انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزپشاور میں پرائیا پزم بارے ورکشاپ کا اہتمام

صوبہ خیبرپختونخواہ میں پہلی بار میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ ،انسٹیٹیوٹ اف کڈنی ڈیزیزحیات اباد پشاور میں عضو تناسل کی پرائیا پزم کی کامیاب سرجری کی گئی۔ ڈاکٹر میر عابد جان، اسسٹنٹ پروفیسر اینڈرو یورولوجی نے انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز حیات آباد، پشاور میں پرائیاپزم میں‏ پر سالانہ ورکشاپ کا اہتمام کیا۔ جو پاکستان میں اپنی نوعیت کے اولین اقدام کی نشاندہی کرتی ہے۔ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ اف کڈنی ڈیزیز پروفیسر مظہر خان نے کہا کہ اس سرجری کی کامیابی کی سہرا کی اینڈرو یورولوجی کی ٹیم کو جاتا ہے جنکی انتھک محنت اور بزریعہ جدیدٹیکنالوجی معیاری علاج و بہترین سہولیات کی فراہمی کی بدولت ممکن ہو پائی۔انہوں نے کہا کہ صحت کے حوالے سے اس جیسی سرجریز مریضوں کے اطمنان کےلئے انشاء اللہ روشنی کی کرن ثابت ہوگی۔ورکشاپ میں بتایا گیا کہ عضو تناسل کا امپلانٹ ایک خاص آلہ ہے جس کا مقصد عضو تناسل کی خرابی، پیرونی کی بیماری، اسکیمک پریاپزم، اور عضو تناسل کی کسی بھی تکلیف دہ چوٹ کے علاج کیلئے،فیلوپلاسٹی یامیٹوڈیوپلاسٹی کیلئے، بشمول جنس کی تصدیق کرنا ہے۔ علاوہ ازیں مرد جمالیاتی مقاصد کیلئے بھی امپلانٹس کی سرجری کا انتخاب کرتے ہیں۔

‏priapismکے مرض سے نجات کیلئےpenile میں بزریعہ مصنوعی اعضاء کی سرجری میں حالت کو سنبھالنے میں مدد کیلئے مریض کو ایک ڈیوائس لگائی جاتی ہے۔         Priapism ایک غیر معمولی حالت ہے  جس کی خصوصیت طویل اور تکلیف دہ عضو تناسل سے ہوتی ہے جو چار گھنٹے سے زیادہ رہتی ہے۔ priapism کے علاج کیلئے استعمال ہونے والے عضو تناسل کی دو اہم اقسام یہ ہیں ۔

1۔ نیم سخت یا خراب ہونے والی سلاخیں یہ کارپورا کیورنوسا میں لگائے جاتے ہیں، عضو تناسل کے دو چیمبر جو عضو تناسل کے دوران خون سے بھر جاتے ہیں۔ سلاخیں عضو تناسل کو ڈھلتی حالت میں رکھتی ہیں، طویل عرصے تک عضو تناسل کو روکتی ہیں۔

2۔ اس سرجری میں آلہ کو ایک عضو پیدا کرنے کے لیے فلایا جاسکتا ہےاور فلیکیڈ حالت میں واپس آنے کے لئے    ڈیفلیٹ کیاجاسکتا۔ ورکشاپ میں بتایا گیا کہ بنیادی طور پر اس سرجری کا مقصد مریض کےدرد اور تکلیف کو دور کرنا۔روزمرہ ذندگی میں عام حالت میں عضو تناسل کو بحال رکھنا۔اورجنسی اطمینان میں بہتری لانے کے علاوہ زندگی کے مجموعی معیار کو بہتر بنانا شامل ہے۔

یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ‏priapism جیسی بیماری کیلئے عضو تناسل کے مصنوعی اعضاء کی سرجری کو عام طور پر دیگر علاج، جیسے کہ دوائی اور خواہش، مناسب راحت فراہم کرنے میں ناکام ہونے والے مریضوں کے لئے کیا جاتا ہے۔ یہ سرجری عام طور پر تعمیراتی یورولوجسٹ کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے۔ورکشاپ میں بتایا گیا کہ نادان نوجوان جوانی کے جوش میں چند گھنٹوں کے لطف کیخاطر انجانے میں غلط ادویات کےاستعمال سے اپنی ذندگیوں کو داؤں پر لگا دیتے ہیں انکے لۓ یہ سرجری بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket