آج پیر کے روز کوہاٹ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں زیر عنوان پیغام پاکستان، حکومت خیبر پختونخواہ اور کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تعاون سے ایک روزہ پیغام پاکستان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد پر امن معاشرے کا فروغ اور تشدد پسندانہ رویوں، دہشت گردی اور ملک دشمن قوتوں کا انکار کرنا تھا۔
مقررین اور حاضرین کی بڑی تعداد نے پیغام پاکستان بیانیہ کی تائید کی اور سماجی رویوں میں اصلاح کیلئے پیغام پاکستان بیانیہ کو نمایاں کیا۔کانفرنس کے مہمان خصوصی کوہاٹ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سردار خان تھے جبکہ ڈپٹی کمشنر کوہاٹ روشان محسود، ماہرین تعلیم اور مذہبی سکالروں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اورطلبا وطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
وائس چانسلر کوہاٹ یونیورسٹی سردار خان نے اپنے افتتاحی خطاب میں پیغام پاکستان کانفرنس کے اغراض ومقاصد پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل کودورحاضر کے چیلنجز سے بہتر انداز میں نبرآزما ہونے کیلئے اس قسم کے کوششوں کوجاری رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل پربھی یہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے کہ وہ حالات کے بدلتے ہوئے تقاضوں کے مطابق اپنی اعلیٰ اخلاق،مثبت رویوں معیار تعلیم کے حصول پربھر پور توجہ دیں تاکہ کل وہ نہ صرف اپنے اوراپنے خاندان بلکہ پورے معاشرے کیلئے ایک مفید شہری ثابت ہوسکے۔ وائس چانسلر نے پیغام پاکستان کانفرنس کے منتظمین کے اس قسم کے مفید اور کامیاب کانفرنس منعقد کرنے کے اقدام کو سراہا اورامید ظاہر کی کہ کانفرنس میں ماہرین تعلیم اورمذہبی سکالروں کی طرف سے ملنے والے اہداف اوررہنمائی سے بھر پورفائدہ اٹھانا چاہئیے۔