Arrangements for by-elections in Peshawar are complete

انتخابات کااعلان

وصال محمد خان
باآخرالیکشن کمیشن کی جانب سے8 فروری 2024ء کوعام انتخابات کااعلان کردیاگیاہے اگرچہ یہ اعلان بہت پہلے ہوجاناچاہئے تھامگر حلقہ بندی وغیرہ کے چکروں میں انتخابات تین ماہ کی تاخیرسے منعقدہونگے انتخابات انعقادکے حوالے سے آئین بالکل واضح ہے کہ اگر اسمبلی اپنی مدت پوری کرتی ہے توساٹھ دن کے اندرجبکہ مدت پوری نہ کرنیکی صورت میں نوے دن کے اندرانتخابات کاانعقادہوناہے مگراس بار ملکی حالات اورسیاسی واقعات انتخابات کے بروقت انعقادکی راہ میں حائل ہوگئے ایک توعمران خان نے شہبازشریف حکومت کو وقت سے پہلے رخصت کرنے اوراپنی مقبولیت کے زعم میں دوصوبائی اسمبلیاں وقت سے پہلے بلاسبب توڑدیں پھرحکومت کی بھی ضدتھی کہ انتخابا ت کاانعقادعمران خان کی مرضی سے نہیں آئین کی منشاکے مطابق ہوگااس معاملے میں عدالتوں کوبھی ملوث کیاگیا مگرعدالتی احکاما ت پر بھی عملدرآمدممکن نہ ہوسکا جہاں ضداوراناکے بت کھڑے کئے جائیں اور میں نہ مانوں کی رٹ دہرائی جائے وہاں آئین پس پشت چلاجاتا ہے اورہٹ دھرمی کے مقابلے میں انا کی منشاچلتی عمران خان کوخیبرپختونخوااورپنجاب اسمبلیاں وقت سے پہلے بلاوجہ توڑنے کی ضرورت نہیں تھی ان اسمبلیوں کی مدت تکمیل میں ابھی سات ماہ کاعرصہ باقی تھاکہ عمران خان نے پے درپے سیاسی ناکامیوں کابدلہ ان اسمبلیوں سے لینے کی ٹھانی انہیں بہت سمجھایاگیاکہ اسمبلیاں توڑنے سے نہ صرف معاملات انکے ہاتھ سے نکل جائیں گے بلکہ یہ ملک کابھی نقصان ہوگامگرانہوں نے ہٹ دھرمی کامظاہرہ کرتے ہوئے کوئی معقول بات سننے یاماننے سے گریزکیاجس کے نتیجے میں دو صوبے چودہ ماہ تک منتخب حکومت سے محروم رہے اور انکی اپنی پارٹی بھی اس دوران منتشرہوگئی میرے نزدیک بروقت انتخابات کے عدم انعقادسے عوام،صوبوں اورملک کاجونقصان ہواہے اسکی ذمہ داری عمران خان اوراسکی پارٹی پرعائدہوتی ہے اگرعمران خان کی منشاپردوصو بائی اسملیوں کے انتخابات چھ سات ماہ قبل منعقدہوجاتے توآج قومی اوردوصوبائی اسملیوں کے انتخابات کاانعقادہوتااس طرح دوصوبائی اسملیوں کے انتخاب کے وقت مرکزمیں شہبازشریف کی مخلوط حکومت قائم ہوتی اگران انتخابات میں تحریک انصاف کامیاب ہوتی توواہ واہ۔اوراگراسے ناکامی کا سامناکرناپڑتاتوعمران خان ایک مرتبہ پھرآسمان سرپہ اٹھاکردھاندلی کے نعرے لگاتے اورملک کو سیاسی عدم ستحکام سے دوچارکردیاجاتااور اگران دواسملیوں کے انتخابات اس وقت منعقدہوجاتے اوراب انہی حکومتوں کے ہوتے ہوئے باقی دوصوبائی اورقومی اسمبلی کے انتخابات منعقدہوتے توآج یاتوان دوحکومتوں کومعطل کرناپڑتایاپھرانتخابی نتائج متازعہ صورت اختیار کرتے اسطرح وطن عزیزایک طویل عرصے تک سیاسی اورآئینی عدم استحکام کاشکاررہتااورکون جانے کہ اس عدم استحکام کے پیٹ سے کونسی بلائیں جنم لیتیں یعنی عمران خان کی جانب سے دو صوبائی اسملیاں توڑنانہ صرف سیاسی طورپرغیردانشمندانہ اوراحمقانہ فیصلہ تھابلکہ اسکے برے اثرات نجانے ملک کاکیاحشرکرتے اسملیوں کا وقت سے پہلے توڑنااگرچہ آئینی طورپرتودرست ہے مگراس کیلئے کسی معقول وجہ کاہوناضرور ی ہوتاہے یہ توممکن نہیں کہ کسی سیاسی راہنماکے پیٹ میں مروڑاٹھے اوروہ اسملیوں پرچڑھ دوڑے اسملیوں کے توڑنے کے خلاف اگرچہ اعلیٰ عدالتوں میں بھی سوالات اٹھائے گئے کہ یہ اسملیاں غیرآئینی طورپر،بلاجوازاورضدوہٹ دھرمی میں توڑی گئی ہیں مگرنقارخانے میں طوطی کی اس آوازکواہمیت نہیں دی گئی اورقراردیاگیا کہ اسمبلی توڑنا وزیراعلیٰ کااستحقاق ہے۔ اگرہروزیراعلیٰ کسی ذہنی خلفشارسے دوچار سیاسی راہنماکی ہدایت پراسمبلی توڑتارہے توکون جانے ملک اورصوبوں کاکیاحال ہو۔بہرحال قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر اگرچہ انتخابات کااعلان ہوناچاہئے تھامگرنئی مردم شماری کے سبب نئی حلقہ بندی بھی ضروری تھی جس کیلئے انتخابات کم ازکم تین ماہ تاخیرسے منعقدہونگے گزشتہ ہفتے تک ملک میں بے یقینی کے بادل چھائے رہے کوئی نگران حکومت کے دوسال تک برقراررہنے کی پیشنگوئی کر رہاتھااورکوئی ٹیکنوکریٹ حکومت آنے کی نویدیں سنارہاتھابھلاہوسپریم کورٹ کاجس نے الیکشن کمیشن اورصدرکوایک ساتھ بٹھاکرانتخابات کی تاریخ دلوادی اگرچہ انتخابات کی تاریخ کاسپریم کورٹ کے حکم پرسا منے آناایک اورفاش غلطی ہے کیونکہ ہم ہرمعاملہ عدالتوں میں لے جاتے ہیں یعنی سپریم کورٹ کی مداخلت سے ثابت ہواکہ سیاستدان اس قابل بھی نہیں کہ وہ آئینی ذمہ داری پوری کرسکیں ہمارے سیاستدان ابھی تدبرودانشمندی سے خاصے دورہیں نہ ہی ہمارے ہاں جمہوری روئیے پنپ سکے ہیں اورنہ ہی ہم جمہوریت پراسکی روح کے مطابق عمل کرنے میں مخلص ہیں جس سیاستدان کوجوبھی سوٹ کرتاہے اس کاسیاسی مفاد جس فیصلے میں ہو اسی پرعملدرآمدکرتاہے نہ ہی آئین کومقدم سمجھاجاتاہے اورنہ ہی ملک یاعوام کی کوئی فکرہے عمران خان کے الٹے سیدھے فیصلوں سے سسٹم کی چلتی گاڑی کو جھٹکے لگے اورپاکستان کی جمہوریت کئی سال پیچھے چلی گئی۔حیرت انگیزطورپرہم جمہوریت کے چیمپئن بنے پھرتے ہیں مگرہمارے اعمال جمہوریت کی نفی کرتے ہیں ہمارے ہاں جمہوریت اپنی حکومت کوسمجھاجاتاہے جو ایک غلط ٹرینڈہے بات بات پرعدالتوں سے رجوع کیاجاتاہے اورمرضی کافیصلہ نہ آنے پرعدالتوں کوتنقیدکانشانہ بنایاجاتاہے اسی طرح فوج کو آوازیں دے دے کرمداخلت پرمجبورکیاجاتاہے اورجب فوج مداخلت کرتی ہے توجمہوریت اورآئینی بالادستی کاواویلاشروع ہوجاتا ہے۔ درحقیقت ہمارے ہاں جمہوری رویئے اور برداشت موجودنہیں ہے سیاستدان بے صبرے پن کامطاہرہ کرتے ہیں وہ اپنی باری یاوقت کا انتظارنہیں کرتے۔ ہمیں جمہوری روئیے پروان چڑھانے کی ضرورت ہے جمہوریت کی گردان سے جمہوری رویئے پروان نہیں چڑھتے بلکہ اپنے اندرجمہوری روئیے پیداکرنے ہونگے برداشت پیداکرنی ہوگی اورہرحکومت کووقت سے پہلے رخصت کرنے کی روش ترک کرناہوگی کسی سیاستدان کوپتاچلتاہے کہ وہ عوام میں مقبول ہیں توالیکشن الیکشن کی گردان شروع کردیتاہے اور نہیں دیکھتاکہ ابھی تواسمبلی کی مدت باقی ہے بس اسے اپناآپ مقبول لگتاہے تواس کاحق ہے کہ وہ انتخابات کامطالبہ کرے۔یہ رویئے ترک کرناہونگے ان روئیوں سے ملک پستی کی جانب گامزن ہوچکاہے ہمیں ہوش کے ناخن لینے ہونگے۔ورنہ عین ممکن ہے کہ انتخابات کا اعلان سننے کوہمارے کان ترس جائیں۔

