وصال محمد خان
وطن عزیزپاکستان میں آج کل لیول پلینگ فیلڈ کے الفاظ کثرت سے مستعمل ہیں مجھ سمیت ملک کی اکثریت چونکہ انگریزی سے نابلد ہے اسلئے لوگ ایکدوسرے سے پوچھتے نظرآرہے ہیں کہ یہ لیول پلینگ فیلڈ کیا ہے۔لیول پلینگ فیلڈ (کھیلنے کا ہموارمیدان) کے الفاظ پاکستانی سیاست میں بے نظیربھٹونے متعارف کروائے بعدازاں گاہے بگاہے کہیں اسکی بازگشت سنائی دے جاتی تھی مگرحالیہ عرصے میں تویہ الفاظ دن میں ہزارہابارسننے کوملتے ہیں عمران خان نے کرکٹ کوسیاست میں ایسا داخل کیاکہ اب سیاست کی ہردوسری بات کرکٹ کارنگ لئے ہوتی ہے وہ اکثرجلسوں میں ”ایک بال پہ دووکٹیں اڑاؤں گا، سیاست سے کلین بولڈ کروں گا، وزیراعلیٰ پنجاب وسیم اکرم پلس ہے، میرے پاس قابل بندوں کی ٹیم ہے“ وغیرہ وغیرہ جیسے لایعنی باتیں کرتے تھے۔ کچھ انہی باتوں کااثرہے کہ سیاست میں اکثرکھیل کی اصطلاحات سے استفادہ کیاجانے لگاہے۔ مریم نوازشریف عمران خان حکومت کی رخصتی پرکثرت سے لیول پلینگ فیلڈ کا ذکراورمطالبہ کرنے لگیں جس سے یہی مطلب لیاگیاکہ انکی خواہش عمرا ن خان کوبھی پابندسلاسل کرواناہے چونکہ گزشتہ انتخات کے وقت مریم نوازاور انکے والد دونوں جیل میں تھے اور عمران خان کوکھلامیدان یعنی لیول پلینگ فیلڈدیاگیاتھااسی طرح کالیول پلینگ فیلڈ ن لیگ کی بھی آرزوہے۔9مئی کو چونکہ تحریک انصاف اوراسکے قائدنے ”آبیل مجھے مار“پرعمل کیایا”اپنے پیروں پرخودہی کلہاڑی مار ی“ جس کے نتیجے میں خان صاحب کوجیل جاناپڑاعمران خان اپنے اعمال اورحرکات وسکنات کے سبب جیل میں ہیں جبکہ انکی پارٹی یہ تاثر دینے کی ناکام کوشش کررہی ہے کہ انہیں ن لیگ کولیول پلینگ فیلڈکیلئے پابندسلا سل کیاگیاہے۔ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف لیول پلینگ فیلڈ کیلئے نعرہ زن ہیں۔ اب باہم شیروشکرہیں یہ بہترتعلقات پیپلزپارٹی اورپی ٹی آئی کوایک آنکھ نہیں بھارہے اوریہ دونوں لیو ل پلینگ فیلڈکیلئے نعرہ زن ہیں چونکہ دونوں جماعتوں کے پاس انتخابات میں عوام کواپنی جانب راغب کرنے کیلئے کوئی قابل عمل فارمولایا بیانیہ موجودنہیں اسلئے دونوں لیول پلینگ فیلڈکیساتھ کھیل رہے ہیں بلکہ کھلواڑکررہے ہیں۔ہوناتویہ چاہئے کہ ان دونوں جماعتوں سمیت تمام جماعتیں آمدہ انتخابات کیلئے قابل عمل منشور تیارکرتیں،عوامی مسائل کاحل پیش کرتیں،معاشی بحالی کاروڈمیپ دیتیں،قرض کی لعنت سے نجات کاکوئی راستہ بتایاجاتااورعوام کوقائل کیاجاتا کہ اگرحکومت ملی تواپنے وعدوں پرعملد درآمدکیسے یقینی بنایاجائیگا ان جھمیلوں میں پڑ نے کی بجائے سیاسی جماعتوں کوشارٹ کٹ کایہی راستہ ملاہے کہ”انہیں لیول پلینگ فیلڈفراہم کیاجائے“اٹھتے بیٹھتے کھاتے پیتے چلتے پھرتے بس یہی ایک نعرہ ہے کہ لیول پلینگ فیلڈفراہم کیاجائے۔یہ کیاروئیے ہیں زمانے میں پنپنے کی یہی ادائیں ہیں کیا؟