محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کا مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ
محکمہ داخلہ میں قائم کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال رہے گا ، کنٹرول روم میں گریڈ سترہ سے کم کوئی بھی افسرتعینات نہیں ہوگا. کنٹرول روم کے قیام کا مقصد غیر ملکیوں کے انللاء کے فیصلے پر عملدرآمد کرانا ہے.
کنٹرول روم کل 28 اکتوبر سے فعال کردیاجائے گا. کنٹرول روم میں الیون کور،پولیس،نادرا،ایف آئی اے،ڈی جی ایمیگریشن کے نمائندے شامل ہوں گے. کمشنرافغان کمشنریٹ،ڈی جی پی ڈی ایم اے،آئی ایس آئی ،آئی بی اور سپیشل برانچ کے افسران موجود ہوں گے.


نگران کابینہ اراکین، سرکاری حکام،سول سوسائٹی اراکین اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ ریلی کے شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی ظلم و جبر کی مذمت اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی۔ اس موقع پر شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف نعرے درج تھے۔





اسسٹنٹ کمشنر-IIنوشہرہ عامر مصطفٰی، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر(ریونیو) نوشہرہ طارق خان، ڈی ایس پی کینٹ اسماعیل شاہ، ضلعی خطیب، تحصیل میونسپل انتظامیہ، پولیس، شہری دفاع، محکمہ تعلیم اور تمام لائن ڈیپارٹمنٹس کے نمائندوں، طلباء اور زندگی کے ہر طبقہ سے تعلق رکھنے افرادنے شرکت کیں۔ واک کے شرکاء نے کشمیر پربھارتی غیر قانونی قبضہ کے خلاف نعرے بازی کی اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
پا کستا میں قا ئم افغان کمشنریٹ سے جا ری کئے گئے عداد شما ر کیمطا بق یکم اکتوبرسے 26 اکتوبر تک 2 ہزار 772 خاندان طورخم کے راستے افغانستان لوٹ گئےہیں، افغان کمشنریٹ ذرائع کیمطا بق واپس جانے والے افغان مہاجرین میں 8 ہزار 309 مرد،5 ہزار 457 خواتین و 19 ہزار 789 بچے شامل ہیں۔