Folk Festival of Pakistan Folk Fair, Khyber Pakhtunkhwa wins best pavilion award

فوک فیسٹیول آف پاکستان لوک میلہ، خیبرپختونخوا نے بہترین پویلین کا ایوارڈ جیت لیا

ملک بھر سے فنکاروں،ہنرمندوں اور گلوکاروں کو یکجا کرنے کا مقصد ملک کے مختلف صوبوں اور شہروں کی ثقافت کو ایک جگہ پیش کرناتھا، صوبائی وزیرثقافت سید جمال شاہ
خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے 30سے زائد ہنرمندوں کے سٹالز سجائے گئے، خیبرپختونخوا نے میلے میں لگاتار دوسری بار ملکی سطح پر ایوارڈ اپنے نام کیا۔

Folk Festival of Pakistan Folk Fair, Khyber Pakhtunkhwa wins best pavilion award

نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن اسلام آباد کے زیراہتمام دس روزہ فوک فیسٹیول آف پاکستان لوک میلہ تمام تر رعنائیوں کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے سجائے گئے خیبرپختونخوا پویلین نے لگاتار دوسری مرتبہ تمام صوبوں پر برتری حاصل کرتے ہوئے بہترین پویلین کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وفافی وزیر ثقافت و قومی ورثہ سید جمال شاہ تھے۔ ان کے ہمراہ سیکرٹری قومی ثقافت و ورثہ حمیرہ احمد، منیجر کلچراینڈٹورازم اتھارٹی سجاد حمید، منیجر ایونٹس اینڈ پروکیورمنٹ حسینہ شوکت سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید جمال شاہ نے کہاکہ تمام پویلین نے بہترین طریقے سے اپنے پویلین سجائے تھے۔ یہ 42واں میلہ ہے جو اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے جو کہ اب اسلام آباد کی پہچان بن گیا ہے۔ ہماری ثقافت 9ہزار500سال پرانی ہے جس پر ہمیں فخر ہے اور دنیا میں اس کی پہچان ہے۔ملک بھر سے فنکاروں،ہنرمندوں اور گلوکاروں کو یکجا کرنے کا مقصد ملک کے مختلف صوبوں اور شہروں کی ثقافت کو ایک جگہ پیش کرناتھا۔دس روزہ میلے میں خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے بھی خیبرپختونخوا کی سیاحت و ثقافت کی رونمائی کیلئے پویلین سجایاگیا تھا جس میں 30 سے زائد ہنرمندوں پر مشتمل دستکاری اور ثقافتی سٹالز سجائے گئے تھے۔میلے کی اختتامی تقریب پر خیبرپختونخوا کے 6ہنر مندوں اورفنکاروں کو بہترین ثقافت کی رونمائی پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔جن میں محمد کاشف چارسدہ چپل، وسیم لیکر آرٹ، سید عابد شاہ گندم کے تنکے کا آرٹ، نسیم اختر جستی کا کام، ایمل خان ہارمونیم پلیئر اور عزیر احمد رباب پلیئر شامل تھے۔ میلے میں خیبرپختونخوا سمیت سندھ، بلوچستان، پنجاب، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر کے پویلین بھی موجود تھے۔لوک میلہ میں خیبرپختونخوا پویلین ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنارہا۔ ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے ایبٹ آباد، ڈی آئی خان، چارسدہ، ہری پور، صوابی، پشاور، چترال، مانسہرہ، سوات اور ضم شدہ اضلاع کے کاریگروں کی مصنوعات کی نمائش کیلئے 30 سے زائد دستکاری و ثقافتی اشیاء کے اسٹالز لگائے گئے ہیں جبکہ ساتھ ہی ساتھ خیبرپختونخوا کے روایتی کھانے پینڈا، چپلی کباب، تکہ بوٹی، چکن بوٹی، مٹن کڑائی سمیت ایف سی خٹک ڈانس اور رباب موسیقی شامل تھا۔میلہ میں شرکت کا مقصد صوبے کا سافٹ امیج پیش کرنا، دنیا کو صوبے کے بھرپور ثقافتی اور روایتی ورثے سے آگاہ کرنا اور صوبے کے فنکاروں کی سپورٹ کرنا تھا۔