ملک بھر سے فنکاروں،ہنرمندوں اور گلوکاروں کو یکجا کرنے کا مقصد ملک کے مختلف صوبوں اور شہروں کی ثقافت کو ایک جگہ پیش کرناتھا، صوبائی وزیرثقافت سید جمال شاہ
خیبرپختونخواکلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے 30سے زائد ہنرمندوں کے سٹالز سجائے گئے، خیبرپختونخوا نے میلے میں لگاتار دوسری بار ملکی سطح پر ایوارڈ اپنے نام کیا۔
نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن اسلام آباد کے زیراہتمام دس روزہ فوک فیسٹیول آف پاکستان لوک میلہ تمام تر رعنائیوں کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے سجائے گئے خیبرپختونخوا پویلین نے لگاتار دوسری مرتبہ تمام صوبوں پر برتری حاصل کرتے ہوئے بہترین پویلین کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وفافی وزیر ثقافت و قومی ورثہ سید جمال شاہ تھے۔ ان کے ہمراہ سیکرٹری قومی ثقافت و ورثہ حمیرہ احمد، منیجر کلچراینڈٹورازم اتھارٹی سجاد حمید، منیجر ایونٹس اینڈ پروکیورمنٹ حسینہ شوکت سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سید جمال شاہ نے کہاکہ تمام پویلین نے بہترین طریقے سے اپنے پویلین سجائے تھے۔ یہ 42واں میلہ ہے جو اسلام آباد میں منعقد کیا جا رہا ہے جو کہ اب اسلام آباد کی پہچان بن گیا ہے۔ ہماری ثقافت 9ہزار500سال پرانی ہے جس پر ہمیں فخر ہے اور دنیا میں اس کی پہچان ہے۔ملک بھر سے فنکاروں،ہنرمندوں اور گلوکاروں کو یکجا کرنے کا مقصد ملک کے مختلف صوبوں اور شہروں کی ثقافت کو ایک جگہ پیش کرناتھا۔دس روزہ میلے میں خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی کی جانب سے بھی خیبرپختونخوا کی سیاحت و ثقافت کی رونمائی کیلئے پویلین سجایاگیا تھا جس میں 30 سے زائد ہنرمندوں پر مشتمل دستکاری اور ثقافتی سٹالز سجائے گئے تھے۔میلے کی اختتامی تقریب پر خیبرپختونخوا کے 6ہنر مندوں اورفنکاروں کو بہترین ثقافت کی رونمائی پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔جن میں محمد کاشف چارسدہ چپل، وسیم لیکر آرٹ، سید عابد شاہ گندم کے تنکے کا آرٹ، نسیم اختر جستی کا کام، ایمل خان ہارمونیم پلیئر اور عزیر احمد رباب پلیئر شامل تھے۔ میلے میں خیبرپختونخوا سمیت سندھ، بلوچستان، پنجاب، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر کے پویلین بھی موجود تھے۔لوک میلہ میں خیبرپختونخوا پویلین ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنارہا۔ ٹورازم اتھارٹی کی جانب سے ایبٹ آباد، ڈی آئی خان، چارسدہ، ہری پور، صوابی، پشاور، چترال، مانسہرہ، سوات اور ضم شدہ اضلاع کے کاریگروں کی مصنوعات کی نمائش کیلئے 30 سے زائد دستکاری و ثقافتی اشیاء کے اسٹالز لگائے گئے ہیں جبکہ ساتھ ہی ساتھ خیبرپختونخوا کے روایتی کھانے پینڈا، چپلی کباب، تکہ بوٹی، چکن بوٹی، مٹن کڑائی سمیت ایف سی خٹک ڈانس اور رباب موسیقی شامل تھا۔میلہ میں شرکت کا مقصد صوبے کا سافٹ امیج پیش کرنا، دنیا کو صوبے کے بھرپور ثقافتی اور روایتی ورثے سے آگاہ کرنا اور صوبے کے فنکاروں کی سپورٹ کرنا تھا۔خیبرپختونخوا پویلین کارخ کرنے والے شرکاء روایتی کھانوں کے سٹالز پر مختلف علاقوں کے کھانوں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ پویلین کا خاص بات مشہور قصہ خوانی بازار تھا جہاں زائرین خیبرپختونخوا کی تاریخ جاننے کیساتھ ساتھ قہوہ پی کے لطف اندوز ہوتے رہے۔ پویلین میں آویزاں روایتی اشیاء میں مومی پینٹنگز، مٹی کے برتن، مغل آرٹ، چارسدہ چپل اور کھڈی، لکڑی کا کام، چترالی ٹوپی، پتھر اور شیشے کی نکاشی، ہزارہ پھلکاری اوربیگ، سواتی شال، ٹرک آرٹ، پتھر کی موزیک، خطاطی، خشک میوہ جات، گنے کا رس اور روایتی اشیاء شامل تھیں۔ پویلین میں مختلف سیاحتی مقامات اور کے پی کے روایتی کھانوں کی ویڈیوز اور ڈاکومنٹریزبھی دکھائی جاتی رہی۔پویلین میں ضم شدہ اضلاع اور کیلاش پویلین بھی سجایا گیا جہاں کیلاشی اشیاء کی نمائش اور کیلاش کی ثقافت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی۔