KP's Municipal Financial Crisis

KP’s Municipal Financial Crisis: A Call for Solutions

Mansoor Bakhtiar

The financial crisis gripping two-thirds of Khyber Pakhtunkhwa’s municipal administrations is a wake-up call that cannot be ignored. It’s a pressing issue that demands immediate solutions to safeguard essential public services and infrastructure at the grassroots level.
Ninety-two tehsil municipal administrations, responsible for employing a staggering 343,000 individuals and ensuring the disbursement of pensions, are on the brink of collapse. These local bodies, crucial for maintaining public services and infrastructure at the grassroots level, are struggling to meet their financial obligations. The reasons behind this crisis are multifaceted, but they boil down to a lack of resources, an unsustainable fiscal burden, and a system that is in urgent need of reform.

The gravity of the situation is reflected in the extraordinary grant request submitted by the Municipal Department to the provincial government – a staggering Rs. 3.43 billion. These funds are desperately needed to rescue the sinking ship of 67 tehsil municipal administrations in settled areas and an additional 25 tehsil municipal administrations in tribal areas. These sums vary in size, but they all underscore a common plea for help. To address this crisis effectively, a multifaceted approach is required.

Fair Allocation of Resources
A primary step is to ensure that Khyber Pakhtunkhwa receives its fair share in federal transfers, including the National Finance Commission (NFC) award, net hydel profit, and oil & gas royalties. This would help alleviate the financial burden on the provincial government and municipal administrations.

Financial Reforms
Reform is necessary at the municipal level to improve financial management. Municipal administrations should be encouraged to adopt more transparent, efficient, and accountable financial practices. This could involve implementing advanced financial software and training staff in financial management.

Streamline Expenditure
Efforts should be made to streamline expenditures at both the provincial and municipal levels. This includes a careful review of salaries and pensions and exploring ways to reduce unnecessary costs without compromising essential services.
Enhanced Monitoring and Oversight
A robust oversight mechanism should be established to ensure that allocated funds are utilized for their intended purposes. This would help prevent mismanagement and financial irregularities.

Collaborative Approach
The provincial and federal governments need to work together to address the financial crisis. A collaborative approach that involves open dialogue, sharing of financial data, and agreement on resource allocation is crucial.
Local Revenue Generation
Municipal administrations should also explore opportunities for local revenue generation. This could include property taxes, user fees, and other sources of income to reduce their dependence on external funding.
Prioritization of Development Projects
Municipal administrations should prioritize development projects that have the potential to improve local economies and create sustainable revenue streams.

Empower Local Government
Empowering local government bodies is essential. Decentralization can lead to more efficient resource management and better responsiveness to local needs. This may require legislative changes and an overhaul of local governance structures.
Public Awareness
It’s important to educate the public about the financial challenges faced by municipal administrations and the need for community support. Transparency and public involvement can lead to a greater understanding of the issues and promote accountability.

Special Attention to Tribal Districts
The newly merged tribal districts require special attention and targeted development efforts to alleviate the historical deprivations they have endured. These efforts can help boost the local economy and reduce the fiscal burden on municipal administrations.
In conclusion, Khyber Pakhtunkhwa’s municipal financial crisis is a complex issue that requires a comprehensive and coordinated response. It’s not only about allocating funds but also about improving financial management, accountability, and local revenue generation. The provincial and federal governments, together with the local communities, must work collectively to overcome this challenge and ensure that municipal administrations can continue to provide vital services to the people of Khyber Pakhtunkhwa.

Khyber Pakhtunkhwa Home Department decides to set up control room for monitoring

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کا مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کا مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ

محکمہ داخلہ میں قائم کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال رہے گا ، کنٹرول روم میں گریڈ سترہ سے کم کوئی بھی افسرتعینات نہیں ہوگا. کنٹرول روم کے قیام کا مقصد غیر ملکیوں کے انللاء کے فیصلے پر عملدرآمد کرانا ہے.

کنٹرول روم کل 28 اکتوبر سے فعال کردیاجائے گا. کنٹرول روم میں الیون کور،پولیس،نادرا،ایف آئی اے،ڈی جی ایمیگریشن کے نمائندے شامل ہوں گے. کمشنرافغان کمشنریٹ،ڈی جی پی ڈی ایم اے،آئی ایس آئی ،آئی بی اور سپیشل برانچ کے افسران موجود ہوں گے.

