Aqeel Yousafzai editorial

خطے کے سیاسی، سیکیورٹی حالات اور پاکستان

خطے کے سیاسی، سیکیورٹی حالات اور پاکستان
عقیل یوسفزئی

دنیا کے بعض دیگر ریجنز کی طرح جنوبی ایشیاء کے متعدد اہم ممالک کو بھی عجیب قسم کی صورتحال ، بے چینی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے اور لگ یہ رہا ہے کہ دُنیا کی سب سے بڑی آبادی والے علاقے کو مزید پیچیدگیوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔ طاقت کے عدم توازن ، سرحدی کشیدگی اور پراکسیز نے اس پورے خطے کو شدید نوعیت کے خطرات سے دوچار کیا ۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ اس پورے ریجن کو معاشی مسایل نے بھی گھیر رکھا ہے ۔ یہ محض ایک خوش فہمی ہے کہ بھارت معاشی اور سیاسی طور پر بہت مضبوط ملک ہے یا بنگلہ دیش نے پاکستان وغیرہ کے مقابلے میں بہت ترقی کی ہے۔ بہت سے دعوے ملٹی نیشنل کمپنیوں اور میڈیا پروپیگنڈوں سے جڑے ہوئے ہیں۔
اس کی تازہ مثال بنگلہ دیش بنگلہ دیش میں ہونے والی مزاحمت ، حکومتی زبردستی اور اس کے نتیجے میں حسینہ واجد کی حکومت کا خاتمہ ، ان کی بے دخلی کا غیر متوقع منظر نامہ ہے جس نے اس ریجن کے علاوہ دنیا بھر کی دارالحکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ اگر بنگلہ دیش واقعتاً اتنا مضبوط ملک تھا اور اس نے واقعی اتنی ترقی کی تھی جس طرح کا تاثر دیا جارہا تھا تو جس وزیر اعظم اور لیڈر یعنی شیخ حسینہ واجد کو اس عبرت ناک انجام سے کیوں دوچار ہونا پڑا اس کا جواب ڈھونڈنے کی اشد ضرورت ہے۔
اس سے قبل ایسی ہی صورتحال کا سری لنکا کو بھی سامنا کرنا پڑا تھا ۔ بنگلہ دیش میں جو کچھ چند ہفتوں کے اندر وقوع پذیر ہوا ایسے ہی حالات سے 9 مئی کے واقعات کی شکل میں پاکستان بھی دوچار ہوا تھا تاہم پاکستانی ریاست نے حسینہ واجد کے برعکس بہت تحمل سے کام لیا اگر چہ بعد میں 9 مئی کے واقعات کی ذمہ دار پارٹی نے ڈیجیٹل دہشتگری کے فارمولے کے تحت نہ صرف پاکستان کی ریاست کے خلاف ہر حربہ استعمال کیا بلکہ چند ماہ قبل اس پارٹی نے بنگلہ دیش کو پاکستان کے مقابلے میں ” ماڈل ” کے طور پر پیش کرنے کی باقاعدہ مہم بھی چلائی۔
جس شیخ مجیب الرحمان کو مذکورہ پارٹی کے علاوہ بعض دیگر نے ہیرو قرار دیتے ہوئے پاکستان کو طعنے دئیے اس شیخ مجیب کی صاحب ذادی حسینہ واجد کو جس حالت میں جان بچانے کے لیے ملک سے بھاگ کر بھارت میں پناہ لینی پڑی اس نے بنگلہ دیش کے قیام اور نام نہاد سوشو اکنامک پراگریس کو بے نقاب کردیا ہے ۔ جس شیخ مجیب الرحمٰن کو کئی مہینوں تک بطور ہیرو پیش کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی ان کے مجسمے کو زمین بوس کرنے کے لیے انتہائی پرتشدد اور غیر متوقع طرز عمل اختیار کیا گیا۔
یہ بہت عجیب اتفاق ہے کہ جس روز یہ کارروائی کی گئی اس روز پاکستان میں یوم استحصال کشمیر کے سلسلے میں ایونٹس کاری تھے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کی جانب دنیا کی توجہ دلانی تھی ۔ یہ بھی بہت عجیب بات ہے کہ بنگلہ دیش کے قیام میں بعض دیگر عوامل کے علاوہ مسئلہ کشمیر اور اس سے جڑے ایشوز کا ہی ایک بنیادی فیکٹر رہا ہے تاہم بانی بنگلہ دیش اور فیملی کے قتل عام کی صورت میں ” صلہ” ملنے کے کئی دھائیوں کے بعد ان کی صاحبزادی کے ساتھ جو کچھ کیا گیا اس سےبہت سے سوالات پیدا ہوگئے ہیں۔ اسی روز افواج پاکستان کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یوم استحصال کشمیر کی مناسبت سے اپنی پریس کانفرنس کے دوران جہاں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجھتی کرتے ہوئے خطے کے امن، استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کو ناگزیر قرار دیا وہاں انہوں نے اس عزم کا پھر سے اظہار کیا کہ پاکستان دہشت گردی اور شرپسندی کے علاوہ ڈیجیٹل ٹیررازم کے خاتمے کی اپنی کارروائیوں اور پالیسیوں کو بھی جاری رکھے گا۔
خطے کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے بعض بنیادی علاقائی تنازعات کا حل بہت ضروری ہے ۔ اگر ایک طرف ان ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے تو دوسری طرف یوکرین کی جنگ اور ایران اسرائیل کشیدگی نے بھی دو اہم ترین خطوں کو شدید خطرات سے دوچار کیا ہے ۔ ایسے میں پاکستان کے سیاسی قائدین ، عوام اور میڈیا پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سیاسی استحکام پر توجہ دیکر پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے سیاسی بصیرت کا راستہ اختیار کریں۔

