سابقہ گورنر انجنیئر شوکت اللہ خان نے کہا ہے کہ صحت کارڈ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کو شامل کیا جائے تاکہ قبائلی اضلاع کے عوام اس سے مستفید ہوں۔ قبائلی اضلاع کے لوگ اکثر غریب ہیں۔ ہیلتھ کارڈ میں صرف قبائلی اضلاع کے عوام کو کڈنی ٹرانسپلانٹ کی سہولت سے محروم کرنا افسوسناک ہے ۔ انہوں نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ صحت کارڈ لوگوں کو غربت سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے تاہم اس کارڈ سے بھرپور فائدہ صرف تب ہی اٹھایا جا سکتا ہے جب غریب لوگ بھی اسے استعمال کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لوگوں کو صحت کے اخراجات جیب سے ادا نہ کرنے پڑیں تو قبائلی اضلاع کے بہت سارے لوگ غربت سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز باجوڑ ایک سبزعلی نامی مریض نے جب رحمان میڈیکل ہسپتال میں کڈنی ٹرانسپلانٹ کیلئے رجوع کیا تو انہیں اس بناء پر واپس کیا گیا کہ ان کا تعلق قبائلی اضلاع سے ہے اور ان کیلئے صحت کارڈ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ شامل نہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف ، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے مسئلے پر فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے
