افغانستان میں خوفناک زلزلہ اور پاکستان کی امداد
عقیل یوسفزئی
برادر پڑوسی ملک افغانستان میں گزشتہ شب تاریخ کے بدترین زلزلے کے باعث 1000 سے زائد شہری جاں بحق جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں. درجنوں لاشیں اب بھی ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور سینکڑوں زخمی افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
زلزلے نے دو صوبوں پکتیکا اور خوست کو بہت زیادہ متاثر کیا جو کہ پاکستان کی سرحد پر واقع ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے فوری طور پر شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاوہ طورخم بارڈر پر بھی ایمرجنسی نافذ کرنے کے علاوہ ڈاکٹروں اور رضاکاروں کی ٹیمیں درکار ضروری سامان کے ساتھ روانہ کردیں اور شمالی اور جنوبی وزیرستان میں موجود ھسپتالوں میں بیڈز اور سہولیات بھی بڑھادیں تاکہ شدید زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کی جاسکے۔ جاں بحق ہونے والوں میں ایک رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد وزیرستان کے وہ پاکستانی باشندے بھی شامل ہیں جو کہ وزیرستان آپریشن کے دوران بوجوہ سرحد پار جاچکے تھے۔ ان کی اکثریت واپس آچکی ہے مگر بعض وہاں اب بھی موجود ہیں جو کہ متاثر ہوئے۔
پاکستان آ رمی نے حالیہ مشکل میں فوری ایکشن لیکر امدادی کارروائیوں کی شروعات کیں جبکہ پختونخوا حکومت نے بھی ریسکیو کی متعلقہ ٹیموں کو روانہ کیا جو کہ ایک خوش آئند رویہ ہے اور اس سے مصیبت زدہ افغان عوام اور حکومت کو ایک اچھا پیغام جائے گا۔
ریاستی اداروں کے علاوہ جماعت اسلامی کی فعال ذیلی تنظیم الخدمت فاونڈیشن نے بھی حسبِ سابق رضاکاروں کے علاوہ ڈاکٹروں کی ٹیمیں، ادویات اور دوسری اشیاء متاثرین کی امداد کیلئے روانہ کردیں ہیں جس کو سراہا جا رہا ہے جبکہ بعض دوسرے حلقوں اور تنظیموں نے بھی اس کار خیر میں حصہ ڈال دیا ہے جو کہ اس حوالے سے بہت خوش آیند بات ہےکیونکہ افغانستان کے متاثرہ عوام اور حکومت کو اس وقت ہماری مدد کی اشد ضرورت ہے۔