درابن روڈ ڈیرہ اسماعیل خان میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کے معائنے کے لیے مفت معائنہ کیمپ کا آغاز کر دیاگیا ہے، فری معائنہ کیمپ 23 سے 31 اکتوبر تک صبح 10 سے دوپہر 12 بجے تک جاری رہے گا،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دینار کینسر ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نبیلہ جاوید کا کہنا تھا کہ جن خواتین کو چھاتی یا بغل میں گلٹی محسوس ہوتی ہے یا مستقل درد رہتا ہے یا ان کی چھاتی کی ساخت اور رنگت تبدیل ہورہی ہے یا کسی رطوبت کا اخراج ہوتا ہے، ایسی تمام خواتین کو چھاتی کے معائنے کی ضرورت ہے، دینار کینسر ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹرز اور تمام خواتین عملہ کے زیرنگرانی ان کا معائنہ کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ چھاتی کا سرطان صرف خواتین ہی نہیں بلکہ مردوں کو بھی لاحق ہوتا ہے اور ہمارے ہاں اسکے مریضوں کی شرح دو فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت کینسر کے 19 ہسپتال کام کررہے ہیں جسمیں دینار بھی شامل ہے ہم ہر قسم اور ہر عمر اور ہر سٹیج کے مریضوں کو کینسر کا مفت علاج فراہم کررہے ہیں یہ مرض زیادہ تر چالیس سال سے بڑی عمر کی خواتین میں پایا جاتا ہے تاہم کم عمر خواتین بھی تیزی سے اس مرض میں مبتلاء ہورہی ہیں ۔ بیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد ہر عورت کو ماہانہ بنیاد پر چھاتی کا خود معائنہ کرنا چاہیئے یا ڈاکٹرز سے کرانا چاہیئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اکتوبر کے مہینہ کو چھاتی کے سرطان سے آگہی کے مہینہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔
طورخم بارڈر زیرو پوائنٹ پر الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم لگا دیا گیا
طورخم بارڈر زیرو پوائنٹ پر الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم لگا دیا گیا،
اس موقع پر اے ڈی ایف آئی اے یاسر عرفات نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان آنے والے مسافروں کی سہولت اور پاکستان کو غلط لوگوں کی انٹری روکنے کیلئے الیکٹرانک ویزہ ویری فیکیشن سسٹم کا اریول ہال سے منتقل کرکے زیرو پوائنٹ پر لگا دیا گیا ای ویزہ سسٹم زیرو پوائنٹ پر نصب کرنے سے جعلی ویزوں کی روک تھام جبکہ افغانستان سے آنے والے اوریجنل مسافروں تک رسائی آسان ہوگی جو بغیر رش کے تمام کلئیرنس زیرو پوائنٹ پر کرکے آسانی کے ساتھ جائینگے
ورلڈ کپ کے 22ویں میچ میں پاکستان کی افغانستان کے خلاف بیٹنگ جاری
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے 22ویں میچ میں پاکستان کی افغانستان کے خلاف بیٹنگ جاری ہے جہاں قومی ٹیم نے 8 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان پر 51 رنز بنا لیے ہیں۔
دونوں ٹیموں کے درمیان یہ میچ بھارتی شہر چنئی کے چدم برم اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جہاں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔
نگران وزیر شاہد اشرف تارڑ اور فرانسیسی سفیر نکولس گیلی کے مابین ملاقات
