Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Monday, April 29, 2024

شورش زدہ علاقوں پر کور کمانڈر کی توجہ مرکوز

شورش زدہ علاقوں پر کور کمانڈر کی توجہ مرکوز

عقیل یوسفزئی

پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے گزشتہ روز میرعلی (شمالی وزیرستان) اور باڑہ (ضلع خیبر) کے دورے کرتے ہوئے امن کے قیام کے لئے قبائلی عوام کی قربانیوں اور کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں سمیت صوبے اور ملک بھر کے کسی بھی علاقے میں شرپسندوں کو قدم جمانے نہیں دیا جائے گا اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو، ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی.

کور کمانڈر کے مطابق امن کے قیام کے لئے عوام اور فورسز کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ان کی دی گئی قربانیاں رائیگاں جانے دی جائے گی. انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو اور یہاں بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں سرفہرت ہیں اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے تاکہ یہاں کے عوام کو دوسرے علاقوں کے عوام کی برابر لایا جائے اور اس ضمن میں مشران، عمائدین اور منتخب نمائندوں کی آراء اور مشاورت کو بنیادی اہمیت دی جائے گی.
ان مواقع پر قبائلی عمائدین نے کور کمانڈر کو یقین دلایا کہ وہ امن کے مستقل قیام اور سیاسی استحکام کے لئے ریاست کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور ان عناصر کی مزمت کریں گے جنہوں نے ماضی میں بوجوہ ان علاقوں کو ریاست اور عوام کے خلاف استعمال کیا.
قبل ازیں کور کمانڈر نے میر علی میں 1164 ریکروٹس کی اس پاسنگ آوٹ پریڈ میں شرکت کی جو کہ ٹریننگ اکیڈمی میر علی سے تربیت مکمل کر چکے ہیں. اس کے علاوہ انہوں نے 2017 میں قائم ہونے والے یتیم بچوں کے مرکز پاکستان سویٹ ہوم کا دورہ بھی کیا. انہوں نے بچوں کے ساتھ کافی وقت گزارا اور اس مرکز کے منتظمین سے تبادلہ خیال کیا. کور کمانڈر پشاور نے اس دورے کے دوران آرمی پبلک سکول میر علی کا بھی معائنہ اور دورہ کیا. ان کو اس موقع پر بتایا گیا کہ اس جدید سکول میں تقریباً 600سٹوڈنٹس کو تعلیم دینے کی گنجائش ہے جبکہ سینکڑوں کے لیے تمام سہولیات سے آراستہ ہاسٹل بھی موجود ہیں. انہوں نے ان اقدامات اور تعلیم کی حصول میں والدین اور بچوں کی غیر معمولی دلچسپی کو بڑی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس خطے کو قدرت نے بہت صلاحیتوں اور قدرتی وسائل سے نوازا ہے اور ایک پرامن مستقبل یہاں کی نوجوان نسل کا منتظر ہے.
باڑہ میں بھی کور کمانڈر نے مشران، انتظامیہ اور عوامی حلقوں سے ملاقاتیں کرتے ہوئے علاقے میں امن و امان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی گروپ یا قوت کو بدامنی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی. ان کے مطابق فورسز ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے چوکس ہیں اور تمام سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے.
یہ بات خوش آئند ہے کہ کور کمانڈر پشاور درپیش چیلنجز کے تناظر میں صوبے خصوصاً شورش زدہ علاقوں پر نہ صرف غیر معمولی توجہ دے رہے ہیں بلکہ وہ متواتر ان علاقوں کے خود دورے بھی کررہے ہیں اور اس تمام پروسس میں وہ عوام اور ان کے نمائندوں کی آراء، مشاورت اور تجاویز کو بھی خصوصی توجہ دیتے آرہے ہیں. یہی وجہ ہے کہ عوام خود کو محفوظ سمجھنے لگے ہیں اور ریاست کے ساتھ تعاون کرتے دکھائی دیتے ہیں. کور کمانڈر نے اس سے قبل سوات کے بھی متعدد دورے کیے جہاں انہوں نے اسی طرز پر نمائندہ جرگے منعقد کراکر عوام کو اعتماد میں لیا اور بعض واقعات کے بعد پیدا ہونے والی عوامی تشویش اور خوف کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کئے. وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ سیلاب کے دوران بھی غیر معمولی طور پر بہت متحرک دکھائی دیےجس کو عوام اور سیاسی حلقوں نے بہت سراہا.

اس میں کوئی شک نہیں کہ خیبر پختون خوا کے شورش زدہ علاقوں کو نہ صرف غیر معمولی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور تعمیر نو کے لیے بے پناہ وسائل چاہیں بلکہ افغانستان کی تبدیلیوں کے تناظر میں یہ علاقے ایک بار پھر متعدد ممکنہ خطرات کی ذد میں ہیں. ایسے میں صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا اور عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا عمل انتہائی اہم ہے تاہم اس کے لیے یہ بھی لازمی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز ایک صفحہ پر ہوں اور سیاسی قیادت بھی باہمی اختلافات سے بالاتر ہوکر ان چیلنجز سے نمٹنے میں ہر سطح پر ریاستی اداروں کے تعاون کریں. یہ بات بہت خوش آیند ہےکہ گیلپ سروے کی ایک حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں امن و امان اور سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال بھارت سمیت بہت سے اہم ممالک کے مقابلے میں بہت بہتر اور اطمینان بخش قرار دی گئی ہے تاہم اس رپورٹ کو قومی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں زیرِ بحث نہیں لایا گیا حالانکہ اس کا نہ صرف کریڈٹ لینا چاہیے تھا بلکہ اس پر جاری صورتحال کے تناظر میں تعمیری بحث بھی کی جانی چاہیے تھی.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket