خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاورجو صوبے کی واحد طبی جامعہ ہےنے ایک جدید انٹرا نیٹ پر مبنی ای امتحانی نظام کے ذریعے ایم بی بی ایس سیکنڈ پروفیشنل امتحان کاپہلی دفعہ کامیاب انعقاد کرکے ایک اور تاریخی سنگ میل عبورکرلیا ہے۔ یہ تبدیلی کا اقدام پورے خطے میں طبی تعلیم کو جدید بنانے اور تشخیصی معیارات کو مضبوط بنانے میں ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ امتحان میں صوبہ بھر سے مجموعی طور پر 1201 طلباء نے چار ای امتحانی مراکز میں شرکت کی ۔ کے ایم یو سنٹر پشاور میں خیبر میڈیکل کالج ،خیبر گرلز میڈیکل کالج ،پاک انٹرنیشنل میڈیکل کالج ،جناح میڈیکل کالج اور محمد کالج آف میڈیسن کے 726 طلباء نے شرکت کی۔ رحمان میڈیکل کالج کے مرکز میں 98 طلباء، نارتھ ویسٹ سکول آف میڈیسن میں 148، گومل میڈیکل کالج ڈیرہ اسماعیل خان 108 طلباء اور خیبر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، کوہاٹ میں 121 طلباء نے مذکورہ ایم بی بی ایس سیکنڈ پروفیشنل کے امتحان میں حصہ لیا۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کے ایم یو کا ای امتحان پلیٹ فارم میڈیکل ایجوکیشن کے لیے بے شمار فوائد کاحامل ہے جس میں اعلیٰ کارکردگی شامل ہے۔ طلباء ایک وقت میں ایک سوال پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، بہتر ارتکاز کو یقینی بناتے ہوئے، فوری طور پر نتائج کی فراہمی کے ساتھ یہ ایک سٹوڈنٹ فرینڈلی سسٹم ہے۔ دوم یہ نظام رسائی کو یقینی بناتا ہے جو طلبا کو کسی بھی نامزد مرکز پر امتحان دینے کی اجازت دیتا ہے، لاجسٹک چیلنجوں کو کم کرتا ہے۔ تیسرا یہ نظام کاغذ کے استعمال کو کم کرکے ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بناتا ہے، بالفاظ دیگریہ اقدام ماحول دوست طریقوں کو فروغ دیتا ہے۔ آخر میں یہ نیا نظام سو فیصد شفافیت کی حفاظت کرتا ہے کیونکہ ڈیجیٹل فارمیٹ انصاف کو یقینی بناتا ہے اور غلطیوں کو کم کرتا ہے۔دریں اثناء اس موقع پراپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے ای امتحان کے نظام کے کامیاب نفاذ پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اہم کوشش نہ صرف کے پی کے اندر بلکہ پورے پاکستان کے اداروں کے لیے ایک معیار کے طور پر طبی تعلیم کو آگے بڑھانے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کامیابی ٹیم ورک اورتمام متعلقہ اداروں اور کالجز کے پیشہ ورانہ لگن کا نتیجہ ہے جس میں کے ایم یو کے اداروں آئی ایچ پی ای اینڈ آر، شعبہ امتحانات، آئی ٹی، رجسٹرار، اکیڈمکس، فنانس، پروکیورمنٹ، آڈٹ، ایڈمن، پی اینڈ ڈی اور تمام ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس نے اہم کردار ادا کیا۔اسی طرح اس تاریخی سنگ میل کو عبورکرنے میں سرکاری اور نجی میڈیکل کالجوں کے ڈینز، پرنسپلز، بورڈز آف گورنرز، چیف ایگزیکٹو آفیسرز اور ان کی ٹیموں نے جو پیشہ ورانہ تعاون فراہم کیا اس پر یونیورسٹی کی انتظامیہ ان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہاکہ دوسرے پروفیشنل ایم بی بی ایس ای امتحان کا کامیاب انعقادکے ایم یو کے میڈیکل ایجوکیشن میں جدت لانے کے مشن میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے جس سے شفافیت، رسائی اور ماحولیاتی پائیداری کے نئے معیارات وجود میں آئیں گے۔ #
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی داخلوں میں 5 دسمبر تک توسیع
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے ایک اعلامیے کے تحت بی اے/ بی ایڈ/ بی ایس/ اور ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز سمیت ماسٹر پروگرام کے جاری طلبہ کے داخلوں میں 5 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔ اس فیصلے کا اطلاق صرف جاری طلبہ پر ہوگا۔ وہ جاری طلبہ جو کسی بھی وجہ سے اپنے گلے سمسٹر / فیل شدہ مضمون کا داخلہ نہیں کرواسکے وہ اب 5 دسمبر تک داخلہ بھیج سکتے ہیں۔ داخلے ڈیجیٹل سسٹم کے تحت طلبہ کے اپنے CMS پورٹل کے ذریعے ہی ہوں گے۔ اسی طرح بہار 2024 کے فریش داخلے یکم جنوری 2025 سے شروع ہوں گے۔ طلبہ کی سہولت کے لے ریجنل آفس میں ہیلپ ڈیسک قائم ہے۔ جہاں سے طلبہ جاری طلبہ کے داخلے کروا سکتے ہیں