Paris Olympics: Pakistan's only medal hope Arshad Nadeem reached the final

پیرس اولمپکس: پاکستان کیلئے میڈل کی واحد امید ارشد ندیم فائنل میں پہنچ گئے

پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل کی امید ارشد ندیم نے 24 کروڑ پاکستانیوں کا خواب پورا کرنے کی جانب پہلا قدم لیتے ہوئے جیولن تھرو کے فائنل میں کوالیفائی کر لیا۔ منگل کو ہونے والے جیولن تھرو کوالیفیکشن راؤنڈ میں گروپ بی میں شامل ارشد ندیم کو فائنل میں براہ راست جگہ بنانے کے لیے کم از کم 84 میٹر کی تھرو کرنا تھی۔ ارشد ندیم نے پہلی باری میں 86.59 کی تھرو کرکے کوالیفائی کرلیا۔ ارشد ندیم اب 8 اگست کو جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل میں ایکشن میں ہوں گے۔ یہ ارشد ندیم کا اولمپکس میں مسلسل دوسرا فائنل ہے، ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس میں ارشد ندیم پانچویں پوزیشن پر رہے تھے۔ دوسری جانب گروپ بی میں ہی شامل بھارت کے نیرج چوپڑا نے پہلی بار میں 89.34 میٹر کی تھرو پھینکی جس کے بعد انہوں نے بھی  جیولن تھرو کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