نگران وزیر شاہد اشرف تارڑ اور فرانسیسی سفیر نکولس گیلی کے مابین ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
نگران وزیر شاہد اشرف تارڑ اور پاکستان میں تعینات فرانس کے سفیر نکولیس گیلے کے درمیان دو طرفہ دلچسپی کے امور بارے ملاقات ہوئی۔ نگران وزیر نے پاکستان میں فرانسیسی سرمایہ کاری کے لئے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں فرانسیسی سرمایہ کاروں کے لئے سنہرے مواقع موجود ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ سکھر-حیدرآباد موٹروے(M-6 )فرانسیسیوں کے لیے سرمایہ کاری کا ایک بہترین موقع ہے اسی طرح پاکستان ریلوے افغانستان کے ساتھ رابطے کے لیے کوہاٹ سے خرلاچی تک روٹ بنانے کے لیے کوشاں ہے. جس سے فرانس بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
فرانسیسی سفیر نکولیس گیلے نے کہا کہ فرانس اور پاکستان کے تعلقات اور باہمی تعاون کی لمبی تاریخ ہے۔ فرانسیسی سرمایہ کار پاکستانی منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔
فرانسیسی ریل ٹرانسپورٹ کمپنی السٹوم پاکستان میں اپنی مستقل نمائندگی قائم کر رہی ہے اور یہ مزید سرمایہ کاری کی طرف ایک قدم ہے۔ہم اپنے سرمایہ کاروں کو مزید ترغیب دیں گے اور پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری لائیں گے۔
نگران وزیر نے مزید تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن بھی اپنے افق کو وسعت دے رہی ہے اور وہاں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔ پاکستان میں جمہوری استحکام 2008 سے جاری ہے اور اس کا مستقبل روشن ہے۔
شمالی وزیرستان کےعلاقے بویا سول ہسپتال میں فری میڈیکل اور ڈینٹل کیمپ کا انعقاد
شمالی وزیرستان کےعلاقے بویا سول ہسپتال میں فری میڈیکل اور ڈینٹل کیمپ کا انعقاد
پاک فوج کی جانب سے شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے بویا کے سول ہسپتال میں فری میڈیکل اور ڈینٹل کیمپ منعقد کیا گیا۔
جس میں پاک فوج کے میڈیکل اسپیشلسٹ سمیت 03 سول ڈاکٹروں نے علاج معالجے کی خدمات سر انجام دیتے ہوئے کل 486 مریضوں کا علاج کیا جن میں 216مرد، 154خواتین اور 116 بچے شامل تھے۔
بیمار مریضوں میں کھانسی، آنکھ اور کان کا انفیکشن، جلد کی الرجی، اسہال اور ڈینٹل کے 57 مریضوں کا چیک اپ بھی کیا گیا۔
ان مریضوں کو مفت ادویات بمعہ اسپیشلسٹ کی تجویز کے فراہم کی گئیں اور حفظانِ صحت کے اصولوں کے بارے میں آگاہی کیلئے لیکچرز بھی دیے گئے۔
گرینڈ قبائلی یوتھ جرگہ کنونشن کا انعقاد
عقیل یوسفزئی
گزشتہ روز خیبر پختون خوا کے علاقے ورسک میں ایک گرینڈ قبائلی یوتھ جرگہ کنونشن کا اہتمام کیا گیا جس میں مختلف قبائلی علاقوں، اضلاع سے تعلق رکھنے والے تقریباً 700 نوجوانوں نے شرکت کی. اس ایونٹ کی منفرد اور قابل ستائش بات یہ تھی کہ اس میں لڑکیوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی جو کہ اس جانب اشارہ ہے کہ قبائلی علاقوں کی نئی نسل نے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق خود کو چلانے کا راستہ اور طریقہ ڈھونڈ لیا ہے اور فاٹا انضمام کے مثبت نتائج، اثرات بتدریج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں.
