france president statement on covid vaccination

کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی زندگی مشکل کردیں گے، فرانسیسی صدر

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کی زندگی مشکل کردیں گے۔فرانسیسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کو واقعی پریشان کرنا چاہتا ہوں اور ہم آخر تک ایسا کرتے رہیں گے۔ صدر ایمانوئیل میکروں نے کہا کہ زبردستی ویکسین نہیں لگوائی جائے گی، غیر ویکسیشن شدہ افراد کو جیل نہیں بھیجا جائے گا البتہ ویکسین نہ لگوانے والے 15 جنوری سے ریسٹورنٹس نہیں جاسکیں گے۔انھوں نے مزید کہا کہ اب ایسے افراد نہ تھیٹر اور نہ ہی سینما جا سکیں گے۔

FBR digitalisation campaign

ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن مہم کے تحت نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کا آغاز

ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن مہم کے تحت نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کا آغاز کر دیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان کو سہولیات کی فراہمی، کاروبار ی آسانی کیلئے ڈیجیٹلائزیشن مہم شروع کی گئی،ایف بی آر نے نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن کی تیاری کر کے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔ ترجمان کے مطابق آٹومیشن، ڈیٹا انٹیگریشن اور ٹیکسوں کی ہم آہنگی کی جانب ایک اہم قدم ہے، نیشنل سیلز ٹیکس ریٹرن صوبائی حکومتوں اور اتھارٹیز سے گفت و شنید کے بعد تیار کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ٹیکس دہندگان اور ٹیکس پریکٹیشنرز سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز کے تاثرات کو شامل کیا گیا، ڈیجیٹل سہولت ٹیکس جمع کرانے کے طریقہ کار کو آسان بنائے گی

Need-to-address-issues-facing-fertilizer-manufacturers

پچاس ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپاکستان پہنچے گا

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔ اپنے بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ای سی سی نے چائنہ سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ 50ہزار ٹن کھاد کا پہلا جہاز10فروری کوپہنچے گا۔ انہوں نے کہاکہ جنوری سے6لاکھ ٹن مقامی کھاد بھی مارکیٹ میں آنا شروع ہوجائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعانے کہاکہ عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمت کے باوجود ہمارے کسان کو کھاد کی کمی کا سامنا نہیں ہو گا۔

Singh Karachi

سندھ دھرتی – سب کی دھرتی

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے دوسرے بڑے صوبہ سندھ کو ملک کے باقی صوبوں کے مقابلے میں ہر دور میں کئی حوالوں سے نمایاں انفرادیت اور اہمیت حاصل رہی ہے۔ یہاں نہ صرف یہ کہ مختلف تہذیبوں ، مذاہب اور قومیتوں کے لوگ موجود ہیں بلکہ کراچی کو فائنانشل حب کے علاوہ فنی کراچی بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس شہر نے ہر علاقے اور قومیت کے لوگوں کو اپنے دامن میں سمیٹے ہوا ہے۔ دوسری طرف سندھ کا اس کی سیاسی قیادت کے مضبوط پس منظر کے باعث بھی اہم مقام رہا ہے جس میں بھٹو خاندان کا فیڈریشن اور قومی یکجہتی کے حوالے سے کردار سب کے سامنے رہا تو وہاں سندھی قوم پرست، اُردو بولنے والوں اور دیگر پارٹیوں کی موجودگی، فعالیت اور کارکردگی بھی ہر دور میں توجہ طلب رہی ہیں۔

karachi
اسی پس منظر کے باعث سندھ کے جغرافیائی، سیاسی، لسانی، ثقافتی اور معاشی اہمیت اسے دوسرے صوبوں سے ممتاز بنا دیتی ہے۔ سندھ نے بہت تکالیف اور آزمائشیں دیکھی ہیں مگر اس کی قیادت اور عوام نے حوصلہ کبھی نہیں ہارا اور شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ یہاں کے شہری نہ صرف بہت باشعور ہیں اور مطمئن بھی مگر ساتھ میں وہ ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے پر عزم بھی ہیں۔
سندھ پیپلز پارٹی کا ہوم گراؤنڈ اور اس کی اعلی قیادت کا مرکز ہے تاہم اس کے مرکزی شہروں کے حکومتی نظام میں ایم کیوایم، جماعت اسلامی اور بعض دوسری پارٹیاں بھی حصہ دار رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں جب پیپلز پارٹی کے پاس کراچی کا نظام چلانے کا اختیار آگیا تو شہریوں نے شہر کی تعمیر نو، بحالی اور ترقی کی نئی دلچسپی اور رفتار دیکھی اور غیر معمولی تبدیلیاں بھی دیکھنے کو ملتی رہی ہیں۔

Sindh
اندرون سندھ کے بارے میں عام تاثر یہ رہا ہے کہ وہاں کا معیار زندگی ابتر اور گورننس کا نظام کمزور اور سست ہے تاہم زمینی حقائق اس تاثر سے کافی مختلف ہیں اور اندرون سندھ بشمول تھرپارکر باقی صوبوں کے دیہاتی علاقوں کے مقابلے میں مواصلات، صحت، تعلیم، علاقائی ترقی کے شعبوں میں بہت بہتر اور آگے ہے۔ فرق یہ ہے کہ صوبائی حکومت یا عوامی نمائندے ذاتی اور سیاسی پبلسٹی پر دوسروں کی طرح توجہ نہیں دیتے اور ان کو ایک گلہ یہ ہے کہ قومی میڈیا بوجوہ منفی واقعات کو تو بہت زیادہ اُچھالتا ہے مگر اچھے اقدامات، پالیسیوں اور منصوبوں کو یکسر نظر انداز کرتا آرہا ہے۔
اس ضمن میں مشہور زمانہ تھرپارکر کی مثال دی جاسکتی ہے جہاں نہ صرف یہ کہ بنیادی سہولیات کی فراہمی کا کام تیزی سے جاری ہے بلکہ بعض پراجیکٹس اس نوعیت کی ہیں جن کی تکمیل سے نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک کو توانائی کے شعبے میں ناقابل یقین فائدہ ہوگا۔

tharparkar coal mine
مثال کے طور پر تھرپارکر میں موجود صوبائی حکومت نے بعض دوسرے عالمی پارٹنرز یا اداروں کے تعاون سے کوئلے کے دو تین ذخائر پر تقریباً پانچ ارب ڈالرز کی لاگت سے جو منصوبے شروع کئے ہیں ان میں ایک منصوبے نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے جبکہ دوسرا تیزی کے ساتھ زیر تکمیل ہے۔ ماہرین کے مطابق صرف ان دو تین پراجیکٹس سے پاکستان میں 2025 اور 2030 تک جو سستی بجلی پیدا ہوگی اس سے ملک کے کم از کم 200 برسوں کی ضرورتیں پوری ہونگی۔ ان پراجیکٹس میں اس وقت 7 ہزار سے زائد لوگ ملازمت کر رہے ہیں جن میں 80 فیصد کا تعلق مقامی آبادی سے ہے جن میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ ایک پراجیکٹ مقامی آبادی کو مفت بجلی دینے کے علاوہ 600 میگاواٹ کی بجلی نیشنل گریڈ کو فراہم کر رہا ہے جبکہ دوسرے کی صلاحیت پانچ ہزار میگاواٹ سے زائد ہے۔
ضلع میں مقبول عام خبروں اور تجزیوں کے برعکس صحت اور تعلیم کے متعدد سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ سڑکوں کو ملک بھر میں مثالی قرار دیا جاسکتا ہے جس کو نہ صرف مکمل تحفظ، آزادی اور ترقی کے مواقع حاصل ہیں بلکہ وہ اس علاقے کے علاوہ پورے سندھ کے سٹیک ہولڈرز کا کردار بھی ادا کر رہے ہیں۔
سندھ کے ہر شہر میں صحت کی سہولیات بہت بہتر ہے تاہم سکھر، خیرپور اور کراچی میں متعدد سرکاری اسپتال اپنی سہولیات، مشینری اور میڈیکل سٹاف کے باعث نہ صرف ملک بلکہ جنوبی ایشیا کی انڈیکس میں سب سے نمایاں اور بہتر ہیں۔ خیر پور کے علاقے گمبٹ میں ہسپتالوں کا ایک ایسا حب موجود ہے جہاں مہنگی ترین امراض کا جدید سہولیات کے ساتھ علاقائی امتیاز کے بغیر مفت علاج کیا جاتا ہے۔ سکھر کے اسپتالوں سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے مریضوں کی بڑی تعداد مستفید ہو رہی ہے تو دوسری طرف یہاں سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں دوسرے صوبوں کے طلباء فائدہ اٹھائے دیکھے جا سکتے ہیں۔سکھر میں عالمی معیار کی یونیورسٹیاں موجود ہے جبکہ اس محدود شہر میں اس وقت تین مزید یونیورسٹیاں زیر تکمیل ہے۔
اس سسٹم کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ متعدد بڑے اسپتالوں اور یونیورسٹیوں نے صوبے میں ایک چین بنایا ہے جس کے ذریعے ایک مربوط نظام کے تحت ان تمام علاقوں کو کنٹیکٹ کیا جاتا ہے اور اداروں کی دوسری شاخیں مقامی آبادی کو درکار سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔
صوبے کے عوامی نمائندے دوسروں کے برعکس اپنے ووٹرز اور شہریوں کے لیے دستیاب ہوتے ہیں اور پارٹی قائدین ان کی کارکردگی کی پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کی مانیٹرنگ کرتے ہیں۔
سندھ چونکہ لمبے عرصے تک سیاسی اور معاشی کشیدگی کی لپیٹ میں رہا ہے اس لیے اس کے بعض مسائل جہاں بڑے چیلنجز کی شکل اختیار کر گئے ہیں وہاں شکایات اور توقعات کی شرح بھی زیادہ ہے اور حکمرانوں کو تنقید کا بھی سامنا ہے تاہم مجموعی صورتحال، کارکردگی اور اثرات مقبول عام تبصروں کے برعکس کافی بہتر ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ وفاق اس صوبے کی ترقی میں بھرپور دلچسپی لے اور دوسرے صوبے اس کی بعض پالیسیوں، منصوبوں سے سیکھنے کی کوشش کریں کیونکہ سندھ سب کا ہے اور اس کے ذریعے قومی یکجہتی کو فروغ بھی دیا جاسکتا ہے۔

ECCP

ECP seeks Army deployment in 2nd phase of KP LG polls

PESHAWAR: The Election Commission of Pakistan on Wednesday decided to deploy army personnel for the second phase of local bodies’ elections and re-polling in some districts along with the local police at polling stations in the province.