Safari Tourist Train' from Peshawar Cantt to Attock Khurd پشاور

پشاور کینٹ تا اٹک خوردتک ’’سفاری ٹورسٹ ٹرین‘‘ کو چلانے کا فیصلہ

خیبر پختونخواہ بالخصوص پشاور کے عوام اور فیملیز کے لیے ریلوے انتظاميہ پشاور ڈویژن کا شاندار اقدام۔ریلوے انتظامیہ پشاورڈویژن کا پشاور کینٹ تا اٹک خوردتک ایک بار پھر سے سپیشل ٹورسٹ ٹرین’ کو چلانے کا فیصلہ کیا ۔ٹورسٹ سپیشل ٹرین پشاور کینٹ سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی جو کہ پشاور سٹی ، نوشہرہ ، جہانگیرہ سے ہوتے ہوئے اٹک خورد تک جائے گی۔اٹک خورد کا قدیم پل اور ریلوے سٹیشن پر بنایا گیا میوزیم اس سفر کی تاریخی اہمیت میں اضافہ کرتا ہے۔اس ٹورسٹ ٹرین کا بنیادی مقصد سیاحت کو فروغ دینا اور مسافروں کو ریلوے کے شاندار ورثے سے متعارف کرانا ہے، جو سیاحت کو فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔سفر کے دوران، سفاری ٹرین حیر آباد اور اٹک خورد کے ٹنل سے گز کر دریائے سندھ پر پرانے لوہے کے گرڈر پل کو عبور کرتے ہوئے تاریخی ورثہ اٹک خورد تک پہنچے گی۔سیاحوں کی سہولت کے لیے اٹک خورد میں فوڈ سٹالز بھی لگائیں جائیں گے۔پشاور کینٹ سے روانگی 17 اگست صبح 9 بجے ہوگی۔

Rawalpindi: DG ISPR Press Conference 2024 ڈی جی آئی ایس پی آر

بلوچ یکجہتی کمیٹی اور اس کی نام نہادقیادت دہشتگرد تنظیموں کی پراکسی ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یوم استحصال کے موقع پر میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ افواج پاکستان حق خود ارادیت کی منصفانہ جد وجہد میں مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔7 ماہ میں 139 بہادر افسران اور جوانوں کی شہادت ہو ئی ۔ سال 2024 کے پہلے 7 ماہ میں کاؤنٹر ٹیررزم کے ان آپریشن کے دوران 139 بہادر افسران اور جوانوں نے جام شہات نوش کیا۔پوری قوم ان بہادر سپوتوں اور ان کےلواحقین کو خراج تحسین پیش کرتی ہےاس سے ظاہر ہوتاہے کہ افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنیسز پاکستان کےداخلی بارڈر سیکیورٹی کو یقینی اور دائمی بنانے کیلئے مکمل طور پر فوکسڈ ہیں۔خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کی خصوصی توجہ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہے، اس کے علاوہ فلاحی منصوبے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جاری ہیں یا پایہ تکمیل تک پہنچائے جا چکے ہیں۔

– مختلف تعلیمی اداروں کا قیام

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تعلیم کے شعبے کی بات کرتے ہیں ہم سب جانتے ہیں کہ ملک کی ترقی میں تعلیم بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔اس حقیقت کے پیش نظر افواج پاکستان کی جانب سے پاکستان کے طول و عرض بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی وسائل کی فراہمی کیلئے  جامع اقدامات کیے گئے اور اس ضمن میں مختلف تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا اور خاص طور پر نئے ضم شدہ اضلاع میں 94 اسکول 12 کیڈٹ کالجز، 10 ٹیکینکل اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں سے تقریباً 80 ہزار بچے تعلیم کی روشنی سے مستفید ہو رہے ہیں۔ 2 منصوبے جن کا میں خصوصی طور پر ذکر کروں گا، پہلا منصوبہ چیف آف آرمی اسٹاف کی یوتھ ایمپلائمنٹ اسکیم ہے، جس کے تحت ان اضلاع میں 1500 مقامی بچوں بشمول ملٹری کالجز میں مفت تعلیم دی جاری ہے، دوسرا منصوبہ علم ٹولو دا پارا یعنی تعلیم سب کے لیے، اس منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا 7 لاکھ 46 ہزار 768 طالب علموں کو انرول کیا گیا ہے، جن میں 94 ہزار سے زائد کا تعلق نئے ضم شدہ سے ہے، اس منصوبے کے تحت تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو معاشرے کا کامیاب شہری بنانے کے لیے ڈیجیٹل اور ٹیکینکل اسکلز بھی سکھائی جا رہی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ اسی طرح بلوچستان کے حوالے سے بات کی جائے تو 60 ہزار طالب علموں کو 160 اسکول اور کالجز، 12 کیڈٹ کالجز، یونیورسٹیز اور 3 ٹیکینکل انسٹی ٹیوشن کا قیام وفاقی اور صوبائی کے تعاون سے عمل میں لایا گیا ہے، بلوچستان کے ان طلبہ کے لیے ایک جامع اسکالرشپ کا شروع کیا گیا ہے، جس میں ان کو پاکستان آرمی کی جانب سے تعلیم کے ساتھ تمام سہولیات اور اخراجات بھی فراہم کیے جار رہے ہیں، اب تک اس پروگرام کے تحت 8 ہزار سے زائد بلوچستان کے طلبہ مستفید ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بلوچستان میں ایف سی اور پاک فوج کی جانب سے مختلف علاقوں میں بچوں کو تعلیم کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے 92 اسکول چلائے جا رہے ہیں جن میں 19 ہزار طالب علم زیر تعلیم ہیں، یہ بھی بتاتا چلوں کہ افواج پاکستان کے تعاون سے بلوچستان کے 253 طالب علموں کو متحدہ عرب امارات کی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم بھی دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خواتین و حضرات، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی افواج پاکستان کی جانب سے 171 اسکول اور 2 کیڈٹ کالجز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جس میں علاقے کے 50 ہزار سے زائد طالب علم مستفید ہو رہے ہیں، اسی طرح سندھ کے دور افتادہ علاقوں میں بھی ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز اور 100 سے زائد سرکاری اسکولوں کی اپ گریڈیشن بھی کی گئی ہے۔

