خیبر پختونخوا میں جمعرات سے بارشوں کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان

پشاور:خیبر پختونخوا میں جمعرات سے بارشوں کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان

پی ڈی ایم اے نے  بارشوں کےپیش نظر متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایات کی ہے۔

 مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بالائی اضلاع میں برفباری اورلینڈ سلائیڈنگ سےرابطہ سڑکوں میں رکاوٹوں پیداہوسکتی ہے۔ضلعی انتظامیہ چھوٹی بھاری مشینری کی دستیابی یقینی بنائیں۔ 

بارشوں کا سلسلہ پیر کےروز تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے نے سیاحوں کو موسمی صورت حال سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

سیاح دوران سفر خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

قبائلی اضلاع کے عوام کا جایز مطالبہ اور مردم شماری

قبائلی اضلاع کے عوام کا جایز مطالبہ اور مردم شماری

عقیل یوسفزئی

مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین نے پشاور اور اسلام آباد میں پریس کانفرنسیں کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نئے انتخابات جاری مردم شماری کی بنیاد پر کیے جائیں اور قبائلی علاقوں میں اس بنیاد پر نئی حلقہ بندیاں کی جائیں.
ان کے مطابق قبائلی اضلاع کی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے تاہم گزشتہ مردم شماری اور اس کے نتیجے میں ہونے والے انتخابات میں یہ 40 یا 50 لاکھ دکھائی گئی. جس کے باعث قومی اور صوبائی اسمبلی کے بہت کم حلقے ہمارے حصے میں آئے.
سچی بات تو یہ ہے کہ ماضی میں ان جنگ ذدہ علاقوں کے ساتھ جہاں دوسرے شعبوں میں ذیادتی ہوتی رہی وہاں ان کی آبادی کو کم دکھاکر ان کی نمائندگی کم کی گئی اور یہ رویہ انضمام کے بعد بھی جاری رہا.
گزشتہ مردم شماریوں کے دوران ان علاقوں میں دہشت گردی اور اس دوران نقل مکانی جیسے مسائل کے باعث لاکھوں لوگ رجسٹرڈ نہیں ہوسکے. اب چونکہ حالات ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہیں اس لیے ان کے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں کا ازالہ کیا جائے.
نہ صرف یہ کہ ان علاقوں میں ساتویں مردم شماری کے تحت نئے حلقوں کی تشکیل کی جائے بلکہ حلقوں کی تعداد بڑھانے پر بھی توجہ دی جائے. ساتھ میں اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ ان شورش زدہ علاقوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز جاری کرکے ترقیاتی منصوبوں کا عمل تیز کیا جائے تاکہ جن مقاصد کی حصول کیلئے فاٹا مرجر کا تاریخی اقدام اٹھایا گیا تھا وہ مقاصد پورے ہوں.

69d4b2b9-7233-4b55-81e1-a05f302a2732

پشاور: دوست فیسٹیول کا انعقاد

پشاور: خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی اور دوست ویلفیئرفاؤنڈیشن کے تعاون سے ڈی ایچ اے پشاور میں ”پیار، پھول اور آپ” کے عنوان سے دوست فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور گلوکاروں نے نہ صرف اپنی آواز کا جادو جگایا. شرکاء کیلئے مختلف کھانے پینے کے سٹالز بھی سجائے گئے تھے۔

دوست ویلفیئر فاؤنڈیشن کی 30 سالہ تقریبات کے سلسلے میں منعقد ہونے والے فیسٹیول میں نامور صوفی شاعر یوسف بشیرقریشی،گلوکاروں میں شاہد ملنگ، عبدالحنان، وجیہہ فاروقی اور جام بوائزنے شرکاء کو محظوظ کیا۔ خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کے اشتراک سے منعقدہ ایک روزہ فیسٹیول میں فیمیلیز اور نوجوانوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود تھی۔فیسٹیول میں صوفی شاعر یوسف بشیر نے اپنی صوفیانہ شاعری سنائی جس پرسامعین نے یوسف قریشی کو خوب داد دی۔

گلوکارشاہد ملنگ کی جانب سے روایتی رباب موسیقی کی دھنوں نے نہ صرف شرکاء کو جھومنے پر مجبور کیا بلکہ شرکاء ان کے ساتھ گنگناتے بھی نظر آئے۔ فیسٹیول میں گلوکار وجیہہ فاروقی اور عبدالحنان نے بھی اپنے مشہور گانے پیش کئے۔ تقریب کے آخر میں پشاور سے تعلق رکھنے والے نوجوان بینڈ جام بوائز نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔ فیسٹیول میں خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی ٹورازم پولیس کے نوجوانوں نے سیکورٹی کی خدمات سرانجام دیں۔ فیسٹیول میں آئے ہوئے شرکاء کا کہنا تھا کہ ایسی تقریبات کا انعقاد تفریح کا باعث ہے اور فیمیلیز کیلئے ایسے منفرد ایونٹس ہونا ضروری ہے۔

