گزشتہ دو دن کےدوران خیبرپختونخوامیں تیز بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ سےحادثات کےنتجے9 افراد جابحق جبکہ 8 ذخمی ہوئے ۔
پی ڈی ایم اےرپورٹ کے مطابق اب تک کی اطلاعات کے مطابق صوبہ بھرمیں سیلاب اور بارشوں سے78گھروں کوجزوی جبکہ9 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔
سیکرٹری ریلیف نے تمام ڈیپٹی کمشنر کوصوبے میں بارشوں سے زخمیوں اورجاں بحق ہونے والوں افراد کے ورثاء کوفوری طور پر امدادی چیکس کی ادائیگی کی ہدایات جاری کردیں۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پر بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ اضلاع کےلیے 60 ملین روپے جاری کر دیئے گئے ہیں اور چترال اپر کے لیے دوکروڑ اور چترال لوئر کے لیے دوکروڑ جاری۔ بنوں اور شانگلہ کے لیے ایک ایک کروڑ روپے جاری۔
۔ ترجمان محکمہ ریلیف کا کہنا ہے کہ ضلعی انتطامیہ،پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122، سول ڈیفنس،ضلعی انتطامیہ اور متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔
چترال اپر کےمتاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کر دیاگیا۔ترجمان محکمہ ریلیف کا مذید کہنا ہے کہ لوئر چترال کے حساس کمیونٹیز کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
محکمہ ریلیف نے ڈپٹی کمشنر اپر اور لوئر چترال کی درخواست پر تیز بارشوں سے متاثرہ اپر اور لوئر چترال میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ایمرجنسی کا نفاذ 15 اگست 2023 تک ہو گا ۔