سیکورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے مزید تین اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ شمالی وزیرستان میں ایک چیک پوسٹ پر اچانک حملے کے نتیجے میں 4 جوان شہید جبکہ 3 زخمی ہوئے ۔ گزشتہ روز سب سے بڑا آپریشن ضلع خیبر کے شورش زدہ علاقے باغ میں کیا گیا جس کے نتیجے میں 10 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ۔ قبل ازیں اسی روز دہشت گردوں کے ایک گروپ نے شمالی وزیرستان کے علاقے سپین وام میں ایک سیکورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 4 جوان اسداللہ ، احسان اللہ ، محسن علی اور فرمان شہید جبکہ 2 دیگر شدید زخمی ہوگئے جن کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔
فورسز نے باغ کے علاوہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران 5 دہشت گردوں کو ٹھکانے لگادیا اور ان علاقوں میں سرچ اپریشن شروع کیے ۔ گزشتہ چار پانچ دنوں کے دوران فورسز نے خیبر پختونخوا کے پانچ اضلاع میں آپریشن کیے جس کے نتیجے میں تقریباً 28 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ۔ جن علاقوں میں یہ آپریشن کیے گئے ان میں ڈیرہ اسماعیل خان ، کرک ، شمالی وزیرستان ، خیبر اور جنوبی وزیرستان شامل ہیں۔
سیکورٹی حکام کے مطابق پاکستان کی افواج فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہیں اور جہاں بھی ان کی موجودگی کی اطلاع ملے گی ان کے خلاف کارروائیاں کی جائیں گی۔
دوسری جانب کالعدم ٹی ٹی پی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کی انٹلیجنس ونگ نے جنوبی وزیرستان سے سیکورٹی فورسز کے دو اہلکاروں رفعت اللہ ولد راز خان اور عصمت ولد عاشق خان کو گرفتار یا اغوا کردیا ہے تاہم سیکیورٹی یا حکومتی حکام نے اس دعوے کی کوئی تصدیق نہیں کی ہے ۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے جنوبی پنجاب کے علاقے تونسہ شریف سے بھی ایک اٹھائے گئے سیکورٹی اہلکار کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ تونسہ شریف سے اٹھائے گئے شاہ زیب ولد عبد الجبار کو گزشتہ روز ایک ” عدالتی” حکم کے تحت قتل کردیا گیا ہے ۔ ایک اور مبینہ کارروائی کے دوران ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں پیپلز پارٹی کے ڈویژنل صدر اور دو ممبران اسمبلی کے قریبی رشتے دار قیصر خان میاں خیل کو پیر کے روز ایک نمازِ جنازہ سے واپسی کے وقت گن مین اور ڈرائیور سمیت اغواء کیا گیا ہے ۔ کرک کے علاقے بانڈہ داؤد شاہ میں دہشت گردوں کے ایک گروپ نے تھانے پر دو اطراف سے حملہ کیا تاہم پولیس کی بروقت کارروائی نے اسے ناکام بنادیا۔
ادھر فورسز نے لویر کرم میں پیر کے روز کارروائیاں کرتے ہوئے مزید 21 شرپسندوں کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد برآمد کرلیا ۔ جن علاقوں میں کارروائیاں کی گئیں ان میں اوچھت ، مندوری اور بگن شامل ہیں ۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق جنگ ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور لگ یہ رہا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے ہر قیمت پر کالعدم ٹی ٹی پی اور ایسے دوسرے گروپوں کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
عقیل یوسفزئی