Court

باجوڑ :عوامی مسائل کے حل کے لئے کھلی کچہری کا انعقاد

ڈی سی باجوڑ کے احکامات کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر خار حمزہ ظہور کی زیر نگرانی عنایت کلے میں کھلی کچہری کا انعقاد ہوا۔کھلی کچہری میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر خار حمزہ ظہور، اور دیگر لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان، انیس خان، عنایت کلے کی ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے عوام اور علاقہ کے نوجوانان اور مشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی
کھلی کچہری میں ترقیاتی منصوبوں، ایجوکیشن، پی ٹی سی فنڈز سے ٹیچرز کی بھرتیوں، محکمہ صحت، سڑکوں ،بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ، منشیات کی روک تھام اور دیگر درپیش علاقائی مسائل کی نشان دہی کی گئی
اسسٹنٹ کمشنر خار نے کچھ اہم مسائل کو موقع پر حل کرنے اور دیگر مسائل کے بارے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو ھدایات جاری کی۔ جس پر جلد از جلد حل کرنے کی یقین دھانی کی گئی۔

Pakistan-UAE bilateral naval exercise at North Arabian Sea

ISLAMABAD- Pakistan Navy and United Arab Emirates Navy conducted bilateral exercise NASL AL BAHR-IV at Karachi. The exercise is composed of advance level naval operations including practical demonstration of Live Weapons Firings. Naval Chief Admiral Muhammad Amjad Khan Niazi and Head of UAE Naval Training Brigadier Staff Abdulla Sultan witnessed the Live Weapons Firings at North Arabian Sea. The exercise NASL AL BAHR is the fourth edition among the two navies aimed to enhance interoperability, display operational readiness and consolidate existing strong bilateral relations in Naval Operations. On the occasion, Naval Chief expressed his complete satisfaction over immaculate war preparedness of Pakistan Navy against entire spectrum of threats

ممنوعہ فنڈنگ کیس،عمران خان کی ضمانت میں 10 نومبر تک توسیع

بینکنگ کورٹ اسلام آباد نے ممنوعہ فنڈنگ اور فارن ایکسچینج ایکٹ کے کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور عبوری ضمانت میں 10 نومبر تک توسیع کردی۔

بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ اورفارن ایکسچینج ایکٹ کیس کی سماعت ہوئی ،بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور عبوری ضمانت میں 10 نومبر تک توسیع کردی۔

Screenshot 2022-10-25 125747

شمالی وزیرستان میں 119638 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے

میران شاہ : شمالی وزیرستان میں پولیو مہم آج پانچویں رعز بھی جاری رہی ۔ مہم کے دوران ضلع بھر کے 119638 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ۔ دیواگر ، میرعلی 5 ، میرعلی 4 ، عسیوڑی اور زیرکی میں پولیو مہم مزید دو ن  جاری رہے گی تاکہ بچوں کو اس موزی مرض اور عمر بھر کی معذوری سے بچایا جا سکے ۔
پولیو ٹیموں کو پولیس کی سیکورٹی دی جاری ہے ۔ ، ضلعی انتظامیہ شمالی وزیرستان نے عوام سے  التجاء کی  ہے کہ ضلع کے اندر پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اپنے بچوں کو ہر مہم میں حفاظتی قطرے پلائیں اور ان کو عمر بھر کی معذوری سے بچائیں ۔

6218ea65-008c-4b63-a550-dfdc26b94672

شورش زدہ علاقوں پر کور کمانڈر کی توجہ مرکوز

شورش زدہ علاقوں پر کور کمانڈر کی توجہ مرکوز

عقیل یوسفزئی

پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے گزشتہ روز میرعلی (شمالی وزیرستان) اور باڑہ (ضلع خیبر) کے دورے کرتے ہوئے امن کے قیام کے لئے قبائلی عوام کی قربانیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں سمیت صوبے اور ملک بھر کے کسی بھی علاقے میں شرپسندوں کو قدم جمانے نہیں دیا جائے گا اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو، ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی.