خیبرپختونخوا پویلین کارخ کرنے والے شرکاء روایتی کھانوں کے سٹالز پر مختلف علاقوں کے کھانوں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ پویلین کا خاص بات مشہور قصہ خوانی بازار تھا جہاں زائرین خیبرپختونخوا کی تاریخ جاننے کیساتھ ساتھ قہوہ پی کے لطف اندوز ہوتے رہے۔ پویلین میں آویزاں روایتی اشیاء میں مومی پینٹنگز، مٹی کے برتن، مغل آرٹ، چارسدہ چپل اور کھڈی، لکڑی کا کام، چترالی ٹوپی، پتھر اور شیشے کی نکاشی، ہزارہ پھلکاری اوربیگ، سواتی شال، ٹرک آرٹ، پتھر کی موزیک، خطاطی، خشک میوہ جات، گنے کا رس اور روایتی اشیاء شامل تھیں۔ پویلین میں مختلف سیاحتی مقامات اور کے پی کے روایتی کھانوں کی ویڈیوز اور ڈاکومنٹریزبھی دکھائی جاتی رہی۔پویلین میں ضم شدہ اضلاع اور کیلاش پویلین بھی سجایا گیا جہاں کیلاشی اشیاء کی نمائش اور کیلاش کی ثقافت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی۔

2nd BoK Junior KP Badminton Championship 2023

وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ گرلز بیڈمنٹن لیگ پشاور ریجن نے جیت لی

وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ گرلز بیڈمنٹن لیگ پشاور ریجن نے جیت لی، فائنل میں مردان ریجن کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین دو سے شکست، ہزارہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی بیڈمنٹن لیگ میں خیبر پختونخوا کے پانچ مختلف ریجن کی ٹیموں نے حصہ لیا، فائنل تقریب کے موقع پر خیبرپختونخوا بیڈمنٹن ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری امجد خان نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے ان کے ہمراہ ڈائریکٹریٹ آف سپورٹس خیبرپختونخوا کی فیمیل بیڈمنٹن کوچ بشریٰ،ندیم خان، حیات اللہ، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر سمیت کھلاڑیوں، آفیشلز اور تماشائیوں کی بڑی تعداد موجود تھیں۔ کوہاٹ یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیراہتمام عبدالولی خان سپورٹس کمپلیکس چارسدہ میں وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ گرلز بیڈمنٹن لیگ کا فائنل پشاور اور مردان ریجن کے مابین کھیلا گیا جس میں پشاور کی کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مردان کو تین ایک سے شکست دی پہلے سنگل میں پشاور کی امبرنے مردان کی عروج کو 21-17 اور 21-15 سے شکست دی دوسرے ڈبل میں مردان کی سمن اور سپنا نے پشاور کی نور اور امبر کو 21-19 اور 21-16 سے ہرایا، تیسرے میچ میں مردان کی سپنا نے پشاور کی نور کو 21-12 اور 21-17 سے شکست دی، چوتھے میچ میں پشاور کی فریال تنوزمان نے مردان کی عروج اور عتیقہ کو 21-11 اور 21-19 سے شکست دی جبکہ آخری سنگل میں پشاور کی فریال نے مردان کی سمن کو 21-14 اور 21-19 سے شکست دیکر 3-2 سے ٹرافی اپنے نام کرلی، پشاور ریجن کی کامیابی میں ان کی کوچ بشریٰ نے اہم رول ادا کیا جن کی کوچنگ میں نہ صرف پشاور ریجن بلکہ خیبر کی ٹیم نے بھی نیشنل گیمز اور بین الصوبائی گیمز میں صوبے کیلئے میڈلز اپنے نام کئے۔اور امید ہے کہ وزیر اعظم یوتھ ٹیلنٹ ہنٹ نیشنل چیمپئن شپ میں بھی ان کی سرپرستی میں کھلاڑی میڈلز اپنے نام کریں گے۔

