نگران صوبائی کابینہ کی تشکیل اور چیلنجز

نگران صوبائی کابینہ کی تشکیل اور چیلنجز

عقیل یوسفزئی

خیبر پختون خوا کی 15 رکنی نگران کابینہ نے حلف اٹھا لیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ بہت جلد وزارتوں کی تقسیم کا مرحلہ بھی طے ہوجائے گا. اگر چہ تجزیہ کار کابینہ کی تعداد اور اس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی شمولیت پر اعتراضات اٹھارہے ہیں اور تحریک انصاف نے اسے پی ڈی ایم کی کابینہ کا نام دے رکھا ہے اس کے باوجود اچھی بات یہ ہے کہ کابینہ کی تکمیل کا کام کسی ڈیڈلاک کے بغیر انجام پا چکا ہے.
اب اس نگران حکومت نے ڈیلیور کرتے ہوئے صوبے کو درپیش چیلنجز خصوصاً سیکیورٹی معاملات، وفاق کے ذمے صوبے کی بقایا جات کی وصولی اور گورننس کے مسائل کا حل نکالنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے.
اگر چہ اس حکومت کا بنیادی کام وقت پر انتخابات کا انعقاد ہے تاہم صوبے کے مخصوص حالات کے تناظر میں مذکورہ بالا معاملات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا.
فوری طور پر ضرورت اس امر کی ہے کہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس بلاکر سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے اور فورسز کی پشت پر کھڑا ہوا جائے اور دوسرا کام یہ کیا جائے کہ تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر وفاقی حکومت سے فنڈز کی فوری فراہمی کا مطالبہ منوایا جائے.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket