The provincial handball men's league will start from May 1

صوبائی ہینڈ بال مینز لیگ یکم مئی سے شروع  ہو گی

 ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس یونیورسٹی آف پشاور کے زیر اہتمام وزیراعظم ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ پروگرام کے سلسلے میں صوبائی ہینڈ بال مینز لیگ کے مقابلے پشاور یونیورسٹی میں منعقد کئے جارہے ہیں ۔اس سلسلے میں ڈائریکٹر سپورٹس پشاور یونیورسٹی بحرکرم نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریجنل ٹیمیں 27 اپریل کو پشاور پہنچیں گی ۔ریجنل ٹریننگ کیمپ 28 اور 29 مئی کو منعقد ہوں گے ۔جبکہ مینزلیگ کا آغاز یکم مئی سے ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ریجنل ٹیموں میں پشاور،مردان،سوات،بنوں،ہزارہ شامل ہیں۔پہلا میچ یکم مئی کو سہ پہر 3بجے پشاور اور مردان کی ٹیموں کے درمیان ہوگا۔ اسی روز 5 بجے بنوں کا مقابلہ سوات سے ہوگا۔2 مئی کو ہزارہ کا مقابلہ مردان اور پشاور کا مقابلہ سوات سے ہوگا۔3 مئی کو بنوں اور ہزارہ جبکہ مردان اور سوات کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔4 مئی کو پشاور اور ہزارہ جبکہ مردان اور بنوں کی ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ 5 مئی کو ہزارہ اور سوات جبکہ پشاور اور بنوں کی ٹیمیں مد مقابل ہوں گی۔ڈائریکٹر سپورٹس بحرکرم کے مطابق مقابلوں کیلئے تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں ۔کھلاڑیوں اور آفیشلز کو بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پشاور میں وزیراعظم ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت مختلف کھیلوں کے مقابلے کامیابی سے منعقد کئے گئے اور اب ہینڈ بال کے مقابلوں کیلئے بھی انتظامات مکمل کئے جارہے ہیں۔ ان مقابلوں میں صرف اور صرف میرٹ پر بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا ۔جو مستقبل میں صوبے اور قومی ٹیم میں شامل ہو کر پوری دنیا میں ملک و قوم کا نام روشن کریں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی

چترال میں 18،19اور20 اپریل کو ہونے والے امتحان منسوخ

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کی زیر صدارت تعلیمی بورڈ سربراہان کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلا س میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے چترال میں 18، 19 اور 20 اپریل کو ہونے والے امتحان منسوخ کر رہے ہیں منسوخ ہونے والے امتحان نئے شیڈیول کے مطابق بعد میں لئے جائیں گے۔ صوبے کے باقی اضلاع میں بارشوں اور سیلاب کا کوئی مسئلہ نہیں۔ تمام بورڈز نے امتحانی عملے کی ڈیوٹیاں بروقت لگائی ہیں اورامتحان بھی منتخب بینکوں تک پہنچائے گئے ہیں۔ امتحانات کیلئے سیکیورٹی اور دیگر تمام انتظامات مکمل ہیں۔ ہمیں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بھرپور معاونت حاصل ہے۔ صوبہ بھر کے امتحانی مراکز کی بذریعہ کنٹرول روم مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے امتحانات کیلئے ہاٹ لائن نمبراور انفارمیشن ڈسک بھی قائم کر دیا۔ وزیر تعلیم فیصل خان تر کئی نے بتایا کہ شفاف امتحانات میرٹ منعقد کر رہے ہیں۔ تاکہ حقدار کو اس کا حق ملے۔  ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اور میری ٹیم امتحانی مراکز کی نگرانی کریں گے۔ امتحانی مراکز کی سی سی ٹی وی مانیٹرنگ بھی کی جا ئے گی۔ اور تمام انتظامات مکمل ہیں۔

