وفاقی کابینہ نے کرمینل لاء ترامیم کی منظوری دے دی .ترمیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہو گا۔
فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کریگا کہ التواء کیوں ہوا اور9 ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر جج چیف جسٹس کو وجہ لکھ کر دیگا۔ ترمیم کے مطابق اگر متعلقہ جج مناسب وجوہات بیان نا کر سکا تو کارروائی ہو گی۔
ایس ایچ او کی تعلیمی قابلیت کم از کم بی اے لازمی ہو گی اور چالان پیش کرنے کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 45 دن کرنے کی تجویز اس کے علاوہ پولیس کو ضمانت کی پاور دینے کا فیصلہ جبکہ پلی بارگین کرمینل مقدمات میں شامل کرنے کا فیصلہ