نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 46 رنز سے شکست دے دی

نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 46 رنز سے شکست دے دی

آکلینڈ، نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 46 رنز سے شکست دے دی۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ نیوزی لینڈ کو ایک رنز پر ہی پہلی وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا، ڈیوڈ کونوے بغیر رنز بنائے شاہین آفریدی کی گیند پر کیچ آئوٹ ہوئے۔ فن ایلن نے 34 رنز بنائے اور وہ عباس آفریدی کا شکار بنے،مقررہ بیس اوورز میں نیوزی لینڈ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 226 رنز بنائے اور پاکستان کو 227 رنز کا ہدف دیا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے فن ایلن 34، کین ولیمسن 57 اور ڈیرل مچل 61 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ شاہین آفریدی اور عباس آفریدی نے تین تین جبکہ حارث رؤف نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پاکستان کی پوری ٹیم اٹھارہ اوور میں 180 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی، بابراعظم 57 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، قومی ٹیم کے کپتان شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ کوشش ہو گی کہ نیوزی لینڈ کو کم سے کم رنز تک محدود رکھ سکیں۔ شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اسامہ میر اور محمد عباس ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کر رہے ہیں۔

The first T20 match between New Zealand and Pakistan continues in Auckland today

نیوزی لینڈ اور پاکستان کے مابین ٹی20 میچ جاری

نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج  آکلینڈ میں جاری ہے۔  پاکستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، جس کے بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم 11 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 120 رنز بنا سکی۔

اس سیریز سے کیویز کو صحیح امتزاج تلاش کرنے کا موقع ملے گا کیونکہ وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے تیاری کر رہے ہیں، جو اس سال جون میں شروع ہونے والا ہے۔ اس کے بعد دونوں ٹیمیں دوسرے اور تیسرے گیمز کے لیے ہیملٹن اور ڈیونیڈن جائیں گی اور آخری دو T20I کے لیے کرائسٹ چرچ جائیں گی۔ آکلینڈ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، ٹیم انتظامیہ نے رضوان اور صائم کو نئے گیند بازوں کے خلاف نیٹ میں بیٹنگ کی تھی جبکہ بابر اور فخر زمان نے دیگر نیٹ میں بنیادی طور پر اسپنرز کے خلاف دستک دی تھی۔

بابر اور رضوان نے 2021 سے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان کے لیے کافی کامیابی سے اوپننگ کی ہے لیکن بظاہر نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی، نئے ہائی پرفارمنس کوچ یاسر عرفات اور ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں میں کچھ نیا کرنے کے خواہاں ہیں۔ سیریز 12 جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔ ان کی 150 پلس رنز کی ناقابل شکست شراکت نے 2021 میں دبئی میں T20 WC کے دوران کسی بھی ورلڈ کپ میچ میں پہلی بار ہندوستان کو شکست دی۔

21 سالہ صائم، جنہوں نے گزشتہ سال 8 ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلے تھے اور اس ماہ کے شروع میں سڈنی میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا، وہ اپنے ہارڈ ہٹنگ اسٹائل بیٹنگ کے لیے جانے جاتے ہیں اور ٹیم انتظامیہ کا خیال ہے کہ وہ اور رضوان ٹیم کو تیز شروعات دے سکتے ہیں۔

Prime Minister's visit to Peshawar and war against terrorism

وزیراعظم کا دورہ پشاور اور دہشت گردی کے خلاف جنگ

عقیل یوسفزئی
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت پشاور کا دورہ کیا جس کا مقصد دہشت گردی کی جاری لہر کے دوران فورسز خصوصاً پختونخوا پولیس کی قربانیوں اور کامیابیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا. انہوں نے اس موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور دیگر فورسز نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے جو قربانیاں دی ہیں وہ نہ صرف یاد رکھی جائیں گی بلکہ انہی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے ہمکنار ہوکر ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور اب اس کی کامیابی کا اعلان کرنا باقی ہے. ان کے مطابق ہم شہداء کے علاوہ اس صوبے کے مقروض ہے کیونکہ اس صوبے نے پاکستان کی سلامتی اور استحکام کی جنگ لڑی ہے اور اس مقصد کیلئے فورسز کے علاوہ عوام نے بھی بے پناہ قربانیاں دی ہیں. ان کے بقول چھپے ہوئے حملہ آوروں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی اور اگر وہ اتنے ہی بہادر ہیں تو سامنے آئے اور مقابلہ کریں.
اس میں کوئی شک نہیں کہ خیبر پختونخوا کو گزشتہ 25 برسوں سے مسلسل جنگ، کشیدگی اور بدامنی کا سامنا ہے اور اس جنگ میں ہزاروں شہریوں اور فورسز نے جانوں کی بے مثال قربانیاں دی ہیں تاہم اس تلخ حقیقت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ ان قربانیوں کے باوجود یہاں کے عوام اور فورسز کو وہ مقام نہیں دیا گیا جس کے یہ مستحق ہیں. اس پر ستم یہ کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ایک پارٹی نے جہاں حملہ آوروں کو ” رعایتیں” دیں وہاں اس پارٹی کی حکومت نے فورسز کی سہولیات، تربیت اور سازوسامان کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقوم کو فورسز کی بجائے نام نہاد ترقیاتی منصوبوں پر اڑاکر اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کا مجرمانہ رویہ اختیار کیا جس کے باعث ہمارے سینکڑوں جوان نشانہ بنتے گئے. ایک سرکاری دستاویز کے مطابق تبدیلی والی سرکار نے تقریباً 400 ارب روپے دوسرے کاموں پر خرچ کئے اور یہ لوگ اس پر کھبی نادم بھی نہیں دکھائی دیے. اس پر ستم یہ کہ موجودہ نگران حکومت سمیت کسی بھی وفاقی حکومت نے جنگ ذدہ پختونخوا کو اضافی فنڈز تو ایک طرف اپنے ذمے صوبے کی واجب الادا پیسے بھی ادا نہیں کئے. ایک اندازے کے مطابق وفاقی حکومت اور اس کے بعض اداروں کے ذمے پختونخوا کے تقریباً 2000 ارب سے زائد رقم واجب الادا ہے مگر ادائیگی میں مسلسل ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے.
دوسری جانب وزارت خارجہ کی ترجمان نے گزشتہ روز ایک بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ پاکستانی ریاست کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کسی بھی قیمت پر کسی مذاکراتی عمل کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی. ان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو افغانستان جانے سے قبل اس ضمن میں ان کی خواہش پر درکار بریفنگ دی گئی تھی تاہم وہ اپنے طور پر افغانستان گئے ہیں.
اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کو مسلسل حملوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور معاملہ اتنا سادھا نہیں جتنا سمجھا جاتا ہے تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ تمام تر دو طرفہ کارروائیوں کے باوجود صوبے میں سیاسی اور انتخابی سرگرمیاں جاری ہیں اور اس سے بھی بڑھ کر اچھی بات یہ ہے کہ ضم اضلاع سمیت دیگر علاقوں میں اقتصادی بحران اور نگران حکومت کی محدود مینڈیٹ کے باوجود ترقیاتی منصوبوں کا سلسلہ بھی جاری ہے.