چند اہم اقدامات اور مثبت تبدیلیاں
عقیل یوسفزئی
سیاسی کشیدگی اور منافرت، سازش پر مبنی ایک بیانیہ کی شدت میں تیزی سے کمی واقع ہورہی ہے. ملک کی خارجہ پالیسی نئے دور کے تقاضوں کے مطابق بہتر انداز میں آگے بڑھنے لگی ہے. دہشت گردی کے واقعات میں بھی کچھ عرصہ سے ماضی کے مقابلے میں کمی آنی شروع ہوگئی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ ملک کے سیاسی، سیکیورٹی اور معاشی حالات میں آیندہ چند مہینوں کے دوران مذید بہتری واقع ہوجائے گی.
خیبر پختون خوا کے طورخم بارڈر کے ذریعے گزشتہ روز ترکمانستان سے ایل این جی کے 15 کنٹینرز پاکستان پہنچ گئے ہیں جبکہ مزید سپلائی بھی طورخم اور چمن کے راستے جاری رہے گی جس سے نہ صرف وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے مزید فروغ کا راستہ ہموار ہوگا اور توانائی کے بحران کے خاتمے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے دنیا کو یہ پیغام بھی جائے گا کہ یہ روٹ سیکیورٹی پوائنٹ آف ویو سے محفوظ بھی ہے.
دوسری اچھی خبر یہ ہے کہ کہ وزیرستان میں نامور پشتون سپہ سالار مرزا علی خان المعروف فقیر ایپی کی یاد اور خدمات کے اعتراف میں ایک میوزیم کے قیام کا قدم اٹھایا گیا ہے جس کو سیاسی، ادبی اور عوامی حلقے بہت سراہ رہے ہیں کیونکہ اس سے نئی نسل کو اپنے اسلاف کے کارناموں کے بارے میں آگاہی ملے گی.
ایک اور اچھا فیصلہ صوابی سے تعلق رکھنے والے نامور فوجی افسر اور کارگل جنگ کے ہیرو کرنل شیرخان کے نام سے اسلام آباد کی ایک معروف شاہراہ کو منسوب کرنے کا اقدام ہے جس کا افتتاح وزیراعظم نے گزشتہ روز خود کیا اور اس اقدام کو بھی ملکی سطح پر بہت سراہا گیا.
دوسری طرف نگران صوبائی حکومت نے ایک بہترین اقدام کے طور پر پشاور کی تاریخی بازار ڈبگری گارڈن میں موسیقی کی ایک گلی (سٹریٹ) بنانے کی صورت میں اٹھایا جس کا عوام کے علاوہ فنکاروں کی نمایندہ تنظیم ہنری ٹولنہ نے ایک باقاعدہ پریس کانفرنس کے دوران خیر مقدم کیا.
یہ تمام اقدامات اس حوالے سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کہ اس صوبے کو جن حالات کا سامنا رہا ان کے منفی نفسیاتی اور سماجی آثرات سے نکلنے میں متعلقہ حلقوں اور عوام کو مدد ملے گی.