– صحت کے شعبے میں فوج کا کردار

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے کہا کہ صحت کے شعبے میں دیکھا جائے تو پاک فوج نے پاکستان کے طول و عرض مٰیں صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بے شمار اقدامات کیے ہیں، پاکستان کے مختلف اضلاع میں پاکستان آرمی کی جانب سے میڈیکل کیمپس میں ایک لاکھ 15 ہزار مریضوں کا مفت علاج کیا گیا، میڈیکل کیمپس کا فوکس خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں ہے، جہاں سیکڑوں اور ہزاروں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اسی طرح صوبہ بلوچستان میں 2024 میں 87 میڈیکل کیمپس لگائے گئے، ملک بھر میں پولیو کے مرض کے خاتمے کے لیے افواج پاکستان کی جانب سے حکومت پاکستان کی پولیو مہم میں محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے 66 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار پولیو ٹیموں کے ساتھ پورے پاکستان میں تعینات کیے گئے۔

– انفرا اسٹرکچر میں خدمات

خیبرپختونخوا میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 3293 منصوبے مکمل کیے گئے، جن میں میر علی ہسپتال، لیکسن مارکیٹ ,ڈگری کالج میرانشاہ، گرلز ہائی اسکول وانا، روڈ وانا بائی پاس کی تعمیر اہم ہیں، اس کے علاوہ مقامی افراد کے لیے ایگریکلچر پارک وانا اور جنڈولہ مارکیٹ کے علاوہ کچھ اہم پروجیکٹس جو افوج پاکستان اور اس کے فلاحی ادارے چلا رہے ہیں، شیوا گیس فیلڈ اسپن وام ، ایک 150 کلومیٹر لمبی پائپ لائن بھی جو شیوا گیس فیلڈ کو مین گیس اسٹیشن سے ملائے گی۔انہوں نے کہا کہ محمد خیل کاپر مائن پروجیکٹ، زرملان میں ایک ہزار ایک ایکٹر زمین کو قابل کاشت کیا جا چکا ہے، اس کے علاوہ بہت سے منصوبوں پر مقامی اور غیر مقامی کمپنیاں ان نئے ضم شدہ اضلاع میں کام کررہی ہیں، ان پروجیکٹس سے نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار میسر ہو رہا ہے بلکہ اس کا ایک بہت اچھا حصہ عوامی فلاح و بہبود پر بھی خرچ کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ اگر بلوچستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کی بات کی جائے تو تعلیم، صحت اور صاف پانی کی فراہمی افواج پاکستان کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں 912 منصوبوں کی تکمیل کو یقینی بنایا جاچکا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں پاک فوج کے تعاون سے سڑکوں اور پلوں کے حوالے سے اہم منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں، آرمی چیف کی طرف سے گوادر کے عوام کے لیے تعلیم، صحت، پانی اور روزگار کی فراہمی کے لیے 104 مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے اور کچھ پر کام مکمل ہو چکا ہے، گوادر میں صاف پینے کے پانی کے لیے واٹر ڈی سیلینیشن پلانٹ اور اس کے ساتھ ساتھ پاک چائنا فینڈشپ ہسپتال کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجگور میں متحدہ عرب امارات کے تعاون سے ڈیٹس پروسیسنگ پلانٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار کی سہولت میسر آ رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہاں میں خصوصی طور پر چمن ماسٹر پلان کا ذکر بھی کروں گا، جس کے تحت 94 ایکڑ زمین پر مختلف تعمیراتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں، جن کا مقصد چمن کے عوام کو متبادل روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

