خیبرپختونخوا حکومت کی زیرِ نگرانی پہلی بار سرکاری سکولوں کے طلبہ و طالبات کے لیے تین مراحل پر مشتمل کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ اس ٹیسٹ میں 13,000 طلبہ (لڑکے اور لڑکیاں) نے 500 اسکالرشپس کے لئے حصہ لیا۔ 11 سے 13 سال کے بچوں کا کمپیوٹر پر ٹیسٹ لینے کا یہ پہلا تجربہ تھا، جو نہایت کامیاب رہا۔ تمام عمل بغیر کسی تکنیکی پیچیدگی یا شکایت کے مکمل ہوا۔ اس تاریخی اقدام کے لیے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے کمپیوٹر انفراسٹرکچر کو استعمال کیا گیا، جس سے نہ صرف شفافیت یقینی بنی بلکہ ایک نئی معاشی سرگرمی کا آغاز بھی ہوا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹنگ سسٹم مکمل طور پر خیبرپختونخوا حکومت کے ان-ہاؤس ماہرین نے تیار کیا، اور اس پر حکومت کے خزانے سے کوئی اضافی خرچ نہیں آیا۔ یہ خیبرپختونخوا حکومت کی تعلیمی اصلاحات کی ایک انقلابی مثال اور قابلِ تحسین کامیابی ہے، جس نے نظامِ تعلیم میں ایک مثبت تبدیلی کی بنیاد رکھی۔