شمالی وزیرستان میں خوشحال خیبر پختونخواہ پروگرام زورو سے جاری،میرانشاہ ،میر علی اور رزمک سمیت تینوں سب ڈویژنوں کے بازاروں اور عوامی مقامات میں نا جائیز تجاوزات کیخلاف آپریشن ،صفائی مہم ،اشیاء خوردونوش کے معیار اور نرخوں کی چیکنگ جاری ھے ،عوامی حلقوں میں پروگرام کی زبردست پذیرائی،اعلی حکام سے پروگرام جاری رکھنے کا مطالبہ۔
خیبر پختونخواہ کے دیگر اضلاع کی طرح شمالی وزیرستان میں بھی خوشحال پختونخواہ پروگرام ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی کی نگرانی میں زوروں سے جاری ھے ،روزانہ کے بنیادوں پر ڈپٹی کمشنر خود نگرانی کرکے نہ صرف ھیڈ کوارٹر میرانشاہ بلکہ باقی دو سب ڈویژنز میر علی اور رزمک کے تمام تحصیلوں کے بازاروں اور دور افتادہ علاقوں تک خوشحال پختوانخواہ پروگرام کا دائیرہ بڑھادیاگیا ھے ،جس کی افادیت کے اثرات عام شھری بھی محسوس کرنے لگے،قبائیلی عمائدین اور تاجر برادری رہنماؤں نے خوشحال پختونخواہ پروگرام کو حکومت کی طرف سے ایک اچھا اقدام قرار دیتے ھوئے کہا کہ ایک طویل عرصہ کے بعد نا جائیز تجاوزات کیخلاف آپریشن ،بیشتر علاقوں و بازاروں میں صفائی مہم،انتظامیہ کی طرف سے متعین کردہ نرخوں پر اشیاء خوردونوش کی خرید و فروخت کے ساتھ ساتھ معیار کی چیکنگ روزانہ کی بنیاد پر کی جا رہی ھے ،متعلقہ سرکاری محکمے و افسران پابندی کیساتھ بازاروں اور دیگر عوامی مقامات کے دورے کرکے خلاف ورزی کرنیوالوں کو نہ صرف قانون کے مطابق سزائیں دے رہے ھیں بلکہ کاروبار کو بھی سیل کیا جاتا ھے جس کی وجہ سے مہنگائی،ناقص اشیاء کی فروخت اور ملاوٹ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ھے،میرانشاہ کی تمام بڑی مارکیٹوں سمیت ،میر علی،رزمک اور دور افتادہ علاقوں سپین وام،شیواہ،غلام خان ،دوسلی ،گڑیوم،دتہ خیل ،دیگان اور محمد خیل تک کے بازاروں میں متعلقہ افسران کے دورے ،نا جائیز تجاوزات کیخلاف آپریشن اور چیکنگ جاری ھے۔واضح رہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد پہلی بار حکومت کی طرف سے اپنی نوعیت کا یہ پہلا پروگرام ھے جس میں پوری سرکاری مشینری زیر استعمال اور مصروف عمل ھے جسکا عوام کو واضح فائدہ پہنچ رہا ھے اور یہی وجہ ھے کہ سوشل میڈیا ودیگر پلیٹ فارمز پر عوامی حلقوں کی طرف سے خوشحال پختونخواہ پروگرام کو زبردست پزیرائی ملی ھے اور ڈپٹی کمشنر منظور آفریدی کو خراج تحسین پیش کرتے ھوئےمہم کووسعت دینے کا مطالبہ کیا ھے ۔
حکومت پاکستان اور ایف بی آر نے سولر پینل کی درآمد قیمت میں مزید کمی کردی
حکومت پاکستان اور FBR نے سولر پینل کی درآمد قیمت میں مزید کمی کردی ہے۔ مورخہ11 جنوری 2023 کو FBR کی نئی ویلوشن رولنگ جاری کردی گئی ہے جوکہ Tier 1 per watt 0.16 Cent سے کم کر کے 0.125 per watt cent کردی گئی ہے جوکہ پہلے 0.16 Cent یعنی پاکستان میں درآمدی قیمت تقریباً 44.79 per watt تھی لیکن اب نئی رولنگ کے بعد درآمدی قیمت 0.125 Cent per watt یعنی تقریباً 35 روپے per watt کردی گئی ہے۔ اس میں ڈیرہ سمیل خان کسٹم کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے اگر اپ کے پاس کچھ نہ کچھ انویسٹمنٹ ہے تو اس افر سے ضرور فائدہ اٹھائیں اور بجلی سے جان چھڑائیں.
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میچ کے لیے اپنے سکواڈ کا اعلان کردیا
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹی 20 میچ کے لیے اپنے سکواڈ کا اعلان کردیا. تین تبدیلیاں کردی گئی.