اس کنونشن میں پشاور کے فعال کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات مہمان خصوصی تھے جن کی قبائلی علاقوں اور عوام خصوصاً نئ نسل کے ساتھ چلی آنیوالی دلچسپی کا سب اعتراف کرتے ہیں اور وہ نوجوان نسل کے ساتھ ہر وقت رابطے اور مشاورت میں رہتے ہیں. شاید اسی کا نتیجہ ہے کہ جب وہ اس کنونشن میں شامل ہونے کے لیے ہال میں داخل ہوگئے تو سب شرکاء نے شاندار طریقے سے ان کا استقبال کیا. اس موقع پر کور کمانڈر پشاور نے اپنے خطاب میں کہا کہ پختون خوا میں امن و امان کے قیام پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور اس اہم صوبے کو ہر صورت میں نہ صرف یہ کہ پرامن بنایا جائے گا بلکہ اس کی تعمیر، ترقی پر بھی بھرپور توجہ دی جارہی ہے. انہوں نے کہا کہ اس صوبے بالخصوص قبائلی علاقوں کا مستقبل ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے اور انہیں پورا یقین ہے کہ ہماری نئی نسل اپنی محنت اور صلاحیتوں سے اپنے ملک، صوبے اور علاقوں کو نہ صرف پرامن بنانے کی کوشش کرے گی بلکہ وہ ایک شاندار مستقبل کی طرف اپنا تعلیمی سفر بھی جاری رکھیں گے. اس سفر میں پاک فوج ان کی شانہ بشانہ رہے گی. کورکمانڈر نے اس موقع پر سٹوڈنٹس اور نوجوانوں کے لئے بعض اہم تعلیمی پیکجز اور سہولیات کا اعلان بھی کیا.
یہ بات کافی خوش آیند ہے کہ پاک فوج جہاں صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لئے عملی طور پر کوششیں کررہی ہے اور اس کے افسران، نوجوان مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں وہیں قبائلی علاقوں سمیت پختون خوا اور بلوچستان کے جنگ زدہ اور پسماندہ علاقوں کی تعلیمی، معاشی ترقی پر بھی توجہ دے رہی ہے. ان دو صوبوں میں چونکہ سول ادارے زیادہ فعال نہیں ہیں اور سیکورٹی مسائل کے باعث بہت سے انتظامی معاملات بھی پاکستانی فوج دیکھ رہی ہوتی ہے اس لیے عوام کو عسکری قیادت سے کافی توقعات وابستہ ہیں. قبائلی علاقوں کو قدرت نے بے پناہ وسائل اور افرادی قوت سے نوازا ہوا ہے اگر یہاں امن قائم ہو اور ان علاقوں کے وسائل سے استفادہ حاصل کرنے پر توجہ دی جائے تو کوئی شک نہیں کہ چند برسوں میں یہ ترقی یافتہ علاقوں میں شامل ہوجائے. اس بات کی بھی اشد ضرورت ہے کہ سول اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے تاکہ فوج کی زیادہ توجہ سیکورٹی کے معاملات ڈیل کرنے پر مرکوز ہو.
رکشے میں سوار شخص سے بھاری تعداد میں غیر ملکی کرنسی برآمد
رکشے میں سوار شخص سے بھاری تعداد میں غیر ملکی کرنسی برآمد
پشاور کے علاقے جمیل چوک رونگ روڈ پر رکشے میں سوار شخص سے بھاری تعداد میں غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی۔ پشاور پولیس کے مطابق برامد ہونے والی کرنسی میں ایک لاکھ 75000یورو، 15000 چارسو ڈالر اور 4ہزار سے زائد سعودی ریال شامل
ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رکشے میں سوار سلمان نامی شخص کا تعلق افغانستان سے ہے. پولیس کی جانب سے مزید قانونی کاروائی کے لیےکیس کو سی ٹی ڈی کے ٹیرر فنانسنگ سیل کے حوالے کیا گیا۔
جے یوآئی نے پشاورمیں مفتی محمودکانفرنس سے انتخابی مہم کاباقاعدہ آغازکردیا
