کینیا کے شہر نیروبی میں 27 نومبر کوایک پر وقار تقریب میں ان کو پولسنگ میں جدت پسندی کے فروغ پر مبنی خدمات کے اعتراف میں یہ ایوارڈ دیا گیا۔ ان کی شہرہ آفاق کتاب پولیس ٹکنوفوبیا، اپنی مدد آپ کے تحت انسٹیٹیوٹ آف فرانزک سائنس پشاورکا قیام ، پاکستان کے سابقہ قبائلی علاقہ جات میں اولین خواتین پولیس مرکز کے قیام اور وہاں پر جنڈر رسپانسیو پولیسنگ کے اجراء کو بین الاقوامی طور پر پذیرائی ملی اور یوں اپ کو اس ایوارڈ کا حقدار ٹھہرایا گیا۔ اس سال کامن ویلتھ ایوارڈ کے لیے پوری دنیا سے 15 افراد کا انتخاب کیا گیا جس میں ڈاکٹر قریش خان کا نام بھی شامل ہے۔ یاد رہےکہ ڈاکٹر قریش خان کامن ویلتھ ایوارڈ حاصل کرنے والے پاکستان کے پہلے پولیس آفیسر ہے۔ آئی جی پولیس خیبرپختونخواہ اختر حیات خان نے ڈاکٹر قریش خان کو اس عظیم بین الاقوامی ایوارڈ کے حصول پر مبارکباد دی۔