پی ڈی ایم اے نے مون سون کنٹنجنسی پلان2023 کی تیاری کا آغاز کر دیاہے۔
پشاور: پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، خیبرپختونخوا نے محکمہ ریلیف،بحالی اورآباد کاری کی رہنمائی میں مون سون کنٹنجنسی پلان 2023 کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں صوبائی اوروفاقی لائن ڈپارٹمنٹس کے نمائندوں سےباہمی مشاورت کے لیے پری پلاننگ/اورینٹیشن میٹنگ منعقد ہوئی۔
ڈائریکٹر ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پی ڈی ایم اے محمد امین نے اس موقع پی کہا کہ، ”یہ منصو بہ بندی تکنیکی اورما ضی میں پیش آنے والے قد رتی آفات کے صورت حال کو سامنے رکھ کربنا ئی جا رہی ہے۔ انہوں نی کہا کہ ہم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے مون سون کنٹیجنسی پلاننگ 2023 کا عمل شروع کیا ہے اور میٹنگز کا یہ سلسلہ اپریل کے مہینے میں بھی جاری رہے گا اور امید ہے کہ مئی 2023 کے آخر تک ہنگامی پلان تیار کر لیا جائے گا۔ پلان میں متعلقہ اداروں کے کردار کا تعین اور ہر محکمے کے لیے مون سون پلان میں ذمہ داریاں تفویض کرنااور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ٹولز تیار کیے جاتے ہیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کیے جاتے ہیں۔
محمد امین نے مزید کہا کہ قدرتی خطرات اوراس کے نتیجے میں آنے والی آفات نے لوگوں کی زندگی اور معاش کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ خیبرپختونخوا کو2022 میں سیلاب کی وجہ سے بہت زیادہ مالی اورجانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ ادارے کی بہتر حکمت عملی اورسسٹم کی موجودگی کی وجہ سےچارلاکھ سےزائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے اثرات کی وجہ سے حالیہ برسوں میں متعدد واقعات رونماہوئے۔پی ڈی ایم اے کے ترجمان تیمور علی کے مطابق کسی بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے پی ڈی ایم اے تمام ضلعی انتظامیہ اور لائن محکموں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کا پراونشل ایمرجنسی اپریشن سنٹر(کنٹرول روم ) چوبیس گھنٹے فعال رہتا ہے اور ہنگامی حالات و آفات کی صورت میں صوبائی حکومت، ضلعی انتظامیہ ، متعلقہ صوبائی محکموں اور سرکاری وغیر سرکاری اداروں کے درمیان بروقت اطلاعات کی فراہمی اور رابطوں کا موثر ذریعہ ہے۔
اس وقت پی ڈی ایم اے کی تر جیح یہ ہے کہ نہ صرف آفات کے خطرات کو کم کیا جائے بلکہ آفات کے وقوع پذیر ہونے سے پہلے اس سے مقابلہ کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے۔تاکہ نقصان کم سے کم ہوں۔