جے یوآئی نے پشاورمیں مفتی محمودکانفرنس سے انتخابی مہم کاباقاعدہ آغازکردیاہے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان کاکہنا تھاکہ ہم جمہوریت کااستحکام اورانتخابات کاانعقاد چاہتے ہیں،ہمیں پارلیمان سے باہرنہیں رکھاجاسکتا،اگرزیادتی کی گئی توہم نے بھی چوڑیا ں نہیں پہنی ہوئی ہم بپھرکرمیدان میں آئیں گے،ہم عدم استحکام نہیں چاہتے لیکن اپنی سیاست کی قربانی نہیں دینگے، دھاندلی اورزبردستی نہیں چلے گی بلکہ آئین اورقانون پرعملدرآمدہوگاقبائلی اضلاع کوسالانہ سوارب روپے دینے کاوعدہ کیاگیاتھامگرچھ سال سے یہ وعدہ پورا نہیں کیاجارہا۔کانفرنس سے اے این پی کے غلام احمدبلور،پیپلزپارٹی کے رضاربانی،مسلم لیگ ن کے کیپٹن صفدر، حماس کے بانی سربراہ خالدمشعل اورتاجی زبیرنے بھی خطاب کیا فلسطینی راہنماؤں نے غیرمشروط حمایت پرپاکستانی عوام کاشکریہ اداکیا۔مسلم لیگ ن کے کارکن اورراہنماؤں نے نوازشریف کے استقبال کیلئے بھرپورتیاریاں کیں پورے صوبے میں جگہ جگہ استقبالی بینرزآویزاں کئے گئے اوربڑے بڑے سائن بورڈزپرخیرمقدمی کلمات درج کئے گئے صوبائی صدرامیرمقام،پارٹی ترجمان اختیارولی اورکیپٹن صفدر اس حوالے سے خاصے سرگرم رہے انہوں نے کارکنوں سے قریبی رابطہ رکھا،تقاریب کاانعقادکیااوراپنے قائدکے استقبالی جلسے کیلئے لاہورجانیکی بھرپورمہم چلائی اس بھرپورمہم کے سبب صوبے سے لیگی کارکنوں کی بڑی تعدادنے لاہورجلسے میں شرکت کی امیرمقام سے ناراض اورخودکونظریاتی گروپ کہلانے والوں نے بھی اپنے قائدکے استقبالیہ جلسے میں شرکت یقینی بنائی۔دوسری جانب پی ٹی آئی9مئی کے گرداب سے نکل نہیں پارہی اسے پشاورمیں ورکرزکنونشن کے انعقادکی اجازت نہیں دی گئی۔سابق وفاقی وزیرعلی محمدخان رہائی کے بعدتحریک انصاف کادفاع کرتے ہوئے نظرآرہے ہیں ایسے وقت میں جب پارٹی کے تمام سیاسی راہنماغائب ہیں اورچندوکلا پارٹی نمائندگی کے فرائض سرانجاما دے رہے ہیں مردان سے علی محمدخان واحدسیاسی راہنماہیں جوپارٹی کی ترجمانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔پشاور میں مراد سعیدکی موجودگی کی اطلاع پرانکے سالے کے گھرپولیس نے چھاپہ مارامگر رشتہ داروں نے انہیں فرارکرانے میں مددکی جس کے سبب مراد سعیدقانون کی گرفت میں آنے سے بچ گئے البتہ انکے رشتے داروں کے خلاف مقدمات درج کردئے گئے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان میں علی امین گنداپورکی رہائش گاہ پربھی چھاپہ ماراگیامگروہ بھی پولیس کے ہاتھ نہ آسکے مرادسعیداورعلی امین گنڈاپور9مئی واقعات کے بعدسے تاحال روپوش ہیں انکے خلاف اسلام آبادسمیت ملک کے مختلف تھانہ جات میں ایف آئی آرزدرج ہیں۔
نگران وزیراعظم کا دورہ پشاور اور صوبائی حکومت کے توقعات
صوبائی حکومت کونگران وزیراعظم کے دورے سے بہت سی توقعات وابستہ تھیں مگران کادورہ بظاہرگفتند،نشستنداوربرخاستندتک محدودرہا صوبائی حکومت گزشتہ 9ماہ سے مالی مشکلات کاشکارچلی آرہی ہے محمودخان حکومت نے وفاق کیساتھ واجبات کی ادائیگی کیلئے گفت وشنیدکی بجائے محاذآرائی، عمران خان کے لانگ مارچزاوردھرنوں پرتوجہ مرکوزکئے رکھی جس کے نتیجے میں صوبے کووفاق سے فنڈز نہ مل سکے نگران حکومت نے آتے ہی مالی مشکلات کارونادھوناشروع کردیا مگراس پر شہبازشریف حکومت نے کان دھرے اورنہ ہی نگران حکومت نے