انٹرا پارٹی انتخابات

 کیا وقت سے پہلے عام انتخابات ممکن ہیں؟

 کیا وقت سے پہلے عام انتخابات ممکن ہیں؟

وصال محمدخان

صوبائی اسمبلی کی تحلیل کو7ہفتے گزرچکے ہیں مگرتاحال انتخابات کی تاریخ سامنے نہ آسکی آئینی طورپرچونکہ یہ گورنرکی فرائض منصبی میں شامل ہے کہ اسمبلی کی تحلیل پر وہ 90 روزکے اندرانتخابات کی تاریخ دیں گے اورالیکشن کمیشن اسکے انعقادکویقینی بنائے گا. مگریہاں 18جنوری سے اب تک الیکشن کمیشن اورگورنرکے درمیان خط وکتابت کے دوراؤنڈزہوچکے ہیں نگران حکومت کے معرض وجودمیں آتے ہی جب گورنرپر الیکشن کی تاریخ کے لئے دباؤبڑھنے لگا توانہوں نے الیکشن کمیشن کومراسلہ ارسال کیاجس کے جواب میں الیکشن کمیشن نے بھی مراسلہ بھیجا۔

خط وکتابت کایہ سلسلہ جاری تھاکہ سپریم کورٹ کی جانب سے گورنرکوانتخابات کی تاریخ دینے کاحکم دیاگیا۔جس کے بعدگورنراورالیکشن کمیشن کے درمیان خط وکتابت کے دوسرے راؤنڈکاآغازہواجس کے نتیجے میں بات ملاقات تک پہنچی ۔بہرحال گورنرکیساتھ سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں وفدکی ملاقات کابھی کوئی خاطرخواہ نتیجہ برآمدنہ ہوسکااور آئندہ مزیدملاقاتوں پراتفاق کیاگیا۔ا

یک بات توواضح ہے کہ وفاقی حکومت اوراسکے اتحادی صوبائی اسمبلی کے انتخابات عام انتخابات کے ساتھ کرانے کے خواہشمندہیں مگرتحریک انصاف فوری انتخابات چاہتی ہے اس جماعت کامعا ملہ بھی عجب ہے اچھی بھلی چلتی حکومت اور اسمبلی توڑکر انتخابات کی تاریخ کیلئے دربدرماری ماری پھررہی ہے سیاسی حلقے تحریک انصاف کی بچگانہ روش کامذاق اڑارہے ہیں کہ دوتہائی اکثریت والی حکومت خودہی اپنے ہاتھوں ختم کرنے کی حماقت کے بعد الیکشن کی تاریخ کیلئے فریادکناں ہے بلکہ اپنی داڑھی دوسروں کے ہاتھ میں دیکر نوچے جانے پرآہ وبکامیں مصروف ہے۔

تحریک انصاف نے گورنراورالیکشن کمیشن کی ملاقات میں تاریخ سامنے نہ آنے پرایک مرتبہ پھرعدالت سے رجوع کرنے اورگورنرکوتوہین عدالت کامرتکب قرار دلوانے کااعلان کیاہے اب دیکھیں یہ عدالتی جنگ کیارخ اختیار کرتی ہے فِی الْحال ہائیکورٹ نے 16اور19مارچ کوہونے والے24حلقوں پر ضمنی انتخابات ملتوی کئے ہیں مگراراکین قومی اسمبلی کوبحال نہیں کیاگیا۔عدالت نے سپیکرقومی اسمبلی اورالیکشن کمیشن سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے اس سے قبل سپیکرنے وکیل کے بیرون ملک ہونے پر پندرہ دن کی مہلت مانگی تھی جسے مستردکرتے ہوئے کہاگیاکہ سپیکرکوئی دوسراوکیل کرلیں اگرایک ہفتے کے اندرجواب جمع نہیں کروایاگیاتوعدالت سماعت کرکے فیصلہ سنادے گی۔

