پشاور: بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگی بجلی کی وجہ سے پختونخوا میں چھوٹے بڑے کارخانوں کی بندش کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی ۔صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے عوام مہنگی بجلی کی وجہ سے چھوٹے بڑے کارخانوں،کرشنگ پلانٹس اور دیگر صنعتی یونٹس چالنے کے قابل نہیں رہے۔کارخانوں کی بندش سے ہزاروں خاندانوں کی کفالت سوالیہ نشان بن گئی ہے۔پختونخوا صوبہ پانی سے بجلی پیدا کرنیوالا بڑا صوبہ ہے جہاں سستی بجلی پیدا ہورہی ہے۔آئین پاکستان میں بجلی کے استعمال، خالص منافع اور بجلی سے متعلق امور واضح ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ پچھلے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں بجلی عوام کی ذاتی اور کمرشل مقاصد کیلئے خریدنا مشکل ہوگیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پختونخوا کے کاروباری اور تجارتی ماحول پر برے اثرات پڑ رہے ہیں۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت بجلی کی قیمتیں کم کرنے میں مزید تاخیر نہ کریں، پختونخوا کے عوام کو آئینی حق سے محروم رکھنے کی روش ترک کرنے کی ضرورت ہے۔پختونخوا نہ صرف قدرتی وسائل سے مالامال ہے بلکہ جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے سڑک کے ذریعے آدھی دنیا سے منسلک ہے۔باقی صوبوں میں پانی کے علاوہ دیگر ذرائع سے مہنگی ترین بجلی پیدا کی جارہی ہے، اضافی بوجھ پختونخوا کے غریب اور دہشتگردی کے مارے عوام پر پڑ رہا ہے۔اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک کی جانب سے جمع کرائی گئی نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ مضبوط پاکستان تبھی ممکن ہے جب ملک کے تمام صوبوں کو آئینی اختیارات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔مہنگی ترین بجلی، ناروا لوڈشیڈنگ،یہاں جاری دہشتگردی کے واقعات کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار نہیں آرہی۔عوام کی بڑی تعداد بے روزگاری کا سامنا کررہی ہے۔مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مناسب قیمت پر بجلی کی فراہمی عوام کا آئینی حق ہے۔