43609eea-5630-4d8a-a5df-4e8b50addbda

پشاور میں یوم سیاہ کشمیر کی مرکزی ریلی

یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ تا گورنر ہاؤس ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی اور نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے اس ریلی کی قیادت کی۔ ریلی میں خیبر پختونخوا نگران کابینہ اراکین، سرکاری حکام،سول سوسائٹی اراکین اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ ریلی کے شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی ظلم و جبر کی مذمت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی۔ اس موقع پر شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف نعرے درج تھے۔

Cricket tournament held in Kalamfoot area of Mir Ali tehsil of North Waziristan

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے کلام فوٹ میں کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد

پاک فوج کے زیرنگرانی شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے کلام فوٹ میں کرکٹ چمپئن ٹورنامنٹ کا مورخہ 17 اکتوبر سے 24 اکتوبر تک انعقاد کیا گیا۔ جس میں کل 6 ٹیموں نے حصہ لیا۔Cricket tournament held in Kalamfoot area of Mir Ali tehsil of North Waziristan
اس کرکٹ ٹورنامنٹ میں مقامی نوجوانوں اور کھلاڑیوں نے بڑے جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لیا۔ کرکٹ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ شیراتلہ گراؤنڈ میں چھوٹا میرعلی اور ایکم خیل کے درمیان 24 اکتوبر کو کھیلا گیا۔
کمانڈنگ آفیسر کلام فورٹ اس ٹورنامنٹ کے مہمان خصوصی تھے اور میچ کو دیکھنے کے لیے ملک و مشران اور کرکٹ کے شوقین مقامی لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ چھوٹا میر علی نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایکم خیل کلب کو شکشت دی۔
کمانڈنگ آفیسر کلام فورٹ نے فائنل میچ جیتنے والی اور رنر اپ ٹیموں میں ٹرافیاں اور میڈلز تقسیم کئے اور بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں نقد انعامات تقسیم کیے.

Khyber Pakhtunkhwa Governor: Harat robbed the rights of Kashmiri people

بھارت نے کشمیری عوام کے حق پر ڈاکہ مارا، گورنر خیبر پختونخوا

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے کشمیری عوام کے حق پر ڈاکہ مارا اور اپنی فوجیں کشمیر کی سرزمین پر اتاریں اور آج تک مقبوضہ کشمیر کی عوام کو بدترین ریاستی دہشتگردی کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے۔پشا ور میں یو م سیا ہ کشمیر سے متعلق ایک ریلی میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئی گورنر کے پی نے کہا کہ ہم کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ان کی جدوجہد آزادی کے جذبہ و ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام شروع دن سے کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے اور ریاست پاکستان ہر محاذ پر کشمیری عوام کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ حاجی غلام علی کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا مکمل حق حاصل ہے، بھارت جتنے بھی مظالم کر لے لیکن کشمیری عوام کو انکے حق خودارادیت اور حق آزادی سے دستبردار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام پر کئی دہائیوں سے جاری مظالم بند کروائے، بھارت کے شرمناک کردار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم خطہ کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔ “بھارت کے شرمناک و ظالمانہ اقدامات کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو متزلزل نہیں کر سکتے، انشااللہ وہ دن دور نہیں جب مظلوم کشمیری عوام اپنا حق خودارادیت حاصل کر کے بھارتی غاضبانہ قبضہ سے نجات حاصل کر لیں گے”۔

Kashmir Black Day rallies in Hangu and Orakzai

ہنگو اور اورکزئی میں کشمیر بلیک ڈے کے حوالے سے ریلیاں

کشمیر بلیک ڈے کے مو قع پر اورکزئی ہیڈ کوارٹر سے مین جی ٹی روڈ تک ریلی نکالی گئی,  ریلی میں سکول کے بچوں، قبائلی مشران اور کثیر تعداد میں لو گوں نے شرکت  کی۔  ریلی میں شرکاء نے کشمیر بنے گا پاکستان نے فلگ شگاف نعرے لگا ئے. ڈپٹی کمشنر طیب عبداللہ نے بتا یا کہ  قبائلی عوام کا کشمیریوں کے  سا تھ خون کا رشتہ ہے ۔

اس موقع پر قبا ئلی مشران کا کہنا تھا کہ کشمیری بھائیوں کی آزادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے, 1947 میں قبائل نے کشمیر آزاد کیا تھا مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