تحریک انصاف کے مستعفی اراکین قومی اسملی نے استعفوں کی منظوری کوہائیکورٹ میں چیلنج کیاہے انکے وکلا کاعدالت میں کہناتھاکہ سپیکرنے تصدیق کئے بغیراراکین کے استعفے منظورکئے۔ممکنہ طورپرپنجاب کی طرح یہاں بھی اراکین بحال ہوجائینگے۔ فی لحال انتخابات ملتوی ہونے سے تحریک انصاف کے امیدواروں نے سکھ کاسانس لیاہے کیونکہ وفاقی حکومت اور اتحادیوں نے ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کافیصلہ کیاتھا۔ تحریک انصاف کے سابقہ اراکین ہی میدان میں تھے جن کامقابلہ غیر معروف اورچھوٹی جماعتوں کیساتھ تھاپانچ ماہ کی رکنیت کیلئے کوئی بھی خودکو مشقت میں ڈالنے کاروادارنہیں تھا۔ تحریک انصاف اراکین اپنی توانائیاں بے جاصرف ہونے پرتذبذب کاشکارتھے اورانکی شدیدخواہش تھی کہ کسی طرح ضمنی انتخابات ملتوی ہوں۔ لاہورہائیکورٹ کی جانب سے استعفوں کی منظوری کالعدم قراردینے کے بعدیہاں بھی مستعفی اراکین نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ گزشتہ سماعت پرعدالت نے تحریک انصاف اراکین کی خوب کان کھنچائی کی اورکہاکہ آپ لوگوں نے پارلیمان کوبچوں کاکھیل سمجھ لیاہے۔ ادھرپشاورہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے احکامات کوکالعدم قراردیتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں کوبھی بحال کردیاہے۔جسٹس روح الامین اورجسٹس سید ارشادعلی پر مشتمل دورکنی بنچ نے سماعت کی ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایاکہ آرٹیکل 218کے تحت الیکشن کمیشن کوشفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے بلدیاتی ادارے معطل کرنے کااختیارحاصل ہے۔جس پرعدالت نے کہاکہ انتخابات توساراسال چلتے رہتے ہیں توبلدیاتی ادارے باربارمعطل ہوتے رہیں گے،جب بلدیاتی انتخابات ہوئے توقومی اور صوبائی اسمبلی کومعطل کیاگیاتھا؟شفاف انتخابات کے انعقادکویقینی بناناالیکشن کمیشن کاکام ہے جس کیلئے بلدیاتی اداروں کی معطلی ضرور ی نہیں۔

دوسری جانب صوبے میں ایک مرتبہ پھربڑے دہشت گردحملے کاتھریٹ الرٹ جاری کیاگیاہے کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری تھریٹ الرٹ میں انکشاف ہواہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے پشاورکے انتہائی حساس مقامات پربڑے حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے مطابق آئندہ دس پندرہ دن میں پولیس کے کسی اجتماعی تقریب،اجلاس،پولیس لائنز،ٹریفک ہیڈکوارٹرز، یاپولیس تنصیبات کونشانہ بنایاجاسکتاہے۔لہٰذاکسی بھی ناخواشگوارواقعے سے نمٹنے کیلئے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے جائیں سیاسی مبصرین کاکہناہے کہ اگر مذکورہ تھریٹ الرٹ حقیقت پرمبنی ہے توان حالات میں انتخابات کاانعقاداورپولیس کیلئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں ہوگاپولیس جس نے الیکشن کے دوران سیکیورٹی کی ذمہ داری نبھانی ہے وہ خوددہشت گردحملوں کی زدمیں ہے پولیس کامقابلہ جدیدترین اسلحے سے لیس نادیدہ دشمن سے ہے سبکدوش ہونے والے آئی جی بھی پرامن انتخابات کے انعقاداور مطلوبہ تعدادمیں پولیس اہلکارفراہم کرنے سے معذوری ظاہرکرچکے تھے امن وامان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظرصوبے میں کسی بھی انتخابات کاپرامن انعقاداگرنا ممکن نہیں توخاصا مشکل ضرورہے۔

FemaleAAegyptiMosquito_0

خیبرپختونخوا: ڈینگی کیسز پھر سے بڑھنے لگے

پشاور: خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع میں ڈینگی وائرس سر اٹھانے لگا۔
 محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے کے تین اضلاع میں مجموعی طور پرڈینگی کے 10 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
مردان میں 8 ، باجوڑ اور بنوں میں ایک،ایک کیس رپورٹ ہوا۔ محکمہ صحت کے مطابق ڈینگی ایکشن پلان کیلئے فنڈز کی فراہمی تاخیر کا شکارہے۔ محکمہ صحت نے ڈینگی کی روک تھام کیلئے 35 کروڑ روپے مانگے ہیں، جوابھی تک نہیں ملے۔

42339090-fa75-4483-b9d0-2a492482fbca

ریسکیو 1122 کے زیراہتمام اباسین یونیورسٹی میں دو روزہ ٹریننگ کا انعقاد

ریسکیو 1122 نے اباسین یونیورسٹی میں دو روزہ ٹریننگ کا انعقاد کیا۔
اویئر نس اینڈ ٹریننگ ونگ پشاور کے انسٹرکٹرز نے اباسین یونیورسٹی پشاور کے سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سٹاف اور طلباء کیلئے 2 روزہ ایمرجنسی مینیجمنٹ ٹریننگ کا انعقاد کیا جس میں شرکاء کو آگ اور آگ سے بچاؤ۔ دوران ایمرجنسی انخلاء اور میڈیکل فرسٹ ایڈ کی تربیت فراہم کی۔
ٹریننگ کے اختتام پرانتظامیہ نے ٹریننگ ونگ ریسکیو 1122پشاور کا شکریہ ادا کیا۔
اباسین یونیورسٹی کے سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ نے مذید ٹریننگ کے لیے خواہش کا اظہار کیا. ٹریننگ کے اختتام پر یونیورسٹی کی جانب سے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر پشاور, ایمرجنسی آفیسر ٹریننگ اور ٹریننگ انسٹرکٹرز کو اعزازی شیلڈذ اور سرٹیفکیٹ سے نوازا۔