In this regard, the Election Commission of Pakistan (ECP) has written a letter to Ministry of Defense (MoD) for deployment of Pak Army during second phase of local government (LG) polls and re-polling in some districts. The letter further stated that the Khyber Pakhtunkhwa (KP) police failed in maintaining law and order during conduct of LG polls held in December 2021. In a press release issued here on Wednesday, the Election Commission said that the KP police could not maintain peace on polling day.

The decision was made by the election commission while hearing different cases related to the mismanagement at polling stations in the first phase of the local body polls

aghwaan

Smart cards to 1.4 million Afghan refugees in Pakistan issued

The registration process for the renewal of the cards of about 1.4 million Afghan refugees residing in Pakistan has been completed. The process of converting the proof of registration (POR) cards of these refugees into biometric was started from April 15 last year.

The United Nations High Commissioner for Refugees (UNHCR) called the renewal campaign a drive (Documents Renewal and Information Verification Exercise), an exercise in document renewal and information verification. For this exercise, UNHCR in collaboration with NADRA, Afghan Commissionerate and Saffron Ministry had set up 40 centers across the country, 21 of which were in Khyber Pakhtunkhwa.

The UNHCR said yesterday that Pakistan had successfully completed the first smart card registration of Afghan refugees. The UNHCR commends Pakistan for verifying the data of Afghan refugees across the country and issuing smart cards to them. The UN report also said that for the first time, Pakistan completed the process of large-scale verification of Afghan refugees on December 31, which resulted in the renewal of data on about 1.5 million Afghan refugees.

Under this scheme, more than 700,000 new smart identity cards have been issued so far, while the remaining cards will also be distributed earlier this year. All these cards will be valid till June 30, 2023 and will contain biometric data which will be in accordance with the system used for authentication in Pakistan. Will get

During the exercise, new biometric cards were issued only to those refugees who had POR cards which expired on December 31, 2015. The ‘drive’ will also enable Afghan refugees to identify specific needs or vulnerabilities for protection, UNHCR hopes the data will also be helpful in helping those who decide to repatriate to their homes in Afghanistan

omicron variant in pakistan

KP confirms six cases of Omicron variant

PESHAWAR:

The Khyber Pakhtunkhwa Health Department has confirmed six cases of Omicron virus in the province. According to the report of Health Department, 6 cases of Omicron have been reported in the province out of which 5 patients are from Peshawar and one from Mansehra.

In Mansehra, a person infected with Omicron has been quarantined while another patient is undergoing treatment at Hayatabad Medical Complex and four at Khyber Teaching Hospital.

Khyber Pakhtunkhwa health department on Wednesday confirmed first case of Omicron variant of coronavirus in the province. According to the health department official the Omicron variant was detected in sample of a Covid-19 patient from Manshera who is resident of Rawalpindi .

In Pakistan, Karachi has reported highest number of Omicron variant. National Command and Operation Center head and federal minister for planning Asad Umar said that Omicron variant impact was most visible in Karachi. He said that Sindh recorded 160 per cent increase in Covid-19 cases over past two weeks. However, he said that in the same period Karachi witnessed a 960 per cent increase.

5dbb10bd-7010-4d2f-b78b-b62fdd968671

KP Stall at Dubai Expo draws visitors’ attraction

The Khyber Pakhtunkhwa stall at the Dubai Expo has become the center of attraction for foreigners.

The government of Pakistan has launched Expo 20/20 in Dubai wherein provinces of the country have been given an opportunity to present their projects.

The Khyber Pakhtunkhwa Board of Investment, Culture and Tourism Authority and other departments are also participating in the expo with their innovative ideas and artwork projects.

Pakistan’s Ambassador to Dubai Fazal Mahmood inaugurated the Khyber Pakhtunkhwa Tourism and Culture Exhibition at Pakistan Pavilion at Dubai Expo.

In the pavilion, Kailash dance and Pashto melodies on rabab are also the focus of attention of foreign tourists and others. Other projects, including tours, web portals and sites, a digital library of archeology are being showcased in the expo.

Kailash’s culture and truck art are besides pottery items are one of the main attractions for the visitors at the KP pavilion.

The Khyber Pakhtunkhwa exhibition stalls at the Dubai Expo will run for a month. The provincial government team is also presenting different projects at the pavilion to attract international investors.