Nowshera district administration organises black day rally in solidarity with Kashmiri brothers

ضلعی انتظامیہ نوشہرہ کا کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی، یوم سیاہ ریلی کا انعقاد

ڈپٹی کمشنر نوشہرہ خالد اقبال خٹک کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنرنوشہرہ تنویراحمد کی قیادت میں شوبراچوک تا کچہری چوک ریلی/واک کا انعقاد کیا گیا جس میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر-Iنوشہرہ عبدالقیوم خٹک، ایڈیشنل Nowshera district administration organises black day rally in solidarity with Kashmiri brothersاسسٹنٹ کمشنر-IIنوشہرہ عامر مصطفٰی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر(ریونیو) نوشہرہ طارق خان، ڈی ایس پی کینٹ اسماعیل شاہ، ضلعی خطیب، تحصیل میونسپل انتظامیہ، پولیس، شہری دفاع، محکمہ تعلیم اور تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے نمائندوں، طلباء اور زندگی کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے افرادنے شرکت کیں۔ واک کے شرکاء نے کشمیر پربھارتی غیر قانونی قبضہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انکی ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ آخر میں کشمیر اور فلسطین کی عوام کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

Return of Afghan refugees

افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی

پا کستا میں قا ئم افغان کمشنریٹ سے جا ری کئے گئے عداد شما ر کیمطا بق یکم اکتوبرسے 26 اکتوبر تک 2 ہزار 772 خاندان طورخم کے راستے افغانستان لوٹ گئےہیں، افغان کمشنریٹ ذرائع کیمطا بق واپس جانے والے افغان مہاجرین میں 8 ہزار 309 مرد،5 ہزار 457 خواتین و 19 ہزار 789 بچے شامل ہیں۔

واضع رہے کہ افغانستان واپس جانے والے خاندان 33 ہزار 555 افراد پر مشتمل ہے،جو کہ پا کستان میں غیرقانونی طورپر پاکستان میں رہائش پذیر تھے۔

حکو مت پا کستا ن نے افغان شہریو ں کی حا لیہ دہشتگر دی کے وا قعا ت میں ملوث ہو نے کے وا ضح ثبوتوں کے بعد  پا کستان میں غیر قا نو نی طور پر مقیم افغان شہریوں سمیت غیر ملکیوں کو ملک چھو ڑنے کی 31 اکتوبر کی ڈیڈلائن دی ہے۔

31 اکتوبر کے بعد رہائش پذیر غیر قانونی طور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کاروائی ہوگی.

Abbottabad traffic rules awareness and implementation session held

ایبٹ آباد ٹریفک قوانین سے آگاہی کے بارے میں سیشن کا انعقاد

ایبٹ آباد ٹریفک قوانین سے آگائی اور قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر میں سیشن کا انعقاد۔ سیشن میں ٹریفک قوانین سے آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ طلباء کو سڑک پر پیدل چلنے اور گاڑی چلانے کے اصولوں سے متعلق آگاہی دی گئی۔

 ڈی آئی جی ہزارہ اعجاز خان کی ہدایت پر ڈی پی او ایبٹ آباد عمر طفیل اور ایس ایس پی ٹریفک عارف جاوید خان کی زیرنگرانی سڑک پر حادثات کی روک تھام اور طلباء و طالبات کو سڑک کے قوانین سے آگاہی دینے کے حوالے سے ٹریفک ایجوکیشن یونٹ ایبٹ آباد کا ٹھنڈیانی چوک میں قائم گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل سنٹر فار بوائز میں ٹریفک قوانین سے آگاہی کے متعلق سیشن کا انعقاد کیا گیا۔جس میں انچارج ایجوکیشن یونٹ انسپکٹر ذولفقار علی اور انکی ٹیم، سکول انتظامیہ، استاتذہ کرام کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔ اس موقع پر انسپکٹر ذولفقار علی نے انسٹیٹوٹ کے طلباء کو ٹریفک قوانین سے آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ سڑک پر پیدل چلنے کا طریقہ کار، سڑک کراس کرنے کا طریقہ، والدین کے ساتھ یا خود دوران ڈرائیونگ کن باتوں سے التجاب کرنا چائیے اور کن باتوں پر عمل کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنی چائیے۔ آخر میں ٹریفک پولیس ایبٹ آباد کی جانب سے عوام کی فلاح کی خاطر اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بھی طالبات کو آگاہی دی گئی۔