کوئی توجہ دی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں فیصلہ ہواتھا کہ وزیراعلیٰ کابینہ ارکان کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کرینگے اورانہیں صوبے کے مالی مشکلات سے آگاہ کرکے واجبات کی فوری ادائیگی کیلئے درخواست کی جائیگی صوبے کی مالی مشکلات اس حدتک بڑھ چکی ہیں کہ حکومت کیلئے صوبائی ملازمین کی تنخواہیں اداکرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں محمودخان حکومت میں بھی ملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی تعطل کاشکاررہی ہے مالی بحران کااندازہ اس سے بخوبی لگایاجاسکتاہے کہ صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں نے صحت کارڈپرعلاج کی سہولت عارضی طورپر معطل کی ہے صوبے کے سب سے بڑے ہسپتال لیڈی ریڈنگ پشاورنے بھی صحت کارڈپرعلاج کی فراہمی روک دی ہے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق سٹیٹ لائف انشورنس نے ہسپتال کودوارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے مگرحکومت کی جانب سے انشورنس کمپنی کو عدم ادائیگی کے سبب ہسپتال کوبھی ادائیگی نہ ہوسکی جس پرہسپتال نے نہ صرف صحت کارڈپرعلاج کی سہولت روک دی ہے بلکہ دواسازکمپنیوں نے بھی ہسپتال کودواؤں کی فراہمی بندکردی ہے جس کی وجہ سے ہسپتال صرف ایمرجنسی میں مفت علاج کی سہولت فراہم کررہاہے دیگر مریضوں کودوائیوں کاانتظام خودکرناپڑتاہے صوبے کے پاس فندزکی عدم موجودگی کے سبب رواں مہینے کی تنخواہوں پربھی عدم ادائیگی کی تلوارلٹک رہی ہے اوپر سے نگران حکومت نے آئندہ چارماہ کابجٹ بھی دیناہے رقم کی عدم موجودگی بجٹ پرعمل درآمدکے راستے میں بھی رکاؤٹ بن سکتی ہے صوبائی حکومت کے مطابق وفاق کے ذمہ واجبات 16سوارب روپے تک پہنچ چکی ہیں جوصوبے کے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہے مگروفاق خراب معاشی صورتحال کی آڑلیکر صوبے کوادائیگی نہیں کررہاجس کے سبب صوبہ گوناگوں مسائل ومشکلات سے دوچار ہے۔نگران وزیراعظم نے صوبے کادورہ کیااوریہاں مصروف ترین وقت گزارابزنس کمیونٹی اوردیگرافرادسے ملاقاتیں کیں مگرجب صوبائی حکومت نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیاتوانہوں نے فوری اقدامات کرنے کی بجائے چین سے واپسی پرایک کمیٹی کے قیام کافیصلہ کیاصوبائی حکومت کوفوری رقم کی ضرورت ہے جبکہ وزیراعظم نے معاملہ کمیٹی کے سپردکرنے کافیصلہ کیاجس سے حکومت کے مالی مشکلات کافوری طورپرکوئی حل نہ مل سکا البتہ مستقبل قریب میں انتہائی محدود فنڈزملنے کے امکانات کوردنہیں کیاجاسکتاسیاسی اورعوامی حلقوں نے وفاق کے اس طرزِعمل کوناپسندیدہ قراردیتے ہوئے صوبے کے واجبات فوری ریلیزکرنے کامطالبہ کیاہے۔ وزیراعظم نے پشاورمیں ٹی ٹی پی سمیت تمام گروپوں کوواضح پیغام دیاکہ دہشت گردوں کیساتھ مذاکرات نہیں کئے جائینگے بلکہ ریاست انکے خلاف عملی اقدامات کریگی انہوں نے افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے بھی دوٹوک مؤقف اپنایااورکہاکہ تمام غیرقانونی تارکین وطن کوواپس جاناہوگااس سلسلے میں کوئی رورعایت نہیں برتی جائے گی تمام تارکین وطن کورضاکارانہ واپسی یقینی بنانی چاہئے بصورت دیگرڈیڈلائن کے خاتمے پرسخت اقدامات لئے جائیں گے۔