کور کمانڈر کے مطابق امن کے قیام کے لئے عوام اور فورسز کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ان کی دی گئی قربانیاں رائیگاں جانے دی جائے گی. انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور یہاں بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں سرفہرت ہیں اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے تاکہ یہاں کے عوام کو دوسرے علاقوں کے عوام کی برابر لایا جائے اور اس ضمن میں مشران، عمائدین اور منتخب نمائندوں کی آراء اور مشاورت کو بنیادی اہمیت دی جائے گی.
ان مواقع پر قبائلی عمائدین نے کور کمانڈر کو یقین دلایا کہ وہ امن کے مستقل قیام اور سیاسی استحکام کے لئے ریاست کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور ان عناصر کی مزمت کریں گے جنہوں نے ماضی میں بوجوہ ان علاقوں کو ریاست اور عوام کے خلاف استعمال کیا.
قبل ازیں کور کمانڈر نے میر علی میں 1164 ریکروٹس کی اس پاسنگ آوٹ پریڈ میں شرکت کی جو کہ ٹریننگ اکیڈمی میر علی سے تربیت مکمل کر چکے ہیں. اس کے علاوہ انہوں نے 2017 میں قائم ہونے والے یتیم بچوں کے مرکز پاکستان سویٹ ہوم کا دورہ بھی کیا. انہوں نے بچوں کے ساتھ کافی وقت گزارا اور اس مرکز کے منتظمین سے تبادلہ خیال کیا. کور کمانڈر پشاور نے اس دورے کے دوران آرمی پبلک سکول میر علی کا بھی معائنہ اور دورہ کیا. ان کو اس موقع پر بتایا گیا کہ اس جدید سکول میں تقریباً 600سٹوڈنٹس کو تعلیم دینے کی گنجائش ہے جبکہ سینکڑوں کے لیے تمام سہولیات سے آراستہ ہاسٹل بھی موجود ہیں. انہوں نے ان اقدامات اور تعلیم کی حصول میں والدین اور بچوں کی غیر معمولی دلچسپی کو بڑی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خطے کو قدرت نے بہت صلاحیتوں اور قدرتی وسائل سے نوازا ہے اور ایک پرامن مستقبل یہاں کی نوجوان نسل کا منتظر ہے.
باڑہ میں بھی کور کمانڈر نے مشران، انتظامیہ اور عوامی حلقوں سے ملاقاتیں کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی گروپ یا قوت کو بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی. ان کے مطابق فورسز ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس ہیں اور تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے.
یہ بات خوش آئند ہے کہ کور کمانڈر پشاور درپیش چیلنجز کے تناظر میں صوبے خصوصاً شورش زدہ علاقوں پر نہ صرف غیر معمولی توجہ دے رہے ہیں بلکہ وہ متواتر ان علاقوں کے خود دورے بھی کررہے ہیں اور اس تمام پروسس میں وہ عوام اور ان کے نمائندوں کی آراء، مشاورت اور تجاویز کو بھی خصوصی توجہ دیتے آرہے ہیں. یہی وجہ ہے کہ عوام خود کو محفوظ سمجھنے لگے ہیں اور ریاست کے ساتھ تعاون کرتے دکھائی دیتے ہیں. کور کمانڈر نے اس سے قبل سوات کے بھی متعدد دورے کیے جہاں انہوں نے اسی طرز پر نمائندہ جرگے منعقد کراکر عوام کو اعتماد میں لیا اور بعض واقعات کے بعد پیدا ہونے والی عوامی تشویش اور خوف کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کئے. وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ سیلاب کے دوران بھی غیر معمولی طور پر بہت متحرک دکھائی دیےجس کو عوام اور سیاسی حلقوں نے بہت سراہا.

اس میں کوئی شک نہیں کہ خیبر پختون خوا کے شورش زدہ علاقوں کو نہ صرف غیر معمولی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور تعمیر نو کے لیے بے پناہ وسائل چاہیں بلکہ افغانستان کی تبدیلیوں کے تناظر میں یہ علاقے ایک بار پھر متعدد ممکنہ خطرات کی ذد میں ہیں. ایسے میں صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا اور عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا عمل انتہائی اہم ہے تاہم اس کے لیے یہ بھی لازمی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحہ پر ہوں اور سیاسی قیادت بھی باہمی اختلافات سے بالاتر ہوکر ان چیلنجز سے نمٹنے میں ہر سطح پر ریاستی اداروں کے تعاون کریں. یہ بات بہت خوش آیند ہےکہ گیلپ سروے کی ایک حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں امن و امان اور سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال بھارت سمیت بہت سے اہم ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر اور اطمینان بخش قرار دی گئی ہے تاہم اس رپورٹ کو قومی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث نہیں لایا گیا حالانکہ اس کا نہ صرف کریڈٹ لینا چاہیے تھا بلکہ اس پر جاری صورتحال کے تناظر میں تعمیری بحث بھی کی جانی چاہیے تھی.

