Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, November 13, 2025

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

وصال محمدخان

خیبرپختونخوامیں موسم سرماکاآغاز،بارشیں برفباری،سوات میں ژالہ باری سے املوک کے باغات متاثر
خیبرپختونخواکے طول وعرض میں گزشتہ ہفتے سے موسم سرماکاآغازہوچکاہے۔عام طورپر15اکتوبرکے بعدپہاڑوں پربرفباری سے سردی شروع ہو جاتی ہے مگراس بارخلاف توقع نومبرکے پہلے ہفتے تک سردی کانام ونشان نہیں تھا۔گزشتہ ہفتے سوات، شا نگلہ اورچترال وغیرہ کے پہاڑوں پربرفباری جبکہ میدانی اضلاع میں ہلکی بارش ہوئی سوات میں ژالہ باری سے املوک (جاپانی پھل) کے باغات کوشدیدنقصان پہنچا ہے موسم بدلتے ہی شہریوں نے گرم کپڑے نکال لئے ہیں جبکہ لنڈابازاروں کی رونقیں بھی لوٹ آئی ہیں۔

صوبائی حکومت کاامن جرگہ،سابق گورنرزاوروزرائے اعلیٰ کی شرکت متوقع
صوبائی حکو مت نے قیام امن کیلئے سیاسی جماعتوں سابق گورنرز، وزرا،وزرائے اعلیٰ،وکلااورسول سوسائٹی پرمشتمل امن جرگہ طلب کیاہے جو 12 نومبر کوصوبائی اسمبلی میں منعقدہوگا۔جرگہ سے قبل وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سابق وزرائے اعلیٰ اورگورنرزسمیت دیگراہم شخصیا ت سے ملاقاتیں کرکے انہیں امن جرگہ میں شرکت کی دعوت دینگے۔محمودخان اچکزئی کیساتھ ملاقات کے موقع پروزیراعلیٰ کاکہناتھاکہ این ایف سی ایوارڈمیں ضم اضلاع کا حصہ نہیں دیا جارہا،27ویں ترمیم میں این ایف سی کیساتھ چھیڑچھاڑقومی وحدت کیلئے نقصان دہ ہوگی، محمود اچکزئی اورسہیل آفریدی کے درمیان صوبے کے آئینی اورمالی حقوق کے تحفظ پراتفاق پایاگیا۔ جرگہ بلانے کافیصلہ سپیشل پارلیما نی کمیٹی نے کیاہے یہ کمیٹی سپیکربابرسلیم سواتی نے وزیراعلیٰ کی مشاورت سے تشکیل دی ہے جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے۔کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے بھی شرکت کی۔ صوبائی حکومت خیبرپختونخوا میں فوجی آپریشنز کے خلاف بیان بازی جاری رکھی ہوئی ہے۔ صوبائی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں بھی حکومتی ارکان فوجی آپریشنزکے خلاف شعلہ بیانی کرتے رہے حکومت خصوصاًوزیراعلیٰ امن جرگوں کو فوجی آپریشنزکامتبادل سمجھتے ہیں مگرجرگوں کاماضی قابل رشک نہیں اے این پی نے جرگوں کے ذریعے امن قائم کرنیکی کوششیں کیں جو ناکام رہیں دو ماہ قبل باجوڑمیں بھی یہی کوشش کی گئی مگرشدت پسندامن،جرگوں اور مذاکرات کے قائل نہیں اسلئے مجبوراًفوج کوکارروائیا ں کرنی پڑرہی ہیں۔صوبائی حکومت اگرجرگوں کوامن کاذریعہ سمجھتی ہے تووہ بھی کوشش کرکے دیکھ لے مگرجب تک حکومت جرگوں کے ذریعے امن قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوتی انٹیلی جنس بیسڈٹارگٹڈکارروائیاں تو جاری رہیں گی۔بعض مبصرین کاخیال ہے کہ حکومت امن کے قیام میں ناکامی سے دوچارہے اوراسے فوج کیخلاف بیانئے کی بھی ضرورت ہے۔ تاکہ بانی پی ٹی آئی کابیانیہ آگے بڑھایا جاسکے۔اکیلے پی ٹی آئی اس بیانئے کابوجھ اٹھانے سے قاصرہے اسلئے دیگرجماعتوں کوبھی اس میں شامل کرنے یاٹریپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اب دیکھیں دیگرجماعتیں کس حدتک اس جھانسے میں آتی ہیں۔حکومت کی جانب سے جرگے کی تیاریاں جاری ہیں دعوت نامے چھپ چکے ہیں جوسپیکرکی جانب سے ہونگے۔ذرائع کے مطابق مولانافضل الرحمان،ایمل ولی خان اورآفتاب شیرپاؤ سمیت دیگرقائدین کوبھی دعوت دی جائیگی۔جرگے میں 150کے قریب مہمانوں کی شرکت متوقع ہے۔

