طورخم بارڈر پاکستان اور افغانستان فورسز کے درمیان کشیدگی کے باعث ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ شب سے طورخم سرحد کو افغان حکام نے گزشتہ روز سے بند کررکھا ہے۔ سرحد بند ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان ناصرف تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں بلکہ مسافروں کی پیدل آمدورفت بھی بند ہے۔
افغانستان حکام کی طرف سے طورخم بارڈر گیٹ بند کرنے کے باعث ضلع خیبر لنڈیکوتل پاک افغان شاہراہ پر تجارتی سامان لانے، لے جانے والی مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
طورخم بارڈر بند ہونے کے باعث دونوں اطراف سے مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری طرف نوجوانان قبائل، مزدور یونین ودیگر نے سرحد کی بندش کے خلاف امن مارچ ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر سرحد کے دونوں جانب امن خوشحالی چاہتے ہیں اور بارڈرپر جنگ نہیں روزگار چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک افغان مریض کے ساتھ آنے والے تیمارداروں کو بغیر سفری دستاویزات کے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نا دینے پر کشیدگی شروع ہوئی جس کے بعد افغانستان کی طرف سے بارڈر کو بند کردیا گیا، بعد ازاں آج صبح فائرنگ بھی کی گئی۔