بین الاقوامی مندوبین کی پشاور کے سیاحتی مقامات کی سیر

امن و کھیل کانفرنس میں شرکت کے لیئے کے لیئے بین الاقوامی مندوبین پاکستان آمد۔ مختلف ممالک سے آنے والے مندوبین کو قلعہ بالا حصار، مچنی چیک پوسٹ، خیبررائفل آفیسرز میس، اسلامیہ کالج پشاور، بی آرٹی اور سیٹھی ہاؤس کادورہ کرایا گیا۔

 پاکستان سپورٹس رائیٹرز فیڈریشن کے زیراہتمام چارروزہ بین الاقوامی امن اور سپورٹس کانفرنس میں شرکت کرنے والے مندوبین کو پشاور اور خیبرکے سیاحتی مقامات کی سیر وتفریح کرائی گئی۔ پشاورپہنچنے والے مندوبین نے قلعہ بالا حصار، مچنی پوسٹ، خیبررائفل میس، اسلامیہ کالج پشاور، بی آرٹی ٹریک اور اندرون شہر سیٹھی ہاؤس کی سیر و تفریح کرائی گئی۔

خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی، محکمہ کھیل خیبرپختونخوا، بینک آف خیبر، اے آئی پی ایس ایشیاء اور خیبرپختونخوا سپورٹس رائیٹرز ایسوسی ایشن کے باہمی اشتراک سے منعقدہ کانفرنس میں کوریا سے تعلق رکھنے والے ایشیئن سپورٹس جرنلسٹ فیڈریشن کے صدر ہی ڈان جانگ(Hee Din Jung)، نیپال سے نیرنجن (Niranjan)، سعودیہ عرب کے اواد بن مبارک (Awad Bin Mubarak)، سری لنکا کے راماکرشن کاروپائی (Ramakrihnan Karuppaih)، ملائیشیاء سے تعلق رکھنے والے اظہر اتن (Izahar Atan)، آزربائیجان سے الدر اسماعیلوف(Eldar Ismayilov)، عمانیوئیل (Emanuel Fantanean)، ہنگری کی آنا زیلاگئی(Anna Szilagyi)، یورپ سے تعلق رکھنے والی نرگس محمودزادئے(Nargiz Mahmudzade)، افغانستان اور دیگرممالک کے مندوبین شریک ہیں

۔بین الاقوامی کانفرنس کے مندوبین کو کانفرنس سے قبل پشاور اور ضلع خیبر قدیم اور تاریخی مقامات کی سیر کروائی گئی جس میں قلعہ بالا حصار، مچنی فورٹ، خیبررائفلز، قدیم اور تاریخی درسگاہ اسلامیہ کالج اور سیٹھی ہاؤس شامل ہیں۔ مہمانوں کیلئے خیبر رائفل میس میں خیبرپختونخوا کے روایتی رقص پیش کئے گئے جن میں محسود ڈانس، خٹک ڈانس، چترال ڈانس اور بیٹھنی ڈانس پرفارمنس شامل تھیں۔ روایتی موسیقی اور ڈھول کی تھاپ نے مہمانوں کو بھی رقص کرنے پر مجبور کردیا۔ ایشیئن سپورٹس جرنلسٹ فیڈریشن کے صدر ہی ڈان جانگ نے کہا کہ میں 2017کے بعد دوسری مرتبہ پاکستان آیا ہوں جبکہ پہلی مرتبہ پشاور آیاہوں اور یہاں آ کر بہت اچھا لگا۔ جس طرح یہاں کے لوگوں نے محبت دی اور مہمان نوازی کی۔ بدقسمتی سے اس خطے نے بہت سخت وقت دیکھا ہے لیکن اس کے باوجود یہاں کے لوگوں کا حوصلہ کم نہیں ہوا۔ پاکستان کے لوگ کھیلوں اور امن سے محبت کرتے ہیں اور بین الاقوامی امن و کھیل کانفرنس کا بنیادی مقصد بھی یہی ہے کہ پشاور سے پوری دنیا کو امن و محبت کا پیغام دیا جائے۔ میری خواہش ہے پاکستان میں امن کیساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیاں بحال رہیں۔