Repatriation of Afghans residing illegally in Pakistan

خیبر پختونخوا میں 23 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی رہ گئے

خیبر پختونخوا میں 23 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی رہ گئے محکمہ داخلہ نے میپنگ مکمل کرلی ۔

محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کے مطابق پشاور میں سب سے زیادہ ساڑھےسترہ ہزار غیر قانونی غیر ملکی موجود ہیں. میپنگ ڈیٹا کے مطابق خیبرپختونخوا کےگیارہ اضلاع میں ایک بھی غیر ملکی موجود نہیں ہے. ضلع خیبر میں1500، وزیرستان 550، مہمند 300،ہری پور میں 314  غیر قانونی طور پر غیر ملکی مقیم ہیں۔

خیبر پختونخوا میں 23 ہزار غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی رہ گئے پشاور میں سب سے زیادہ ساڑھے17 ہزار غیر قانونی غیر ملکیوں کی موجود ہیں، محکمہ داخلہ

Morne Merkel resigns as Pakistan's bowling coach

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بالنگ کوچ مورنے مارکل نے استعفیٰ دے دیا

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بالنگ کوچ مورنے مارکل نے استعفیٰ دے دیا۔ جنوبی افریقہ کے سابق فاسٹ بالر نے رواں سال جون میں چھ ماہ کے معاہدے پر پاکستان ٹیم کو جوائن کیا تھا۔ مورنے مورکل کی پہلی اسائنمنٹ دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے سری لنکا کا دورہ تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق مورنے مورکل کے متبادل کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ پاکستان ٹیم آئندہ ماہ آسٹریلیا کے دورے پر جائے گی جہاں دسمبر اور جنوری میں تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔

Caretaker Prime Minister Anwar Haq Kakar visits Khyber Pakhtunkhwa

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ دورہ خیبرپختونخوا

چارسدہ:نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑمرحوم نگران وزیراعلی محمد اعظم خان کی رہائش گاہ پہنچ گئے

چارسدہ:نگران وزیراعظم انورالحق کاکڑ کیساتھ کابینہ کےدیگر ارکان بھی موجود

چارسدہ : نگران وزیر اعظم کی مرحوم وزیر اعلی محمد اعظم کی وفات پرفاتحہ خوانی

Establishment of Digital Skills Center by Pakistan Army in Peshawar Hasan Khel

پشا ور حسن خیل میں پاک فوج کی جانب سے ڈیجیٹل سکلز سنٹر کا قیام

حسن خیل ، پشاور میں نوجوانوں کو باصلاحیت ، ہنرمند اور بااختیار بنانے کیلۓ  گورنمنٹ ہائی سکول شمشاتو میں ڈیجیٹل سکلز پروگرام کی بنیاد رکھی گئی ہے ۔ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو مختلف کورسز میں تربیت دی جائے گی ۔ اس پروگرام کا مقصد علاقے کے نوجوانوں کوڈیجیٹل اکانومی اور ڈیجیٹل ورک فورس بڑھانا ہے ۔ سنٹر میں اس وقت ساٹھ سے ذیادہ طلباء مختلف کورسز میں تربیت حاصل کررہے ہیں  ۔ سنٹر میں سٹیٹ آف دی آرٹ کمپیوٹر لیب بھی قائم کی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں خواتین کو جدید ترین ہنر سے آراستہ کرنے کیلۓ فیز ٹو میں اس پروگرام  کے دائرہ کار کو توسیع دی جائے گی ۔ نوجوان بالخصوص خواتین کو بااختیار بنانے کیلۓ پاک فوج صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر تمام تر وسائل بروے کار لائے گی ۔ حسن خیل علاقے کے مشران بالخصوص نوجوانوں نے پاک فوج کے اس احسن اقدام پر شکریہ ادا کیا۔