جنگلات کی غیرقانونی کٹائی کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے درختوں کی غیرقانونی کٹائی کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنانے اورٹمبرمافیاکیخلاف سخت کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہاہے کہ جنگلات قوم کی امانت ہیں انکی لوٹ مارقابل برداشت نہیں،درختوں کی غیرقانونی کٹائی کرنیوالوں کے خلاف فوجدار ی مقدمات قائم کئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں محکمہ ماحولیاتی تبدیلی،جنگلات اورجنگلی حیات کی ایک اہم اجلاس کی صدار ت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے غیرقانونی شکارکے خلاف بھی کریک ڈاؤن کاحکم دیتے ہوئے کہاکہ غیرقانونی شکاراورجنگلی حیات کی تجارت میں ملوث افرادکوگرفتارکرکے انکے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے حکومت جنگلی حیات کے تحفظ کو بین الاقوامی معیارکے مطابق یقینی بنائے گی۔اجلاس میں جنگلات اورجنگلی حیات کے تحفظ کیلئے سخت ترین قانونی اصلاحات متعارف کروانے اورسزاؤں میں اضافے کا فیصلہ کیاگیا۔ وزیر اعلیٰ اگرواقعی جنگلات کی غیرقانونی کٹائی کی روک تھام چاہتے ہیں تواپنی ہی پارٹی کی گزشتہ ادوارمیں اس غیرقانونی امر میں ملوث اعلیٰ افسران اوروزراکامحاسبہ کرناہوگامحض دعوے گزشتہ حکومتیں بھی کرتی رہیں ایک جانب جنگلات اورجنگلی حیات کے تحفظ کے بیانات جاری ہوتے ہیں تودوسری جانب وہی کام کھلے بندوں،سرعام ہورہاہے۔

مضرصحت اورغیرمعیاری گندم خریداری سکینڈل کی ہائیکورٹ میں سماعت
جسٹس اعجازخان صابی اورجسٹس صلاح الدین پرمشتمل پشاورہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے غیرمعیاری اورمضرصحت گندم کی خریداری کے خلاف رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے قراردیاہے کہ اگلی سماعت پرفیصلہ کیاجائیگا۔ درخواست گزاروکیل کامؤقف ہے کہ مضرصحت اورغیرمعیاری گندم کی خریداری اورکروڑوں روپے کے غبن میں ملوث ذمہ داران کیخلاف کارروائی کی جائے۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایاکہ کیس میں ایک ضمنی درخواست کے ذریعے عدالت سے استدعاکی گئی ہے کہ”علی امین گنڈاپورچونکہ اب وزیراعلیٰ نہیں رہے اسلئے ان کانام خارج کیا جائے عدالت میں تمام فریقین کی جانب سے رپورٹس جمع کروا ئی گئی ہیں“ درخواست گزاروکیل کامؤقف تھاکہ حکومتی رپورٹ فراڈہے تمام حقائق سامنے آنے چاہئیں۔ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ نیب پہلے ہی کیس کی تحقیقات کررہاے درخواست گزارمزیدکیاچاہتے ہیں؟گندم خریداری میں بے ضابطگیوں کا سکینڈل صوبے میں زبان زدعام ہے اس سلسلے میں نیب بھی متحرک ہے مگرچھ ماہ گزرجانے کے باوجودکوئی نتیجہ سامنے نہ آسکا۔امیدہے ہائیکورٹ اس کیس کافیصلہ میرٹ پرکر کے ذمہ داروں کوکیفرکردارتک پہنچائے گی۔

خیبرپختونخوابارکونسل کے انتخابات میں حکمران جماعت کی شکست
خیبرپختونخوابارکونسل کے انتخابات میں حکمران جماعت کے حامی وکلاکوشکست ہوئی ہے۔ صوبے کے28نشستوں میں سے 10 پراے این پی کے وکلاونگ ملگری وکیلان جبکہ3نشستوں پرانکے حمایت یافتہ وکلانے کامیابی حاصل کی ہے اس طرح 28 میں سے13 نشستو ں پرملگری وکیلان کامیاب رہے جبکہ پی ٹی آئی کے حامی وکلا5نشستیں حاصل کرسکے ہیں۔مبصرین ان نتائج کو صوبائی حکمران جماعت کی غیرمقبولیت سے جوڑرہے ہیں۔

طورخم بارڈرکی بندش سے تاجروں کااربوں روپے نقصان،بارڈرکھولنے کامطالبہ
پاک افغان طورخم بارڈرگزشتہ ایک ماہ سے بندہے۔کسٹم ذرائع کے مطابق دونوں جانب ہزاروں مال بردارگاڑیوں،ٹرکوں اورٹریلرزکی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔پاکستان سے افغانستان کوبرآمدہونیوالی اشیامیں سیمنٹ،ادویات،کپڑا،تازہ پھل اورسبزیاں جبکہ وہاں سے درآمدا ت میں کوئلہ،سوپ سٹون،خشک وتازہ پھل اور دیگر اشیا شامل ہیں۔ طورخم سرحدی گزرگاہ سے دونوں ممالک کے درمیان یومیہ85 کروڑ روپے کی تجارت ہوتی ہے۔جس میں 58کروڑ برآمدا ت جبکہ25کروڑکے درآمدات شامل ہیں اس تجارت سے قومی خزانے کو یومیہ 5کروڑروپے کاریونیو حاصل ہوتاہے۔تجارتی ماہرین کے مطابق سرحدی بندش کے سبب دونوں ممالک کے تاجروں کوبھاری مالی نقصان کاسامناہے تجارتی گزرگاہ فوری طورپرکھولنے کامطالبہ زورپکڑرہاہے۔جبکہ پاکستان دراندازی کے خاتمے تک سرحدنہ کھولنے کے فیصلے پرقائم ہے۔

وائس آف کے پی اور اسکی پالیسی کا لکھاری کی رائے سے متفق ہوناضروری نہیں ہے۔

خیبرپختونخواراؤنڈاَپ

Shopping Basket