نہ ہی کسی بڑی جماعت کو تاحال اپنامنشوربنانے یاپیش کرنے کی توفیق ہوئی ہے اورنہ ہی عوامی مشکلات ومصائب کا کوئی حل تجویزکیا جاسکا ہے بس ان سب کایہی ایک کارنامہ ہے کہ انہوں نے عوام کولیول پلینگ فیلڈکے الفاظ ازبرکروادئے ہیں اورانہیں عمران خان کی تبدیلی کی طرح لیونگ پلینگ فیلڈکی بتی کے پیچھے لگادیاہے۔ حالانکہ حقیقی لیول پلینگ فیلڈکوئی نہیں چاہتا ان تمام کے نزدیک لیول پلینگ فیلڈکامقصدانہیں کھیلنے کاہموارمیدان فراہم کرناہے تاکہ وہ الیکشن میں غیرحقیقی نعرے لگائیں اورانتخابات کانتیجہ انکے حق میں آئے۔ کھیلنے کا میدان ہمیشہ ہموارہی ہوتاہے اوراگریہ ہموارنہ ہوتودونوں ٹیموں کواس کانقصان ہوتاہے اگرایک فریق نے ناہموارمیدان میں کھیلناہے تو دوسرافریق بھی اسی میدان میں کھیلے گا ہمارے ہاں سیاسی جماعتوں اورسیاستدانوں نے لیول پلینگ فیلڈکومذاق بناکررکھ دیاہے عمران خان کی سیاست میں آمدکاایک نقصان یہ بھی ہواکہ اب ملک وقوم کے سلگتے ہوئے مسائل پس پشت چلے گئے ہیں نہ ہی کسی سیاسی جماعت کو قرضوں سے نجات کی فکرہے،نہ معاشی مسائل کاادراک ہے اورنہ ہی عوام کومہنگائی کے جن سے نجات کاکوئی پروگرام ہے بس ہرجماعت کا غیرضروری نعرہ ہے کہ اسے لیول پلینگ فیلڈفراہم کیاجائے۔ آج وطن عزیزجن مشکلات کاشکارہے ان کاتقاضاہے کہ تمام سیاسی جماعتیں دانشمندی کامظاہرہ کرکے غیرحقیقی اورلایعنی نعروں سے گریزکریں پیپلزپارٹی اوربلاول بھٹوکولیول پلینگ فیلڈکانعرہ گزشتہ انتخابات میں کیونکریادنہ آیااب جبکہ مسلم لیگ (ن) سیاسی طورپراپنی بہترین اننگزشروع کرچکی ہے میاں نوازشریف کی وطن واپسی پرانہوں نے اتحادبنانے اورپارٹی کو مضبوط کرنے پرتوجہ مرکوزکی ہوئی ہے انہوں نے بلوچستان کاکامیاب دورہ کیاجہاں درجنوں الیکٹیبلزن لیگ کاحصہ بن چکے ہیں الیکٹیبلزکی الگ کہانی ہے یہ ہواکارخ دیکھتے ہیں اوراسی سمت چل پڑتے ہیں گزشتہ انتخابات سے قبل یہی الیکٹیبلزتھوک کے حساب سے تحریک انصاف میں شامل ہوئے مگرحکومت کے خاتمے پراب یہ سب تحریک انصاف کوایسے چھوڑرہے ہیں جیسے خزاں میں درختوں کے پتے جھڑتے ہیں اگرچہ الیکٹیبلزپرتکیہ کرناعظیم غلطی ہے مگرہماری جمہوریت میں اسے نیک شگون سمجھاجاتاہے اوراس نیک شگون کارخ اب ن لیگ کی جانب ہے اورواضح طورپرمحسوس ہورہاہے کہ آمدہ انتخابات میں ن لیگ اکثریت حاصل کرلے گی اس پارٹی کے سابقہ ریکارڈ کومدنظررکھتے ہوئے پاکستانی عوام میں بھی اسے پذیرائی مل رہی ہے۔عام انتخابات کابگل بج چکاہے اب تمام جماعتوں کوچاہئے کہ وہ قابل عمل منشوردیں ملک کومشکلات سے نکالنے کاواضح فارمولابنائیں امن وامان اوردہشت گردی کے بارے میں دوٹوک مؤقف اپنائیں۔ریاستیں لیول پلینگ فیلڈجیسے پرفریب اور خوش کن نعروں سے نہیں تدبر،دانشمندی اوروطن کیساتھ بے لوث محبت سے چلتی ہیں اورکامیابی کی منازل طے کرتی ہیں۔ملکی مسائل کاحل لیول پلینگ فیلڈکی گردان سے ممکن نہیں۔