Former MPA Ziad Akram Durrani passes memorial kabaddi tournament

سابق ایم پی اے زیاد اکرم درانی مرحوم میموریل کبڈی ٹورنمنٹ احتتام پذیر

منڈان کبڈی سٹیڈیم بنوں میں منعقدہ انٹرڈسٹرکٹ سابق ایم پی اے زیاد اکرم درانی مرحوم میموریل کبڈی ٹورنمنٹ احتتام پذیرہوگیا. بچکن احمد زئی کی ٹیم نے فائنل جیت کرٹورنمنٹ اپنے نام Former MPA Ziad Akram Durrani passes memorial kabaddi tournamentکرلیاڈائریکٹر جنرل سپورٹس مارج ایریاخیبر پختونخواپیرعبداللہ شاہ نے کھلاڑیوں میں لاکھوں روپے کے انعامات تقسیم کئے منڈان کبڈی سٹیڈیم بنوں میں منعقدہ کبڈی ٹورنمنٹ کا فائنل میچ بچکن احمدزئی ضلع لکی مروت اورغوریوالہ بنوں کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیامیچ کے مہمان خصوصی ضم علاقہ جات خیبر پختونخواکے ڈائریکٹر جنرل پیرعبداللہ شاہ تھے اس موقع پر ٹورنمنٹ کے چیف آرگنائزرسابق ایم پی اے وصدرضلعی کبڈی ایسوسی ایشن بنوں ملک ریاض خان.ریجنل سپورٹس آفیسرشفقت اللہ خان.پاکستان سکواش کے سیئر کوچ طاہر اقبال بنگش.ضلعی سپورٹس آفیسرعادل شاہ.کاشف فرخان اورہزاروں کی تعدادمیں تماشائی سٹیڈیم میں میچ دیکھنے کیلئے موجود تھے میچ میں کمنٹری کے فرائض اکبرنیاز خان ممش خیل جبکہ ایمپائرنگ کے فرائض انٹرنیشنل امپائرسلطان بری نے انجام دیئے.میچ میں دونوں ٹیموں نے ڈھول کی تھاپ پرکانٹے دار مقابلہ کیااورطاقت.پھرتی اورمہارت کا زبردست مظاہرہ کیاجس پر سٹیڈیم میں موجود ہزاروں تماشائیوں نے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کوخوب داددی تاہم لکی مروت کی ٹیم نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے بنوں کی ٹیم کو32کے مقابلے میں40پوائنٹس سے ہرادیااس موقع پرمہمان خصوصوی ڈائریکٹر جنرل مارج ایریاخیبرپختونخواپیرعبداللہ شاہ نے بہترین کھیل پیش کرنے پر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں جبکہ بہترین ٹورنمنٹ کے انعقادپرسابق ایم پی اے ملک ریاض خان اورانکی ٹیم کے تعریف کی اورکہاکہ بنوں کے عوام نے ہزاروں کی تعدادمیں شرکت کرکے ثابت کردیاکہ بنوں کے عوام کھیل پسند ہیں اورروایتی کھیل کبڈی سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتے ہیں سابق ایم پی اے ملک ریاض خان نے تماشائیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میچ کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر کھیل نجیب اللہ خان تھے لیکن نگران وزیراعلی اعظم خان کی وفات کی وجہ سے تین روزہ سوگ ہے اورمنسٹرسپورٹس نے کھلاڑیوں کیلئے نقدایک لاکھ روپے کا انعام بھیجا ہے.انہوں نے مذید کہاکہ بنوں.لکی مروت اوروزیرستان سمیت تمام جنوبی اضلاع کے عوام کوخوشی فراہم کرنے اورروایتی اورقدیم کھیل کبڈی کوزندہ رکھنے کیلئے سال میں تین مرتبہ سابق ایم پی اے زیاداکرم درانی مرحوم کبڈی ٹورنمنٹ.جشن بہاراں اور جشن آزادی ٹورنمنٹ کا انعقاد کرتاہوں کیونکہ بنوں کیلئے سابق وزیراعلی اکرم خان درانی کی خدمات کی وجہ سے انکے جوانسال مرحوم بیٹے زیاداکرم درانی کے نام سے کبڈی ٹورنمنٹ منعقد کرتاہوں اورجب تک زندہ ہوں انشاء اللہ جنوبی اضلاع کے عوام کیلئے یہ سلدلہ جاری رکھوں گا.