– 8 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو زیر کاشت لایا جا رہا ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افواج پاکستان گرین انیشیٹو کے حوالے سے فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے حکومت پاکستان کی طرف سے دیے گئے مینڈیٹ کے مطابق اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 8 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو زیر کاشت لایا جا رہا ہے، اس میں سے ایک لاکھ ایکٹر پر کاشت شروع بھی کی جا چکی ہے، اسے رواں سال دسمبر تک ڈھائی لاکھ ایکٹر تک بڑھا دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ پانی کی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سسٹم کو درآمد کیا جا رہا ہے اور مزید سسٹم ہیوی انڈسٹریز ٹیکسا میں تیار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ لائیو اسٹاک کی ترقی کے لیے ملک کے 24 اضلاع میں پروگرام شروع کیا گیا ہے، 16 ایگری کلچر ریسرچ سینٹرز بھی تعمیر کیے جا رہے ہیں، ان منصوبوں سے نہ صرف روزگار مل رہا ہے بلکہ یہ فوڈ سیکیورٹی اور زر مبادلہ کی جانب اہم قدم بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف کی ہدایت پر ملک کی نوجوان نسل کی فلاح و بہبود یقینی بنانے اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی حب کا قیام اہم منصوبہ ہے، اس سلسلے میں ڈی ایچ اے کوئٹہ، پشاور ملتان اور اسلام آباد میں 3 ہزار سے زائد نوجوانوں کو ان آئی حب میں رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے، ملک کے دیگر علاقوں میں بھی یہ منصوبے جلد شروع کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے علاوہ افواج پاکستان قومی اہمیت کے مختلف منصوبوں پر جن کا ملکی معیشت میں اہم کردار ہے، انہیں سیکیورٹی بھی فراہم کر رہی ہے، افواج پاکستان اور سول آرمز فورسز کے ہزاروں اہلکار پورے ملک میں اہم منصوبوں کی سکیوورٹی پر تعینات ہیں، اس کے علاوہ سی پیک کے منصوبوں پر بھی اہلکار تعینات ہیں۔

– افواج پاکستان ٹیکس کی مد میں بھی 23 ارب روپے جمع کرا رہی ہے

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ افواج پاکستان ٹیکس کی مد میں بھی 23 ارب روپے جمع کرا رہی ہے، 2022، 23 میں بھی ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں تقریبا ایک سو ارب روپے جمع کرائے جب کہ پاکستان فوج کے رفاعی اور ذیلی اداروں نے مجموعی طور پر تقریبا 260 ارب روپے ٹیکس اور ڈیوٹیز کی مد میں قومی خزانے جمع کرائے۔

