لگ تو یہ رہا تھا کہ عمران خان صاحب بعض بڑے شہروں میں اپنی حکومت کے خاتمے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرا کر اگلے الیکشن کی تیاری میں لگ جائیں گے مگر ایسا ہوا نہیں بلکہ وہ اپنے اس جملے کی عملی تصویر بن کر مزاحمت پر اتر آئے کہ اگر میں حکومت میں نہیں رہا تو اور خطرناک بن جاؤں گا۔ ایک عام خیال یہ بھی تھا کہ وہ اپنے بیانیے کے مطابق سابق اپوزیشن (موجودہ حکمران اتحاد) اور امریکہ کو اپنا ٹارگٹ بنائیں گے تاہم افسوسناک بات یہ ہے کہ موصوف اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج پر ایسے جھپٹ پڑے کہ جس کی وہ تو کیا کسی سے بھی اس حد تک جانے کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔ ارادی طور پر فوج کے ریٹائرڈ افسران کو موجودہ عسکری قیادت کے خلاف ایسا استعمال کیا گیا کہ جس کی مثال ان سیاسی حلقوں کی جانب سے بھی نہیں ملتی جو کہ کھل کر فوج کے خلاف رہے۔ اس خطرناک گیم میں بعض اہم سابقہ افسران نے پاک فوج کو کوڈ آف سیکریسی کی پرواہ بھی نہیں کی اور اپنی ملازمتوں کے دوران ان سے کرائے گئے بعض کاموں کو غیر قانونی قرار دے کر سوشل میڈیا پر کھلے عام موجودہ عسکری قیادت اور آرمی ڈسپلن کی صلاحیت کو چیلنج کیا۔
اب یہاں موجودہ عسکری قیادت سے درج ذیل سوالات کیے جا سکتے ہیں اور عمران خان سے بھی۔
- جو ریٹائرڈ افسران عمران خان کی یکطرفہ محبت میں فوج اور ریاست کے خلاف باقاعدہ اور کھلے عام مہم چلا رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہو گی یا نہیں اور یہ کہ ان کا پینشن اب بھی جاری رہے گا؟
- اگر اسد درانی جیسے اہم شخص کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا چکا ہے اور ان کی انکوائری کی گئی ہے تو ان حضرات کے ساتھ رعایت کیوں برتی جا رہی ہے؟
- اس یکطرفہ اور غلط پروپیگنڈے سے ایک ڈسپلین آرمی کی ساکھ متاثر کرنے کی جو کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ملکی قوانین اور آرمی ڈسپلن میں اس کی سزا کیا ہے یا کاؤنٹر پالیسی محض سوشل میڈیا تک محدود رہے گی؟
- اس ادارہ جاتی نقصان کا ازالہ کون کرے گا کہ کھلے عام آرمی چیف اور اعلیٰ قیادت کے خلاف ملک سے باہر کتبے اٹھائے گئے، نعرے لگائے گئے اور فتوے تک لگائےگئے۔
- سابق وزراء، ممبران اسمبلی اور میڈیا کے بعض افراد عمران خان کی محبت میں آن دی ریکارڈ ریاست پر جس طریقے سے بلا ناغہ ایک جھوٹے بیانیہ کی بنیاد پر حملہ آور ہے ان کا راستہ کون روکے گا؟
- سابق فوجی افسران سے ایک ہی سوال کافی ہے اور وہ یہ کہ آپ کو کچھ اندازہ بھی ہے یا نہیں کہ آپ کو جس ادارے نے عزت اور شہرت دی آپ اس ادارے کو اس کا کیا صلہ دے رہے ہیں اور کیوں؟
جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کو شاید خود علم نہیں کہ کیا کرنے جا رہے ہو ۔ رہی بات فوج اور عوام کی تو فوج کے وقار اور ساکھ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور آئین کی بالادستی کا جو پرچم اعلیٰ عسکری قیادت نے اٹھا رکھا ہے پاکستان کے حقیقی مالکان یعنی عوام اس علم کے نیچے کھڑے ہیں۔