Former MPA Ziad Akram Durrani passes memorial kabaddi tournament

Caretaker Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Justice (retd) Syed Arshad Hussain Shah

نگران وزیر اعلی خیبر پختون خوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ

ایبٹ آباد.نگران وزیر اعلی خیبر پختون خوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کا تعلق ایبٹ آباد کے گاؤں دکھن سیداں یو سی سربھنہ حالیہ یونین کونسل میر پور میرا سے ہے ۔سید اصغر حسین شاہ کے صاحبزادے ہیں۔ ان Caretaker Chief Minister Khyber Pakhtunkhwa Justice (retd) Syed Arshad Hussain Shahکے چچا ذاد بھائی سید سلطان شاہ کاکول کے ناظم بھی رہ چکے ہیں۔ سید ارشد حسین شاہ نے ابتدائی تعلیم ایبٹ آباد سے حاصل کی اور کراچی سے قانون کی ڈگری حاصل کرکے ایبٹ آباد بار کے عہدیدار بھی رہے۔ بعد ازاں وہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل پشاور اور اسلام آباد تعینات بھی رہے ۔ وہ بطور چیف جج شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ ان کو صوبائی کابینہ میں بطور صوبائی وزیر مذہبی امور شامل کیا گیا ۔سید ارشد شاہ انتہائی محنتی ہیں ۔سید ارشد حسین شاہ سادات خاندان کے چشم چراغ ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی سید نظر حسین شاہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ماحولیات ہیں ۔ ایک بھائی سید اختر حسین شاہ سینئر بیورو کریٹ دوسرے بھائی سید اظہر حسین شاہ نیشنل بنک کراچی کے وائس پریزیڈنٹ ہیں۔ان کے چھوٹے بھائی سید ندیم شاہ بخاری محکمہ پولیس میں بطور ڈی آئی جی پنجاب خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔سید ارشد حسین شاہ بڑے دھیمے مزاج کے اعلی اخلاق اور اقدار کے مالک ہیں۔خاندانی زرائع کے مطابق ان پر قسمت کی دیوی شادی کے بعد مہربان ہوئی اور ترقی کے زینے طے کرتے گئے۔انہوں نے اپنے والدین اور بالخصوص ان کی ایک ہمشیرہ معذور ہیں جن کی انہوں نے بڑی خدمت کی ہے۔ان کی بطور نگران وزیر اعلی نامزدگی ایبٹ آباد کے لئے اعزاز ہے ۔اس سے پہلے سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت 1977میں ایبٹ آباد سے اقبال خان جدون بھی چند ماہ وزیر اعلی کے طور پر خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔وہ عدم اعتماد کی تحریک میں عہدہ سے سبکدوش ہوئے ان کی جگہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ وزیر اعلی منتخب ہوئے ۔اسی طرح راجہ سکندر زمان خان جن کا تعلق ہری پور سے تھا وہ سینئر سیاستدان تھے .نگران وزیر اعلی رہے ۔سردار مہتاب احمد خان جن کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا ڈھائی سال وزیر اعلی سرحد رہے ان کا دور لوگ یاد کرتے ہیں۔سید ارشدحسن شاہ پر قسمت کی دیوی مہربان ہوئی ہے ان کی نامزدگی سے ایبٹ آباد کی عزت ہے امید کی جاتی ہے ارشد حسین شاہ ایبٹ آباد کے جو دیرینہ مطالبات اور مسائل حل کریں گے ۔ان سے لوگوں کی بڑی امیدیں وابستہ ہوئی ہیں ۔ان کے پاس ڈھائی ماہ اختیارات ہیں۔نئی حکومت کے قیام تک زمہ داری نبھائیں گے ایبٹ آباد کی محرومیوں کا ازالہ کرینگے۔ارشد حسین شاہ بڑے مدبر ،دھیمے مزاج اعلی اخلاق اور کردار کے مالک ہیں انہوں نے صاف و شفاف ذندگی گزاری ان کے دامن پر کسی قسم کا کوئی داغ نہیں ہے۔