرہدایات ،پارٹی عہدوں پرتقرریوں اوردیگرامورپربات چیت کی گئی ۔ یادرہے علی امین گنڈاپورکی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ڈیڑھ ماہ کے وقفے سے ہوئی اس دوران صوبے میں علی امین کی رخصتی کی افواہیں گرم رہیں اسلام آبادمیں ان کادس روزہ قیام بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی وزیراعلیٰ کے اپنے مقصدمیں کامیابی یاناکامی کااندازہ آنیوالے چند دنوں میں ہوجائیگا۔پارٹی کے اندرونی ذرائع سے گاہے بگاہے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں مگرصوبے کے سیاسی امور پر نظررکھنے والے تجزیہ کاروں کاخیال ہے کہ گنڈاپورکی رخصتی پی ٹی آئی قیادت کیلئے آسان نہیں ہوگی بلکہ ایسی کسی کوشش کے نتیجے میں پہلے سے تتربترپارٹی مزیدٹوٹ پھوٹ کاشکارہوسکتی ہے کیونکہ پارلیمانی پارٹی میں کئی گروہ سرگرم عمل ہیں جن میں سے ایک بڑادھڑاعلی امین گنڈاپورکاحامی بھی ہے۔

اعظم سواتی نے عمران خان سے ملاقات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ میں نے انہیں مانسہرہ میں ہونیوا لی کرپشن سے آگاہ کیا،بانی نے کہاکہ اگرکے پی کرپشن فائنڈنگزکمیٹی نے سپیکرکی رخصتی کافیصلہ کیاہے توانہیں مستعفی ہوجاناچاہئے ، جنیداکبر کی جانب سے کی گئی تعیناتیوں کوفوری واپس لینے کاحکم بھی دیاگیا بلکہ ان کاکہناتھاکہ انہوں نے پنجاب کے پارٹی معاملات پربھی بانی کو بریف کیا۔سپیکربھی یقیناًکرپشن میں ملوث رہے ہونگے مگراعظم سواتی کاان سے ذاتی اورسیاسی پرخاش ہے۔تادم تحریروہ عہدے پرفائز ہیں مگر انکی رخصتی کافیصلہ ہوچکاہے جس سے علی امین گنڈاپورکاراستہ بھی صاف ہوجائیگاکیونکہ مخالف گروپ بابرسلیم کوگنڈاپورکے متبادل کے طور پر پیش کررہاتھا۔ سپیکرکے پاس انتظامی حوالے سے زیادہ اختیارات نہیں ہوتے کرپشن میں حکومت ،وزیراعلیٰ ،وزرا،اراکین اسمبلی اور پارٹی قائدین ملوث ہوسکتے ہیں۔


سینیٹ انتخابات میں تاخیر

خیبرپختونخواسے سینیٹ کے 11خالی ہونے والی نشستوں پر ایک سال بعدبھی انتخابات کاانعقادنہ ہوسکا۔صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کافیصلہ نہ ہونے کے باعث ایوان بالاسے مارچ 2024ء میں ریٹائرڈہونے والے ارکان کی جگہ نئے ممبران منتخب نہ ہوسکے ۔جوسیاسی کھینچاتانی اورعدم استحکام کامنطقی نتیجہ ہے ۔2018ء میں منتخب ہونے والے سینیٹرزمارچ2024ء میں ریٹائرہوچکے ہیں۔گزشتہ برس 2 اپریل کوانتخابات کاانعقادملتوی ہواہے ۔7جنرل جبکہ خواتین اورٹیکنوکریٹس کی دو،دونشستیں خالی ہیں نئے انتخاب کیلئے جنرل پر16جبکہ خواتین اورٹیکنوکریٹس نشستوں پرچار،چارامیدوارمیدان میں ہیں۔


افغان مہاجرین کی واپسی

پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کیلئے31مارچ کی ڈیڈلائن دی گئی تھی ۔ 13لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل عیدکی چھٹیاں ختم ہونے کے بعدشروع ہونے کاامکان ظاہرکیاگیاتھا۔ڈیڈلائن میں توسیع کی توقع تھی مگراس حوالے سے کوئی اعلامیہ سامنے نہ آسکا۔محکمہ داخلہ کے مطابق واپسی کی تیاریاں مکمل ہیں مگرعیدکی چھٹیوں کے سبب اس پرعملدرآمدتاخیرکاشکارہوئی۔یادرہے خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے 43کیمپس ہیں جن میں 3لاکھ 44 ہزار908 افراد مقیم ہیں ۔جبکہ صوبے میں رجسٹرڈافغان مہاجرین کی تعداد 7 لاکھ 9ہزار278ہے۔2013ء سے اب تک 4لاکھ 65 ہزارافغان مہاجرین طورخم کے راستے اپنے ملک جاچکے ہیں ۔وزیر اعلیٰ افغانوں کی واپسی کے حق میں نہیں انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ شہریت کے خواہشمندوں کوپاکستانی شہریت دینے میں کوئی حرج نہیں ۔جبکہ صوبے کے باشندے افغان مہاجرین کی واپسی چاہتے ہیں جس سے امن وامان کی صورتحال میں واضح بہتری کی توقع کی جارہی ہے۔


فنکار حیات خان میراوس کا انتقال

خیبرپختونخواکے مقبول ترین مزاحیہ فنکار، شاعر،صداکاراورگلوکارحیات خان المعروف میراوس طویل علالت کے بعد70سال کی عمرمیں انتقال کرگئے ۔انہوں نے فنی زندگی کاآغازصداکاری سے کرکے کم وبیش 2ہزارآڈیوکیسٹس میں گلوکاری ،لطیفہ گوئی ، مزاحیہ شاعری اور پیروڈی کامظاہرہ کیااورپی ٹی وی پربھی اپنے فن کے جوہردکھائے ۔وہ 50سال تک لوگوں کے چہروں پرمسکراہٹ لانے کیلئے کوشاں رہے ۔پشتوبولنے والاشائدہی کوئی فرد ہوجوانکے نام سے واقف نہ ہو۔انکی بے پناہ مقبولیت کے پیش نظرمیراوس کانام لطیفہ گوئی اورہنسی مذاق کااستعارہ بن چکاہے۔

وائس آف کے پی اور اسکی پالیسی کا لکھاری کی رائے سے متفق ہوناضروری نہیں ہے۔

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

Shopping Basket