imran khan letter to IMF

آئی ایم ایف سے قرض توسیع پروگرام پر بات چیت کا پلان

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد کی بلند سطح سے کم ہو کر 20 فیصد کے قریب آ گئی ہے اور مجموعی طور پر جی ڈی پی مثبت سمت میں بڑھ رہی ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے حصول کیلئے مذاکرات کرنے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب وفد کے ہمراہ واشنگٹن میں موجود ہیں۔ مجموعی طور پر جی ڈی پی مثبت سمت میں بڑھ رہی ہے، ایگریکلچر جی ڈی پی میں نمو 5 فیصد ہے جبکہ سروسز سیکٹر بہتری کی جانب گامزن ہے۔ محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ رواں سال پاکستان کی اقتصادی صورتحال بہتر رہی، پاکستان نے کامیابی سے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا، آئی ایم ایف حکام سے مثبت بات چیت ہوئی ہے، ٹیکس کلیکشن میں اضافے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد کی بلند سطح سے کم ہو کر 20 فیصد کے قریب ہے، شرح تبادلہ بھی مستحکم ہے۔ حکومت ریفارم ایجنڈے کو آگے بڑھائےگی، آئی ایم ایف سے قرض توسیع پروگرام پر بات چیت کا پلان ہے، نجی شعبے میں تجربے کو معاشی استحکام کے لیے بروئے کار لائیں گے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10 فیصد ناکافی ہے، اسے 15 فیصد تک لے جانا پڑے گا اور انویسٹمنٹ ٹو جی ڈی پی کو بھی 15 فیصد تک لے جاناہوگا۔ ایکسپورٹ بڑھانا، سرکولر ڈیٹ کو آرڈر میں لانا پڑےگا، نجکاری سے متعلق ایجنڈے کو بھی عملی جامہ پہنانا پڑے گا،ان تمام امور پر میرے پیش رو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں دستخط کر چکے ہیں، اسٹرکچرل اصلاحات کے لیے 2 سے 3 سال لگیں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس نظام میں شفافیت کے لیے ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے، مقامی سر مایہ کاروں کو اعتماد بحال کرنا ضروری ہے، ان شعبوں سے بھی ٹیکس لیناضروری ہے جوپہلے ٹیکس نیٹ میں نہیں آتے تھے، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانےکی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے امریکی وفد سے ملاقات میں زراعت ، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی میں بیرونی سرمایہ کاری سے متعلقہ امور پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ وزیر خزانہ کی سیکرٹری جنرل کلائمیٹ ولنرایبل فورم محمد نشید سے بھی ملاقات ہوئی اور COP 28 میں موسمیاتی نقصانات پر قائم فنڈ پر بھی گفتگو کی۔

khyber-pakhtunkhwa-government-has-announced-a-reduction-in-the-price-of-bread-by-five-rupees

حکو مت خیبر پختونخواکا روٹی کی قیمت میں 5 روپے کمی کااعلان

وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طور و اور سیکرٹری خوراک ظریف المعانی سے مشاورت کے بعد خیبر پختونخوا میں روٹی کی قیمت میں پانچ روپے کمی کرنے کا اعلان کردیا۔حکومت کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 100 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے اور 200 گرام روٹی کی قیمت 30 روپے ہوگی  ۔صوبا ئی  وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوامی حکومت ہے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے   اس قسم  کےاقدامات اٹھاتی رہے گی  ۔ خیبر پختونخوا کی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے مزید انقلابی اور عوام دوست اقدامات اٹھائے جائیں گے  ۔خیبر پختونخوا حکومت عوامی خدمت کے حوالے سے ایک بار پھر بازی لے گئی ہے ۔روٹی کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی کا اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے ۔

PAK WEST INDIES WOMEN ODI SERIES 2024

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ویمنز ون ڈے سیریز کا آغاز

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں نیشنل بینک اسٹیڈیم پہنچ گئیں۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیمیں شام پانچ بجے تک ٹریننگ سیشن میں حصہ لیں گی۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز 18 اپریل سے نیشنل بینک اسٹیڈیم میں ہو گا۔

E SERVICES KHYBER PAKHTUNKHWA KPK

محکمہ اعلی تعلیم خیبر پختونخوا کا صوبے میں ای ٹرانسفر پالیسی کے نفاذ کا فیصلہ

محکمہ اعلی تعلیم خیبر پختونخوا کا صوبے میں ای ٹرانسفر پالیسی کے نفاذ کا فیصلہ، تمام کالجز کے اساتذہ کی ٹرانسفر ای پالیسی کے تحت کی جائیگی۔ ای ٹرانسفر پالیسی دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے لاگو کیجائے گی۔ ٹرانسفر ڈومیسائل کے مطابق صوبہ بھر میں غیر سیاسی بنیادوں پر کیاجائیگا۔ اضلاع اور ریجن کی سطح پر ڈومیسائل کے مطابق اساتذہ کی ٹراسفر کی جائیگی۔

صوبے کے دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی کمی ہے، بڑے شہروں سے اساتذہ کو انکے آبائی علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائیگا۔ دور دراز علاقوں میں کالج فنڈز سے اضافی بھرتی کی گئی ہے جو کالجز پر بوجھ ہے۔ ای ٹرانسفر پالیسی میں صوبائی حکومت کا بھی کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔ صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مینا خان