– لابنگ فرمز ہائیر کر کے انتشار کا بیانیہ بنایا جاتا ہے

ڈی جی آئی اسی پی آر نے کہا کہ سفارتخانوں کے سامنے احتجاج پر بہت پیسہ لگایا جارہا ہے، لابنگ فرمز ہائیر کر کے انتشار کا بیانیہ بنایا جاتا ہے، ایک مخصوص سیاسی پروپیگنڈے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بیانیہ کشمیر اور فلسطین کیلئے بناتے، اتنا ہی پیسہ اور کوآرڈینشن ہے تو رائزنگ پاکستان کیلئے بیانیہ بنائیں، لیکن پیسہ لگایا جارہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی مدد نہ کی جائے، غزہ اور فلسطین پر خاموش عناصر سے پاکستان میں انسانی حقوق کا بیانیہ لگایا جارہا ہے، یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے؟ یہ سب کچھ خود نہیں ہو رہا ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ انگریزی میں کہا جاتا ہے ”There is no free lunch“، اسپانسر کرنے والوں کی قیمت پاکستان میں انتشار ہے، بیرونی بیساکھیوں پر انتشار پھیلانے والوں کو افواج پہنچاتی ہیں۔

– بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشتگردوں کی پراکسی ہے

میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشتگردوں کی پراکسی ہے، بلوچ یکجہتی کمیٹی کی نام نہاد لیڈرشپ کرمنل مافیا کی پراکسی ہے، اس پراکسی کو ایجنسیز کو بدنام کرنے کا کام دیا گیا ہے، بیرونی فنڈنگ اور بیانیے پر جتھا جمع کرنا ان کا کام ہے۔ترجمان پاک فوج نے بلوچ یکجہتی کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پتھراؤ کرو، آگ لگاؤ اور بے جا مطالبات پیش کرو اور جب ریاست جواب دے تو معصوم بن جاؤ۔ بلوچستان حکومت نے کہا پرامن احتجاج کریں لیکن سڑکیں بلاک نہ کریں، انہوں نے کہا کہ ہم نے تو سڑکیں بلاک کرنی ہیں، ان لوگوں نے زائرین پر پتھراؤ کیا، ایف سی پر حملہ کیا، سبی کے سپاہی کو پرتشدد ہجوم نے شہید کیا

The World Bank will give a loan of more than 8 billion dollars to Pakistan in 5 yearsبینک

عالمی بینک 5 سال میں پاکستان کو 8 ارب ڈالر سے زائد قرض دیگا

عالمی بینک 5 سال میں پاکستان کو 8 ارب 70 کروڑ ڈالرقرض دے گا۔اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے ملنے والے یہ فنڈز مختلف ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کے جائیں گے، پاکستان میں عالمی بینک کے تعاون سے 58 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 14 ارب 80 کروڑ ڈالر ہے جب کہ پاکستان کو اب تک 6 ارب 16 کروڑ ڈالر مل چکے ہیں۔ عالمی بینک 2029  تک مزید 8 ارب 70 کروڑ ڈالر قرضہ فراہم کرے گا۔ان میں داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ فیز ون کے لیے ایک ارب ڈالر کی اضافی فنانسنگ شامل ہے جب کہ داسو ٹرانسمیشن لائن منصوبے کیلئے  70 کروڑ ڈالر قرض ملے گا، داسو ہائیڈرو پاور اسٹیج ون پروجیکٹ کےلیے 58 کروڑ 84 لاکھ ڈالر ملیں گے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق سندھ فلڈ ایمرجنسی بحالی منصوبے کے لیے 50 کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے، سندھ میں ہاؤسنگ کے منصوبے کےلیے 50 کروڑ ڈالر ملیں گے، خیبرپاس اکنامک کوریڈور منصوبے کے لیے 46 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے جب کہ کے پی کے میں ہائیڈرو اور قابل تجدید توانائی کا 45 کروڑ ڈالر کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختوانخوا میں اخراجات اور ترقیاتی منصوبے کےلیے 40 کروڑ ڈالر شامل ہیں اور اعلیٰ تعلیم کی ترقی کے منصوبے کےلیے 40 کروڑ ڈالر قرضہ ملے گا، پنجاب کے دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کا 44 کروڑ ڈالر کا منصوبہ شامل  ہے، تربیلا فور توسیعی  منصوبے کے لیے 39 کروڈ ڈالر فنڈنگ شامل ہے، کے پی کے میں دیہی علاقوں تک رسائی کا 30 کروڑ ڈالر کا منصوبہ شامل ہے جب کہ نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروجیکٹ فیز ون کےلیے 25 کروڑ 80 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