– اسامہ میر کی جگہ محمد نواز
– عامر جمال کی جگہ محمد وسیم جونئیر
– عباس آفریدی کی جگہ زمان خان
رات 9 بجے کے بعد کو ئی بچہ روڈ پر بھیک مانگتا نظر نہ آئے، چیف جسٹس
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ رات 9 بجےکے بعد بچہ سڑک پر بھیک مانگتے ہوئے نظر نہیں آنا چاہیے۔ پشاور ہائیکورٹ میں سڑکوں پر رات کے وقت بچوں کے بھیک مانگنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس محمد ابراہیم خان نے درخواست پر سماعت کی۔ اسسٹنٹ کمشنر اور فلاحی ادارہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ روزی کمانےکا بھی ایک وقت ہوتا ہے، مسئلے کو ٹھیک نہ کیا تو ڈپٹی کمشنر اور کمشنر کو بلاتا ہوں۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ رات کو ایک بجے بچے پھول بیچ رہےہیں کیا یہ ٹھیک ہے؟ رات 9 بجےکے بعد بچہ سڑک پر بھیک مانگتے ہوئے نظر نہیں آنا چاہیے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس معاملے پر نگراں وزیراعلیٰ کو بھی طلب کریں گے۔ عدالت نے 2 فروری تک کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
سٹی ٹریفک پولیس پشاور کا غیر رجسٹرڈ گاڑیوں،موٹر سائیکلوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے غیر رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں چیف ٹریفک آفیسر ڈاکٹر زاہد اللہ کی صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایس پی کینٹ ٹریفک ارشد خان، ڈی ایس پیز اور دیگر ٹریفک حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران چیف ٹریفک آفیسر ڈاکٹر زاہد اللہ نے ٹریفک حکام کو ہدایت کی کہ وہ غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کیخلاف کاروائیوں کا سلسلہ شروع کریں اور اس سلسلے میں کسی کیساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں اور اہم شاہراہوں پر غیر رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو چلانے پر پابندی اور حوصلہ شکنی کیلئے باقاعدہ آگاہی مہمات چلانے سمیت جگہ جگہ آگاہی کیلئے بینرز بھی لگا دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری پریشانی سے بچنے کیلئے اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی رجسٹریشن کروائیں اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو چلانے سے گریز کریں جبکہ مرتکب افراد کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
پیٹرول 8 روپے فی لیٹر سست، نئی قیمت 259روپے34پیسے
پیٹرول 8 روپے فی لیٹر سستا کردیا گیا. ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پیٹرول کی نئی قیمت 259روپے34پیسے ہوگئی۔
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کا پہل ہیلپ لائن 911 سنٹر کا دورہ
چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر انتظام چلنے والے پہل ہیلپ لائن 911 سنٹر پشاور کا دورہ کیا۔ چیف سیکرٹری نے سنٹر کے مختلف حصوں کا تفصیلی معائنہ کیا۔ اس موقع پرنگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر صحت ڈاکٹر ریاض انور، سیکرٹری ریلیف عنایت اللہ وسیم اور متعلقہ افسران بھی چیف سیکرٹری کے ہمراہ موجود تھے۔ چیف سیکرٹری کو پہل ہیلپ لائن کے تحت فراہم کی جانے والی سہولیات اور خدمات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایمرجنسی، ریسکیو، پولیس، نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس سمیت دیگر اہم ہیلپ لائن کو پہل ہیلپ لائن کے ساتھ منسلک کرکے ایک پلیٹ فارم کے ذ ریعے عوام کو تمام ہیلپ لائن تک آسان رسائی فراہم کی جارہی ہے جبکہ مستقبل میں سماجی بہبود، سیر وسیاحت اور سائبر کرائم ہیلپ لائن کو بھی پہل ہیلپ لائن کے ساتھ منسلک کیا جائیگا۔ چیف سیکرٹری نے اس موقع پر متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ ناگہانی حالات میں پہل اور دیگر ہیلپ لائن کا عوام کے لیئے فوری رسپانس ممکن بنایا جائے تاکہ ایمرجنسی حالات میں ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ مذکورہ ہیلپ لائن کے عملے کو زیادہ سے زیادہ مؤثر اور کارآمد بنانے کیلئے بہترین اور اچھی تربیت دی جائے ان ہیلپ لائن کے قیام کا بنیادی مقصد ایمرجنسی حالات پر قابو پانے اور متاثرہ لوگوں کو موقع پر ریسکیوخدمات فراہم کرنا ہے۔ کیونکہ ناگہانی حالات میں ریسکیو خدمات کی تاخیر سے زیادہ نقصانات کا خدشہ برقرار رہتا ہے۔